Tag: Kulbhushan Jadhav Case

  • کلبھوشن یادیو کا کیس بگاڑنے والی مسلم لیگ ن ہے: وزیر خارجہ

    کلبھوشن یادیو کا کیس بگاڑنے والی مسلم لیگ ن ہے: وزیر خارجہ

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کلبھوشن یادیو کا کیس بگاڑنے والی مسلم لیگ ن ہے، مجھے امید ہے ہماری اپوزیشن بھارت کی چالوں کو سمجھے گی اور ارکان ناسمجھی کا ثبوت نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چیئرمین، ڈی جی پی ایچ اے کے ہمراہ یہاں آیا ہوں، البدر گراؤنڈ جو اجڑا ہوا تھا یہاں عالیشان پارک بنے گا۔ پارک میں پودے اور پھول لگائے جائیں گے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ ڈھائی کروڑ کا منصوبہ ہے، فیملیز کے لیے یہ پارک تفریح کا مقام بن رہا ہے۔ پی ایچ اے والوں سے کہا ہے معیاری کام کر کے مطمئن کریں۔

    انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کا کیس بگاڑنے والی مسلم لیگ ن ہے، ہم نے آئی سی جے کے احکامات پر عملدر آمد کے لیے اقدامات کیے، بھارت چاہتا ہے کہ کلبھوشن کا کیس دوبارہ بہانے سے آئی سی جے لے جائے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے ہماری اپوزیشن بھارت کی چالوں کو سمجھے گی، اپوزیشن کے ارکان نا سمجھی کا ثبوت نہیں دیں گے، انٹیلی جنس سربراہ عالمی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشاورت کے لیے آتے رہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ احتساب کے عمل سے جو بھی گزر رہا ہے اسے صفائی کا موقع دیا جائے گا، بلاول اپنی صفائی پیش کردیں وہ بری الذمہ ہوجائیں گے، ہم شفاف احتساب چاہتے ہیں انتقام نہیں۔ عزتیں سب کی برابر ہوتی ہیں۔ ہم کسی کی بلاوجہ پگڑی اچھالنے کے قائل نہیں۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب نے فیصلہ کیا ہے صرف مقامی لوگوں کو حج کی اجازت ہوگی، امید ہے اگلے حج سے پہلے ویکسین مکمل ہوجائے تاکہ لوگ حج پر جا سکیں۔

  • پاکستانی حکومت  کو ایک بار پھر کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارتی حکومت سے رابطہ  کا حکم

    پاکستانی حکومت کو ایک بار پھر کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارتی حکومت سے رابطہ کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے کلبھوشن یادیو کیلئے وکیل تقریری کیس میں ایک بار پھر پاکستانی حکومت کو بھارتی حکومت سے رابطہ کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے کہا بھارتی حکومت کلبھوشن کے معاملے پر سنجیدہ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں لارجر بنچ نے کلبھوشن کے لیے قونصل تقرری سے متعلق کیس پر سماعت کی، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بھی بینچ میں شامل تھے۔

    ڈپٹی اٹارنی نے عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، چیف جسٹس نے کہا محمد اسماعیل کا کیس کا کیا بنا، جس کی سزا پوری ہے، اس کو آزادی ہونا چاہیے، جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ 22 جنوری تک محمد اسماعیل کو قید سے آزاد کیا جائے گا۔

    چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن کیلئے وکیل مقرر کرنے کیلئے ہائیکورٹ نے 4 مرتبہ نوٹس کے باوجود بھارتی ہائی کمیشن نے کوئی وکیل مقرر نہیں کیا ، بھارتی حکومت کلبھوشن کے معاملے پر سنجیدہ نہیں ہے، ایک بار پھر پاکستانی حکومت بھارتی حکومت سے کلبھوشن کیلئے رابطہ قائم کرے۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کلبھوشن کےلیےقونصل تقرری سےمتعلق کیس کی سماعت 3 فروری تک ملتوی کردی۔

    گزشتہ سماعت میں عدالت نے حامد خان سے عالمی عدالت انصاف کی روشنی میں معاونت طلب کرنے اور حکومت پاکستان کو کلبھوشن کیلئے ایک بار پھر بھارت سے رابطہ کرنےکا حکم دیا تھا، وزارت قانون کی جانب سے دارئر درخواست بھارتی جاسوس کیلئے وکیل مقرر کرنے کیلئے ہے، درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت اس حوالے سے حکم صادر کرے تاکہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے مطابق پاکستان کی ذمہ داری پوری ہو سکے۔

  • کلبھوشن کیس: پاکستانی وکلا کے مضبوط دلائل، رہائی کی بھارتی درخواست مسترد کرنے کی استدعا

    کلبھوشن کیس: پاکستانی وکلا کے مضبوط دلائل، رہائی کی بھارتی درخواست مسترد کرنے کی استدعا

    دی ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت کے دوران پاکستانی وکلا نے اپنے دلائل مکمل کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وکلا نے عدالت کو بتایا کہ بھارت نے تا حال کلبھوشن کی شہریت سے متعلق شواہد نہیں دیے، انھوں نے دلیل دی کہ ویانا کنونشن کے مطابق کسی جاسوس کو قونصلر رسائی کا حق نہیں۔

    پاکستانی وکیل خاور قریشی نے قونصلر رسائی پر دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ویانا کنونشن کے مطابق سیکورٹی خطرے والے غیر ملکی کو قونصلر رسائی نہیں دی جا سکتی، وکیل نے عدالت میں عالمی قانونی ماہرین کے ویانا کنونشن سے متعلق اقتباسات بھی پیش کیے اور دنیا بھر میں جاسوسی کے ملزمان کو قونصلر رسائی نہ دینے کی متعدد مثالیں دیں۔

    خاور قریشی نے کہا کہ بھارت نے پاکستان میں جاسوس بھیج کر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی، بھارت کی طرح بے بنیاد باتیں نہیں مصدقہ اور مستند اداروں کے حوالے دیے ہیں، اس سلسلے میں امریکا، روس، چین کے حوالے موجود ہیں، بھارت قونصلر رسائی سے متعلق دو طرفہ معاہدے سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی وکیل نے بھارت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ہی جاسوس کا کیس عالمی عدالت میں لایا، کوئی بھی ملک بے عزتی کے ڈر سے پچاس برسوں میں ایسا نہیں کر سکا، بھارت اجرتی قاتل کے لیے انصاف چاہتا ہے اور اس کے لیے رہائی کے مطالبے کی عالمی عدالت میں مثال نہیں ملتی۔” style=”style-8″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    خاور قریشی نے کہا کمانڈر کلبھوشن کا اعترافی بیان اور 2 ناموں سے پاسپورٹ اس کے جاسوس ہونے کا واضح ثبوت ہے، بھارت پاسپورٹ کے سلسلے میں کوئی وضاحت پیش نہیں کر سکا، پاسپورٹ سے متعلق برطانوی ماہر کی رپورٹ کو جھٹلانا بھارت کا مضحکہ خیز اقدام ہے، برطانوی ماہر کی ایک ساکھ ہے۔

    ماہر پاکستانی وکیل نے دلائل کے دوران کلبھوشن کی بریت، رہائی اور واپسی کا مطالبہ مضحکہ خیز قرار دیا، اور کہا بھارت کی طرف سے اپیل کا حق نہ دینے کا الزام بے بنیاد ہے، پاکستان میں کلبھوشن کے پاس اپیل اور نظرِ ثانی کا حق موجود ہے، پاکستانی فوجی عدالتوں میں عالمی قوانین کے مطابق مقدمات چلائے جاتے ہیں، اس کی مثال فوجی عدالتوں کی سزاؤں پر پشاور ہائی کورٹ کا حالیہ فیصلہ ہے، ہائی کورٹ نے فوجی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر 70 افراد کو رہا کیا۔

    خاور قریشی نے مضبوط دلائل کی رو سے عالمی عدالت سے استدعا کی کہ بھارتی درخواست نا قابلِ سماعت قرار دے کر مسترد کی جائے، عالمی عدالت کلبھوشن کی رہائی جیسے مطالبات ماضی میں بھی مسترد کر چکی ہے، بریت اور رہائی عالمی عدالت کے سابقہ فیصلوں کی نفی ہوگا۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کمانڈر کلبھوشن کا اعترافی بیان سیدھا سادہ سچ ہے، اس کا ٹرائل 4 مراحل میں ہوا، کلبھوشن کی درخواست پر ٹرائل 3 ہفتے کے لیے ملتوی بھی ہوا، بھارت پاکستان کے سنجیدہ سوالات کے جواب دینے میں ناکام رہا۔” style=”style-8″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    قبل ازیں عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت شروع ہوئی تو اٹارنی جنرل انور منصور خان نے جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی کے عدالت نہ آنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ گزشتہ روز سماعت کے دوران جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی کی طبیعت خراب ہوگئی تھی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

    اٹارنی جنرل انور منصور خان ایڈہاک جج تبدیل کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ریاست کو ایڈ ہاک جج تعینات کرنے کا اختیار ہے، بتایا گیا ہے کہ تصدق جیلانی بیمار ہیں۔ ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔ پاکستان اپنا کیس پیش کرنے کے لیے مکمل پر عزم اور تیار ہے۔

    عالمی عدالت کے صدر یوسف القبی نے سماعت جاری رکھنے کی ہدایت کی جس کے بعد پاکستانی وکلا نے کیس پر اپنے دلائل کا آغاز کیا۔

    اٹارنی جنرل انور منصور خان نے کہا کہ اس مسئلے کو گمراہ کیا گیا، پاکستان پرامن ملک ہے۔ ہمسائے بھارت نے امن سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔ بھارت اپنے ہمسائے ممالک کا امن تباہ کرنے کے لیے جاسوس بھیجتا ہے۔ را پاکستان میں بلوچستان میں امن کو سبوتاژ کرنے کے لیے داخل ہوئی۔ بھارت افغانستان کے ذریعے پاکستان میں امن کو تباہ کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مختلف شہروں میں بھارت دہشت گردی میں ملوث ہے، ثبوت ہیں بھارت دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین استعمال کر رہا ہے، اے پی ایس میں معصوم بچوں کی شہادت بھارت نواز گروپوں کا شاخسانہ تھی۔

    انور منصور کا کہنا تھا کہ بھارت نے ہمیشہ پڑوسیوں کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوشش کی، بھارت نے پڑوسی ممالک میں دہشت گردی کروائی اور جاسوس بھیجے۔ پاکستان دہشت گردی سے متاثرہ ہونے کے باوجود جنگ لڑ رہا ہے، بھارت کی مداخلت اور دہشت گردی سے ہزاروں پاکستانی شہید ہوئے۔

    [bs-quote quote=”انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو بھارتی خفیہ ایجنسی را کے لیے کام کر رہا تھا، کلبھوشن بلوچستان، گوادر اور کراچی میں دہشت گردی کروانے کے لیے بھیجا گیا۔ کلبھوشن نے پاکستان میں دہشت گردی کا مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف کیا، پاکستان کے خلاف بھارت کی منصوبہ بندی ڈھکی چھپی نہیں۔” style=”style-8″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ کراچی میں دہشت گردی کے متعدد حملے کیے گئے، خود کش حملہ آوروں نے پاکستان میں سینکڑوں افراد کو نشانہ بنایا۔ پاکستان کو اب تک 130 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔ پاکستان نے کلبھوشن سے گھر والوں کی ملاقات بھی کروائی، بھارت کوئی بھی ایک مثال بتائے اس نے کبھی کسی کے لیے ایسا کچھ کیا ہو۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت اقتصادی راہداری کو نشانہ بنانے کے لیے آپریشنز کر رہا ہے، کلبھوشن کے اعترافی بیان کے بعد سپلیمنٹری ایف آئی آر درج کی گئی۔ کلبھوشن کی کارروائیاں انفرادی نہیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی ہے۔ مودی نے کہا وہ پانی کو پاکستان کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کرے گا۔

    پاکستانی وکیل خاور قریشی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا، بھارت نے ہمارے سوالوں کا جواب نہیں دیا۔ بھارت مستقل ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ کلبھوشن دہشت گردی کے لیے ایران کے راستے داخل ہوتے پکڑا گیا، کلبھوشن اور خاندان کو فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دیا۔

    خاور قریشی کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارت نے ہمیشہ پروپیگنڈا کیا، بھارت یہ بتانے میں ناکام رہا کلبھوشن پاسپورٹ پر کیسے سفر کرتا رہا۔ ویانا کنونشن کا اطلاق کسی بھی جاسوس کے معاملے پر نہیں ہوتا۔ افسوس ہے گزشتہ روز بھارت نے آئی سی جے کا وقت ضائع کیا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بھارت بنیادی سوالات کے جواب بھی نہ دے سکا، بھارتی مؤقف نے سوائے عدالت کے وقت ضائع کے اور کچھ نہیں کیا۔ 2014 میں پاکستان میں دہشت گردی کا بازار گرم کیا گیا، بھارت ہمٹی ڈمٹی کی طرح اپنی خواہشوں کی تکمیل چاہتا ہے۔ بھارت کو سمجھنا چاہیئے عالمی قوانین اس کی خواہش پر نہیں چل سکتے۔

    خاور قریشی نے کہا کہ بھارت بتائے کمانڈر کلبھوشن کب ریٹائر ہوا، کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ بھارت بتائے کمانڈر کلبھوشن کا جھوٹے نام کا پاسپورٹ کیوں بنایا گیا؟ بھارت بتائے کلبھوشن ایران سے کیا کسی گاڑی کی ڈگی میں اغوا ہوا؟ کمانڈر کلبھوشن کے ایران سے اغوا پر بھارت نے کبھی ایران سے رابطہ کیا؟ کمانڈر کلبھوشن کے سفری دستاویزات بھارت دنیا سے کیوں چھپا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کلبھوشن نے حسین مبارک کے نام پر کئی ممالک کا سفر کیا، بھارت عالمی عدالت میں جواب دے کس نیت سے مسلمان نام پر پاسپورٹ جاری کیا۔ بھارت آج تک کلبھوشن کی گرفتاری سے متعلق دھول جھونکتا رہا ہے۔ بھارت کو کمانڈر کلبھوشن سے متعلق تمام مواقع فراہم کیے گئے۔

    پاکستان کی جانب سے کلبھوشن کا طبی معائنہ کرنے والے جرمن ڈاکٹر کی رپورٹ بھی پیش کردی گئی۔ خاور قریشی کا کہنا تھا کہ جرمن ماہر ڈاکٹر کی رپورٹ کے مطابق کلبھوشن یادیو کی صحت ٹھیک ہے۔ والدہ اور اہلیہ کلبھوشن کو صحت مند بتاتی ہیں۔ ’3 دن بعد بھارت کلبھوشن کو پریشان اور کمزور دکھنے کا کہتا ہے، کلبھوشن کی صحت پر ماں اور اہلیہ کا اعتبار کریں یا بھارت کا‘؟

    دریں اثنا بھارتی جاسوس کی صحت سے متعلق پاکستانی وکیل نے دستاویزات، خطوط، میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کیے، سماعت کے دوران پاکستان کے ماہر وکیل خاور قریشی کو دو مرتبہ جج یوسف القبی نے آہستہ بولنے کی ہدایت کی، جس پر انھوں نے کہا کہ میں مترجم سے معذرت خواہ ہوں، بعد میں انھیں چاکلیٹس کا تحفہ پیش کروں گا۔

    [bs-quote quote=”قبل ازیں عالمی عدالت کے جج نے اب تک دیے گئے دلائل کے جواب میں دلائل دینے کی ہدایت کی تھی۔ عالمی عدالت میں بھارت کل دوسرے راؤنڈ میں جواب دے گا، پاکستان عالمی عدالت میں پرسوں شام 8 بجے دوبارہ جواب دے گا۔” style=”style-8″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    خیال رہے کہ بھارتی نیوی کا کمانڈر کلبھوشن پاکستان میں تباہی پھیلانے کے مذموم ارادے کے ساتھ ایرانی سرحد سے داخل ہوا لیکن پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے 3 مارچ 2016 کو کلبھوشن کو بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔

    کچھ روز بعد جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا کہ وہ انڈین بحریہ کا حاضر سروس افسر اور جاسوس ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کی مذموم کارروائیوں میں ملوث ہے۔

    24 مارچ کو پاک فوج نے بتایا کہ کلبھوشن بھارتی بحریہ کا افسر اور بھارتی انٹیلی جنس ادارے را کا ایجنٹ ہے، جو ایران کے راستے دہشت گردی کے لیے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔

    اپریل 2017 میں فوجی عدالت نے ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیتے ہوئے کلبھوشن کو سزائے موت سنائی تھی۔

    اس دوران بھارت پہلے کلبھوشن کے بھارتی شہری ہونے سے صاف انکار کرتا رہا، بعد میں کلبھوشن کو اپنا شہری تسلیم کیا اور کہا کہ بلوچستان سے پکڑا جانے والا جاسوس کلبھوشن یادیو بھارتی نیوی کا افسر تھا اور اس نے بحریہ سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

    8 مئی کو بھارت معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے گیا۔ دس مئی 2017 کو بھارت نے سزا پر عملدر آمد رکوانے کے لیے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی جس میں قونصلر رسائی نہ دینے پر پاکستان پر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور کہا کہ کنونشن کے مطابق جاسوسی کےالزام میں گرفتار شخص کو رسائی سے روکا نہیں جاسکتا۔

    پاکستان کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے بیرسٹر خاور قریشی نے کہا تھا کہ ویانا کنونشن کے تحت عالمی عدالت انصاف کا دائرہ اختیار محدود ہے اور کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت میں نہیں لایا جا سکتا۔

    بھارتی وکیل نے عدالت میں کہا کہ كلبھوشن کو پاکستان نے ایران میں اغوا کر لیا تھا، جہاں وہ بھارتی بحریہ سے ریٹائر ہونے کے بعد تجارت کر رہا تھا۔

    عالمی عدالت نے مختصر سماعت کے بعد 18 مئی 2017 کو مختصر فیصلہ سنایا تھا جس میں جج رونی ابرہام نے کہا کہ فیصلہ آنے تک پاکستان کلبھوشن کی سزائے موت پر عملدر آمد روک دے، بھارت عدالت کو کیس کے میرٹ پر مطمئن نہیں کر پایا۔

    بعد ازاں پاکستان نے کلبھوشن یادیو کے کیس میں اپنا جواب 13 دسمبر 2017 کو جمع کروایا تھا، 17 جولائی 2018 کو عالمی عدالت میں دوسرا جواب جمع کروایا گیا۔ پاکستانی جواب میں بھارت کے تمام اعتراضات کے جوابات دیے گئے تھے، پاکستان کا جواب 400 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے۔

    اس دوران پاکستانی حکام نے انسانی ہمدردی کے تحت دسمبر 2017 میں کلبھوشن یادیو کی اہلخانہ سے ملاقات بھی کروائی تھی جس کے لیے ان کی والدہ اور اہلیہ پاکستان آئے تھے۔

  • بھارت کیلئے مشکلات، عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی سماعت کا آج سے آغاز

    بھارت کیلئے مشکلات، عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی سماعت کا آج سے آغاز

    ہیگ : عالمی عدالت میں بھارت کیلئے مشکلات ، دی ہیگ میں عالمی عدالت انصاف کا فل بنچ کمانڈر کلبھوشن کیس کی سماعت آج سے شروع کرے گا, پہلے دن بھارتی وکلا دلائل پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت آج سے ہوگی، عالمی عدالت انصاف کا پندرہ رکنی بنچ سماعت کرے گا، پندرہ رکنی بنچ میں ایک جج دلویر بھارتی بھی ہے۔

    پہلے دن بھارتی وکلا دلائل پیش کریں گے جبکہ منگل انیس فروری کو پاکستان جوابی دلائل دے گا، بیس اور اکیس فروری کو عدالت کیس سے متعلق غوروخوض کرے گی، سماعت 4 دن جاری رہے گی۔

    کلبھوشن کا پاسپورٹ اصلی قرار


    دوسری جانب برطانوی ادارے نے کلبھوشن کا پاسپورٹ اصلی قرار دے دیا ہے اور کہا کہ کلبھوشن کی جعلی شناخت کیلئے بھارت نے اصل پاسپورٹ جاری کیا، بھارت نے حسین مبارک پٹیل کےنام سے پاسپورٹ جاری کیا۔

    برطانوی ادارےکی رپورٹ کے مطابق کلبھوشن نےجعلی شناخت اپناکرحسین مبارک کے نام سے سفر کیا، حسین مبارک پٹیل کا پاسپورٹ اصلی اور شناخت جعلی ہے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے برطانوی ادارے کی رپورٹ عالمی عدالت میں پیش کردی ہے۔

    یاد رہے بھارتی نیوی کاکمانڈر کلبھوشن پاکستان میں تباہی پھیلانے کے مذموم ارادے کے ساتھ ایرانی سرحد سے داخل ہوا لیکن پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے تین مارچ 2016 کو کلبھوشن کو بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا۔

    انتیس مارچ کو جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں کلبھوشن یادیو اعتراف کیا کہ وہ انڈین بحریہ کے حاضر سروس افسر اور جاسوس ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کی مذموم کارروائیوں میں ملوث ہے ۔

    چوبیس مارچ کو پاک فوج نے بتایا کلبھوشن بھارتی بحریہ کاافسر، بھارتی انٹیلی جنس ادارے را کا ایجنٹ ہے، جو ایران کے راستے دہشت گردی کے لیے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔

    مزید پڑھیں :  بھارتی جاسوس کلبھوشن یاد یو کو سزائے موت سنا دی گئی

    اپریل 2017 میں فوجی عدالت نے ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنائی تھی، بھارت پہلے کلبھوشن کے بھارتی شہری ہونے سے صاف انکارکرتا رہا بعد میں کلبھوشن کو اپنا شہری تسلیم کیا اور کہا تھا کہ  بلوچستان سے پکڑا جانے والا جاسوس کلبھوشن یادیو بھارتی نیوی کاافسر تھا، بحریہ سے قبل ازوقت ریٹائرمنٹ لی تھی۔

    آٹھ مئی کو بھارت معاملہ عالمی عدالت انصاف میں لےگیا، دس مئی 2017 کو بھارت نے سزا پر عملدرآمد رکوانے کے لئےعالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی، جس میں قونصلر رسائی نہ دینے پر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور کہا تھا کہ کنونشن کے مطابق جاسوسی کےالزام میں گرفتار شخص کو رسائی سے روکا نہیں جاسکتا۔

    مزید پڑھیں: کلبھوشن یادیو بھارتی جاسوس ہے، بھارتی میڈیا کا اعتراف

    پاکستان کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے بیرسٹر خاور قریشی نے کہا تھا کہ ویانا کنونشن کے تحت عالمی عدالتِ انصاف کا دائرۂ اختیار محدود ہے اور کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت میں نہیں لایا جا سکتا جبکہ بھارت وکیل نے عدالت سے کہا تھا كلبھوشن کو پاکستان نے ایران میں اغوا کر لیا تھا، جہاں وہ بھارتی بحریہ سے ریٹائر ہونے کے بعد تجارت کر رہا تھا۔

    عالمی عدالت نے مختصر سماعت کے بعد 18 مئی 2017 کو مختصر فیصلہ سنایا تھا، جس میں جج رونی ابرہام نے کہا تھا کہ فیصلہ آنے تک پاکستان کلبھوشن کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دے، بھارت عدالت کو کیس کے میرٹ پر مطمئن نہیں کر پایا۔

    پاکستان نے کلبھوشن یادیو کے کیس میں اپنا جواب تیرہ دسمبر دو ہزار سترہ کو جمع کرایا تھا، سترہ جولائی دو ہزار اٹھارہ کو عالمی عدالت میں دوسرا جواب جمع کرایا گیا، پاکستانی جواب میں بھارت کے تمام اعتراضات کے جوابات دیئےگئے تھے، پاکستان کا جواب 400 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے۔

    مزید پڑھیں :  کلبھوشن کیس، پاکستان نے عالمی عدالت میں جواب جمع کرادیا

    بعد ازاں پاکستانی حکام نے انسانی ہمدردی کے تحت دسمبر 2017 میں کلبھوشن یادیو کی اہلخانہ سے ملاقات بھی کرائی تھی، جس کے لیے ان کی والدہ اور اہلیہ پاکستان آئے تھے۔

  • کلبھوشن کیس آئی سی جے میں زیر سماعت ہے ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

    کلبھوشن کیس آئی سی جے میں زیر سماعت ہے ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کلبھوشن کیس آئی سی جے میں زیر سماعت ہے، وزیراعظم نے برملا اظہار کیا بھارت ایک قدم بڑھے تو ہم 2 بڑھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پاک بھارت تعلقات اور کلبھوشن یادیو پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تحریری بیان میں کہا پاکستان بھارت سمیت ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتاہے، وزیراعظم نے برملا اظہار کیا بھارت ایک قدم بڑھے تو ہم 2 بڑھیں گے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کیس آئی سی جےمیں زیر سماعت ہے، اٹارنی جنرل نے قانونی حکمت عملی مرتب کی ہے، کلبھوشن یادیو عرف حسین مبارک پٹیل بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسرہے اور بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی راکے لیے کام کرتا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کلبھوشن کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا اور جاسوسی کے الزام میں سزائے موت دی گئی ہے، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی جانب سے سزاسنائی گئی۔

    پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم کے خط کے جواب میں مثبت پیشرفت پر زور دیا گیا، عمران خان نے بھارت سمیت تمام ممالک سے پرامن تعلقات پرزور دیا، نیویارک میں پاک بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات منسوخ ہوئی۔

    وزیر  خارجہ نے کہا بی ایس ایف سپاہی کا مبینہ قتل، ملاقات کے بھارتی اعلان سے2 روز پہلے ہوا، پاکستان نے معاملے کی تفتیش کے لیے بھارت کو پیشکش کی لیکن بھارت نے پاکستان کی پیشکس کو ردکر دیا، ملاقات کی منسوخی نےخطے میں امن و ترقی کا ایک اور موقع ضائع کیا۔

    مزید پڑھیں : امید ہے کلبھوشن کے معاملے پر ہمیں عالمی عدالت میں کامیابی ملے گی، وزیرخارجہ

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کوقونصلر رسائی نہ دینے پربھارت نے آئی سی جے سے رجوع کیا اور کلبھوشن کیس میں آئی سی جےنے عبوری حکمنامہ جاری کیا، حکمنامے کی روشنی میں کلبھوشن کی پھانسی پر عملدرآمد روکا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا آئی سی جے میں جواب پیش کیے گئے، یادیو کے معاملے پر رسمی سماعت کا شیڈول 18 فروری 2019 ہے۔

    یاد رہے اگست2018 میں  وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا  بدلتے حالات میں نئے راستے بھی نکلتے ہیں، کوشش کریں گے عالمی عدالت میں اپنا مؤثرمؤقف پیش کریں، کلبھوشن سے متعلق ہمارے پاس ٹھوس شواہد ہیں، امید ہے کلبھوشن کے معاملے پر ہمیں عالمی عدالت میں کامیابی ملے گی۔

  • کلبھوشن کیس : پاکستان نےعالمی عدالت میں جواب جمع کرادیا

    کلبھوشن کیس : پاکستان نےعالمی عدالت میں جواب جمع کرادیا

    دی ہیگ: پاکستان نے عالمی عدالت برائے انصاف میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے جاسوس کلبھوشن یادیو کے کیس میں اپنا جواب جمع کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹرفیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان نے عالمی عدالت برائے انصاف میں جواب جمع کرادیا۔

    دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹرفیصل کے مطابق دفترخارجہ کی ڈائریکٹر بھارت ڈاکٹرفریحہ بگٹی نے جواب آئی سی جے کے سامنے جمع کرایا۔

    پاکستان نے عالمی عدالت میں بھارتی موقف کو مسترد کرتے ہوئے اپنے جواب میں کہا کہ کلبھوشن یادیوکا تعلق بھارتی خفیہ ایجنسی را سے ہے جس کا وہ خود اقرار کرچکا ہے۔

    پاکستان نے اپنے جواب میں کہا کہ کلبھوشن عام قیدی نہیں اور اس پر ویانا کنونشن کا اطلاق نہیں ہوتا جبکہ بھارتی جاسوس کوئٹہ، کراچی سمیت پاکستان کے دیگرشہروں میں دہشت گردی کو فروغ دیتا رہا ہے۔

    عالمی عدالت میں پاکستان نے اپنے جواب میں کہا کہ کلبھوشن کے پاکستان میں دہشت گردوں سے تعلقات کے واضح ثبوت موجود ہیں۔

    پاکستان نے جواب میں مزید کہا کہ پاکستانی ریاست کو حق پہنچتا ہے کہ اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے۔

    آئی سی جے میں جمع کرائے گئے جواب میں عالمی عدالت کے پچھلے مقدمات کے فیصلوں کا حوالہ بھی دیا جن میں امریکہ ودیگر ممالک کے کیسز کے حوالہ جات شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال 3 مارچ2016 کو حساس اداروں نے بلوچستان سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضرسروس افسر کلبھوشن یادیو کوگرفتار کیا تھا۔


    بھارتی جاسوس کلبھوشن یاد یو کو سزائے موت سنا دی گئی، آئی ایس پی آر


    یاد رہے کہ رواں برس 10 اپریل کو پاکستان کی جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کوسزائے موت سنادی گئی تھی۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے حاضر سروس افسرکلبھوشن یادیو کو یہ سزا پاکستان میں جاسوسی اور تخریب کاری کی کارروائیوں پرسنائی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کلبھوشن کا معاملہ، بھارت عالمی عدالت میں آج جواب جمع کرائے گا

    کلبھوشن کا معاملہ، بھارت عالمی عدالت میں آج جواب جمع کرائے گا

    نئی دہلی : بھارت کلبھوشن کے معاملےپرعالمی عدالت انصاف میں آج جواب جمع کرائے گا جبکہ جواب سے پہلے ہی بھارتی میڈیا نے حسب معمول پاکستان کے خلاف واویلا شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف میں بھارت آج جواب جمع کرائے گا، جس پر بھارتی میڈیا نے ایک بار پھرروایتی پاکستان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واویلا شروع کردیا ہے، بھارتی میڈیا اعتراف جرم کے باوجودکلبھوشن کومعصوم ثابت کرنے پرتلاہواہے۔

    خیال رہے کہ کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت انصاف میں زیرسماعت ہے، پاکستان بھارت کے جواب الجواب کے سلسلے میں اپنا موقف تیرہ دسمبرکو عالمی عدالت میں پیش کرے گا۔


    مزید پڑھیں :  دہشتگرد کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارت کو دعویٰ دائر کرنے کیلئے 13 ستمبر تک کی مہلت


    یاد رہے کہ دہشتگرد کلبھوشن یادیو کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف نے چھ ماہ کا وقت دینے کی بھارتی اپیل رد کرتے ہوئے دعویٰ دائر کرنے کیلئے رواں سال تیرہ ستمبر تک مہلت دی تھی۔

    کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے میں اب جنوری 2018 میں ہونے کا امکان ہے۔

    خیال رہے کہ مئی میں کلبھوشن کی سزا کے خلاف عالمی عدالت سے رجوع کیا تھا، جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : کلبھوشن کیس، پاکستان قونصلر رسائی دے‘ مکمل فیصلے تک پھانسی نہ دے


    واضح رہے کہ بھارتی بحریہ کے حاضر سروس افسراوررا کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو نے بلوچستان اور کراچی میں دہشگردانہ کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا ، جس کے بعد کلبھوشن جادیو کو فوجی عدالت کی جانب سے 10 اپریل کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کلبھوشن یادیو کیس ، عالمی عدالت انصاف نے 6 ماہ کا وقت دینے کی بھارتی اپیل رد کردی

    کلبھوشن یادیو کیس ، عالمی عدالت انصاف نے 6 ماہ کا وقت دینے کی بھارتی اپیل رد کردی

    ہیگ : دہشتگرد کلبھوشن یادیو کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف نے چھ ماہ کا وقت دینے کی بھارتی اپیل رد کردی، عویٰ دائر کرنے کیلئے رواں سال تیرہ ستمبر تک مہلت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں عالمی عدالت انصاف نے بھارت کی کلبھوشن کے حوالے سے دعوی داخل کرنے کے لیے چھ ماہ کا وقت دینے کی درخواست مسترد کردی، دعویٰ دائر کرنے کیلیے بھارت کو ٹائم لائن دیدی گئی ہے۔

    عالمی عدالت انصاف نے بھارت کو دعویٰ دائر کرنے کیلئے رواں سال تیرہ ستمبر تک مہلت دی ہے اور اس پر جوابی دعویٰ دائر کرنے کیلیے پاکستان کو تیرہ دسمبر تک مہلت دی گئی ہے ۔

    رجسٹرار عالمی عدالت انصاف نے حکومت پاکستان کو باضابطہ طور پر آگاہ بھی کردیا ہے۔

    اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کے مطابق بھارت نے کلبھوشن کے حوالے سے دعوی داخل کرنے کے لیے دسمبر تک کا وقت مانگا تھا، بھارت کا موقف تھا کہ یہ زندگی اور موت کا معاملہ ہے اس لیے تمام امور کی انجام دہی کے لیے چھ ماہ کا وقت دیا جائے۔

    کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے میں اب جنوری 2018 میں ہونے کا امکان ہے۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں عالمی عدالت انصاف کے سربراہ سے پاکستان اور بھارت کے وفد کی ملاقات ہوئی تھی، جس میں ٹائم لائن پر مشاورت کی گئی اور جوابی دلائل جمع کروانے کے لیے ٹائم لائن طے کی گئی۔

    پاکستان کی جانب سے کلبھوشن کیس کی سماعت کے لیے آئی سی جے جانے والے اٹارنی جنرل نے عالمی عدالتِ انصاف کے سربراہ پر واضح کیا کہ کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔

    اٹارنی جنرل آفس نے کہا کہ عالمی عدالت نے ابھی طریقہ کار سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں دیا اور نہ ہی عدالتی میرٹ پر کوئی فیصلہ کیا گیا، آئی سی جے کے سربراہ نے کلبھوشن کیس کی سماعت دوبارہ کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

    یاد رہے کہ عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : کلبھوشن کیس، پاکستان قونصلر رسائی دے‘ مکمل فیصلے تک پھانسی نہ دے


    پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں عالمی عدالت انصاف کا دائرہ اختیار اور کیس کے میرٹ کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    جس کے بعد حکومت نے کلبھوشن یادیو کیس میں تیاری نامکمل ہونے کا اعتراف کیا تھا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کیس کی تیاری ٹھیک سے نہیں کی گئی،کیس کی تیاری کے لیے زیادہ وقت نہیں ملا تھا۔


    مزید پڑھیں : کلبھوشن کیس کی تیاری نامکمل تھی، وقت نہ ملا، حکومت کا اعتراف


    خیال رہے کلبھوشن کیس کے معاملے پر بھارت نے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ ’’پاکستان کی جانب سے کلبھوشن کو قونصلر رسائی دی جائے اور حتمی فیصلہ ہونے تک پھانسی کی سزا مؤخر کی جائے۔

    واضح رہے کہ کلبھوشن جادیو کو 10 اپریل کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

     

  • کلبھوشن یادیو کیس، پاکستان آج عالمی عدالت میں ایڈہاک جج کی تعیناتی کیلئے3 نام پیش کرے گا

    کلبھوشن یادیو کیس، پاکستان آج عالمی عدالت میں ایڈہاک جج کی تعیناتی کیلئے3 نام پیش کرے گا

    ہیگ : پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کا کیس منطقی انجام تک پہنچانے کی تیاریاں مکمل کر لیں،ایڈہاک جج کی تعیناتی کیلئے تین نام پیش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت ہیگ میں کلبھوشن جادیو کیس کی سماعت اٹارنی جنرل کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد ہیگ پہنچ گیا، وفد میں اٹارنی جنرل اشتر اوصاف، ڈاکٹر فیصل، بیرسٹر خاور قریشی اور دو وکلاء شامل ہیں۔

    عالمی عدلت انصاف میں پاکستانی وقت 3بجے ہیگ میں میٹنگ ہو گی، جس میں پاکستان عالمی عدالت انصاف میں پاکستانی ایڈہاک جج کے لیے 3 نام پیش کرے گا، جن میں سابق چیف جسٹس ناصر الملک، سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی اور سابق اٹارنی مخدوم علی شامل ہیں۔

    پاکستان کی جانب سے ایڈہاک جج کیلئے عالمی عدالت انصاف میں نشست خالی تھی، قانونی ٹیم عالمی عدالت انصاف کے صدر سے ملاقات کرے گی ، جس میں کلبھوشن کیس پر ہونے والی سماعت کے طریقہ کار پر بات چیت ہوگی۔


    مزید پڑھیں : کلبھوشن کیس، پاکستان قونصلر رسائی دے‘ مکمل فیصلے تک پھانسی نہ دے


    یاد رہے کہ عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔

    پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں عالمی عدالت انصاف کا دائرہ اختیار اور کیس کے میرٹ کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : کلبھوشن کیس کی تیاری نامکمل تھی، وقت نہ ملا، حکومت کا اعتراف


    جس کے بعد حکومت نے کلبھوشن یادیو کیس میں تیاری نامکمل ہونے کا اعتراف کیا تھا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کیس کی تیاری ٹھیک سے نہیں کی گئی،کیس کی تیاری کے لیے زیادہ وقت نہیں ملا تھا۔

    خیال رہے کلبھوشن کیس کے معاملے پر بھارت نے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ ’’پاکستان کی جانب سے کلبھوشن کو قونصلر رسائی دی جائے اور حتمی فیصلہ ہونے تک پھانسی کی سزا مؤخر کی جائے۔

    واضح رہے کہ کلبھوشن جادیو کو 10 اپریل کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔