Tag: KSE100 Index

  • سیاسی کشیدگی میں کمی:کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    سیاسی کشیدگی میں کمی:کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    کراچی: سیاسی تصادم کاخطرہ ٹل جانےاور بحران کاحل نکلنےکےآثارکراچی اسٹاک مارکیٹ میں دوسری بڑی ریکارڈ تیزی کا باعث بن گئے۔کرنسی مارکیٹس میں بھی روپیہ مضبوط اور ڈالرکمزور ہوگیا۔جمعےکو شئیر مارکیٹ میں کاروبارکا آغاز ہی انڈیکس میں ایک ہزار پوائنٹس کےاضافےسےہوا جو ایک نیاریکارڈ ہے۔

    سیاسی بحران کےحل کیلئےآرمی چیف کی ثالثی کی پیشرفت نےدو ہفتوں سےدبائو اور چار روز سےمتواتر مندی کاشکار مارکیٹ میں نئی جان ڈال دی۔ سرمایہ کاروں کا اعتمادواپس لوٹ آنےسےمارکیٹ میں تمام دن لائو مال کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔

    کاروبارکےاختتام پرمارکیٹ کےبینچ مارک 100انڈیکس میں سات سو ترانوے پوائنٹس کانمایاں اضافہ ہواجو شئیر مارکیٹ میں کسی ایک دن میں ہونےوالا تاریخ کا دوسرا سب سےبڑا اضافہ ہے۔

    اس سےقبل کراچی اسٹاک مارکیٹ میں 24 جنوری دوہزار آٹھ کو 960 پوائنٹس کی تاریخ کی سب سے بڑی تیزی رونما ہوئی تھی۔ سیاسی محاذ آرائی میں کمی کےمثبت اثرات جمعےکوکرنسی مارکیٹس پر بھی مرتب ہوئے۔انٹربینک میں امریکی ڈالرساٹھ پیسےسستاہوکر 101روپےستر پیسےپر بندہوا۔اسی طرح اُوپن مارکیٹ میں بھی ڈالرکی قیمت پچاس پیسےگرکر101روپے پچیس پیسےپر آگئی۔

  • سیاسی بحران، اسٹاک مارکیٹ پھر کریش کرگئی

    سیاسی بحران، اسٹاک مارکیٹ پھر کریش کرگئی

    سیاسی مذاکرات میں تعطل اور سیاسی رہنمائوں کے جارحانہ بیانات نے کراچی اسٹاک مارکیٹ کی جان نکال دی۔مارکیٹ ایک دن میں ساڑھے تین سو پوائنٹس گرگئی۔

    بازار حصص کراچی میں نئےکاروباری ہفتےکا آغاز خاصا مایوس کن رہا، پیرکو شئیر مارکیٹ بگڑتی ہوئی سیاسی صورتحال کےدبائو کا مقابلہ نہ کرسکی اور مارکیٹ میں مندی کا ایک اور بڑی لہر رونما ہوئی، مارکیٹ کا کاروباری حجم صرف آٹھ کروڑ شئیرز کے سودوں تک محدود ہوگیا۔

    تجزیہ کاروں کےمطابق گذشتہ دنوں حکومتی خواہش پر سرکاری مالیاتی اداروں نےخریداری کرکے مارکیٹ کو سنبھالا تھا تاہم پیرکو سرکاری مالیاتی ادارے بھی مارکیٹ سے سائیڈ لائن نظر آئے، تمام دن جاری رہنے والی مندی کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر مارکیٹ کا بینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس 352 پوائنٹس گرکر 28519 پوائنٹس پر بند ہوا۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ: تین سو پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ

    کراچی اسٹاک مارکیٹ: تین سو پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ

    کراچی: آزادی اور انقلاب مارچ کے پر امن آغاز کے بعد کراچی اسٹاک مارکیٹ میں سکون کی لہر ، اسٹاک مارکیٹ میں تین سو پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی۔ کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس میں ٹریڈنگ کے دوران تین سو سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا ۔آج بھی مالیاتی اداروں کی جانب سے شیئرز کی خریداری دیکھی جارہی ہے جس کی وجہ سےانڈیکس ٹریڈنگ کے دوران اٹھائیس ہزار آٹھ سو پوائنٹس سے بھی تجاوز کر گیا ۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق سیاسی منظر نامے پر جاری ہلچل کے باعث ہفتے کےآغاز پر اسٹاک مارکیٹ میں تیرہ سو سے زائد پوائنٹس کی گراوٹ دیکھی تھی جو تاریخ کی بدترین مندی تھی، تاہم اس کے بعد سے حکومتی ہدایت پر مالیاتی ادارے مارکیٹ میں سرگرم ہوگئے۔

  • حکومتی ہدایت پرسرکاری مالیاتی ادارےبدستورکراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرگرم

    حکومتی ہدایت پرسرکاری مالیاتی ادارےبدستورکراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرگرم

    کراچی: حکومتی ہدایت پرسرکاری مالیاتی ادارےبدستورکراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرگرم،بازار حصص نے پوائنٹس کی ٹیبل پر تیزی کی ڈبل سینچری اسکور کرلی۔

    بدھ کو مارکیٹ میں کاروبارکا آغاز منفی زون میں ہوا،سو پوائنٹس کی ابتدائی مندی آتےہی منگل کی طرح سرکاری مالیاتی ادارے مارکیٹ میں سرگرم ہوتےنظر آئےجس سےمندی کا رجحان تیزی میں بدل گیا۔ تاہم انقلاب اور آذادی مارچ کولیکر سرمایہ کاروں کی اکثریت نے محتاط رویہ اختیارکیا جس کےاثرات کاروباری حجم پر نظر آئے،بدھ کوکاروباری حجم سات ارب روپےمالیت کے تیرہ کروڑ شئیرز کے سودوں تک محدود رہا جبکہ منگل کو مارکیٹ میں بائیس کروڑ شئیرز کے سودے ہوئے تھے،تیزی کےرجحان سےانڈیکس میں 28500  پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی بحال ہوگئی،کاروبار کےاختتام پر بینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس دوسوایک پوائنٹس کے اضافے سے 28505 پوائنٹس پر بند ہوا۔

  • حکومتی مالیاتی اداروں نے کراچی اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دیدیا

    حکومتی مالیاتی اداروں نے کراچی اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دیدیا

    کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی تیزی میں بدل گئی۔ اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دینے کیلئےحکومتی مالیاتی ادارے حرکت میں آگئے۔

    گزشتہ روز تاریخ کی سب سے بڑی مندی دیکھنےکےبعد آج بھی اسٹاک مارکیٹ کے آغاز میں منفی رجحان دیکھنے میں آیا اور دیکھتے ہی دیکھتے اسٹاک مارکیٹ میں پانچ سو سے زائد پوائنٹس کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دینے کیلئے بڑے مالیاتی ادارے حرکت میں آگئے ۔

    اسٹاک مارکیٹ ذرائع کے مطابق حکومتی مالیاتی اداروں کی جانب سے دو ارب روپے سے زائد کی خریداری کی گئی۔ حکومتی اداروں میں نیشنل بینک پاکستان، اسٹیٹ لائف اور این آئی ٹی شامل ہیں۔ جبکہ غیرملکی سرمایہ کاروں نے اسی کروڑ سےایک ارب روپے کے شیئرز کی خریداری کی۔ خریداری تیل، گیس،بینکوں اور فرٹیلائزر کے شیئرز میں دیکھی گئی۔

  • سیاسی ہلچلل کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں

    سیاسی ہلچلل کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں

    کراچی :لانگ مارچ اور یوم انقلاب کےدن قریب آنے اور ملک میں سیاسی ہلچل میں اضافے کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ پھر مندی کی لپیٹ میں آگئی۔ کاروباری ہفتے کے آخری روز کراچی اسٹاک مارکیٹ ایک بار پھر دبائو میں نظر آئی۔۔ابتدائی آدھےگھنٹےکی تیزی کےبعد تمام دن مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں رہی۔

    سرمایہ کار مارکیٹ سےغائب نظر آئےجس کےنتیجےمیں کاروباری وقت زیادہ ہونےاور جمعے کو دو کاروباری سیشنز ہونےکےباوجود صرف چار ارب روپےمالیت کےسات کروڑ شئرزکاکاروبار ہوسکا۔تجزیہ کاروں کےمطابق لانگ مارچ اور یوم انقلاب کےدن قریب آنےاور سیاسی ہلچل میں اضافےکی صورتحال سرمایہ کاروں کی نفسیات پرحاوی رہی۔۔

    کاروبار کے اختتام پرمارکیٹ کابینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس ایک سو چھپن پوائنٹس کی گراوٹ کاشکار ہوکر اُنتیس ہزار تین سو اسسی پوائنٹس پر بند ہوا