Tag: KU

  • طالب علم کو پوزیشن ہولڈر ہونے کا قانونی سرٹیفیکٹ جاری کیا جائے گا: جامعہ کراچی

    طالب علم کو پوزیشن ہولڈر ہونے کا قانونی سرٹیفیکٹ جاری کیا جائے گا: جامعہ کراچی

    کراچی: جامعہ کراچی میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے طالب علم کو پوزیشن سے محروم کرنے کے معاملے پر کمیٹی قائم کردی گئی‘ ناظم امتحانات کا کہنا ہے کہ طالب علم کو پوزیشن ہولڈ ر ہونے کا سرٹیفیکٹ جاری کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے پالیٹکل سائنس میں سب سے زیاد ہ نمبر حاصل کرنے والے سید محمد فہد کا نام پوزیشن ہولڈرز کی فہرست میں نہ ہونےکے معاملے پر کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو کہ اپنی رپورٹ شیخ الجامعہ کو پیش کرے گی۔

    اس موقع پر ناظم امتحانات کا کہنا ہے کہ نتائج کے اعلان کے بعد گزٹ نوٹیفکیشن واپس نہیں لیا جاسکتا‘ تاہم کمیٹی اپنی رپورٹ شیخ الجامعہ کو پیش کرنے کے بعد ان کی منظوری سے قانونی طور پر سید محمد فہد کو پوزیشن ہولڈرہونے کا سرٹیفکیٹ جاری کریگی

    ناظم امتحانات کا کہنا تھا کہطالبعلم نے اسکروٹنی اور ایم اے پریویس کے فارم ایک ساتھ جمع کرائے تھے جس کے باعث صورتحال پیدا ہوئی ۔ڈبل رجسٹریشن کے باعث ٹیبولیشن عملے کو فیصلہ کرنے میں فنی مشکلات کا سامنا رہا جس کی وجہ سے پوزیشن میں شامل نہیں کیا جاسکا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نظام میں موجود خامی کی نمائندگی ہوگئی ہے اور اسے جلد از جلد دور کرلیا جائے گا تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات کا سدباب کیا جاسکے۔

    سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والا طالب علم پوزیشن سے محروم

    طالب علم نے اسکروٹنی کے لیے درخواست دائر کی تو اُس میں شعبہ امتخانات کی غلطی سامنے آئی جس کے مطابق مارک شیٹ تیار کرتے وقت اسٹاف ممبر سے ٹائپنگ میں غلطی ہوئی۔

    بعد ازاں کراچی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے فہد نامی طالب علم کو درست مارک شیٹ جاری کی جس کے مطابق اُس نے مجموعی طور پر 673 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی تاہم جب رزلٹ لسٹ سامنے آئی تو طالب علم چکرا کر رہ گیا۔

    متعلقہ شعبے کے ذمہ داران نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ محمد فہد نے اول پوزیشن حاصل کی تاہم اُس کا نام پوزیشن ہولڈر طالب علموں کی فہرست میں موجود نہیں ہے۔

    طالب علم کا کہنا ہے کہ شعبہ امتحانات کی جانب سے غلط نمبروں والی مارک شیٹ جاری کی جس پر میں نے کنٹرولر امتحانات کو اسکروٹنی کی درخواست جمع کروائی اور پھر مجھے تصیح کر کے درست مارک شیٹ جاری کی گئی جس کے مطابق میں نے اول پوزیشن حاصل کی تھی۔

    شعبہ امتحانات کے مطابق ایم اے سیاسیات کے دفتر میں موجود نتائج کے مطابق طلبہ سویرہ یوسف نے 647 نمبر لے کر پہلی جبکہ کوثر 630 لے کر دوسرے اور صبا لطیف 627 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • تعلیم یافتہ نوجوان ملک کا روشن مستقبل ہیں ‘ ڈی جی رینجرز سندھ

    تعلیم یافتہ نوجوان ملک کا روشن مستقبل ہیں ‘ ڈی جی رینجرز سندھ

    کراچی: ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید کا کہنا ہے کہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، ان کی حفاظت ہماری اولین ترجیجی ہے، تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ہی پاکستان کی ترقی میں اہم کردارادا کرنا ہے.

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نےجامعہ کراچی میں منعقد سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبا ملک کا مستقبل ہیں تعلیمی یافتہ نوجوانوں کو ہی پاکستان کی ترقی میں کردارادا کرنا ہے، نوجوان ہمارا مستقبل ہیں ، ان کی بہتر تربیت اور حفاظت ہماری اولین ترجیجی ہے ، لہذا اس سلسلے میں جامعہ کراچی سمیت تمام تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی بہتربنائی جائے گی.

    انہوں کہا کہ کراچی کے شہریوں کے تعاون سے شہر میں امن بحال ہوا ہے ، باہمی تعاون سے ہی کراچی آپریشن جاری ہے، انہوں کہا کہ دیر پا امن کے قیام تک کراچی آپریشن جاری رہے گا، طالب علم اور کراچی کے شہری قانون نافذ کرنیوالےاداروں سےتعاون کریں، تاکہ شہر قائد امن کا گہوراہ بنے ، کیونکہ کراچی آدھا پاکستان ہے اور وطن عزیز کا معاشی حب ہے، کراچی میں قیام امن سے پاکستان کی ترقی مشروط ہے۔

    اس موقع پرڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید نے جامعہ کراچی مدعو کرنے پروائس چانسلراوررجسٹرار کا شکریہ بھی ادا کیا.

  • جامعہ کراچی سنگین مالی بحران کا شکار، اساتذہ در بدر

    جامعہ کراچی سنگین مالی بحران کا شکار، اساتذہ در بدر

    کراچی: سندھ کی سب سے بڑی اور بین الاقوامی جامعات کی فہرست میں شامل کراچی یونیورسٹی سنگین مالی بحران کا شکار، پینل کے اسپتالوں نے بقایا جات ادا نہ کرنے پر اساتذہ کا علاج کرنے سے معذرت کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی شدید مالی بحران کے شکار کے بعد یونیورسٹی کا اکاؤنٹ صفر تک ہوگیا، فنڈز کی عدم فراہمی پر انتظامیہ کی جانب سے پینل کی فہرست میں موجود اسپتالوں کو بقایا جات کی ادائیگی نہیں کی گئی جس کے باعث اسپتالوں نے اساتذہ کا علاج کرنے سے صاف انکار کردیا۔

    جامعہ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’’ہائر ایجوکیشن کمیشن نے گرانٹ روک کر مادرِ علمی کے اساتذہ کو مشکلات میں دھکیل دیا، جس کے بعد قوم کا مستقبل سنوانے والی یونیورسٹی کا اپنا مستقبل تاریک ہورہا ہے‘‘۔

    پڑھیں:  جامعہ کراچی پوائنٹ بسوں کے کرایوں میں اضافے کیخلاف احتجاج

    یاد رہے فنڈز کی کمی کی وجہ سے یونیورسٹی انتظامیہ نے اساتذہ کو سالانہ چھٹیوں (لیو انکیشمنٹ) کی ادائیگی بھی روک دی گئی تھی تاہم اب انتظامیہ نے علاج و معالجے کے لیے فنڈز بھی روک لیے گئے۔

    جامعہ کراچی کے اساتذہ کو لیو انکیشمنٹ کی مد میں 2 کروڑ روپے کی ادائیگی التواء کاشکار ہے جس کی وجہ سےجامعہ کے اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ شدید متاثر ہے۔ اس تمام تر صورتحال میں طالب علم بھی شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

    سالانہ چھٹیوں کی رقم کی ادائیگی نہ ہونے پر جامعہ کراچی میں موجود اساتذہ کی یونین (ٹیچرز ایسوسی ایشن) کی جانب سے ایڈمن دفتر کے باہر احتجاج بھی کیا گیا تھا، مظاہرین نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مالی بحران کا نوٹس لینے اور اسے فوری حل کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

  • طالبات پرتشدد: عاصمہ جہانگیرکامذہبی تنظیم سے واقعے کی مذمت کا مطالبہ

    طالبات پرتشدد: عاصمہ جہانگیرکامذہبی تنظیم سے واقعے کی مذمت کا مطالبہ

    کراچی: جامعہ کراچی میں گزشتہ ہفتے کرکٹ کھیلنے پرمذہبی تنظیم کی جانب سے لڑکیوں کو مبینہ تشدد کا نشانہ بنانے پر طالبات کی جانب سے احتجاج کیا گیا ، تاہم مذہبی تنظیم اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم نے اس واقعے کی سرے سے نفی کی ہے۔

    انتہا پسندانہ سوچ کی نفی کرنے کے لیے جامعہ کراچی کی آرٹس لابی کے باہر طالبات نے کرکٹ کھیل کر احتجاج کیا اورفوری انصاف کے نعرے لگائے۔ انہوں نے بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جس میں پابندی کے خلاف نعرے درج تھے۔

    طالبات کاموقف

    جامعہ کراچی میں طالبات نے اے آروائی نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم مخلوط نظامِ تعلیم میں پڑھ سکتے ہیں تو ہم ساتھ کھیل بھی سکتے ہیں۔

    طالبات کا کہنا ہے کہ صحت مند سرگرمیوں سے روکنا اور انتہاپسند سوچ کو تھوپنانہ صرف غیراخلاقی بلکہ قابل مذمت عمل ہے۔

    طالبات نے یہ بھی کہا کہ اگرکسی جماعت کو طلبہ و طالبات کے کسی عمل پراعتراض بھی ہے تو وہ انہیں کہہ سکتا ہے تاہم طالبات پرتشدد کا حق کسی کو حاصل نہیں ہے۔

    اسلامی جمعیت طلبہ کا موقف

    اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم قاضی حسیب عالم نے اس قسم کے کسی بھی واقعے کے ہونے کی نفی کی ہے۔

    قاضی حسیب کا کہنا تھا کہ اس دن دو طلبہ تنظیموں کا آپس میں ٹکراوٗ ہوا تھا تاہم طالبات کو تشدد کا نشانہ بنانے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسلامی جمعیت طلبہ کسی بھی طورطالبات کے کھیلوں پر پابندی لگانے کا اختیار نہیں رکھتی۔

    اے آروائی نیوز کے ذرائع نے جامعہ کراچی کی انتظامیہ کے حوالے سے اپنی خبرکی تصدیق کی کہ طالبات کو جامعہ کراچی میں طالبات کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ آج طالبات کی ایک بڑی تعداد نے جامعہ کراچی میں احتجاج کیا اوراسلامی جمعیت طلبہ کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

    مذہبی طلبہ تنظیم کے ناظم نے اعتراف کیا کہ انہیں یا ان کی جماعت کے کسی ممبر کو کسی بھی صورت طلبہ و طالبات پر کسی قسم کی کوئی پابندی لگانے کا اختیارحاصل نہیں ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ان کی جماعت کا کوئی فرد اس قسم کے کسی بھی واقعے میں ملوث پایا گیا تو اسے جماعت سے خارج کیا جائے گا۔

    رجسٹرارجامعہ کراچی کا موقف

    جامعہ کراچی کے رجسٹرار معظم علی نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبات پر تشدد کاواقعہ انتظامیہ کے علم میں ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ طالبات پرتشدد کے واقعے کی تحقیقات کے لئے سینئر پروفیسروں پر مشتمل تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو کہ واقعے کی تحقیقات کرکے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف ضابطے کی خلاف ورزی کا ایکشن لیا جائے گا۔

    عاصمہ جہانگیر کا موقف

    انسانی حقوق کی رہنما اورسینئرقانون دان عاصمہ جہانگیر کا طالبات پرتشدد کرنے کے حوالے سے کہنا ہے کہ انتہا پسندانہ سوچ کے حامل افراد اپنی سوچ باقی ماندہ معاشرے پرزبردستی مسلط نہیں کریں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذہب کے نام پرغنڈہ گردی پرانی بات ہے ان عناصرکوعورتوں پرتشدد کے بجائے اپنے نوجوانوں کی اصلاح کرنا چاہیے۔

    انہوں نے طالبات کو مخاطب کرکے کہا کہ اگر آئندہ کوئی ایسا کرے تو ان کو بھی بلے سے اپنا دفاع کرنا چاہیئے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام ہونی چاہئے انہوں جمعیت کے ناظم سے مطالبہ کیا کہ اگر ان کی تنظیم اس واقعے میں ملوث نہیں ہے تو اس واقعے کی مذمت کرے۔

  • جامعہ کراچی کا پی ایچ ڈی کرکے واپس نہ آنے والے اساتذہ کے خلاف کاروائی کا فیصلہ

    جامعہ کراچی کا پی ایچ ڈی کرکے واپس نہ آنے والے اساتذہ کے خلاف کاروائی کا فیصلہ

    کراچی: جامعہ کراچی نے پی ایچ ڈی کے لئے یونیورسٹی کے خرچے پربیرونِ ملک جانے والے اساتذہ کو واپس بلانے کے لئے متعلقہ ممالک سے رابطہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا اورناروے سمیت دیگرممالک کو خطوط ارسال کئے ہیں جس میں پاکستان سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد پاکستان واپس نہ آنے والے افراد کو بے دخل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

    جامعہ کراچی کے رجسٹرار کی جانب سے لکھے گئے خط میں بتایا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر پی ایچ ڈی پروگرام کے بارہ اساتذہ بے دخلی اور ان سے مطلوبہ رقم وصول کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔

    جامعہ کراچی کے سینڈی کیٹ کے اجلاس میں بھی یہ معاملہ ایجنڈے میں شامل تھا جامعہ کراچی کے پی ایچ ڈی پروگرام کے تحت فی استاد اسی لاکھ روپے سے زائد کی رقم خرچ کرچکی ہے۔

    واضح رہے کہ پروگرام کے تحت اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے اساتذہ نے یونیورسٹی انتظامیہ سے اس بات کا معاہدہ بھی کیا تھا کہ پروگرام مکمل ہونے کے بعد اپنی خدمات جامعہ کراچی کو پیش کریں گے تاہم اب یہ اساتذہ وطن آنے کو تیارنہیں ہیں۔

  • جامعہ کراچی کی جانب سے بوہرہ برادری کے امیر کو اعزازی سند سے نوازا گیا

    جامعہ کراچی کی جانب سے بوہرہ برادری کے امیر کو اعزازی سند سے نوازا گیا

    کراچی:جامعہ کراچی کی جانب سے داوٗدی بوہرہ کمیونٹی کے امیر سیدنا مفادل سیف الدین کو ادب کی اعزازی ڈگری سے نوازا گیا۔

    گورنر ہاوس کراچی میں جامعہ کراچی کی جانب سے خصوصی کانووکیشن کا اہتمام کیا گیا، جس میں وزیر تعلیم نثار کھوڑو ، گورنر سندھ کے مشیر برائے اعلیٰ تعلیم وجاہت علی اور کئی اہم شخصیات سمیت بوہرہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

     

    تقریب میں جامعہ کراچی کے چانسلر اور گورنر سندھ ڈاکتر عشرت العباد نےجامعہ کراچی کو سیف الدین کی حوصلہ افزائی اور انسانیت کی علامت بنانے کے لئے خراج تحسین پیش کیا۔

    اپنے خطاب میں داوٗدی بوہرہ کمیونٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تعلیم اور تحقیق کو فروغ دینے کے گورنر کا کام اور لگن قابل قدر ہے، انہوں نے جامعہ کراچی کے بہتر کام کو بھی سراہا۔