Tag: KURDISH

  • ایردوآن نے برطرف میئروں کو دہشت گردوں کا خدمت گار ٹھہرا دیا

    ایردوآن نے برطرف میئروں کو دہشت گردوں کا خدمت گار ٹھہرا دیا

    انقرہ : ترک صدر کا جاری بیان میں کہنا ہے کہ میئر حضرات عوام کے بجائے دہشت گردوں کی خدمت میں لگ جائیں گے تو ہم ان کو برطرف کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کردوں کے ہمنوا تین شہروں کے میئروں کی برطرفی سے متعلق اپنی حکومت کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ یہ افراد دہشت گردوں کے کام آ رہے تھے،یہ بات سرکاری خبر رساں ایجنسی کی جانب سے جاری ترک صدر کے بیان میں سامنے آئی۔

    ایردوآن نے انقرہ میں اپنے بیان میں کہا کہ خبردار ! کوئی بھی اپنا ہاتھ دہشت گردوں کے ہاتھوں میں نہ دے اگر میئر حضرات عوام کے بجائے دہشت گردوں کی خدمت میں لگ جائیں گے تو ہم ان کو برطرف کریں گے،حکومت نے برطرف میئروں کی جگہ نئے بلدیاتی سربراہان مقرر کر دئیے تھے۔

    یاد رہے کہ ایردوآن کی حکومت ڈیموکریٹک پیپلز پارٹی پر الزام عائد کرتی ہے کہ اس کے کردستان ورکرز پارٹی کے ساتھ تعلقات ہیں جس نے 1984 سے ترکی میں علمِ بغاوت بلند کر رکھا ہے،تاہم ڈیموکریٹک پیپلز پارٹی اس الزام کو مسترد کرتی رہی ہے۔

    دیار بکر کے میئر عدنان سلجوق ، ماردین کے میئر احمد ترک اور فان کے میئر بدیعہ اوزوکچی ارتان کو گذشتہ اتوار کی شب ان کے عہدوں سے برطرف کر دیا گیا تھا۔

    رواں سال 31 مارچ کو منتخب ہونے والے تینوں افراد پر شبہ ہے کہ ان کے کردستان ورکرز پارٹی کے ساتھ تعلقات ہیں۔ ترکی اس پارٹی کو ایک دہشت گرد تنظیم شمار کرتا ہے۔تینوں شخصیات کا تعلق کردوں کی ہمنوا جماعت ڈیموکریٹک پیپلز پارٹی سے ہے۔

  • جرمن گلوکارہ کو دہشت گردی کے مقدمات کے تحت ترک پولیس نے گرفتار کرلیا

    جرمن گلوکارہ کو دہشت گردی کے مقدمات کے تحت ترک پولیس نے گرفتار کرلیا

    انقرہ/برلن : جرمن گلو کارہ ہوزن کین کو ترک پولیس نے کالعدم کردستان ورکر پارٹی سے تعلقات اور دہشت گردی کے مقدمات کے تحت الیکشن مہم چلانے کے دوران گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی پولیس نے جرمن گلو کارہ کو عراقی یزدیوں کی نسل کشی سے متعلق فلم بنانے اور اس میں اہم کردار ادا کرنے پر دہشت گردی کا مقدمہ بنایا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 47 سالہ ہوزن کین کو ترکی کے مغربی صوبے ایڈیرنی سے اتوار کے روز ’پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی‘ کی الیکشن مہم چلانے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہوزن کین کردش حمایت یافتہ ’پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی‘ ایچ ڈی پی کے صدارتی امیدوار ’صلاح ہیٹن ڈیمرٹس‘ کی انتخابی مہم کے سلسلے میں صوبہ ایڈیرنی میں پروگرام کررہی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی ’ایچ ڈی پی‘ ترکی کی دوسری بڑی اپوزیشن جماعت ہے، جس نے پارلیمانی انتخابات کے دوران 11.7 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔

    خیال رہے کہ ایچ ڈی پی کے صدراتی امیدوار ’صلاح ہیٹن ڈیمرٹس‘ پہلے سے دہشت گردی کے مقدمات کے تحت جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دوہری شہریت کی حامل کی گلوکارہ کو گرفتار کرکے ترکی نے برلن اور انقرہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا کردی ہے۔

    جرمنی کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہوزن کین کے حراست میں لیے جانے سے متعلق آگاہی تھی۔

    ترکی کے خبر رساں اداروں کہنا تھا کہ ہوزن کین پر دہشت گرد کردش تنظیم ’کردستان ورکر پارٹی‘ کی رکن ہونے اور شدت پسندی کے منصوبوں کو پھیلانے کی دفعات لگائی گئی ہیں۔

    ترکی کی پولیس کی جانب سے گلوکارہ کے خلاف یزدیوں کی نسل کشی سے متعلق فلمائے گئے سین کو ثبوت کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے، جس میں ہوزن کین کردستان ورکر پارٹی کے مسلح گوریلا جنگوؤں کے ساتھ موجود ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں پیدا ہونے والی ہوزن نے اپنے ہی ملک میں گرفتاری اور ہراسگی کا نشانہ بننے کے بعد سنہ 1993 میں جرمنی میں سیاسی پناہ لے لی تھی۔

    واضح رہے کہ سنہ 1990 میں ترکی کی حکومت کی جانب سے کرد ثقافت اور زبان کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوگیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔