Tag: kulbhushan-case

  • انٹرویو بطور ثبوت عالمی عدالت میں پیش، نواز شریف  کیخلاف بغاوت کی کارروائی کی درخواست

    انٹرویو بطور ثبوت عالمی عدالت میں پیش، نواز شریف کیخلاف بغاوت کی کارروائی کی درخواست

    لاہور : سابق وزیراعظم نوازشریف کیخلاف حلف کی پاسداری نہ کرنے پر بغاوت کی کارروائی کی درخواست کردی گئی ، درخواست عالمی عدالت انصاف  میں بھارتی وکیل کی جانب سے نوازشریف کا انٹرویو بطور ثبوت پیش کرنے پر کی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں سابق وزیراعظم کا انٹرویو بطور ثبوت پیش کیے جانے کے معاملہ پر نوازشریف کیخلاف حلف کی پاسداری نہ کرنے پر بغاوت کی کارروائی کی درخواست کردی۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ کلبھوشن کیس میں بھارتی وکیل نےنوازشریف کاانٹرویوبطورثبوت پیش کیا، متنازعہ انٹرویوسےعالمی عدالت میں پاکستان کامقدمہ کمزورہوا، نجی اخبار کو دیا جانے والا انٹرویو ملک کے لیے دنیامیں شرم کاباعث بنا۔

    درخواست  میں نوازشریف کےمتنازع انٹرویوکوبنیادبنایاگیاہے اور کہا گیا نوازشریف،شاہدخاقان نےحلف کی پاسداری نہیں کی، نوازشریف نے متنازعہ انٹرویو دیکر  حلف کی پاسداری نہیں کی۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف، مریم نواز کی بھارت نوازی پھر بے نقاب

    درخواست گزار  نے استدعا کی نواز شریف کیخلاف بغاوت کے الزام کے تحت کارروائی کی جائے اور  عدالت مقدمےکو جلد سماعت کے لیے مقرر کرے۔

    خیال رہے عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس میں پڑوسی ملک بھارت نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا ملک دشمن انٹرویو بہ طور دلیل پیش کیا تھا جبکہ ایسی متنازعہ انٹرویو پر نواز شریف، شاہدخاقان کےخلاف غداری کارروائی کی درخواستیں زیرالتواہیں۔

    واضح ہے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے مقامی اخبار کو اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں، یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

    بعدازاں نوازشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق متنازع بیان پرقومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہوا تھا جس میں نوازشریف کے بیان کو بے بنیاد قرار دیا گیا تھا اور اس کی مذمت کی گئی تھی۔

  • بھارت نے کلبھوشن یادیو کا کیس عالمی عدالت لے جاکرسنگین غلطی کی ،سابق بھارتی جج

    بھارت نے کلبھوشن یادیو کا کیس عالمی عدالت لے جاکرسنگین غلطی کی ،سابق بھارتی جج

    نئی دہلی : بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو کا کہنا ہے کہ بھارت نے کلبھوشن یادیوکا کیس عالمی عدالت لے جاکرسنگین غلطی کی، اس عمل سے پاکستان کو مسئلہ کشمیرعالمی عدالت لے جانے کا موقع فراہم کیا گیا۔

    بھارت کی سپریم کورٹ کے سابق جج بھارتی جاسوس کلبھوشن کا کیس عالمی عدالت لے جانے پرمودی سرکار پر برس پڑے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کلبھوشن معاملے پر عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کانجو نے کہا کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت لے جانا بھارت کی سنگین غلطی ہے، کلبھوشن کا کیس عالمی عدالت لے جانے پرپاکستان خوش ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اس عمل سے پاکستان کو مسئلہ کشمیر عالمی عدالت لے جانے کا موقع فراہم کیا گیا، پاکستان مسئلہ کشمیر اب یقیناََ عالمی عدالت لے جائے گا اور بھارت کے پاس عالمی عدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض کا کوئی جواز نہیں رہ جائے گا۔

    مرکنڈے کاٹجو نے کہا کہ بھارت عالمی عدالت کے بارے میں بیک وقت دو مؤقف نہیں اپنا سکتا، ایک شخص کی خاطر تنازعات کا پنڈورا باکس کھول دیا گیا ہے۔

    یاد رہے بھارت کلبھوشن کو بچانے کیلئے عالمی عدالت سے بھی رجوع کرچکا ہے ، جس پر عالمی عدالت نے اپنے فیصلے میں بھارت کی کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کی درخواست منظور کرتے ہوئے حتمی فیصلے تک کلبھوشن کی پھانسی روکنے کا حکم دیدیا تھا۔


    مزید پڑھیں :کلبھوشن کیس: بھارت مطمئن نہیں کرپایا‘ پاکستان قونصلر رسائی دے، مکمل فیصلے تک پھانسی نہ دے


    عدالت کا کہنا ہے کہ اپیل کے فیصلے تک پاکستان کلبھوشن کی سزا پر عملدرآمد روکنے کو یقینی بنائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کلبھوشن کےمعاملے پرحکومت نے نااہلی کا مظاہرہ کیا، شکوک وشبہات بڑھ گئے ہیں، خورشید شاہ

    کلبھوشن کےمعاملے پرحکومت نے نااہلی کا مظاہرہ کیا، شکوک وشبہات بڑھ گئے ہیں، خورشید شاہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ کلبھوشن کے معاملے پر حکومت کی نااہلی نظرآئی، شکوک وشبہات بڑھ گئےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کی تیاری پر عدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن کے معاملے پرحکومت نے نااہلی کا مظاہرہ کیا، شکوک وشبہات بڑھ گئے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم کواپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، کلبھوشن کامعاملہ قومی سلامتی سے متعلق ہے، ایسے معاملات میں فوج کا زیادہ تجربہ نہیں ہوتا۔

    انکا کہنا تھا کہ حکومت کو معاملہ اٹارنی جنرل کو بھیجنا چاہئے تھا، حکومت خاموشی سے بیٹھی تھی اور واک اوور دینا چاہتی تھی، جندال پاکستان آئے ، جس کادورہ حکومت نے خفیہ رکھنے کی کوشش کی، وزیراعظم یا انکے ترجمان نے سجن جندال کے دورے پرکوئی بات نہیں کی۔

    قائد حزب اختلاف نے خدشہ ظاہر کیا کہ کلبھوشن کے معاملے پر وزیراعظم نے سجن جندال کو پیغام دیا ہوگا کہ فوج یہ سب کررہی ہے ، وزیرخارجہ اگر ہوتا تو اپنے فیصلے کرتا، نوازشریف نے یہ وزارت اپنے پاس رکھی ہوئی ہے، کلبھوشن کے معاملے پر جو کچھ ہوا اس پر قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا۔

    خورشیدشاہ نے کہا کہ ڈان انکوائری کمیشن رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔