Tag: Kulbhushan Jadhav

  • عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی سماعت شروع

    عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی سماعت شروع

    دی ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت کا آغاز ہوگیا، پہلے دن بھارتی وکلا دلائل پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت شروع ہوگئی، عالمی عدالت انصاف کا 15 رکنی بینچ سماعت کرے گا، بینچ میں ایک بھارتی جج دلویر بھی ہے۔

    پہلے دن بھارتی اپنے وکلا دلائل پیش کریں گے جبکہ منگل 19 فروری کو پاکستان جوابی دلائل دے گا۔ 20 اور 21 فروری کو عدالت کیس سے متعلق غور و خوض کرے گی، سماعت 4 دن جاری رہے گی۔

    پاکستان کے 6 سوالات پر بھارت ابھی تک جواب نہیں دے سکا اور اپنا دعویٰ ابھی تک عالمی عدالت انصاف میں ثابت نہیں کر سکا۔

    پاکستان کی جانب سے پوچھا گیا کہ دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن کب نیوی سے سبکدوش ہوا، کلبھوشن کو بھارتی اصلی پاسپورٹ مسلمان کے نام سے کیوں بنا کر دیا گیا، دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن پاسپورٹ پر 17 مرتبہ بھارت گیا۔

    پاکستان کی جانب سے کیے گئے سوالات کے مطابق بھارت نے عدالت میں درخواست کمانڈر کلبھوشن کے خلاف مقدمہ ہونے کے 14 ماہ بعد کیوں کی؟ تمام سوالات کی وضاحت بھارت اپنے ہی سینئر صحافیوں کو بھی نہیں دے سکا۔

    کلبھوشن کا پاسپورٹ اصلی قرار

    دوسری جانب برطانوی ادارے نے کلبھوشن کا پاسپورٹ اصلی قرار دے دیا ہے اور کہا کہ کلبھوشن کی جعلی شناخت کے لیے بھارت نے اصل پاسپورٹ جاری کیا، بھارت نے حسین مبارک پٹیل کے نام سے پاسپورٹ جاری کیا۔

    برطانوی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کلبھوشن نے جعلی شناخت اپنا کر حسین مبارک کے نام سے سفر کیا، حسین مبارک پٹیل کا پاسپورٹ اصلی اور شناخت جعلی ہے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے برطانوی ادارے کی رپورٹ عالمی عدالت میں پیش کردی ہے۔

    خیال رہے کہ بھارتی نیوی کا کمانڈر کلبھوشن پاکستان میں تباہی پھیلانے کے مذموم ارادے کے ساتھ ایرانی سرحد سے داخل ہوا لیکن پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے 3 مارچ 2016 کو کلبھوشن کو بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔

    کچھ روز بعد جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا کہ وہ انڈین بحریہ کا حاضر سروس افسر اور جاسوس ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کی مذموم کارروائیوں میں ملوث ہے۔

    24 مارچ کو پاک فوج نے بتایا کہ کلبھوشن بھارتی بحریہ کا افسر اور بھارتی انٹیلی جنس ادارے را کا ایجنٹ ہے، جو ایران کے راستے دہشت گردی کے لیے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔

    اپریل 2017 میں فوجی عدالت نے ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیتے ہوئے کلبھوشن کو سزائے موت سنائی تھی۔

    اس دوران بھارت پہلے کلبھوشن کے بھارتی شہری ہونے سے صاف انکار کرتا رہا، بعد میں کلبھوشن کو اپنا شہری تسلیم کیا اور کہا کہ بلوچستان سے پکڑا جانے والا جاسوس کلبھوشن یادیو بھارتی نیوی کا افسر تھا اور اس نے بحریہ سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

    8 مئی کو بھارت معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے گیا۔ دس مئی 2017 کو بھارت نے سزا پر عملدر آمد رکوانے کے لیے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی جس میں قونصلر رسائی نہ دینے پر پاکستان پر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور کہا کہ کنونشن کے مطابق جاسوسی کےالزام میں گرفتار شخص کو رسائی سے روکا نہیں جاسکتا۔

    پاکستان کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے بیرسٹر خاور قریشی نے کہا تھا کہ ویانا کنونشن کے تحت عالمی عدالت انصاف کا دائرہ اختیار محدود ہے اور کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت میں نہیں لایا جا سکتا۔

    بھارتی وکیل نے عدالت میں کہا کہ كلبھوشن کو پاکستان نے ایران میں اغوا کر لیا تھا، جہاں وہ بھارتی بحریہ سے ریٹائر ہونے کے بعد تجارت کر رہا تھا۔

    عالمی عدالت نے مختصر سماعت کے بعد 18 مئی 2017 کو مختصر فیصلہ سنایا تھا جس میں جج رونی ابرہام نے کہا کہ فیصلہ آنے تک پاکستان کلبھوشن کی سزائے موت پر عملدر آمد روک دے، بھارت عدالت کو کیس کے میرٹ پر مطمئن نہیں کر پایا۔

    بعد ازاں پاکستان نے کلبھوشن یادیو کے کیس میں اپنا جواب 13 دسمبر 2017 کو جمع کروایا تھا، 17 جولائی 2018 کو عالمی عدالت میں دوسرا جواب جمع کروایا گیا۔ پاکستانی جواب میں بھارت کے تمام اعتراضات کے جوابات دیے گئے تھے، پاکستان کا جواب 400 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے۔

    اس دوران پاکستانی حکام نے انسانی ہمدردی کے تحت دسمبر 2017 میں کلبھوشن یادیو کی اہلخانہ سے ملاقات بھی کروائی تھی جس کے لیے ان کی والدہ اور اہلیہ پاکستان آئے تھے۔

  • کلبھوشن یادیو کیس: عالمی عدالت میں کیس کی پیروی کے لیے پاکستانی وفد آج ہیگ روانہ ہوگا

    کلبھوشن یادیو کیس: عالمی عدالت میں کیس کی پیروی کے لیے پاکستانی وفد آج ہیگ روانہ ہوگا

    اسلام آباد: عالمی عدالت میں کلبھوشن یادیو کیس کی پیروی کے لیے پاکستانی وفد آج رات ہیگ روانہ ہوگا.

    سفارتی ذرائع کے مطابق کلبھوشن کیس میں 18 فروری کو بھارت دلائل کا آغاز کرے گا، پاکستان 19 فروری کو  اپنے دلائل پیش کرے گا.

    20 فروری کو بھارتی وکلا پاکستانی دلائل پر بحث کریں گے، 21 فروری کو پاکستانی وکلا بھارتی دلائل پرجواب دیں گے، اٹارنی جنرل، حکام دفترخارجہ، وزارت قانون بھی ہیگ جائیں گے، سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی عالمی عدالت میں ایڈہاک جج کے فرائض سرانجام دیں گے.

    سفارتی ذرائع کے مطابق ، کلبھوشن یادیو کی ریٹائرمنٹ کے بھارت نے ثبوت فراہم نہیں کیے،   بھارت نے مبارک حسین پٹیل کےنام سے پاسپورٹ پرتسلی بخش جواب نہیں دیا، مبارک حسین پٹیل کے نام سے 17 بار کلبھوشن یادیو نےدہلی کا دورہ کیا.

    مزید پڑھیں: اسد عمر انٹرویو سے کلبھوشن کا تذکرہ غائب، بی بی سی کی وضاحت، مکمل انٹرویو نشر کرنے کا اعلان

    پاکستان عالمی عدالت کے ممکنہ فیصلے سے پرامید ہے، پاکستان عالمی عدالت کے فیصلے کا احترام کرے گا.

    عالمی عدالت سماعت مکمل ہونےکےبعد فیصلہ 3 سے 4 ماہ تک سنائے گی، دونوں ممالک کے شواہدعالمی عدالت میں جمع کرائے جا چکے ہیں، کلبھوشن کیس میں مزید دستاویزعالمی عدالت میں جمع نہیں کرائے جا سکتے.

  • عالمی عدالت میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا کیس سماعت کے لیے مقرر

    عالمی عدالت میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا کیس سماعت کے لیے مقرر

    ہیگ: بھارتی دہشت گرد کا انجام کیا ہوگا فیصلہ جلد ہونے کو ہے، عالمی عدالت برائے انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا کیس سماعت کے لیے مقرر ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی اور جاسوسی میں ملوث بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کا کیس عالمی عدالتِ انصاف میں مقرر ہو گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 10 اپریل 2017 کو پھانسی کی سزا سنائی گئی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    عالمی عدالت برائے انصاف کلبھوشن یادیو کا کیس 18 فروری 2019 سے سنے گی، عالمی عدالت میں 18 سے 21 فروری تک دونوں ملکوں کا موقف سنا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 3 مارچ 2016 کو بلوچستان کے علاقے سے گرفتار کیے گئے کلبھوشن یادیو نے بھارتی حاضر نیوی افسر اور جاسوس ہونے سمیت پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا تھا جس پر اسے 10 اپریل 2017 کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔

    بھارتی جاسوس کی ایک سے زائد ویڈیو اعترافی بیانات جاری ہو چکے ہیں، پاکستان کے دشمن بھارتی میڈیا نے بھی اعتراف کیا کہ کلبھوشن بھارتی جاسوس ہے، بھارتی میگزین کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان سے خفیہ جنگ میں مصروف ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نے کلبھوشن یادیو کا کیس عالمی عدالت لے جاکرسنگین غلطی کی ،سابق بھارتی جج


    کلبھوشن یادیو کا کیس بھارت خود عالمی عدالت برائے انصاف میں لے گیا تھا، جس پر بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو کا کہنا تھا کہ بھارت نے ایسا کر کے بڑی غلطی کر دی ہے۔

    بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو اپنی پھانسی کی سزا کے خلاف آرمی چیف سے رحم کی اپیل بھی کر چکے ہیں، پاکستان نے انسانی ہم دردی کی بنیاد پر ان کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات بھی کرائی۔

  • عالمی عدالت انصاف: کلبھوشن کیس آئندہ برس فروری میں سماعت کے لیے مقرر

    عالمی عدالت انصاف: کلبھوشن کیس آئندہ برس فروری میں سماعت کے لیے مقرر

    دی ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن کے کیس کو سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا۔ کلبھوشن کیس کی سماعت آئندہ سال فروری میں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن کے کیس کو سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ سال فروری میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق عالمی عدالت میں فروری میں ایک ہفتہ روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوگی۔ عالمی عدالت میں پاکستان اور بھارت کی جانب سے 2، 2 جوابات جمع کروائے گئے تھے۔

    پاکستان نے جوابات میں بھارت کے تمام اعتراضات کے جواب دیے تھے۔ پاکستان نے پہلا جواب 13 دسمبر 2017 اور دوسرا رواں سال 17 جولائی کو جمع کروایا تھا۔

    خیال رہے کہ 3 مارچ 2016 کو حساس اداروں نے بلوچستان سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھا۔

    اگلے برس 10 اپریل کو پاکستان کی جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے کے جرم میں پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت کلبھوشن کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    اس سے قبل فیلڈ جنرل کورٹ مارشل میں بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کا ٹرائل بھی کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: بلوچستان میں بدامنی میں افغان انٹیلی جنس ملوث تھی

    بعد ازاں بھارت اس معاملے کو عالمی عدالت میں لے گیا، بھارت نے عالمی عدالت میں کلبھوشن کی پھانسی کے خلاف اپیل دائر کی تھی تاہم عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بھارت عالمی عدالت کو کیس کے میرٹ پر مطمئن نہیں کر پایا۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک سزائے موت نہیں دے گا۔

    اب عالمی عدالت میں دوبارہ اس کیس کی سماعت کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ اس دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پاکستان کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ سے بھی اس کی ملاقات کروا چکا ہے۔

  • کلبھوشن یادیو بھارتی جاسوس ہے، بھارتی میڈیا کا اعتراف

    کلبھوشن یادیو بھارتی جاسوس ہے، بھارتی میڈیا کا اعتراف

    نئی دہلی : پاکستان کے دشمن بھارتی میڈیا نے اعتراف کرلیا ہے کہ کلبھوشن یادیو بھارتی جاسوس ہے، بھارتی میگزین کا کہنا ہے بھارت پاکستان سے خفیہ جنگ میں مصروف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کیخلاف زہراگلنے والا بھارتی میڈیا سچائی کا اعتراف کرنے پرمجبور ہوگیا اور پاکستان کے مؤقف کی تصدیق کردی ہے۔

    بھارتی میگزین کا کہنا ہے کہ کلبھوشن نے1987میں بھارتی بحریہ میں شمولیت اختیارکی تھی، تیرہ سال کی سروس کے بعد ترقی پا کر کمانڈر بن گیا،  بھارت پاکستان سے خفیہ جنگ میں مصروف ہے۔

    بھارت 2013 سے پاکستان کیخلاف خفیہ ایکشن پروگرام چلا رہا ہے، پہلے اس پروگرام کے نگراں اجیت ڈوول تھے اور اب را کا ایک افسر انیل اس کی نگرانی کررہا ہے۔

    کلبھوشن کی گرفتاری نے ثابت کیا یہ جنگ خطروں سے خالی نہیں، کلبھوشن کی گرفتاری اور سزا کے بعد مودی سرکار کو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔


    مزید پڑھیں : کلبھوشن اناڑی حرکتوں کی وجہ سے پکڑا گیا،بھارتی اخبار کا انکشاف


    اس سے قبل بھی بھارتی اخبار نے بھارتی دہشت گرد کلبھوشن سے متعلق اندرونی کہانی بیان کی تھی، جس کے مطابق کلبھوشن را کا ایجنٹ اور جاسوس کے طور پر کام کرتا رہا، کلبھوشن کو تعینات کرنے پر را کے 2افسران کو تحفظات تھے۔

    بھارتی اخبار کا کہنا تھا کہ راکے دوافسرکلبھوشن کے پاکستان میں کام کے مخالف تھے، راکے سابق سربراہان کا کہنا تھا کلبھوشن کی تعیناتی میں بنیادی اصول نظراندازکئے گئے۔

    واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو اس وقت پاکستان میں قید ہے، بھارتی دہشتگرد کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد اس نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

    پاکستان کی فوجی عدالت نےکلبھوشن کوپھانسی کی سزاسنا رکھی ہے، جس پر بھارت نے دس مئی کو عالمی عدالتِ انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔

    جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔

    ستمبر 2017 میں بھارت نےعالمی عدالت میں کلبھوشن کیس پر تحریری جواب داخل کیا جبکہ پاکستان نے دسمبر 2017 کوجوابی دعوی میں بھارتی الزامات کومسترد کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • کلبھوشن کا والدہ اوراہلیہ کے سامنے  پاکستان میں جاسوسی اور دہشتگردکارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف

    کلبھوشن کا والدہ اوراہلیہ کے سامنے پاکستان میں جاسوسی اور دہشتگردکارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف

    اسلام آباد: بھارت کے واویلا مچانے کے باوجود کلبھوشن یادیو نے سچائی اگل دی اور والدہ اوراہلیہ سے ملاقات میں بھارتی جاسوس ہونے اورپاکستان میں دہشتگردی کرنے کا اعتراف کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کو خود کلبھوشن یادیو نے بے نقاب کردیا، پچیس دسمبر کی ملاقات پر بھارتی اخبار کی رپورٹ میں اہم انکشافات کیا ہے کہ کلبھوشن نےوالدہ اوراہلیہ سےملاقات میں جاسوسی اورپاکستان میں دہشتگردکارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔

    کلبھوشن کی والدہ نے حقیقت پر پردہ ڈالنے کے لئے بیٹے سے پوچھا تم تو ایران میں کاروبار کر رہے تھے، تم یہ سب کیوں کہہ رہے ہو،،جس پر کلبھوشن نے جواب دیا نہیں سچ وہی ہے جس کا میں نے اعتراف کیا۔

    دوسری جانب سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نریش اگروال نے کہا پاکستان کلبھوشن کو دہشتگرد کہتا ہے اس لئے اس کا کلبھوشن سے سلوک جائز ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان کےخیرسگالی اقدام کےباوجود بھارتی میڈیا اورحکومت زہراگلنے میں مصروف ہے جبکہ کلبھوشن کا ملاقات میں پھردہشتگردی کا اعتراف مودی سرکاراورمیڈیا کے لئے طمانچہ ہے۔


    مزید پڑھیں :  بھارتی دہشت گردکلبھوشن کی اہلیہ اوروالدہ سےملاقات


    یاد رہے کہ رہے کہ 25 دسمبر کو پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر  بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی ان کی اہلیہ چیتنا اور والدہ آونتی  سے ملاقات کروائی تھی، جو تقریباً 40 منٹ تک جاری رہی تھی۔

    ملاقات میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرجےپی سنگھ بھی موجودتھے جبکہ پاکستان کی جانب سے ڈاکٹرفاریہ بگٹی ملاقات میں موجود تھیں۔

    دوسری جانب کلبھوشن یادیو کی اہلیہ کے جوتوں میں میٹل چپ ہونے کی تحقیقات جاری ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ جوتوں میں میٹل ہونے کی وجہ سے اہلیہ کلبھوشن یادیو چیتنا یادیو کے جوتے تحویل میں لے کر انہیں دوسرے جوتے دے دیے گئے تھے۔

    ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کی اہلیہ کے جوتوں کو فرانزک لیب بھیجوا دیئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو اس وقت پاکستان میں قید ہے، بھارتی دہشتگرد کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد اس نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

    پاکستان کی فوجی عدالت نےکلبھوشن کوپھانسی کی سزاسنا رکھی ہے، جس پر بھارت نے دس مئی کو عالمی عدالتِ انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔

    جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔

    ستمبر 2017 میں بھارت نےعالمی عدالت میں کلبھوشن کیس پر تحریری جواب داخل کیا جبکہ پاکستان نے دسمبر 2017 کوجوابی دعوی میں بھارتی الزامات کومسترد کردیا تھا۔

    کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے میں اب جنوری 2018 میں ہونے کا امکان ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

     

  • والدہ، اہلیہ سےملاقات کرانے پرپاکستان کاشکرگزارہوں، کلبھوشن یادیو

    والدہ، اہلیہ سےملاقات کرانے پرپاکستان کاشکرگزارہوں، کلبھوشن یادیو

    اسلام آباد : بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کا کہنا ہے کہ والدہ، اہلیہ سےملاقات کرانے پر پاکستان کا شکرگزار ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی دہشت گردکلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کے بعد نئی ویڈیو سامنے آئی ، ویڈیو پیغام میں کلبھوشن کا کہنا تھا کہ والدہ، اہلیہ سےملاقات کرانے پرپاکستان کاشکرگزارہوں۔

    کلبھوشن نے مزید کہا کہ پاکستانی حکام سےوالدہ،اہلیہ سےملاقات کی درخواست کی تھی۔

    یاد رہے کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ ملاقات کے لئے آج صبح پاکستان آئیں تھیں ، دونوں خواتین نے کلبھوشن سے ملاقات کی ، جو 40 منٹ تک جاری رہی۔


    مزید پڑھیں : بھارتی دہشت گردکلبھوشن کی اہلیہ اوروالدہ سےملاقات


    ملاقات میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرجےپی سنگھ بھی موجودتھے جبکہ پاکستان کی جانب سے ڈاکٹرفاریہ بگٹی ملاقات میں موجود تھیں۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ اپناوعدہ پورا کرتے ہیں، جو وعدہ کیاوہ پوراکرکے دکھایا۔

    ڈاکٹرمحمد فیصل نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ بانی پاکستان کی سالگرہ پرانسانی بنیادوں پرکلبھوشن یادیوکووالدہ اوراہلیہ سے ملنے کی اجازت دی ہے

    اس موقع پر دفتر خارجہ کے اطراف سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی اور پولیس سمیت دیگر سیکیورٹی اہلکاروں کے دستے بھی تعینات تھے۔

    یاد رہے کہ پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کوپاکستان آنے کی دعوت دی، کلبھوشن یادیو سے اہلیہ، والدہ کی ملاقات 25 دسمبرکوہوگی، ملاقات کے لیے جگہ کے تعین کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا، بھارتی جاسوس کلبھوشن سے ملاقات کے وقت بھارتی سفارت کار ساتھ ہوگا جبکہ ملاقات کے دوران پاکستانی سفارت کار بھی موجود ہوگا۔

    واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو اس وقت پاکستان میں قید ہے، بھارتی دہشتگرد کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد اس نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

    پاکستان کی فوجی عدالت نےکلبھوشن کوپھانسی کی سزاسنا رکھی ہے، جس پر بھارت نے دس مئی کو عالمی عدالتِ انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔

    جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔

    ستمبر 2017 میں بھارت نےعالمی عدالت میں کلبھوشن کیس پر تحریری جواب داخل کیا جبکہ پاکستان نے دسمبر 2017 کوجوابی دعوی میں بھارتی الزامات کومسترد کردیا تھا۔

    کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے میں اب جنوری 2018 میں ہونے کا امکان ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بھارتی دہشت گردکلبھوشن کی اہلیہ اوروالدہ سےملاقات

    بھارتی دہشت گردکلبھوشن کی اہلیہ اوروالدہ سےملاقات

    اسلام آباد : پاکستان انسانی ہمدردی میں بھی بھارت سے آگے، بھارتی دہشت گردکلبھوشن کی اہلیہ اوروالدہ سے ملاقات ختم ہوگئی،  بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ ملاقات کیلئے پاکستان پہنچی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سفارتی محاذ پر بھی بھارت سے بہت آگے، دہشت گرد کلبھوشن سے ملاقات کیلئے ان کی بیوی اور والدہ پاکستان پہنچ گئیں، دونوں خواتین پروازای کے612 کے زریعہ دبئی کے راستے اسلام آباد پہنچیں۔

    بھارتی حکام نے شیڈول میں تبدیلی کرڈالی،   بھارتی حکام کلبھوشن کی اہلیہ اوروالدہ کو  براہ راست ملاقات کے بجائے بھارتی ہائی کمیشن لےگئے، والدہ اوراہلیہ کو کلبھوشن سےملاقات کیلئے لے جانا تھا،  بھارتی ہائی کمیشن میں والدہ اہلیہ کو بریف کیا گیا۔

    بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کو سخت سیکیورٹی میں دفتر خارجہ پہنچا دیا گیا، جس کے بعد والدہ اوراہلیہ کو بھی دفترخارجہ پہنچا دیا گیا۔

    کلبھوشن یادیوسےاہلخانہ کی ملاقات ختم 

    کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اوروالدہ سےملاقات ختم ہوگئی، کلبھوشن کی والدہ اہلیہ سےملاقات2بجکر15منٹ پرشروع ہوئی تھی، ملاقات تقریباً40منٹ تک جاری رہی۔

    بھارتی دہشت گردکلبھوشن کی والدہ اوراہلیہ دفترخارجہ سے باہرآئی تو کلبھوشن کی والدہ نے ترجمان ڈاکٹر فیصل کاشکریہ ادا کیا۔

    پاکستان کی جانب سے ڈاکٹرفاریہ بگٹی ملاقات میں موجود ہیں جبکہ بھارت کی جانب سےڈپٹی ہائی کمشنرجےپی سنگھ ملاقات میں موجود ہیں، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنردفترخارجہ کے باہر کلبھوشن کی والدہ اہلیہ کے ساتھ رہے اور دونوں خواتین کومیڈیاسےدوررکھا۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ اپناوعدہ پورا کرتے ہیں، جو وعدہ کیاوہ پوراکرکے دکھایا۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات دفترخارجہ کےآغاشاہی بلاک میں کرائی گئی، خصوصی سیکیورٹی ٹیموں نےآغاشاہی بلاک کی سیکیورٹی سنبھال لی تھی۔

    کلبھوشن یادیو کی اہلخانہ سے ملاقات کے دفتر خارجہ میں انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں، دفتر خارجہ کے اطراف سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی اور پولیس سمیت دیگر سیکیورٹی اہلکاروں کے دستے بھی تعینات ہیں۔

    کلبھوشن کی والدہ،بیوی کی آمدپرڈپلومیٹک انکلیو میں سیکیورٹی سخت ہیں جبکہ ریڈزون جزوی طور پر سیل ہے۔

    بھارت کو کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی نہیں دی

    ذرائع کے مطابق بھارت کو کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی نہیں دی گئی جبکہ ذرائع کے مطابق دھند کے باعث کلبھوشن یادیو کے اہلخانہ کی پروازتاخیر کا شکار ہوئی۔

    کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ ملاقات کے بعد اسی روز واپس چلی جائے گی۔

    ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے ٹوئٹ میں کہا کہ بانی پاکستان کی سالگرہ پرانسانی بنیادوں پرکلبھوشن یادیوکووالدہ اوراہلیہ سے ملنے کی اجازت دی ہے۔

    دوسری جانب کلبھوشن سے ملاقات کے بعد کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کو میڈیا سے بات چیت سے بھارت نے روک دیا ہے، بھارتی دفتر خارجہ نے کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کوہدایت کی ہے کہ وہ میڈیا سے بات نہیں کریں گے جبکہ بھارتی میڈیا کو بھی پاکستان جانے کی اجازت نہیں دی۔

    پاکستان نے ملاقات کی اجازت دینے کیساتھ ساتھ میڈیا سے بات کرنے کی بھی اجازت دی تھی، بھارتی میڈیا ک ویزے جاری کرنے کی پیش کش بھی کی گئی تھی، یہ بھی کہا گیا تھا کہ میڈیا کلبھوشن کی والدہ اوراہلیہ سےسوال جواب بھی کرسکے گا۔

    پاکستانی سفارتی ذرائع کا کہنا ہے بھارت حقیقت کاسامنا نہیں کرنا چاہتا اسی لیے کلبھوشن کی فیملی کومیڈیاسے گفتگو سے منع کردیا۔


    مزید پڑھیں : کلبھوشن کے اہلخانہ کی 25 دسمبر کو پاکستان آنے کی تصدیق


    اس سے قبل  بھارت نے کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کی پاکستان آمد سے متعلق دفتر خارجہ کو تمام تفصیلات سے آگاہ کیا تھا، جس کے مطابق بھارتی جاسوس کی والدہ اور اہلیہ 25 دسمبر کو نجی فلائٹ کے ذریعے پاکستان آئیں گے۔

    خیال رہے کہ پاکستان نے بھارتی د ہشت گرد کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کے لیے ویزا دینے کی ہدایات جاری کی تھی۔

    یاد رہے کہ پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کوپاکستان آنے کی دعوت دی، کلبھوشن یادیو سے اہلیہ، والدہ کی ملاقات 25 دسمبرکوہوگی، ملاقات کے لیے جگہ کے تعین کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا، بھارتی جاسوس کلبھوشن سے ملاقات کے وقت بھارتی سفارت کار ساتھ ہوگا جبکہ ملاقات کے دوران پاکستانی سفارت کار بھی موجود ہوگا۔

    واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو اس وقت پاکستان میں قید ہے، بھارتی دہشتگرد کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد اس نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

    پاکستان کی فوجی عدالت نےکلبھوشن کوپھانسی کی سزاسنا رکھی ہے، جس پر بھارت نے دس مئی کو عالمی عدالتِ انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔

    جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔

    ستمبر 2017 میں بھارت نےعالمی عدالت میں کلبھوشن کیس پر تحریری جواب داخل کیا جبکہ پاکستان نے دسمبر 2017 کوجوابی دعوی میں بھارتی الزامات کومسترد کردیا تھا۔

    کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے میں اب جنوری 2018 میں ہونے کا امکان ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • آخر مودی سرکار کو ہوش آگیا, کلبھوشن کے اہلخانہ کی 25 دسمبر کو پاکستان آنے کی تصدیق

    آخر مودی سرکار کو ہوش آگیا, کلبھوشن کے اہلخانہ کی 25 دسمبر کو پاکستان آنے کی تصدیق

    اسلام آباد: بھارت نے کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کی پاکستان آمد سے متعلق حکومت پاکستان کو آگاہ کر دیا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ 25 دسمبر کو کمرشل فلائٹ سے پاکستان آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کی پاکستان آمد سے متعلق دفتر خارجہ کو تمام تفصیلات سے آگاہ کردیا، جس کے مطابق بھارتی جاسوس کی والدہ اور اہلیہ 25 دسمبر کو نجی فلائٹ کے ذریعے پاکستان آئیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: کلبھوشن کیس: پاکستان کی موثر سفارت کاری نے بھارت کو مشکل میں‌ ڈال دیا

    دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کلبھوشن  کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات میں ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ بطور بھارتی سفارت کار بھی شامل ہوں گے۔

    واضح رہے کہ  پاکستان کی موثر سفارت کاری نے بھارت کو مشکل میں ڈال دیا تھا اور بھارت کلبھوشن کے اہل خانہ سے ملاقات کے معاملے پر متذبذب نظر آرہا تھا، جس کا نتیجہ تاخیر سے کیے جانے والے اعلان کی صورت سامنے آیا۔

    پاکستانی سفارتی ذرایع کے مطابق پاکستان کی جانب سے میڈیا کو بھی ملاقات کی کوریج کی اجازت دی جائے گی، میڈیا کو کلبھوشن کی والدہ اوراہلیہ سے سوالات کی اجازت ہوگی، ملاقات کی تصاویر بھی جاری کی جائیں گی، البتہ ملاقات کے دورانیے سے متعلق ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا۔
    ذرایع کے مطابق ملاقات دفترخارجہ میں رکھی گئی، کیوں‌ کہ پاکستان کچھ بھی خفیہ نہیں‌ رکھنا چاہتا، بھارتی میڈیا کو بھی کوریج کی اجازت ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کلبھوشن کیس: پاکستان کی موثر سفارت کاری نے بھارت کو مشکل میں‌ ڈال دیا

    کلبھوشن کیس: پاکستان کی موثر سفارت کاری نے بھارت کو مشکل میں‌ ڈال دیا

    اسلام آباد : پاکستان کی موثر سفارت کاری نے بھارت کو مشکل میں ڈال دیا۔ بھارت کی جانب سے اب تک دہشت گرد کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کو ملاقات کے لیے پاکستان بھیجنے کا سرکاری اعلان نہیں کیا گیا۔

    واضح رہے کہ ملاقات کے لیے 25 دسمبر کا دن طے کیا گیا تھا، مگر پاکستان کی اوپن پالیسی کی وجہ سے بھارت تذبذب کا شکار ہوگیا۔ آخری خبریں آنے تک بھارتی ہائی کمشنر کی جانب سے یہ موقف سامنے آیا ہے کہ کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ پاکستان آرہے ہیں، ملاقات 25 دسمبر کو متوقع ہے، مگر سرکاری سطح پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔

    بھارتی ہائی کمشنر کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ پاکستانی دفتر خارجہ کو بھی اس ضمن میں جلد مطلع کیا جائے گا۔ پرواز اور دیگر تفصیلات فیصلہ ہونےکے بعد بتائی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ  پاکستان کی موثر سفارت کاری نے بھارت کو مشکل میں ڈال دیا تھا اور بھارت کلبھوشن کے اہل خانہ سے ملاقات کے معاملے پر متذبذب نظر آیا۔

    اس ضمن میں آج پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے آج کہا گیا تھا کہ ہم بھارتی جواب کے منتظر ہیں، اگر بھارت کلبھوشن سے اس کے اہل خانہ کی ملاقات نہیں چاہتا، تو یہ اس کا فیصلہ ہے۔
    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کلبھوشن سے اس کی فیملی کی ملاقات کی تیاری مکمل ہے، البتہ یوں‌ لگتا ہے کہ ہماری موثر سفارتی کوششوں سے متذبذب  ہوگیا۔

    یہ بھی پڑھیں:بھارت کلبھوشن کی والدہ اوراہلیہ کو پاکستان بھیجنے کا فیصلہ آج کرے گا، ذرائع

    پاکستانی سفارتی ذرایع کے مطابق پاکستان کی جانب سے میڈیا کو بھی ملاقات کی کوریج کی اجازت دی جائے گی، میڈیا کو کلبھوشن کی والدہ اوراہلیہ سے سوالات کی اجازت ہوگی، ملاقات کی تصاویر بھی جاری کی جائیں گی، البتہ ملاقات کے دورانیے سے متعلق ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا۔
    ذرایع کے مطابق ملاقات دفترخارجہ میں رکھی گئی، کیوں‌ کہ پاکستان کچھ بھی خفیہ نہیں‌ رکھنا چاہتا، بھارتی میڈیا کو بھی کوریج کی اجازت ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔