Tag: KSE 100-Index

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ قائم

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ قائم

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوسرے دن زبردست تیزی دیکھی جارہی ہے، جس سے انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح پر آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے ایک اور تاریخ رقم کرلی، ہنڈرڈ انڈیکس 142پوائنٹس اضافے کے ساتھ اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ 56 ہزار665پوائنٹس پربند ہوئی، مارکیٹ میں دن بھراتارچڑھاؤ دیکھا گیا۔ دوران ٹریڈنگ انڈیکس میں زیادہ سے زیادہ 350 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے مثبت مذاکرات اور عام انتخابات کی تیاری کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا مارکیٹ میں اعتماد بحال ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مجموعی طور پر مثبت ریکارڈ ساز کاروباری رہا، کاروباری ہفتے میں ہنڈریڈ انڈیکس میں 2268 پوائنٹس کا زبردست اضافہ ہوا۔

    ہینڈرڈ انڈیکس ایک ہفتے میں 4.25 فیصد اضافے سے بلند ترین سطح 55391 پر بند ہوا، کاروباری ہفتے میں 100 انڈیکس 3213 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا۔

    ہنڈریڈ انڈیکس کی ہفتہ وار بلند ترین سطح 55506 رہی، ہنڈریڈ انڈیکس کی ہفتہ وار کم ترین سطح 53166رہی جبکہ بازار میں ایک ہفتے میں 2 ارب 17 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے۔ شیئرز بازار کے ہفتہ وار کاروبار کی مالیت 77 ارب 44 کروڑ روپے رہی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے مثبت مذکرات، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی، ترسیلات زر میں اضافہ، درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافہ کی وجہ سے سرمایہ کاروں میں اعتماد دیکھا جا رہا ہے۔

  • پاکستان پر کرونا وائرس کے خطرناک اثرات، سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے

    پاکستان پر کرونا وائرس کے خطرناک اثرات، سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے

    کراچی : پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے، انڈیکس 1221 پوائنٹس کمی کے بعد 41ہزارپوائنٹس کی سطح برقرار نہ رکھ سکا۔

    تفصیلات کے پاکستان پر بھی کرونا وائرس کے خطرناک اثرات نمایاں ہونے لگے ، پاکستان اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کی لپیٹ میں رہا ، کاروبار کے دوران انڈیکس میں 1375پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔

    اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا اختتام منفی زون میں ہوا ، 100 انڈیکس 1221 پوائنٹس کمی سے 40409 پر بند ہوا ، انڈیکس میں 3.02 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ، ایک دن میں مندی پر مارکیٹ کپیٹلائزئشن میں 185 ارب روپے کمی ہوئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں مندی کی وجہ افراط زرمیں اضافہ کےاعداد وشمار اورایشیائی منڈیوں میں مندی ہے ، جنوری میں مہنگائی کی شرح زیادہ آنے اور چین کی اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی پر سرمایہ کار محتاط ہیں۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس چینی اسٹاک مارکیٹ کو لے ڈوبا ، 5 سال کی کم ترین سطح پر آگئی

    یاد رہے چینی اسٹاک مارکیٹس میں زبردست مندی ریکارڈ کی گئی ، چینی حصص بازاروں میں نوفیصدکی کمی کےبعد2015 کی کم ترین سطح پرآگیا۔

    چینی مارکیٹس میں لسٹڈ 2600 کمپنیوں کےحصص کی قیمت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ چینی مرکزی بینک معیشت اورمارکیٹس کو سہارا دینے کیلئے بینکنگ سسٹم میں ایک سوبیس ارب ڈالرفراہم کردیے، آج کاروبار کےدوران شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں 242 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    چینی اسٹاک مارکیٹس میں کمی کےاثرات دیگرایشیائی منڈیوں میں بھی نظر آئے،جاپانی اسٹاک مارکیٹ میں 264 اورتائیوان مارکیٹ میں 174 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مندی، ایک کھرب 51ارب 84کروڑ88لاکھ روپے کا نقصان

    پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مندی، ایک کھرب 51ارب 84کروڑ88لاکھ روپے کا نقصان

    کراچی : عید وہفتہ وار طویل تعطیلات کے بعد پیر کو کھلنے والی پاکستان اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کی لپیٹ میں رہی جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس35ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے 937.74پوائنٹس کی کمی سے34567.55 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔

    جب کہ78.34فی صد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس سے سرمایہ کاروں کو ایک کھرب51ارب 84کروڑ88لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا اور کاروباری حجم بھی صرف 9کروڑ17لاکھ 36ہزار شیئرز کی لین دین تک محدود رہا۔

    عیدالفطر اور ہفتہ وار چھ روزہ طویل تعطیلات کے بعد پیر کو پاکستان اسٹاک ایکس میں ٹریڈنگ کا آغاز منفی زون میں ہوا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس 34477پوائنٹس کی نچلی سطح پر بھی پہنچ گیا تھا۔

    بعد ازاں ریکوری آنے سے مزکورہ حد برقرار نہ رہ سکی لیکن مجموعی طور پر مندی کے اثرات غالب رہے اورمارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 937.74پوائنٹس کی کمی سے34567.55پوائنٹس پر بند ہوا۔

    اسی طرح کے ایس ای30انڈیکس 511.46پوائنٹس کی کمی سے16276.23 پوائنٹس جبکہ کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 542.14پوائنٹس کی کمی سے25350.62پوائنٹس پربندہوا ۔

    گزشتہ روزمجموعی طور پر314کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہواجن میں سے49کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ،246کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ19کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔

    سرمایہ کاری مالیت میںیک کھرب 51ارب 84کروڑ88لاکھ روپے کی کمی ہوئی جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت بڑھ کر69کھرب95ارب80کروڑ87لاکھ روپے ہوگئی۔ پیرکو کومجموعی طور پر9کروڑ17لاکھ36ہزار شیئرز کاکاروبارہواجومایوس کن کاروباری حجم قرار دیا جارہا ہے۔

  • 100انڈیکس804پوائنٹس کی کمی، سرمایہ کاروں کے140ارب روپے ڈوب گئے

    100انڈیکس804پوائنٹس کی کمی، سرمایہ کاروں کے140ارب روپے ڈوب گئے

    کراچی : اسٹاک ایکسچینج مندی کا شکار ہے، اختتام پر ہنڈرڈانڈیکس آٹھ سو چار پوائنٹس کمی کے بعد تنتیس ہزار 166 کی سطح پر بند ہوا، شیئرز کی قیمت کم ہونے سے سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے آخری روز اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی ریکارڈ کی گئی ، کاروبارکے دوران 100 انڈیکس میں 780سے زائد پوائنٹس  کی کمی دیکھا گیا اور انڈیکس 3 سال 4ماہ کی کم سطح 33 ہزار 200 کی سطح سے نیچے آگیا۔

    جس کے بعد انڈیکس میں948پوائنٹس کی کمی ہوئی اور 100 انڈیکس33022 کی سطح پرآگیا جبکہ اسٹاک ایکسچینج میں کاروبارکے اختتام پر 100انڈیکس804پوائنٹس کمی سے 33166 کی سطح پر بند ہوا، انڈیکس میں2.43فیصدکمی ریکارڈکی گئی۔

    شیئرزکی قیمت کم ہونے سے سرمایہ کاروں کے140ارب ڈوب گئے۔

    گذشتہ روز بھی کرنسی مارکیٹ میں روپے کی شدید بے قدری کا اثر بعد حصص بازار پربھی دیکھنے میں آیا تھا اور پاکستان اسٹاک مارکیٹ بدترین مندی کی زد میں آگئی تھی، جس سے ہنڈریڈ انڈیکس 34 ہزار کی نفسیاتی حد کھوبیٹھا ۔

    مزید پڑھیں : ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 150 روپے پر پہنچ گیا

    ٹریڈنگ کے دوران کےایس ای ہنڈریڈ انڈیکس سات سو سے زائد پوائنٹس کی کمی سے 33 ہزار 575 کی سطح پر آگیا تھا۔

    یاد رہے پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان معاہدہ طے پاگیا ہے ،تین سال میں چھ ارب ڈالرملیں گے، پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف ٹیم کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ کی توثیق کے بعد کیا جائےگا۔

    خیال رہے گزشتہ ہفتے کے دوران 100انڈیکس 1406 پوائنٹس کمی سے 34716 پر بند ہوا اور 15.93 ارب روپے مالیت کے36 کروڑ شیئرز کا کاروبار ہوا جبکہ کاروباری ہفتے میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن 245 ارب روپے کم ہوکر 7126 ارب روپے ہوگئی تھی۔

    انڈیکس 4 سال کی کم ترین سطح 34 ہزار 900 کی سطح تک گرگیا تھا اور سرمایہ کاروں کے115ارب ڈوب گئے تھے۔

  • آئی ایم ایف بیل آوٹ پیکج : 100انڈیکس میں400 سے زائد پوائنٹس کی کمی

    آئی ایم ایف بیل آوٹ پیکج : 100انڈیکس میں400 سے زائد پوائنٹس کی کمی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کاپاکستان کےلیے6ارب ڈالرکابیل آوٹ پیکج بھی اسٹاک مارکیٹ میں بہتری نہ لاسکا، کاروبار کے دوران 100انڈیکس میں 400  سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوئی اور انڈیکس34 ہزار 350کی سطح سے نیچے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام کے بعد کاروباری ہفتے کے آغاز میں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کارجحان دیکھا گیا ، کاروبار کے دوران 100 انڈیکس میں 500 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور 100 انڈیکس 35 ہزار 227 پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا

    اچانک اسٹاک ایکسچینج میں تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی اور کاروبار کے دوران 100 انڈیکس میں 400 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی ، جس کے بعد انڈیکس34 ہزار350کی سطح سے بھی نیچے آگیا۔

    انڈیکس میں اب تک 900 پوائنٹس کے رینج بینڈ میں کاروبار ہوچکا ہے۔

    یاد رہے پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان معاہدہ طے پاگیا ہے ،تین سال میں چھ ارب ڈالرملیں گے، پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف ٹیم کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ کی توثیق کے بعد کیا جائےگا۔

    مزید پڑھیں : اسٹاک مارکیٹ 4 سال کی کم ترین سطح پر، سرمایہ کاروں کے 115 ارب ڈوب گئے

    خیال رہے گزشتہ ہفتے کے دوران 100انڈیکس 1406 پوائنٹس کمی سے 34716 پر بند ہوا اور 15.93 ارب روپے مالیت کے36 کروڑ شیئرز کا کاروبار ہوا جبکہ کاروباری ہفتے میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن 245 ارب روپے کم ہوکر 7126 ارب روپے ہوگئی تھی۔

    انڈیکس 4 سال کی کم ترین سطح 34 ہزار 900 کی سطح تک گرگیا تھا اور سرمایہ کاروں کے115ارب ڈوب گئے تھے۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اتارچڑھاﺅ کے بعد تیزی، سرمایہ کاری مالیت میں اضافہ

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اتارچڑھاﺅ کے بعد تیزی، سرمایہ کاری مالیت میں اضافہ

    کراچی : پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روزپیرکو اتار چڑھاﺅ کے بعد تیزی رہی اور کے ایس ای100 انڈیکس کی37400اور37500کی نفسیاتی حدیں بحال ہوگئیں۔

    تیزی کے نتیجے میں سرمایہ کاری مالیت میں20ارب20کروڑروپے سے زائدکااضافہ اور کاروباری حجم گذشتہ روز کی نسبت9.16فیصد کم جبکہ56.72فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    فروخت کے دباﺅ اور پرافٹ ٹیکنگ کے سبب کاروبار کا آغاز منفی زون میں ہوا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای100انڈیکس37281پوائنٹس کی نچلی سطح پر بھی دیکھا گیا تاہم بعدازاں حکومتی مالیاتی اداروں، مقامی بروکریج ہاﺅسز سمیت دیگرانسٹی ٹیوشنز کی جانب سے توانائی، بینکنگ، فوڈز، سیمنٹ اور کیمیکلز سیکٹر کی نچلی سطح پر آئی ہوئی قیمتوں پر خریداری کے باعث مندی کے اثرات زائل ہوگئے ۔

    دوران ٹریڈنگ کے ایس ای100انڈیکس37697پوائنٹس کی بنلد سطح پر بھی دیکھا گیا تاہم مقامی سرمایہ کار گروپ ڈالر کی غیر مستحکم پوزیشن کے باعث تذبذب کا شکار نظر آئے جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس مذکورہ سطح پر برقرار نہ رہ سکا تاہم اتار چڑھاﺅ کا سلسلہ سارادن جاری رہا۔

    مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای  100انڈیکس166.21پوائنٹس اضافے سے37504.08پوائنٹس پر بند ہوا۔پیر کو مجموعی طور پر342کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا،جن میں سے194کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ،130کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ18کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔

    سرمایہ کاری مالیت میں20ارب20کروڑ60لاکھ80ہزار556روپے کااضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت بڑھ کر76کھرب61ارب91کروڑ40لاکھ33ہزار206روپے ہوگئی۔

    پیر کو مجموعی طور پر 17 کروڑ 20 لاکھ 6 ہزار 950 شیئرز کا کاروبار ہوا جو جمعہ کی نسبت 1 کروڑ 73 لاکھ 49 ہزار 610 شیئرز کم ہیں۔

    پیر کو کے ایس ای 30 انڈیکس 102.57 پوائنٹس اضافے سے 17753.12 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 307.41 پوائنٹس اضافے سے 61346.31 پوائنٹس جبکہ کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 92.30 پوائنٹس اضافے سے 27497.64 پوائنٹس پر بند ہوا۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی کا رجحان

    کراچی اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی کا رجحان

    کراچی: اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی کا رجحان دیکھا جارہا ہے، مارکیٹ نے تاریخ میں پہلی بار اکتیس ہزار پوائنٹس کا سنگ میل عبورکرلیا ہے۔

     کاروباری ہفتے کے آغاز پر بازار حصص میں غیرمعمولی تیزی دیکھی جارہی ہے، ملکی و غیرملکی سرمایہ کار پوری طرح مارکیٹ میں سرگرم نظر آرہے ہیں، خاص طور سےآئل اینڈ گیس اور سیمنٹ سیکٹرمیں شئیرزکی خریداری نمایاں ہے۔

    ٹریڈنگ کے دوران مارکیٹ کے بینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس نے تاریخ میں پہلی بار اکتیس ہزار پوائنٹس کا سنگ میل عبورکرلیا ہے۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ، 100انڈیکس میں 1042پوائنٹس کا اضافہ

    کراچی اسٹاک مارکیٹ، 100انڈیکس میں 1042پوائنٹس کا اضافہ

    کراچی :پاک فوج کی سیاسی بحران میں ثالثی نے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کی نئی لہر پھونک دی، تاریخ میں پہلی بار ہنڈریڈ انڈیکس میں یک مشت ایک ہزار پوائنٹس کی تیزی ریکارڈکی گئی۔

    پاک فوج کی ثالثی اور عمران کی جانب سے منزل قریب ہونے کی نوید اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کی وجہ بنی، تاریخ میں پہلی بار ایک ساتھ کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس میں ایک ہزار پوائینٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد اٹھائیس ہزار پوائنٹس کی سطح ایک بار پھر بحال ہوگئی۔

    آج ٹریڈنگ کےدوران کراچی اسٹاک ایکسچینج میں شیئرزکی قیمت میں دو سو بیس ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، شیئرز کا کُل حجم چھ ہزار سات سو ارب روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔

    ملک میں جاری کشیدہ سیاسی صورتحال کے باعث رواں ہفتے کراچی اسٹاک ایکسچینج مندی کا شکار رہی۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ، 100انڈیکس میں 450پوائنٹس سے زائد کا اضافہ

    کراچی اسٹاک مارکیٹ، 100انڈیکس میں 450پوائنٹس سے زائد کا اضافہ

    کراچی : سیاسی برف کے پگھلنےکی امید پرسرمایہ کارایک بار پھرکراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرگرم ہوگئے، کےایس ای ہنڈرید انڈیکس نے ایک بار پھرانتیس ہزار پوائنٹس کی سطح کراس کرلی ہے۔

    تحریک انصاف اور عوام تحریک کی جانب سے مذاکرات کیلئے حامی بھرنا کراچی اسٹاک مارکیٹ کیلئے مثبت ثابت ہوا، آج ٹریڈنگ کا آغاز مثبت ہوا اور ایک موقع ہر ہنڈریڈ انڈیکس ساڑھے چار سو پوائنٹس سے زائد کے اضافے کے بعد انڈیکس انتیس ہزار ایک سو پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا۔

    اسٹاک تجزیہ کاروں کے مطابق پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کی جانب سے مذاکرات کیلئے حامی کے بعد سرمایا کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، جس کے باعث سرمایا کاروں کی جانب سے سرمایا کاری دیکھنے میں آئی۔

  • سیاسی صورتحال کے باعث روپیہ اوراسٹاک مارکیٹ دباؤ کا شکار

    سیاسی صورتحال کے باعث روپیہ اوراسٹاک مارکیٹ دباؤ کا شکار

    کراچی :تحریک انصاف اور پاکستانی عوامی تحریک کے دھرنوں سے حکومت کے ساتھ ساتھ روپیہ اور اسٹاک مارکیٹ بھی دباؤ کا شکار ہوگئے، ہفتے کے دوسرے روز ٹریڈنگ کے آغاز پر ہی کراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار ہو گئی اور ایک موقع پر اسٹاک مارکیٹ میں پانچ سو تیس پوائنٹس کی مندی بھی دیکھی گئی جس کے بعد مندی میں کمی تو آئی مگر مارکیٹ منفی زون سے باہر نہ نکل سکی۔

    دوسری جانب حکومت اور مرکزی بینک کی کوششوں کے باوجود بینکوں کے درمیان لین دین میں ڈالر کی قدر کم نہ ہوسکی بلکہ آج ڈالر کی قدرمیں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ انٹر بینک میں روپے کی قدر میں بیالیس پیسے کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ڈالر سو روپے پینتالیس پیسے میں فروخت ہوا۔ اوپن مارکیٹ میں میں بھی ڈالر کی قدر دس پیسے اضافے کے ساتھ سو روپے تیس پیسے پر فروخت کیا جارہا ہے۔