Tag: KULSOOM NAWAZ

  • دعا ہے کلثوم نواز کینسر کیخلاف جنگ جیتیں، عمران خان

    دعا ہے کلثوم نواز کینسر کیخلاف جنگ جیتیں، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ دعا ہے کلثوم نواز کینسرکیخلاف جنگ جیتیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی صحتیابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔

    عمران خان کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ دعا ہے کلثوم نواز کینسر کیخلاف جنگ جیتیں۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کے گردن میں تکلیف کے باعث کچھ طبی ٹیسٹ لیے گئے، جس سے پتہ چلا کہ کلثوم نواز گلے کے کینسر میں مبتلا ہے۔


    مزید پڑھیں : کلثوم نواز گلے کے کینسر میں مبتلا


    برطانوی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کلثوم نواز کا گلے کا کینسر ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور پیچیدہ مرحلے میں داخل نہیں ہوا ہے چنانچہ یہ قابل علاج ہے، جس کا علاج سینٹرل لندن اسپتال میں ممکن ہے۔

    خیال رہے سابق سابق وزیراعظم کی اہلیہ اپنے شوہر کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی نشست این اے 120 سے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ضمنی الیکشن میں حصہ لے رہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیلیں مسترد

    کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیلیں مسترد

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ کے اپیلٹ ٹریبیونل نے مسلم لیگ نون کی این اے 120 سے امیدوار کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیلیں مسترد کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی اپیلٹ ٹریبونل نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل میر، پی ٹی آئی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد اور عوامی تحریک کے امیدوار اشتیاق چودھری کی جانب سے اپیلوں کی سماعت کی۔

    اپیل کنندگان کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ریٹرننگ افسر نے کلثوم نواز کے کاغذات ان کے اعتراضات کو نظرانداز کیا ہے۔

    عوامی تحریک کے اشتیاق چودھری نے مؤقف اپنایا کہ کلثوم نواز کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج ہے ، جو انہوں نے کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا، کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کے ساتھ نون لیگ کے صدر کا لیٹر نہیں، لہذا وہ نون لیگ کی امیدوار ہی نہیں، اقامہ کے حوالہ سے بھی کلثوم نواز نے تمام حقائق نہیں بتائے، اس لئے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جائیں۔


    مزید پڑھیں : کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج


    اپیلٹ ٹربیونل نے دلائل سننے کے بعد تمام اپیلیں مسترد کر دیں اور کلثوم نوازکو الیکشن کیلئے اہل قرار دے دیا۔

    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور عوامی تحریک نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں درخواستیں دائر کر دی ہیں، جن میں کلثوم نواز کے اقامہ، ٹیکس تضادات اور لندن کی جائیداد کی ٹرسٹ ڈیڈ کے حوالے سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

    تینوں جماعتوں کے امیدواروں کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ ریٹرننگ افیسر کے فیصلے کو کلعدم قرار دے کر کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔

    اس سے قبل ین اے ایک سو بیس کے ضمنی انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی پر نو افراد کی جانب سے اعتراضات عائد کیے گئے، جنہیں ریٹرننگ افیسر نے مسترد کرتے ہوئے کاغذات درست قرار دے دیئے تھے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120: بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور


    یاد رہے گذشتہ روز  این اے 120 سے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرتے ہوئے تمام اعتراضات کو مسترد کردیئے تھے ، جس کے بعد پی پی اور عوامی تحریک نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ این اے 120 پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوں گے اور یہ نشست سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج

    کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج

    لاہور : حلقہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردی گئی، ٹربیونل اکیس اگست کو درخواستوں پر سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نون کی امیدوار کلثوم نواز کے این اے ایک سو بیس کے ضمنی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور عوامی تحریک نے الیکشن ٹربیونل سے رجوع کرلیا۔

    پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور عوامی تحریک نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں درخواستیں دائر کر دی ہیں، جن میں کلثوم نواز کے اقامہ، ٹیکس تضادات اور لندن کی جائیداد کی ٹرسٹ ڈیڈ کے حوالے سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

    تینوں جماعتوں کے امیدواروں کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ ریٹرننگ افیسر کے فیصلے کو کلعدم قرار دے کر کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔


    مزید پڑھیں : کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری چیلنج


    لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ اور جسٹس شاہد وحید بطور الیکشن ٹربیونل اکیس اگست کو ان درخواستوں کی سماعت کریں گے

    یاد رہے کہ این اے ایک سو بیس کے ضمنی انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز، تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد ، پیپلز پارٹی کے فیصل میر اور عوامی تحریک کے اشتیاق چوہدری سمیت 63 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کو ریٹرننگ افیسر نے منظور کر لیا۔

    کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی پر نو افراد کی جانب سے اعتراضات عائد کیے گئے، جنہیں ریٹرننگ افیسر نے مسترد کرتے ہوئے کاغذات درست قرار دے دیئے تھے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120: بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور


    یاد رہے گذشتہ روز  این اے 120 سے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرتے ہوئے تمام اعتراضات کو مسترد کردیئے تھے ، جس کے بعد پی پی اور عوامی تحریک نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ این اے 120 پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوں گے اور یہ نشست سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری چیلنج

    کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری چیلنج

    لاہور : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نوازکے کاغذات نامزدگی کی منظوری لاہور ہائی کورٹ ٹریبونل میں چیلنج کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف ہائی کورٹ ٹریبونل میں درخواست دائرکر دی درخواست عوامی تحریک کے امیدوار اشتیاق چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ کلثوم نواز کیخلاف بغاوت کا مقدمہ ہے، لیکن انہوں نے نامزدگی فارم میں ظاہر نہیں کیا، ان کا اقامہ بھی دوہری شہریت کے مترادف ہے، اس لئے وہ این اے ایک سو بیس میں الیکشن نہیں لڑ سکتیں۔

    جس میں مزید کہا گیا ہے کہ اقامہ کی بنیاد پر جو اکاؤنٹس کھولے گئے اور لین دین کیا گیا اسے بھی ظاہر نہیں کیا گیا، ریٹرننگ افسر کے روبرو تمام اعتراضات پیش کئے لیکن کاغذات منظور کر لئے گئے۔

    درخواست گزار نے ٹریبونل سے استدعا کی کہ کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120: بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور


    یاد رہے گذشتہ روز  این اے 120 سے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرتے ہوئے تمام اعتراضات کو مسترد کردیئے تھے ، جس کے بعد پی پی اور عوامی تحریک نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    کلثوم نواز الیکشن کمیشن میں پیش ہونے کے بجائے

    خیال رہے کہ این اے 120 پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوں گے اور یہ نشست سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز لندن روانہ

    سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز لندن روانہ

    لاہور : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز لندن روانہ ہوگئیں، انھیں  آج سہ پہر3بجےالیکشن کمیشن میں پیش ہونا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بیگم کلثوم نواز لندن روانگی کےلیے ایئرپورٹ پہنچی اور پی کے757سےلندن روانہ ہوگئیں، انکا کا سیٹ نمبر ون اے ہے، اے آر وائی نیوز نے ان کے ٹکٹ کی کاپی حاصل کرلی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کلثوم  نوازاین اے 120میں الیکشن کےدن موجود نہیں ہوں گی، کلثوم نواز  24ستمبر کو وطن واپس آئیں گی۔

    خیال رہے کہ بیگم کلثوم نواز نے آج سہ پہر3بجےالیکشن کمیشن میں پیش ہونا تھا۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ ماہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاناما پیپرز کے کیس میں نا اہل قرار دیا تھا، سابق وزیراعظم کی نا اہلی کے سبب حلقہ این اے 120 سے ان کی پارلیمنٹ کی نشست بھی خالی ہوگئی، جس پر ضمنی انتخابات 45 دن کے اندر ہوں گے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120 ، کلثوم نواز ضمنی انتخاب لڑسکیں گی یا نہیں، فیصلہ آج ہوگا


    مسلم لیگ ن نے اس نشست پر کلثوم نواز کو میدان میں اتارا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی اے نے سابق وزیر اعظم کی اہلیہ کے کاغذاتِ نامزدگی پر دس اعتراضات اٹھائے تھے ، جس میں کہا گیا تھا کہ کلثوم نواز نےاقامہ لیا لیکن اس کا ذکر نہیں کیا، ٹیکس گوشواروں میں تنخواہ کا ذکر بھی نہیں جبکہ کلثوم نواز پر غداری کی ایف آئی آر بھی سامنے آگئی،اُن پر فوج کے خلاف تقریر کے الزامات ہیں۔

    اعتراضات سامنے آنے کے بعد الیکشن کمیشن نے کلثوم نواز کو آج طلب کیا تھا، کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال دوپہر تین بج ہوگی۔

    این اے ایک سو بیس لاہور میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ سترہ ستمبر کو ہونی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • این اے 120 ، کلثوم نواز ضمنی انتخاب لڑسکیں گی یا نہیں، فیصلہ آج ہوگا

    این اے 120 ، کلثوم نواز ضمنی انتخاب لڑسکیں گی یا نہیں، فیصلہ آج ہوگا

    لاہور : کلثوم نواز این اے ایک سو بیس کاضمنی الیکشن لڑسکیں گی یانہیں، ان کی اہلیت کا فیصلہ آج ہو جائے گا، پی ٹی آئی نے سابق وزیر اعظم کی اہلیہ کے اقامے کا اعتراض اٹھا رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این اے ایک سو بیس کے ضمنی الیکشن کیلئے آج کاغذات کی نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آخری روز ہے، مسلم لیگ ن کی امیدوار اور سابق وزیر اعظم کی اہلیہ کلثوم نواز الیکشن لڑنے کی اہل ہیں یا نہیں، سب کی نظریں لگ گئیں۔

    پیپلز پارٹی اور پی ٹی اے نے سابق وزیر اعظم کی اہلیہ کے کاغذاتِ نامزدگی پر دس اعتراضات اٹھا رکھے ہیں، جس میں کہا گیاہے کہ کلثوم نواز نےاقامہ لیا لیکن اس کا ذکر نہیں کیا، ٹیکس گوشواروں میں تنخواہ کا ذکر بھی نہیں جبکہ کلثوم نواز پر غداری کی ایف آئی آر بھی سامنے آگئی،اُن پر فوج کے خلاف تقریر کے الزامات ہیں۔

    اعتراضات سامنے آنے کے بعد الیکشن کمیشن نے کلثوم نواز کو آج طلب کیا ہے، کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال دوپہر تین بج ہوگی۔

    ضمنی الیکشن کے لئے ن لیگ کی کلثوم نواز اور نعمان بیگ سمیت کل پینسٹھ امیدوار میدان میں ہیں، پی ٹی آئی کی یاسمین راشد اور عندلیب عباس کے کاغذات کی پڑتال بھی آج ہو رہی ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے فیصل میراور عزیزالرحمن چَن نے بھی نامزدگی فارم جمع کرائے ہیں۔


    مزید پڑھیں : این اے 120 ، الیکشن کمیشن نے کلثوم نواز کو طلب کرلیا


    الیکشن کمیشن کے مطابق آج 17اگست سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کیخلاف اپیلیں دائر کی جا سکیں گی، جبکہ حتمی امیدواروں کی فہرست 26 اگست کو آویزاں کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ نوازشریف کی نااہلی پرخالی ہونے والی این اے ایک سو بیس کی نشست پرضمنی انتخاب کا دنگل سترہ ستمبر کو ہوگا۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ ماہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاناما پیپرز کے کیس میں نا اہل قرار دیا تھا جس کے بعد وہ اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے تھے۔ جس کے بعد مسلم لیگ ن نے شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم منتخب کرلیا تھا۔

    سابق وزیراعظم کی نا اہلی کے سبب حلقہ این اے 120 سے ان کی پارلیمنٹ کی نشست بھی خالی ہوگئی، جس پر ضمنی انتخابات 45 دن کے اندر ہوں گے۔ مسلم لیگ ن نے اس نشست پر کلثوم نواز کو میدان میں اتارا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • این اے 120 ، الیکشن کمیشن نے کل کلثوم نواز کو طلب کرلیا

    این اے 120 ، الیکشن کمیشن نے کل کلثوم نواز کو طلب کرلیا

    لاہور : این اے ایک سو بیس لاہور پر ضمنی انتخاب کی امیدوار کلثوم نواز کو کل الیکشن کمیشن نے کل طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این اےایک سو بیس لاہور پر ضمنی انتخاب کیلئے نامزدگی فارمز کی جانچ پڑتال کے آخری روز کل کلثوم نواز کا الیکشن کمیشن میں پیش ہونے کا امکان ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک اور پیپلزپارٹی کی جانب سے مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز کے کاغذاتِ نامزدگی پر دس اعتراضات اٹھائے گئے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ کلثوم نواز نےاقامہ لیا لیکن اس کا ذکر نہیں کیا، ٹیکس گوشواروں میں تنخواہ کا ذکر بھی نہیں کیا۔

    الیکشن کمیشن نے کلثوم نواز اور پی ٹی آئی کی یاسمین راشد کو کل بلالیا ہے، کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کل دوپہر 3 بجے ہوگی جبکہ تحریک انصاف کی امیدوارڈاکٹر یاسمین راشد کے کاغذات کی جانچ پڑتال کل دوپہر11بجے ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق کل 17اگست سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کیخلاف اپیلیں دائر کی جا سکیں گی، جبکہ حتمی امیدواروں کی فہرست 26 اگست کو آویزاں کی جائے گی ۔


    مزید پڑھیں : این اے 120: کلثوم نواز کے کاغذاتِ نامزدگی پر 10 اعتراضات دائر


    خیال رہے کہ نوازشریف کی نااہلی پرخالی ہونے والی این اے ایک سو بیس کی نشست پرضمنی انتخاب کا دنگل سترہ ستمبر کو ہوگا، ضمنی الیکشن کے لئے پینسٹھ امیدوار میدان میں  ہیں ، ن لیگ کی کلثوم نواز اور نعمان بیگ، پی ٹی آئی کی یاسمین راشد اور عندلیب عباس نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ ماہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاناما پیپرز کے کیس میں نا اہل قرارد یا تھا جس کے بعد وہ اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے تھے۔ جس کے بعد مسلم لیگ ن نے شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم منتخب کرلیا تھا۔

    سابق وزیراعظم کی نا اہلی کے سبب حلقہ این اے 120 سے ان کی پارلیمنٹ کی نشست بھی خالی ہوگئی، جس پر ضمنی انتخابات 45 دن کے اندر ہوں گے۔ مسلم لیگ ن  نے اس نشست پر کلثوم نواز کو میدان میں اتارا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کلثوم نواز کے خلاف 17 سال پرانی غداری کی ایف آئی آر منظر عام پر

    کلثوم نواز کے خلاف 17 سال پرانی غداری کی ایف آئی آر منظر عام پر

    حیدرآباد: قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے مسلم لیگ ن کی جانب سے نامزد خاتون امیدوار اور سابق وزیراعظم کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے خلاف 17 سال پرانی غدای کی ایف آئی آر منظر عام پر آگئی۔

    ذرائع کے مطابق بیگم کلثوم نواز کے خلاف 17 سال قبل حیدرآباد میں مقدمہ درج کیا گیا جس میں غداری اور فوج کے خلاف تقریر کے الزامات سمیت ایم پی او کی دیگر دفعات شامل ہیں۔

    ویڈیو دیکھیں:

    بیگم کلثوم نواز کے خلاف ایف آئی آر سن 2000 میں درج ہوئی کیونکہ انہوں نے مشرف دور میں سابق صدر پر تنقید کی تھی، ایف آئی آر میں موجودہ صدر ممنون حسین اور تہمینہ دولتانہ بھی نامزد ہیں۔

    نمائندہ حیدر آباد زاہد کلہوڑو کے مطابق کلثوم نواز نے کارگل کے حوالے سے بات کی تھی جو کہ ملک کے خلاف جارہی تھی، انہوں نے پاکستانی سیکیورٹی اداروں کے خلاف بھی بات کی تھی، یہ ایف آئی آر ابھی تک ختم نہیں ہوئی اور نہ اس کا چالان کیا گیا، یہ ایف آئی آر سیل کردی گئی تھی۔

    یاد رہے سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد مسلم لیگ نے حلقہ این اے 122 کے لیے کلثوم نواز کا انتخاب کیا جبکہ تحریک انصاف کی خاتون رہنماء ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر افراد نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروائے ہیں جن کی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • این اے 120: کلثوم نواز کے کاغذاتِ نامزدگی پر 10 اعتراضات دائر

    این اے 120: کلثوم نواز کے کاغذاتِ نامزدگی پر 10 اعتراضات دائر

    لاہور:کلثوم نوازکےکاغذات نامزدگی پر10اعتراضات سامنےآگئے‘ نواز شریف کے ٹیکس ریٹرن‘ اقامہ اور ملکیتی گھر میں موجود سامان نہ ظاہر کرنے سمیت مختلف چیزوں پراعتراض دائرکیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کی نا اہلی کے بعد خالی ہونے والی این اے 120 کی نشت پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے کلثوم نواز کی جانب سے داخل کردہ کاغذات پر 10 اعتراضات جمع کرائے گئے ہیں‘ امیدواروں کےکاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال15سے17اگست تک ہوگی۔

    اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ کلثوم نوازنے5جون 2012سے 4جون2015تک اقامہ لیا‘ کاغذات ِنامزدگی میں شامل ٹیکس ریٹرن میں کمپنی سےتنخواہ کاذکر بھی نہیں کیا گیا۔

    دائر کردہ درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ کلثوم نوازنےاثاثوں میں تفصیلات نہ بتاکرپردہ پوشی کی‘ کلثوم نوازنےکاغذات نامزدگی کےہمراہ دستخط کےبغیرنوٹ تحریرکیا۔

    یہ بھی کہا گیا ہے کہ کلثوم نوازنےمری کےہال روڈپر5کنال کاگھرملکیت ظاہرکیا لیکن گھرکےسامان اوردیگراشیاکےوجودسےانکارکرکےحقائق چھپائے۔موبائل،گھڑی دیگرذاتی ملکیت کےوجودسےانکارحقائق کی پردہ پوشی ہے۔

    کلثوم نوازنےویلتھ ٹیکس ریٹرن میں اثاثےظاہرنہ کرکےحقائق چھپائے۔حسین نوازکےمطابق2جائیدادوں کی ٹرسٹی مریم،ایک کی کلثوم نوازہیں۔ یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ کلثوم نوازکی ٹرسٹ ڈیڈطلب کرکےدیکھاجائے کہ آیا وہ جعلی ہےیااصلی ہے۔


    پاکستان دو لخت ہوا، ڈرتا ہوں‌ پھر کوئی حادثہ نہ ہوجائے، نواز شریف


    جائیدادکی بینفشری کاذکرکاغذات نامزدگی میں نہ کرکےحقائق چھپائے‘ 30جون2016کی ریٹرن میں ذاتی سامان سےانکار پردہ پوشی ہے۔ دائر کردہ درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ کلثوم نوازنےشوہرکی ریٹرن کومن وعن تسلیم کرکےحقائق چھپائے ہیں لہذا ان کے کاغذاتِ نامزدگی مستر د کیے جائیں۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ ماہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاناما پیپرز کے کیس میں نا اہل قرارد یا تھا جس کے بعد وہ اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے تھے۔ جس کے بعد مسلم لیگ ن نے شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم منتخب کرلیا تھا۔

    سابق وزیراعظم کی نا اہلی کے سبب حلقہ این اے 120 سے ان کی پارلیمنٹ کی نشست بھی خالی ہوگئی جس پر ضمنی انتخابات 45 دن کے اندر ہوں گے۔ مسلم لیگ ن کی روایتی حریف پاکستان تحریکِ انصاف نے اس نشست پر ڈاکٹر یاسمین کو میدان میں اتارا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔