Tag: KSE

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلندترین سطح پر

    کراچی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلندترین سطح پر

    کراچی: اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی، مارکیٹ نے تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچنےکا نیا ریکارڈ قائم کردیا۔

    کراچی اسٹاک مارکیٹ نےنئے ہفتےکا آغاز نئے ریکارڈ سےکیا، اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کے اعلان کے بعد پیر کو بازار حصص کراچی میں سرمایہ کار پوری طرح سرگرم نظر آئے۔

    ملکی تاریخ میں پہلی بارمارکیٹ 31700 پوائنٹس کا سنگ میل عبورکرکےبند ہوئی، بینکنگ،،سیمنٹ،،ٹیکسٹائل اور انرجی سیکٹر کی کمپنیوں کےشئیرز میں سرمایہ کار وں کی دلچسپی نمایاں رہی۔۔کاروبارکےاختتام پرہنڈریٰڈ انڈیکس تین سو اُنسٹھ پوائنٹس بڑھکر اکتیس ہزار سات سو تین پوائنٹس پر بندہوا۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ کا بلندیوں کا سفرجاری

    کراچی اسٹاک مارکیٹ کا بلندیوں کا سفرجاری

    کراچی: اسٹاک مارکیٹ کابلندیوں کاسفرجاری ہےتاہم تیزی کارجحان محدود رہا، جبکہ ڈالر اور سونامزیدسستےہوگئے، فی تولہ قیمت پانچ سو روپےگر گئی۔

    کراچی اسٹاک مارکیٹ نےمنگل کو تاریخ کی بلندترین سطح اکتیس ہزار تین سوتین پوائنٹس پر بند ہونےکانیا ریکارڈ بنالیا، تاہم سرمایہ کار محتاط اور پرافٹ ٹیکنگ کرتےنظرآئےجبکہ کاروبارتمام دن اُتار چڑھائو کا شکار رہا، بروکرزکےمطابق پیرکےبرعکس منگل کو تیزی کا رجحان محدود رہا اور ہنڈریڈانڈیکس میں حتمی اضافہ صرف بائیس پوائنٹس ہوسکا، ادھر کرنسی مارکیٹس میں ڈالرکی بےقدری جاری ہے۔

    منگل کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت پندرہ پیسےگرکر ایک سو ایک روپےباسٹھ پیسےپربندہوئی، ُوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر ایک سو ایک روپےپچاس پیسےمیں فروخت ہوا، عوام کیلئے اچھی خبر یہ بھی ہےکہ سونا مزید سستاہوگیاہے۔سونےکی فی تولہ قیمت پانچ سو روپےگر کرچھیالیس ہزار پانچ سو روپے پر آگئی، اسی طرح دس گرام سونےکےبھائو چارسو اٹھائیس روپےکم ہوکر اُنتالیس ہزار آٹھ سو ستاون روپےہوگئے۔

  • سیاسی بےچینی بڑھنےپرکراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار

    سیاسی بےچینی بڑھنےپرکراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار

    کراچی: تحریک انصاف کے ایم این ایز کےاستعفوں کی گونج نےسرمایہ کاروں کا اعتماد متاثر کردیا،سیاسی بےچینی بڑھنےپرکراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار ہوگئی۔

    بدھ کو مثبت آغاز اور ٹریڈنگ کےدوران ایک سو پچیس پوائنٹس تک اُوپر جانےوالی کراچی اسٹاک مارکیٹ بند ہونے سےقبل مندی کی لپیٹ میں آگئی،مارکیٹ ذرائع کےمطابق پی ٹی آئی کے ایم این ایزکےاستعفےدینے کیلئےاسپیکر قومی اسمبلی کےپاس پہنچ جانےکےبعد بازار حصص میں فروخت کا دبائو دیکھاگیا۔

    تجزیہ کاروں کےمطابق آئندہ دنوں سیاسی بے چینی بڑھنےکےخدشات پر سرمایہ کار وں نےشئیرز بیچ کرسائیڈ لائن ہونے کو ترجیح دی،کاروبارکےاختتام پر مارکیٹ کا ہنڈریڈ انڈیکس ایک سو بارہ پوائنٹس گرکر تیس ہزار ایک سو تیرہ پوائنٹس پر بند ہوا۔

  • دھرنا ختم :کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان

    دھرنا ختم :کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان

    کراچی: اسلام آبادمیں دھرناختم ہونے اورسیاسی صورتحال میں بہتری کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان واپس لوٹ آیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادمیں جاری دھرنوں میں سےایک دھرناختم ہونے پرسیاسی صورتحال میں بہتری کی توقع پر بدھ کو سرمایہ کارایک بار پھر شئیر مارکیٹ میں سرگرم ہوتےنظرآئے۔کئی روز سے دبائو کا شکار کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تمام دن نمایاں تیزی کا رجحان دیکھاگیا۔

    بینکنگ،سیمنٹ اور آئل اینڈ گیس سیکٹر کی کمپنیوں کےشئیرز میں خریداری نمایاں رہی۔آٹھ ارب روپےمالیت کےسترہ کروڑ شئیرزکےسودوں کےساتھ کاروبارکےاختتام پر ۔مارکیٹ کابینچ مارک ہنڈریڈانڈیکس دوسوچھیالیس پوائنٹس بڑھ کر اُنتیس ہزار نوسوچالیس پوائنٹس پربندہوا،

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ ایک بار پھر 30 ہزار پوائنٹس کی سطح پر

    کراچی اسٹاک مارکیٹ ایک بار پھر 30 ہزار پوائنٹس کی سطح پر

    کراچی: کراچی اسٹاک مارکیٹ میں ایک بار پھر تیزی کا رجحان دیکھا گیا ۔ کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس تیس ہزار پوائنٹس کی سطح کراس کرگیا۔کاروباری ہفتےکےآخری روز بھی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا ر جحان نمایاں رہا۔

    ٹریڈنگ کےآغاز سے ہی انڈیکس مثبت زون میں نظر آیا۔ ایک موقع پرکےایس ای ہنڈریڈ انڈیکس میں ڈھائی سو سے زائدپوائنٹس کااضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اسٹاک مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق مالیاتی اداروں اور غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے خریداری کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی ریکارڈ کی جارہی ہے۔

  • سیاسی کشیدگی میں کمی:کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    سیاسی کشیدگی میں کمی:کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    کراچی: سیاسی تصادم کاخطرہ ٹل جانےاور بحران کاحل نکلنےکےآثارکراچی اسٹاک مارکیٹ میں دوسری بڑی ریکارڈ تیزی کا باعث بن گئے۔کرنسی مارکیٹس میں بھی روپیہ مضبوط اور ڈالرکمزور ہوگیا۔جمعےکو شئیر مارکیٹ میں کاروبارکا آغاز ہی انڈیکس میں ایک ہزار پوائنٹس کےاضافےسےہوا جو ایک نیاریکارڈ ہے۔

    سیاسی بحران کےحل کیلئےآرمی چیف کی ثالثی کی پیشرفت نےدو ہفتوں سےدبائو اور چار روز سےمتواتر مندی کاشکار مارکیٹ میں نئی جان ڈال دی۔ سرمایہ کاروں کا اعتمادواپس لوٹ آنےسےمارکیٹ میں تمام دن لائو مال کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔

    کاروبارکےاختتام پرمارکیٹ کےبینچ مارک 100انڈیکس میں سات سو ترانوے پوائنٹس کانمایاں اضافہ ہواجو شئیر مارکیٹ میں کسی ایک دن میں ہونےوالا تاریخ کا دوسرا سب سےبڑا اضافہ ہے۔

    اس سےقبل کراچی اسٹاک مارکیٹ میں 24 جنوری دوہزار آٹھ کو 960 پوائنٹس کی تاریخ کی سب سے بڑی تیزی رونما ہوئی تھی۔ سیاسی محاذ آرائی میں کمی کےمثبت اثرات جمعےکوکرنسی مارکیٹس پر بھی مرتب ہوئے۔انٹربینک میں امریکی ڈالرساٹھ پیسےسستاہوکر 101روپےستر پیسےپر بندہوا۔اسی طرح اُوپن مارکیٹ میں بھی ڈالرکی قیمت پچاس پیسےگرکر101روپے پچیس پیسےپر آگئی۔

  • سیاسی پیشرفت :کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے اثرات زائل

    سیاسی پیشرفت :کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے اثرات زائل

    سیاسی بحران کےحل ہونےکے حوالےسے پیشرفت کی خبر پرکراچی اسٹاک مارکیٹ گرکر سنبھل گئی۔کولیشن سپورٹ فنڈکےڈالرز ملنےسےروپےکا زوال بھی رک گیا۔ جمعرات کو بازار حصص کراچی میں کاروبارکا آغاز مسلسل چوتھےروز بھی مندی سےہوا اور دوران ٹریڈنگ مارکیٹ کو 450 پوائنٹس تک نیچےجاتے ہوئےبھی دیکھاگیا۔

    تاہم سیاسی حلقوں کی جانب سےبحران حل ہونےکے حوالےسےمثبت خبریں آنےپرمارکیٹ بندہونےسےقبل سرمایہ کاروں نے شئیرز واپس خریدنا شروع کردیئےجس سےمندی کے اثرات زائل ہوگئے۔ کاروبارکےاختتام پر 450 پوائنٹس کی مندی صرف 37 پوائنٹس تک محدودہوگئی اورہنڈری انڈیکس 27774 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    اسی طرح کرنسی مارکیٹس میں بھی کاروبارکے آغاز پر روپےکی قدر دبائو کاشکار نظر آئی۔تاہم امریکہ سےکولیشن سپورٹ فنڈ کے تحت 37کروڑ ڈالر ملنےکی خبر آنےکےبعد روپےکی قدر میں بہتری آئی اور انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قیمت صرف بارہ پیسےبڑھکر ایک سو دو روپے30پیسےپر بند ہوئی جو دوران ٹریڈنگ 103روپےکےقریب جاپہنچی تھی۔

    واضح رہے کہ بدھ کو بازار حصص کراچی میں مسلسل تیسرے روز بھی مندی کا رجحان دیکھا گیاتھا۔مثبت آغاز اور چند لمحات کی تیزی کےبعد فوراً ہی مارکیٹ مندی کا شکار ہوگئی تھی اور پھرتمام دن منفی زون میں رہی۔ایک موقع پر مارکیٹ میں ساڑھے چھے سو پوائنٹس کی گراوٹ بھی دیکھی گئی اور انڈیکس میں اٹھائیس ہزار پوائنٹس کی اہم حد برقرار نہ رہ سکی۔

    بدھ کو شئیرمارکیٹ 432 پوائنٹس کی حتمی کمی کا شکار ہوکر ستائیس ہزار آٹھ سو گیارہ پوائنٹس پر بند ہوئی تھی۔ادھر مرکزی بینک کے نوٹس لینےکےبعد دوسرے روز بھی کرنسی مارکیٹس میں صورتحال سنبھلی رہی۔انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت پندرہ پیسےکم ہوکر 102 روپے18 پیسے پر بند ہوئی جبکہ اُوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 102 روپےسےنیچےآگیا۔

  • سیاسی بحران، اسٹاک مارکیٹ پھر کریش کرگئی

    سیاسی بحران، اسٹاک مارکیٹ پھر کریش کرگئی

    سیاسی مذاکرات میں تعطل اور سیاسی رہنمائوں کے جارحانہ بیانات نے کراچی اسٹاک مارکیٹ کی جان نکال دی۔مارکیٹ ایک دن میں ساڑھے تین سو پوائنٹس گرگئی۔

    بازار حصص کراچی میں نئےکاروباری ہفتےکا آغاز خاصا مایوس کن رہا، پیرکو شئیر مارکیٹ بگڑتی ہوئی سیاسی صورتحال کےدبائو کا مقابلہ نہ کرسکی اور مارکیٹ میں مندی کا ایک اور بڑی لہر رونما ہوئی، مارکیٹ کا کاروباری حجم صرف آٹھ کروڑ شئیرز کے سودوں تک محدود ہوگیا۔

    تجزیہ کاروں کےمطابق گذشتہ دنوں حکومتی خواہش پر سرکاری مالیاتی اداروں نےخریداری کرکے مارکیٹ کو سنبھالا تھا تاہم پیرکو سرکاری مالیاتی ادارے بھی مارکیٹ سے سائیڈ لائن نظر آئے، تمام دن جاری رہنے والی مندی کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر مارکیٹ کا بینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس 352 پوائنٹس گرکر 28519 پوائنٹس پر بند ہوا۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ: تین سو پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ

    کراچی اسٹاک مارکیٹ: تین سو پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ

    کراچی: آزادی اور انقلاب مارچ کے پر امن آغاز کے بعد کراچی اسٹاک مارکیٹ میں سکون کی لہر ، اسٹاک مارکیٹ میں تین سو پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی۔ کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس میں ٹریڈنگ کے دوران تین سو سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا ۔آج بھی مالیاتی اداروں کی جانب سے شیئرز کی خریداری دیکھی جارہی ہے جس کی وجہ سےانڈیکس ٹریڈنگ کے دوران اٹھائیس ہزار آٹھ سو پوائنٹس سے بھی تجاوز کر گیا ۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق سیاسی منظر نامے پر جاری ہلچل کے باعث ہفتے کےآغاز پر اسٹاک مارکیٹ میں تیرہ سو سے زائد پوائنٹس کی گراوٹ دیکھی تھی جو تاریخ کی بدترین مندی تھی، تاہم اس کے بعد سے حکومتی ہدایت پر مالیاتی ادارے مارکیٹ میں سرگرم ہوگئے۔

  • حکومتی ہدایت پرسرکاری مالیاتی ادارےبدستورکراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرگرم

    حکومتی ہدایت پرسرکاری مالیاتی ادارےبدستورکراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرگرم

    کراچی: حکومتی ہدایت پرسرکاری مالیاتی ادارےبدستورکراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرگرم،بازار حصص نے پوائنٹس کی ٹیبل پر تیزی کی ڈبل سینچری اسکور کرلی۔

    بدھ کو مارکیٹ میں کاروبارکا آغاز منفی زون میں ہوا،سو پوائنٹس کی ابتدائی مندی آتےہی منگل کی طرح سرکاری مالیاتی ادارے مارکیٹ میں سرگرم ہوتےنظر آئےجس سےمندی کا رجحان تیزی میں بدل گیا۔ تاہم انقلاب اور آذادی مارچ کولیکر سرمایہ کاروں کی اکثریت نے محتاط رویہ اختیارکیا جس کےاثرات کاروباری حجم پر نظر آئے،بدھ کوکاروباری حجم سات ارب روپےمالیت کے تیرہ کروڑ شئیرز کے سودوں تک محدود رہا جبکہ منگل کو مارکیٹ میں بائیس کروڑ شئیرز کے سودے ہوئے تھے،تیزی کےرجحان سےانڈیکس میں 28500  پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی بحال ہوگئی،کاروبار کےاختتام پر بینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس دوسوایک پوائنٹس کے اضافے سے 28505 پوائنٹس پر بند ہوا۔