اسلام آباد : پاکستان کی بہترین سفارتکاری پر بھارت کشمکش کا شکار ہے، بھارت کلبھوشن کی والدہ اوراہلیہ کو پاکستان بھیجنے کا فیصلہ آج کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی دہشتگرد کلبھوشن کی والدہ اہلیہ سے ملاقات کے معاملے پر کشکمش کا شکار ہیں ، بھارت کلبھوشن کی والدہ اوراہلیہ کو پاکستان بھیجنے کا فیصلہ آج کرے گا۔
اس سے قبل دفترِ خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات کے معاملے پر بھارت کی جانب سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا، بھارت نے نہ دہشتگرد کی والدہ اور اہلیہ کے فلائٹ شیڈول سے آگاہ کیا نہ یہ بتایا کہ کونسا سفارتکار بھارت کی جانب سے ملاقات کا حصہ ہوگا۔
پاکستان نے بھارتی دہشتگرد کلبھوشن کی اہلیہ اوروالدہ کو ملاقات کیلئے پچیس دسمبر کی تاریخ دی تھی۔ ویزا بھی جاری کردیا گیا۔ لیکن دوسری طرف خاموشی ہے۔
خیال رہے کہ تین روز قبل پاکستان نے بھارتی د ہشت گرد کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کے لیے ویزا دینے کی ہدایات جاری کی تھی۔
یاد رہے کہ پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کوپاکستان آنے کی دعوت دی، کلبھوشن یادیو سے اہلیہ، والدہ کی ملاقات 25 دسمبرکوہوگی، ملاقات کے لیے جگہ کے تعین کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن سے ملاقات کے وقت بھارتی سفارت کار ساتھ ہوگا جبکہ ملاقات کے دوران پاکستانی سفارت کار بھی موجود ہوگا۔
واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو اس وقت پاکستان میں قید ہے، بھارتی دہشتگرد کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد اس نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا تھا۔
پاکستان کی فوجی عدالت نےکلبھوشن کوپھانسی کی سزاسنا رکھی ہے، جس پر بھارت نے دس مئی کو عالمی عدالتِ انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔
جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔
کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے میں اب جنوری 2018 میں ہونے کا امکان ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔
لاہور : بھارتی دہشتگردکلبھوشن کی ماں اوربیوی ہفتےکوپاکستان پہنچیں گی، کلبھوشن کی والدہ اوربیوی سے ملاقات 25دسمبر کو کرائی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق ھارتی دہشتگردکلبھوشن کی ماں اوربیوی ہفتےکوپاکستان پہنچیں گی، دونوں بھارتی خواتین واہگہ کےراستےپاکستان پہنچیں گی، جس کے بعد کلبھوشن کی والدہ اوربیوی کو لاہور سے اسلام آباد لے جایا جائیگا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز دفترخارجہ اور سیکورٹی حکام کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیکیورٹی سےمتعلق معاملات کوحتمی شکل دی گئی۔
خیال رہے کہ کلبھوشن کی والدہ اوربیوی سے ملاقات 25دسمبر کو کرائی جائے گی، ملاقات کے وقت بھارتی سفارتکار ساتھ ہوگا جبکہ ملاقات کے دوران پاکستانی سفارتکار بھی موجود ہوگا۔
یاد رہے کہ پاکستان نے بھارتی د ہشت گرد کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کیلئے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو ویزہ جاری کرنے کی ہدایت کی تھی، دفتر خارجہ نے دہلی ہائی کمیشن کو ہدایات جاری کیں تھیں۔
خیال رہے کہ پاکستان نے انسانی ہمدردی کے تحت بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کی بیوی کو شوہر سے ملاقات کی پیش کش کی تھی۔
ذرایع کے مطابق کلبھوشن کی اہل خانہ سے ملاقات دفترخارجہ میں کرائی جائےگی،جس کا دورانیہ پندرہ منٹ ہوگا، البتہ بھارت کی درخواست پر وقت بڑھایا جاسکتا ہے۔
واضح رہے سیکیورٹی خدشات پرملاقات کےمقام پردوبارہ غور کیا جاسکتا ہے، کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کواسلام آباد کے لیےتین دن کاویزہ جاری ہوا۔
یہ ملاقات25دسمبرکوہوگی
بھارتی ہائی کمیشن کو باضابطہ مراسلہ ارسال کیا گیا تھا، جس میں پیش کش کی گئی تھی کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حکومتِ پاکستان کلبھوشن کی بیوی کو ملاقات کی اجازت دیتی ہے۔
واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو اس وقت پاکستان میں قید ہے، بھارتی دہشتگرد کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد اس نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا تھا۔
پاکستان کی فوجی عدالت نےکلبھوشن کوپھانسی کی سزاسنا رکھی ہے، جس پر بھارت نے دس مئی کو عالمی عدالتِ انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔
جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔
کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے میں اب جنوری 2018 میں ہونے کا امکان ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسندآیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے ملاقات کے لیے اس کی والدہ اور اہلیہ نے باقاعدہ ویزہ درخواستیں جمع کرادیں۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ کی جانب سے پاکستانی ویزے کے لیے درخواستیں نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو موصول ہوگئی ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کے مطابق درخواستوں کی جانچ پڑتال کا کام جاری ہے۔
ڈاکٹرمحمد فیصل کے مطابق کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پرویزے کی درخواست دی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 10 نومبر کو پاکستان نے انسانی ہمدردی کے تحت بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کی بیوی کو شوہر سے ملاقات کی پیشکش کی تھی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : پاکستان نے بھارتی دہشتگرد کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کو ویزے جاری کر دئیے، کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ پچیس دسمبر کو ملاقات کے لیے پاکستان آئیں گی۔
پاکستان نے انسانی ہمدردی کی مثال قائم کردی، دشمن ملک کے دہشتگرد کلبھوشن کی بیوی اور والدہ سے ملاقات کیلئے ویزے جاری کردیئے۔
بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان نے کلبھوشن کی والدہ، اہلیہ کو ویزا دینے سے آگاہ کیا، کلبھوشن کی والدہ کو اس بارے میں مطلع کردیا ہے۔
یاد رہے کہ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ پاکستان نے کلبھوشن کی اہلیہ ،والدہ کو پچیس دسمبر کو ملاقات کی اجازت دیدی، ملاقات میں ایک بھارتی سفارت کار بھی موجود ہوگا۔
واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو اس وقت پاکستان میں قید ہے، بھارتی دہشتگرد کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد اس نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا تھا۔
پاکستان کی فوجی عدالت نےکلبھوشن کوپھانسی کی سزاسنا رکھی ہے، جس پر بھارت نے دس مئی کو عالمی عدالتِ انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔
جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔
کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے میں اب جنوری 2018 میں ہونے کا امکان ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہےتو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کو 25 دسمبر کو ملاقات کی اجازت دیدی، ملاقات میں ایک بھارتی سفارتکاربھی موجودہوگا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کو 25 دسمبر کو ملاقات کی اجازت دیدی ، ملاقات میں ایک بھارتی سفارتکاربھی موجودہوگا، ملاقات سے متعلق بھارت کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے افغانستان میں مقیم پاکستانیوں کو محتاط رہنےکی ہدایت کی ہے ، پاکستانی افغانستان میں اغواکے خدشے کے پیش نظر احتیاط کریں، افغانستان میں مقیم پاکستانی سفارتخانے میں رجسٹریشن کرائیں۔
ڈاکٹر فیصل نے امریکی صدر کے فیصلے کے حوالے سے کہا کہ امریکا کے بیت المقدس سفارتخانہ منتقل کرنے پرتشویش ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت سے متعلق ترجمان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں رہائشی کمپاؤنڈ کی تباہی کی مذمت کرتےہیں، عالمی برادری کشمیریوں پربھارتی مظالم بند کرائے۔
ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزی کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے2017میں ایل اوسی کی 1300بارخلاف ورزی کی، 2017میں بھارتی خلاف ورزیوں میں 52 شہادتیں ہوچکی ہیں۔
پرنس کریم آغا خان کی پاکستان آمد پر دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پرنس کریم آغا خان پاکستان کے دورے پر ہیں، پرنس کریم آغا خان وزیر اعظم،صدر سےملاقات کریں گے۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک مرتبہ پھر او پی سی ڈبلیو کا رکن منتخب ہوگیاہے، پاکستان کا یونیڈوکی پالیسی کونسل کارکن منتخب ہوناایک اعزاز ہے۔
دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب پرتیسرے میزائل حملے کی مذمت کرتاہے، یمنی قوتیں سعودی عرب پر حملے سے باز رہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں پرہماری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی،جیمزمیٹس نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کوسراہا۔
ڈاکٹر فیصل نے مزید کہا کہ سی پیک ابھی تک پاکستان اور چین کاباہمی منصوبہ ہے، کسی تیسرے ملک کی شمولیت کا فیصلہ پاکستان اور چین ملکر کرینگے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہےتو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی اہلیہ کو پاکستان کی جانب سے ملاقات کی پیشکش پر بھارت کا جواب موصول ہوگیا ہے جو وزارت خارجہ کے زیر غور ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ کلبھوشن کی اہلیہ سے ملاقات پر بھارت کا جواب موصول ہوگیا ہے۔
ان کے مطابق بھارت کی جانب سے دیے گئے جواب پر پاکستان غور کر رہا ہے۔
Indian Reply to Pakistan’s Humanitarian offer for Commander Jadhav received & is being considered
یاد رہے کہ 10 نومبر کو ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے بھارتی ہائی کمیشن کو باضابطہ مراسلہ ارسال کیا گیا جس میں پیشکش کی گئی تھی کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حکومت پاکستان کلبھوشن کی بیوی کو ملاقات کی اجازت دیتی ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق کلبھوشن پر جاسوسی کے سنگین الزامات ہیں جن کا وہ خود مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف بھی کرچکا ہے، کلبھوشن کی اہلیہ پاکستان آ کر اپنے شوہر سے ملاقات کرسکتی ہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی کے اہلکار کلبھوشن کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ دوران تفتیش بھارتی جاسوس نے انکشاف کیا تھا کہ اس نے پاکستان میں بدامنی پھیلانے کے لیے بلوچستان اور کراچی میں کئی لوگوں سے رابطے کیے اور دہشت گردی کی کارروائیاں کروائیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
نئی دہلی : بھارت کلبھوشن کے معاملےپرعالمی عدالت انصاف میں آج جواب جمع کرائے گا جبکہ جواب سے پہلے ہی بھارتی میڈیا نے حسب معمول پاکستان کے خلاف واویلا شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف میں بھارت آج جواب جمع کرائے گا، جس پر بھارتی میڈیا نے ایک بار پھرروایتی پاکستان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واویلا شروع کردیا ہے، بھارتی میڈیا اعتراف جرم کے باوجودکلبھوشن کومعصوم ثابت کرنے پرتلاہواہے۔
خیال رہے کہ کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت انصاف میں زیرسماعت ہے، پاکستان بھارت کے جواب الجواب کے سلسلے میں اپنا موقف تیرہ دسمبرکو عالمی عدالت میں پیش کرے گا۔
یاد رہے کہ دہشتگرد کلبھوشن یادیو کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف نے چھ ماہ کا وقت دینے کی بھارتی اپیل رد کرتے ہوئے دعویٰ دائر کرنے کیلئے رواں سال تیرہ ستمبر تک مہلت دی تھی۔
کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے میں اب جنوری 2018 میں ہونے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ مئی میں کلبھوشن کی سزا کے خلاف عالمی عدالت سے رجوع کیا تھا، جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔
واضح رہے کہ بھارتی بحریہ کے حاضر سروس افسراوررا کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو نے بلوچستان اور کراچی میں دہشگردانہ کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا ، جس کے بعد کلبھوشن جادیو کو فوجی عدالت کی جانب سے 10 اپریل کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: پاکستان نے کلبھوشن یادیو سے متعلق بھارتی وزارت خارجہ کا بیان مسترد کرتے ہوئےباہمی قونصلر رسائی معاہدے پر موثر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
تفصیلات کےمطابق ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ 2008 کا معاہدہ قیدیوں کی فہرستوں کے سال میں دو مرتبہ تبادلہ کا پابند کرتا ہے لیکن کلبھوشن یادیو بھارتی بحریہ کا حاضر سروس افسر اور’را‘ کا ایجنٹ ہے۔
نفیس ذکریا کا کہناہےکہ کلبھوشن کو’را‘ نے دہشت گردی اور جاسوسی کے لیے پاکستان بھیجا ہے اس لیے کلبھوشن یادیو کے معاملے کو سول قیدیوں کے ساتھ نہیں جوڑا جا سکتا۔
پاکستان نے بھارتی قیدیوں کی فہرست بھارت کے حوالے کردی
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یکم جولائی کو دونوں ممالک کی جیلوں میں بند دوسرے کے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا گیا، پاکستان نے سزا پوری کرنے والے پانچ بھارتی قیدیوں کو22 جون کو وطن واپس بھیج دیا اورسزا پوری کرنے والے 20 پاکستانی سول قیدی تاحال بھارت سے واپسی کے منتظر ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستان کو107 ماہی گیروں اور85 شہریوں تک قونصلر رسائی تاحال نہیں دی گئی۔
واضح رہےکہ دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نےکہاکہ پاکستانی مریضوں کے میڈیکل ویزوں پر شرائط عائد کرنا بھارت کے انسانی ہمدردی کے دعووں کی نفی ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں
راولپنڈی: بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے اپنی پھانسی کی سزا کے خلاف آرمی چیف سے رحم کی اپیل کردی، ساتھ ہی آئی ایس پی آر نے کلبھوشن کی نئی ویڈیو بھی جاری کردی جس میں کلبھوشن نے ایک بار پر اپنے جرائم کا اعتراف کیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے آرمی چیف قمر باجوہ سے اپنی پھانسی کی سزا کے خلاف رحم کی اپیل کردی، اس ضمن میں یادیو نے باضابطہ طور پر درخواست آرمی چیف کو ارسال کردی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق کلبھوشن یادیو نے اپنی درخواست میں پاکستانی کی جاسوسی، دہشت گردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں کا اعتراف کرتے ہوئے رحم کی اپیل دائر کی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق کلبھوشن یادیو نے اپنی درخواست میں پاکستانی کی جاسوسی، دہشت گردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں کا اعتراف کرتے ہوئے رحم کی اپیل دائر کی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق کلبھوشن کی سرگرمیوں سے کئی قیمتیں جانیں اور املاک کو نقصان پہنچا، یادیو کی ملٹری اپیلٹ کورٹ میں دائر کردہ اپیل پہلے ہی مسترد ہوچکی ہے اور اب یادیو نے آرمی چیف سے اپیل دائر کی ہے۔
اس ضمن میں آئی ایس پی آر نے کلبھوشن یادیو کی نئی ویڈیو جاری کردی ہے جو کہ اپریل 2017ء میں ریکارڈ کی گئی ہے، جس میں ایک بار پھر اپنے جرائم کا اعتراف کررہا ہے اور اس ویڈیو میں کلبھوشن یادیو کی حالیہ کیفیت کا بھی اندازہ کیا جاسکتا ہے(ویڈیو دیکھیں)
کلبھوشن نے دوسرے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ میں بھارتی بحریہ میں کمیشنڈ آفیسر ہوں،میری عرفیت حسین مبارک پٹیل ہے،میں ایرانی بندرہ گاہ چاہ بہار میں رہ رہا تھا اور وہاں کامنڈا ٹریڈنگ کمپنی کے نام سے کاروبار بھی کررہا تھا۔
یادیو نے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را نے اس بات کو محسوس کرلیا تھا کہ سال 2014ء میں نریندری مودی کی حکومت ہوگی اس لیے میری خدمات ہندوستان کے خفیہ ادارے را کے سپرد کردی گئیں۔
میری بنیادی ذمہ داری مکران کے ساحلی علاقوں، کراچی، بلوچستان، کوئٹہ اور تربت کے علاقوں میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں پر نظر رکھنا اور انہیں پایہ تکمیل تک پہنچانا تھی اور اس سلسلے میں تمام تر انتظامات بہترین طریقے سے کرنا اور کو آرڈنیشن کرنا بھی۔
کلبھوشن کے مطابق میری اور انیل کمار کی ملاقات الوک جوشی سے ہوئی جس میں کراچی اور مکران کے ساحلی علاقوں میں دہشت گردانہ کارروائیوں سے متعلق منصوبہ بندی مکمل کی گئی۔
کلبھوشن کی نئی ویڈیو:
یہ ایک خفیہ اور غیر سفارت کار آپریشن تھا جس کا مقصد بلوچ مزاحمت کاروں اور دہشت گردوں سے ملاقاتیں کرنا تھا اور ان ملاقاتوں کا مقصد را کے مقاصد اور اہداف کو سامنے رکھ کر مزاحمت کاروں کو دہشت گردانہ سرگرمیوں سے متعلق آگاہ کرنا اور ان کی ضروریات معلوم کرکے را کو آگاہ کرنا ہوتا تھا۔
کلبھوشن نے بتایا کہ اس کا اس بار پاکستان آنے کا مقصد بلوچ قوم پرست جماعتوں بی ایل اے اور بی آر اے کی قیادت سے ملاقات کرکے بلوچستان کے ساحلی علاقے مکران کی ساحلی پٹی پر 30 سے 40 راہ کے ایجنٹ داخل کرکے ان کا گروہ تیار کرنا تھا جن کی مدد سے بلوچستان میں دہشت گردی پر مبنی کارروائیاں کی جاتیں۔
یادیو نے بتایا کہ بنیادی مقصد را کے ایجنٹوں کا یہاں داخل کرکے فوج کی طرز پر دہشت گردی کے آپریشن سرانجام دینا مقصد تھا کہ ایسا گروہ تیار کیا جائے جو کوئٹہ، تربت اور دیگر اندرونی علاقوں میں را کے حکم پر کارروائیاں کرسکے۔
جاسوس نے بتایا کہ جب سے را سے منسلک ہوا ہوں تب سے تمام تر توجہ بلوچستان اور کراچی پر تھی اور یہ بات یقینی بنانی تھی کی ان علاقوں میں موجود عسکریت پسندوں کو مالی مدد اور اسلحہ سمندری راستے سے مل سکے۔
چوں کہ میرا تعلق نیوی سے ہے اسی لیے یہ کام مجھے دیا گیا کہ سمندری راستے یعنی گوادر اور جیوانی کے درمیان یا مکرانی بیلٹ پر موجود کئی بھی جگہ جہاں یہ کام آسانی کے ساتھ ممکن ہوسکے۔
یادیو کے مطابق ان اقدامات کا مقصد پاک چین اقتصادی راہداری میں گوادر سے لے کر چین تک رستے میں جاری منصوبوں کو نقصان پہنچانا تھا۔
بیان کے مطابق رقم کے لیے حوالہ اور ہنڈی کا سسٹم دہلی اور ممبئی سے بذریعہ دبئی کنٹرول ہوتا ہے، علاوہ ازیں سندھ اور بلوچستان میں کارروائیوں کے لیے پیسہ افغانستان کے شہروں جلال آباد، قندھار اور زاہدین میں قائم بھارتی سفارت خانوں کے ذریعے بھی پہنچایا جاتا ہے اس معاملے میں یہ تینوں سفارت خانے انتہائی اہم ہیں۔
کلبھوشن نے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را اپنے افسر انیل کمار کے ذریعے بلوچستان اور سندھ میں کارروائیاں کرارہی ہے، را اپنی کارروائیوں میں بالخصوص کوئٹہ میں ہزارہ مسلمان اور شیعہ مسلمان کو نشانہ بناتی ہے اور یہ عمل کافی عرصے سے جاری ہے،بلوچستان میں ایف ڈبلیو او کے ملازمین کو بھی نشانہ بنایا گیا جو تعمیراتی کام میں مگن ہوتے تھے۔
چوہدری اسلم کے قتل سے متعلق بھارتی جاسوس نے کہا کہ انیل کمار ان دونوں صوبوں میں فرقہ وارانہ کارروائیاں بھی کراتا ہے جس کا مقصد یہاں کا امن خراب، خطے کو غیر مستحکم کرنا اور لوگوں کے دلوں میں دہشت پیدا کرنا تھا، ایسی ہی ایک واقعے میں چوہدری اسلم کو قتل کیا گیا، ان سب باتوں کو ذکر انیل کار نے مجھ سے خود کیا۔
کلبھوشن نے بتایا کہ وہ سال 2005ء اور سال 2006ء میں پاک بحریہ کی جاسوسی کے لیے کراچی کے دورے کیے، پاک بحریہ کی تنصیبات کی بنیادی خفیہ اطلاعات جمع کرنے کراچی گیا۔
اس نے بتایا کہ اس دوران کراچی اور اطراف میں بحری جہاز آنے کی ممکنہ سائٹس کی معلومات جمع کیں،ساحلی علاقوں میں دیگرمعلومات جمع کرنا بھی میرا ٹاسک تھا۔
کلبھوشن کے مطابق را نے بلوچستان میں گڑبڑ کے لیے ویب سائٹس بنا رکھی ہیں، بلوچستان مخالف ویب سائٹس نیپال سے چلائی جاتی ہیں، ویب سائٹس کے ذریعے پاکستانیوں کو را کا ایجنٹ بنایا جاتا ہے۔
کلبھوشن نے انکشاف کیا کہ مہران ایئر بیس پر حملہ را نے کرایا، سوئی گیس پائپ لائنز بھی را تباہ کرتی ہے۔
اس کا کہنا تھا کہ پاکستان مخالف طالبان کو را فنڈنگ کرتی ہیں، مجھے ٹرائل کے لیے دفاع کا پورا حق دیا گیا، میں پاکستانی قوم سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتا ہوں۔
واضح رہے کہ آرمی چیف کے پاس اس بات کا اختیار موجود ہے کہ وہ بھارتی جاسوس کی اس پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کرسکیں تاہم پاک فوج پہلے ہی واضح کرچکی ہے کہ کلبھوشن یادیو کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا اور اسے ہر صورت پھانسی دی جائے گی۔
آرمی چیف کی جانب سے درخواست مسترد ہونے پر کلبھوشن یادیو کے پاس صدر مملکت کو اپیل کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
لاہور : سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ کلبھوشن کے معاملہ میں عالمی عدالت انصاف نے اختیارات سے تجاوز کیا، پاک بھارت معاہدے کے مطابق کسی دہشت گرد کو کونصلیٹ تک رسائی نہیں دی جاسکتی ، کلبھوشن دہشت گرد ہے ،پھانسی ضرور ہونی چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں پیپلز پارٹی رہنما فائزہ ملک کے گھر آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پپپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت میں لیجانے پر پاکستان فائدہ اٹھا سکتا ہے، کشمیر،پانی کی بندش اور بنگلہ دیش کو الگ کرنے کا معاملہ بھی عالمی عدالت کے سامنے رکھنا چاہئے، پاکستان کا مقدمہ لڑنے والوں کی ناکامی ہے۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کلبھوشن دہشت گرد ہے اسے پھانسی ضرور ہونی چاہئے مودی خود دہشت گردوں کا امام ہے۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر فیک اکاونٹ بنا کر ملکی مفادات کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے، الطاف حسین کے خلاف ریڈ وارنٹ عدالتی احکامات کی روح سے جاری ہوسکتے ہیں۔
انکا کہنا تھا پاکستان نے مغرب کی جنگ میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے پچاس ہزار لوگوں کی قربانی دی، ٹرمپ نے ہمارا نام تک نہ لیا ٹرمپ کو ٹویٹر پر احتجاج ریکارڈ کرایا جبکہ وزیر اعظم انکی موجودگی میں خاموش رہے، جس سے پاکستان کے عوام کی دلشکنی ہوئی انکی قربانیوں کو تسلیم نہیں کیا گیا۔
انہوں نے دعوی کیا کہ پاکستان میں داعش موجود ہے انکے خلاف کارروائی وقت کی ضرورت ہے۔
اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔