Tag: Kuchlak

  • اداکارہ صحیفہ جبار کی 2 سال بعد والدہ سے ملاقات کی تصاویر وائرل

    اداکارہ صحیفہ جبار کی 2 سال بعد والدہ سے ملاقات کی تصاویر وائرل

    کراچی: پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ صحیفہ جبار خٹک کی والدہ سے 2 سال بعد ملاقات ہوئی جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی معروف ماڈل و اداکارہ صحیفہ جبار خٹک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر والدہ کے ہمراہ تصاویر شیئر کیں اور بتایا کہ والدہ سے ان کی ملاقات 2 سال بعد ہوئی ہے۔

    s2 5

    تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ اپنی والدہ کے ہمراہ سڑک پر موجود ہیں اور والدہ سے ملنے پر بے حد خوش دکھائی دے رہی ہیں۔

    اداکارہ نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ انہوں نے دو سال بعد اپنی والدہ کو دیکھا ہے، صحیفہ نے ہیش ٹیگ ’مام‘ بھی استعمال کیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    Seeing her after two years 🌼 #Mom

    A post shared by Saheefa Jabbar Khattak (@saheefajabbarkhattak) on

    صحیفہ جبار خٹک اور ان کی والدہ کی تصاویر کو ان کے مداحوں کی جانب سے خوب سراہا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ ماڈل صحیفہ جبار 2017 میں اپنے قریبی دوست خواجہ خضر حسین سے لاہور میں رشتۂ ازدواج میں منسلک ہوئی تھیں۔

    s1 4

    اداکارہ نے انسٹاگرام پر اپنی شادی کے فوٹو شوٹ کی تصاویر پوسٹ کی تھیں جو اُنہوں نے شادی کے تین سال بعد کروایا تھا۔

    صحیفہ جبار نے شوہر خضر حسین کے ساتھ تصویریں شیئر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ان کی شادی 2017 میں ہوئی تھی لیکن کسی وجہ سے وہ اپنی شادی کا فوٹو شوٹ نہیں کروا سکے تھے۔

    یاد رہے کہ صحیفہ جبار اے آر وائی ڈٰیجیٹل کے نئے ڈرامے ’لوگ کیا کہیں‌ گے‘ میں ’میرب‘ نامی لڑکی کا مرکزی کردار ادا کررہی ہیں جس میں ان کے ہمراہ فیصل قریشی اور اعجاز اسلم بھی موجود ہیں۔

  • کوئٹہ: مدرسے میں نماز جمعہ کے دوران دھماکہ، 7 افراد جاں بحق

    کوئٹہ: مدرسے میں نماز جمعہ کے دوران دھماکہ، 7 افراد جاں بحق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں مدرسے میں نماز جمعہ کے دوران دھماکہ ہوا ہے جس میں 7 افراد جاں بحق جبکہ 22 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق دھماکہ کوئٹہ کے قریب ایک قصبے کچلاک میں ایک مدرسے میں نماز جمعہ کے دوران ہوا، جب مسجد میں بے شمار نمازی موجود تھے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 7 افراد جاں بحق جبکہ 22 زخمی ہوئے ہیں۔ ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر پہنچ کر زخمیوں کو مفتی محمود اسپتال منتقل کیا۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ نہایت زوردار تھا جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    دھماکے کے بعد مزید دھماکہ خیز مواد کی تلاش کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ایس) کو طلب کرلیا گیا، اس دوران علاقے کو عام افراد سے خالی کروالیا گیا۔ بی ڈی ایس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ خیز مواد محراب کے ساتھ ہی نصب کیا گیا تھا۔

    واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی جس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سیل کردیا۔

    سندھ میں سیکیورٹی سخت

    کوئٹہ دھماکے کے بعد انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے صوبے میں سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی اقدامات انتہائی چوکنا اور مستعد رکھے جائیں۔

    اس سے قبل 6 اگست کو بھی کوئٹہ ٹک ٹک گلی شو مارکیٹ میں دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 9 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ دھماکے سے ایک دکان تباہ ہوئی جبکہ زخمیوں میں 2 بچے بھی شامل تھے۔

    ڈی آئی جی کوئٹہ عبد الرزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ دہشت گرد خریدار بن کر آئے اور بارودی مواد دکان میں رکھ گئے، دہشت گردوں نے کوئٹہ کے عوام کو نشانہ بنایا ہے۔

    بعد ازاں وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو ہمسایہ دشمن ملک کی پشت پناہی حاصل ہے، دہشت گردی کی لہر گزشتہ 2 دہائیوں سے چل رہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہمسایہ دشمن ملک دہشت گرد بلوچستان میں بھیج رہا ہے، ہماری سیکیورٹی فورسز ہر وقت چوکنا ہے، دہشت گردی کی جڑ تک پہنچ چکے ہیں جلد خاتمہ کردیا جائے گا۔