Tag: Kuwait

کویت اردو نیوز

Kuwait News Urdu

کویت سے آنے والی تازہ ترین خبریں اور معلومات

Kuwait is a middle-eastern country with Pakistani expats

 

Kuwait is a middle-eastern country with Pakistani expats

  • کویت: اومیکرون وائرس کے باعث  غیر ملکی نئی پریشانی کا شکار

    کویت: اومیکرون وائرس کے باعث غیر ملکی نئی پریشانی کا شکار

    کویت سٹی: اومیکرون وائرس کے حالیہ پھیلاؤ کی وجہ سے کویت سے دوسرے ممالک چھٹیوں پر جانے والے غیر ملکیوں نے واپسی کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔

    ٹریول اینڈ ٹورزم مارکیٹ ذرائع کے مطابق گزشتہ کئی گھنٹوں سے گردش کرنے والی خبروں نے دنیا کے بہت سے ممالک کو وائرس سے متاثرہ ممالک کے لیے پروازوں کو معطل کرنے پر مجبور کیا ہے، جس کے باعث کویت واپسی کے لئے ٹکٹوں کی قیمت کو ایک بار پھر سے تقریباً دوگنا کردیا گیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اس کی بڑی وجہ صحت کے حکام کی جانب سے اٹھائے جانے والے کسی بھی احتیاطی اقدامات کے اثرات ہیں جو کویت میں دوبارہ داخل ہونے کی صلاحیت کو محدود کر دیں گے جیسا کہ پچھلے سال وبائی امراض کے ابتدائی دنوں میں ہوا تھا۔

    اسی خوف کی وجہ سے بہت سے تارکین وطن نے اپنی سالانہ تعطیلات کو مختصر کرنے اور اگلے مہینے کے آغاز میں کویت واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق حالیہ تناظر میں کویت میں بہت سے ٹریول اور ٹورازم دفاتر نے اپنے صارفین کی جانب سے واپسی کی تاریخوں کو تبدیل کرنے کی درخواستیں وصول کرنا شروع کر دیں ہیں۔

    اس عمل نے اس مہینے کے بقیہ دنوں کے لیے پروازوں کے نظام الاوقات کی بہت زیادہ مانگ پیدا کر دی ہے جس سے واپسی کے سفر کی قیمت اوسط 69 دینار سے بڑھا کر ایک ٹکٹ کے لیے 200 دینار سے زیادہ ہو گئی ہ جبکہ البشیر نے اشارہ کیا کہ کویت سے باہر تمام مقامات کے لیے پروازیں اب بھی عام قیمتوں پر دستیاب ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: اومی کرون وائرس: کویت نے بڑی پابندیاں عائد کردیں

    کویت کے سول ایوی ایشن ٹریول و ٹورزم ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کووڈ19 کے نئے ورژن کے انفیکشن کی شرح میں اضافے کے باعث عالمی سطح پر احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں تو اگلے چند دنوں کے دوران کویت واپسی کے سفر کی مانگ میں اضافے کی توقع ہو سکتا ہے۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ متعدد تارکین وطن نے تصدیق کی کہ انہوں نے چار اہم پہلوؤں کے خوف سے کویت واپسی کا شیڈول تبدیل کرنا شروع کر دیا ہے۔

    کویت اپنے احتیاطی صحت کے اقدامات میں سخت ترین ممالک میں سے ایک تھا جس میں طویل عرصے سے غیر ملکیوں کے داخلے پر پابندی شامل تھی۔

    بہت سے تارکین وطن ٹرانزٹ ممالک میں 14 دنوں تک رہنے کے تجربے کو دہرانا نہیں چاہتے جو کہ لمبا ہو سکتا ہے جیسا کہ پہلے ماضی میں دیکھا گیا ہے۔

    بہت سے تارکین وطن اپنی ملازمتوں کو برقرار رکھنے اور اپنی آمدنی جاری رکھنے کے لیے تیزی سے واپس آنے اور اپنے کام میں دوبارہ شامل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    بہت سے تارکین وطن کا خیال ہے کہ اگر ماضی کی طرح کی احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں تو زیادہ قیمت برداشت کرنے کے بجائے آنے والے دنوں میں سفری ٹکٹوں کی زیادہ قیمت برداشت کرنا بہتر ہے۔

    ایسی صورت میں لاگت بہت زیادہ ہو جائے گی خاص طور پر ان کی آمدنی میں کٹوتی کے بڑھتے ہوئے امکانات کے ساتھ وہ اس وقت اسے برداشت نہ کر سکیں۔

  • شہری اور غیر ملکی —- یہ کام نہ کریں، کویتی حکومت کی وارننگ

    شہری اور غیر ملکی —- یہ کام نہ کریں، کویتی حکومت کی وارننگ

    کویت سٹی: حکومت نے ڈرائیونگ لائسنس ساتھ نہ رکھنے والے افراد کو خبردار کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے الرای کو متنبہ کیا کہ اصل ڈرائیونگ لائسنس ساتھ نہ رکھنا اور ’مائی آڈنٹیٹیی ھویتی‘ ایپلی کیشن میں محض ’ڈیجیٹل ڈرائیونگ لائسنس پیش کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے، جو لوگ ڈرائیونگ کے دوران اپنا ’لائسنس‘ ساتھ نہیں رکھتے ان کے خلاف ٹریفک کی خلاف ورزی کی جائے گی۔

    ذرائع نے انکشاف کیا کہ ٹریفک قانون کے آرٹیکل 42 میں ایسی خلاف ورزیوں کی وضاحت کی گئی ہےکہ جن کے لیے ڈرائیور سے ڈرائیونگ لائسنس واپس لینے کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے علاوہ یہ حقیقت ہے کہ لائسنس ساتھ نہ رکھنے کو قانونی طور پر ٹریفک خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے اور سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے جرمانہ عائد کرنے کے لئے لائسنس جاری کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

    کویت کے ٹریفک قانون کے آرٹیکل 36 کے پیراگراف 4 کے مطابق خلاف ورزی کرنے والے کے لیے سیکورٹی اہلکاروں کی رپورٹ جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ گاڑی کا ڈرائیونگ لائسنس یا اس کے نفاذ کے ضوابط کے لیے درکار کوئی اور اجازت نامہ ساتھ لیے بغیر گاڑی چلانے کا طریقہ کار قانون کی خلاف ورزی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کویت میں روزگار کیلئے مقیم غیرملکیوں کیلئے بڑی خبر

    ذرائع نے نشاندہی کی کہ ایک واضح قانونی متن کی موجودگی میں ڈیجیٹل لائسنس کو ظاہر کرنا اور اصل لائسنس کا ساتھ نہ رکھنا کافی نہیں ہے۔

    ذرائع نے تصدیق کی کہ اس اعلان کے باوجود "ھویتی” ایپلی کیشن ڈیجیٹل ڈرائیونگ لائسنس دکھانے اور روایتی ڈرائیونگ لائسنس پاس نہ رکھنے کے جرم میں متعدد ڈرائیوروں کو ٹریفک کی متعدد خلاف ورزیاں جاری کی گئیں۔

    حکام نے زور دے کر کہا کہ طریقہ کار میں کسی بھی تبدیلی کے لیے ٹریفک قانون کی قانون سازی میں ترمیم یا الیکٹرانک ڈرائیونگ لائسنس پر غور کرنے کے لیے حکومتی فیصلے کی ضرورت ہے۔

  • نیول چیف ایڈمرل محمد امجد خان کا کویت کا دورہ

    نیول چیف ایڈمرل محمد امجد خان کا کویت کا دورہ

    کراچی: پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے کویت کا سرکاری دورہ کیا جہاں ان کی کویت آرمڈ فورسز کے چیف آف جنرل اسٹاف سے ملاقات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بحریہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے کویت کا سرکاری دورہ کیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ دورے کے دوران نیول چیف کی کویت آرمڈ فورسز کے چیف آف جنرل اسٹاف سے ملاقات ہوئی، نیول چیف کی کویتی بحریہ کے سربراہ اور دیگر عسکری حکام سے الگ الگ ملاقاتیں بھی ہوئیں۔

    ترجمان کے مطابق ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے پیشہ وارانہ امور اور دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال بھی ہوا۔

    نیول چیف نے علاقائی و سمندری تحفظ کے لیے پاک بحریہ کے کردار پر روشنی ڈالی، میزبان حکام نے خطے میں بحری امن و استحکام کے لیے پاک بحریہ کی کاوشوں کو سراہا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ نیول چیف کو کویتی بحریہ کی استعداد کار سے متعلق آپریشنل بریفنگ دی گئی۔ سربراہ پاک بحریہ کا دورہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دے گا۔

  • کویتی حکومت نے ویزے کی شرائط جاری کردیں

    کویتی حکومت نے ویزے کی شرائط جاری کردیں

    کویت سٹی : کویتی حکومت نے مزدور طبقے کو ویزے فراہم کرنے کیلئے اہم اقدامات اور شرائط کا اعلان کیا ہے جس پر عمل درآمد کے بعد ویزوں کا اجراء کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کا ورک ویزا صرف اس صورت میں دیا جائے گا جب اہلیت پیشے سے مماثل ہو، اس حوالے سے لیبر مارکیٹ کے تمام شعبوں میں پیشوں کی درجہ بندی اور اہلیت کی منظوری کے بعد پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے اہم بیان جاری کیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ غیر ملکی کارکنوں کے لیے ورک پرمٹ صرف اسی صورت میں جاری کرے گی جب ان کی اہلیت ان پیشوں سے مطابقت رکھتی ہو جس کے لیے انہیں بھرتی کیا جا رہا ہے۔

    لاگو کیے جانے والے نئے میکانزم کی وضاحت کرتے ہوئے پی اے ایم میں کیپیٹل گورنریٹ لیبر ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر فہدالعجمی نے کہا کہ اعلیٰ ترین پیداواری صلاحیت اور کام کی کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے اگر کارکنوں کی قابلیت ان کے پیشوں کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتی جس کے لیے وہ بھرتی کیے جا رہے ہیں تو ایسے کارکنوں کو بیرون ملک سے بھرتی نہیں کیا جائے گا۔

    انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ کمرشل انٹری ویزا پر بھرتی ہونے والے کسی بھی شخص کو اپنا ویزا صرف اسی کمپنی کو منتقل کرنے کی اجازت ہوگی جس نے کمرشل ویزا فراہم کیا تھا۔

    منتقلی کو نئے ورک پرمٹ کے طور پر ہی سمجھا جائے گا جبکہ اس کے نتیجے میں کمپنی کو مختص غیرملکی کارکنوں کی تعداد کے تخمینہ سے کٹوتی کی جائے گی۔

    ویزہ کی منتقلی پیشے کے تقاضوں کے مطابق پولیس کلیئرنس سرٹیفکیٹ (پی سی سی) اور انٹری ویزا کی کاپی (اگر کوئی ہو) حاصل کرنے والے کارکن پر بھی مشروط ہوتی ہے۔

    العجمی نے انکشاف کیا کہ میں ویزوں کے حصول یا منتقلی کے تمام طریقہ کار اب مکمل طور پر خودکار (آن لائن) ہیں اور ان کے لیے آجر (کفیل) کی موجودگی کی ضرورت نہیں ہے۔

    انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ خودکار طریقہ کار نے بڑی حد تک ویزہ کے تجارتی آپریشنز کو ختم کر دیا ہے جس کی وجہ ایک خودکار طریقہ کار کے ذریعے تمام طریقہ کار کو مکمل کرنا ہے جس کے لیے صرف تھوڑے سے طریقہ کار کی ضرورت ہے۔

    اس کے علاوہ دیگر سرکاری اداروں سے درست اور خودکار ربط، آجروں یا ملازمین کو متعدد دفاتر کا دورہ کیے بغیر طریقہ کار کو مکمل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت خودکار نظام کے استعمال کو وسعت دینے اور اتھارٹی اور دیگر متعلقہ سرکاری اداروں خاص طور پر وزارت صحت، داخلہ اور تجارت، جسٹس، پبلک اتھارٹی برائے سول انفارمیشن اور دیگر کے درمیان ہونے والے وسیع تعاون کے ذریعے تمام طریقہ کار کو کاغذ سے آن لائن کرنے کا خواہاں ہے۔

    العجمی نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اتھارٹی نے ڈائریکٹر کے جاری کردہ انتظامی سرکلر (18/2021) کے مطابق بیرون ملک سے غیر ملکی کارکنوں کو لانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

    اس کے مطابق تمام کمپنیاں جو بیرون ملک سے تارکین وطن کارکنوں کو لانے کے لیے اجازت نامے حاصل کرنا چاہتی ہیں انہیں خودکار سروس (آشال) کے ذریعے درخواست جمع کرانا ہوں گی اور وزارت صحت کی جانب سے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کی منظوری سمیت ان اقدامات پر عمل کرنا ہوگا۔

  • کویت کا ویزا کیسے ملے گا؟ حکومت نے اہم اعلان کردیا

    کویت کا ویزا کیسے ملے گا؟ حکومت نے اہم اعلان کردیا

    کویت : مملکت کے رہائشی امور کے شعبے نے خاندانی، تجارتی، سرکاری اور سیاحتی ویزوں کی درخواستیں وصول کرنا دوبارہ شروع کردی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کی وزارت داخلہ نے مختلف کیٹگریز میں ویزے حاصل کرنے والے خواہشمند افراد کو خوشخبری سنادی۔

    جنرل ایڈمنسٹریشن آف ریلیشنز اینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کویتی کابینہ کے فیصلوں پر عمل درآمد شروع کیا جا رہا ہے جس کے تحت ویزوں کی فراہمی کی جائے گی۔

    کویتی وزارت داخلہ میں جنرل ایڈمنسٹریشن آف ریلیشنز اینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے مطابق مملکت میں بتدریج معمول کی زندگی کی طرف واپسی اور شہریوں و رہائشیوں کو سہولت فراہم کرنے کی کوششوں کے تناظر میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

    ان فیصلوں کے مطابق رہائشی امور سیکٹر نے منظور شدہ قانونی کنٹرولز اور شرائط و ضوابط کے مطابق انٹری ویزا (تجارتی، حکومتی اور سیاحتی) کے اجراء کے لین دین کو دوبارہ شروع کرنے کے ساتھ ساتھ فیملی ویزے پر ملک میں داخلے کی درخواستوں کو وصول کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    انتظامیہ نے اشارہ دیا ہے کہ گورنریٹس میں رہائشی امور کے محکمے طریقہ کار اور کنٹرول کے مطابق (جن میں سب سے اہم 500 دینار تنخواہ کی دستیابی ہے) بیوی اور 16 سال سے کم عمر بچوں کو فیملی ویزے میں شامل کرنے کی غرض سے انٹری ویزا جاری کرنے کے لیے وزارت داخلہ کی ویب سائٹ www.moi.gov.kw کے ذریعے پیشگی اپائنٹمنٹ بک کر کے لین دین حاصل کریں گے۔

    انتظامیہ نے واضح کیا کہ تجارتی دوروں کے لئے انٹری ویزوں کا اجراء تمام تجارتی سرگرمیوں کے لیے منظور شدہ شرائط اور کنٹرول کے مطابق ہے جبکہ سرکاری دوروں کے لیے انٹری ویزے تمام وزارتوں اور سرکاری اداروں کے لیے ہیں اور الیکٹرانک فیچرز اور اسپیشل سروسز ڈیپارٹمنٹ میں نافذ حالات اور طریقہ کار کے مطابق ہیں۔

    انتظامیہ نے نشاندہی کی کہ داخلے کے ویزوں کا اجراء صرف ان لوگوں کے لیے ہے جو کویت میں منظور شدہ ویکسین (فائزر، آسٹرا زینیکا، آکسفورڈ،اور موڈرنا ویکسین کی "دو خوراکیں جبکہ ” جانسن اینڈ جانسن ویکسین "ایک خوراک) میں سے ایک حاصل کر چکے ہیں۔

    ان افراد کے لئے کیو آر کوڈ کے ساتھ اس کا سرٹیفکیٹ جمع کرانا ضروری ہے تاکہ یہ ثابت ہو سکے کہ منظور شدہ ویکسین وصول کی جاچکی ہے۔

    دوسری جانب انتظامیہ نے گھریلو ملازمین کے لیے داخلے کے ویزے جاری کرنے کے لیے کام جاری رکھنے کی تصدیق کی جس کے اجراء کا اعلان سروس سینٹرز کی جنرل ایڈمنسٹریشن اور رہائشی امور کی جنرل ایڈمنسٹریشن نے کیا۔

  • قانون کی خلاف ورزی کرنے والے موٹر سائیکل سواروں کو انتہائی سخت سزا

    قانون کی خلاف ورزی کرنے والے موٹر سائیکل سواروں کو انتہائی سخت سزا

    کویت سٹی : کویت میں ہائی ویز پر موٹر سائیکلوں کی "ڈیلیوری” پر پابندی کے نئے فیصلے پر عملدرآمد شروع کردیا گیا، قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت ترین سزا کا اعلان کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق باخبر سیکیورٹی ذرائع نے میڈیا کو شاہراہوں پر”موٹر سائیکل ڈیلیوری” پر پابندی کے فیصلے پر عمل درآمد کا انکشاف کیا جسے وزارت داخلہ نے گزشتہ روز  اتوار  سے نافذ ہونے کا اعلان کیا ۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس فیصلے پر عمل درآمد فیڈریشن آف ریسٹورنٹس اینڈ ڈیلیوری کمپنیوں کے ساتھ اس معاہدے کے بعد کیا گیا ہے کہ ہر موٹر سائیکل میں ایسے آلات نصب کیے جائیں گے جو موٹر سائیکل سوار کو چلنے کا راستہ دکھا سکیں گے۔

    ٹریفک کی خلاف ورزی پر قانونی اقدامات کرنے اور دوبارہ خلاف ورزی کی صورت میں موٹر سائیکل سوار کو قانون کی پاسداری اور احترام نہ کرنے پر ملک بدر کر دیا جائے گا۔

    کویت میں موٹرسائیکل ڈیلیوری نیا قانون لاگو، خلاف ورزی پر ملک بدری کا حکم

    وزارت داخلہ نے یہ شرط عائد کی کہ تمام ڈیلیوری کمپنیاں اور ریستوران ڈیلیوری بائیک کے ڈرائیوروں کو پابند کریں کہ وہ ہیلمٹ پہننے سے متعلق احتیاطی تقاضوں کی پابندی کریں اور موٹر سائیکل کے باکس پر ایک عکاس اسٹیکر لگائیں تاکہ دوسرے موٹر سوار اسے رات کے وقت دیکھ سکیں۔

    ذرائع نے باور کرایا ہے کہ شاہراہوں پر موٹر سائیکل پر کی جانے والی ڈلیوری پر پابندی اور ایک گورنری سے دوسرے گورنری میں نہ جانے کا فیصلہ بڑی تعداد میں ہونے والے ٹریفک حادثات کی وجہ سے کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں ڈیلیوری کرنے والے کارکنان شدید زخمی اور بعض اوقات ایسے حادثے ان کی موت کا باعث بن جاتے ہیں۔

    متعلقہ حکام کے مطابق اس فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والے کارکنان کو گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے گی جبکہ دوبارہ خلاف ورزی کرنے پر موٹر سائیکل کو ضبط کر لیا جائے گا اور اس کے ڈرائیور کو ملکی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر ملک سے نکال دیا جائے گا۔

  • کویت کا غیر ملکیوں سے متعلق اہم فیصلہ

    کویت کا غیر ملکیوں سے متعلق اہم فیصلہ

    کویت سٹی: کویتی خواتین اور ان کے غیر کویتی شوہر اور ان کے بچوں، فلسطینیوں اور کویت میں پیدا ہونے والوں کو "ساٹھ سالہ” فیس سے استثنیٰ قرار د ے دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے وزیر تجارت و صنعت ڈاکٹر عبداللہ السلمان کی سربراہی میں ایک اجلاس منعقد کیا جہاں انہوں نے 60 سال کی عمر کو پہنچنے والے اور ہائی اسکول سرٹیفکیٹ یا اس کے مساوی سرٹیفکیٹ کے حامل تارکین وطن کارکنوں کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید کے فیصلے میں مجوزہ ترامیم پر تبادلہ خیال کیا۔

    اجلاس کے بعد بورڈ آف ڈائریکٹرز نے مذکورہ ورکرز کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید کی اجازت دینے کا اپنا فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس کے عوض 500 کویتی دینار کی فیس اور جامع ہیلتھ انشورنس لاگو کی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب سے پھر اچھی خبر آگئی

    وزیر تجارت و صنعت ڈاکٹر عبداللہ السلمان کا کہنا تھا کہ سرکاری اسکولوں میں اس فیصلے کی دفعات کے ساتھ مشروط ساٹھ سال سے زائد کارکنوں کے بچوں کی رجسٹریشن نہ کرنے کے حوالے سے مجاز حکام کے ساتھ رابطہ قائم کیا جائے گا اس کے علاوہ ان کارکنوں پر کسی قسم کی حفاظتی پابندیاں عائد نہیں کی جائیں گی تاکہ وہ تجدید کر سکیں۔

    انہوں نے کہا کہ فی الحال فیصلے کے اجراء سے متعلق قانونی طریقہ کار اختیار کیا جا رہا ہے اور ان زمروں کی خصوصی نوعیت کی وجہ سے کچھ زمروں کو اس فیصلے کی دفعات کے اطلاق سے خارج کر دیا جائے گا کیونکہ یہ زمرے تجدید سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ذریعہ طے شدہ فیس اور ان کی تجدید عام ورک پرمٹ جاری کرنے کی فیس تک محدود ہوگی، اور مستثنیٰ زمرے میں کویتی خواتین اور ان کے غیر کویتی شوہر اور ان کے بچے ، فلسطینی شہریت رکھنے والا ، ریاست کویت میں پیدا ہونے والے شامل ہونگے۔

  • کویت نے شہریوں کیلئے اہم ہدایات جاری کردیں

    کویت نے شہریوں کیلئے اہم ہدایات جاری کردیں

    کویت سٹی : کویتی دفتر خارجہ نے ایتھوپیا کے دارالحکومت عدیس ابابا کے بگڑتے ہوئے حالات کے پیش نظر وہاں مقیم اپنے شہریوں کو خبر دار کیا ہے کہ پہلی فرصت میں واپس آجائیں۔

    کویتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کویتی دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں تمام شہریوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ عدیس ابابا میں قائم کویتی سفارت خانے سے رجوع کرکے اپنے نام، پتے اور دیگر تفصیلات کا اندراج جلد از جلدکرالیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مذکورہ بیان میں کویت میں مقیم شہریوں کو بھی ہدایت کی گئی کہ اگر وہ کسی وجہ سے ایتھوپیا جانا چاہتے ہوں تو بہتر یہی ہوگا کہ فی الوقت اپنا سفر ملتوی کردیں۔

    یاد رہے کہ ایتھوپیا کی حکومت نے عدیس ابابا کی جانب ٹگرائی عوامی محاذ آزادی کی فورسز کی پیش قدمی کے بعد پورے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے۔

    ایتھوپیا کے سرکاری میڈیا کے مطابق ایتھوپیا کی کابینہ نے منگل کے روز ملک بھر میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا تھا جب ٹگریان پیپلز لبریشن فرنٹ (ٹی پی ایل ایف) کے باغیوں نے دارالحکومت کی طرف بڑھنے کی بظاہر کوشش میں دو اہم شہروں کا کنٹرول سنبھال لیا۔

    ایتھوپیا میں امریکی سفارت خانے نے اپنے شہریوں سے ملک چھوڑنے کے لیے تیار رہنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ایتھوپیا کے علاقوں میں سکیورٹی کی صورتحال خراب ہو رہی ہے۔

    اس نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر کہا کہ ایتھوپیا میں فوجی تنازعات اور شہری بدامنی کے مسلسل بڑھنے سے سیکیورٹی کی صورتحال بری طرح بگڑ گئی ہے۔

  • کویت کا ‘ بوسٹر ڈوز ‘ سے متعلق بڑا فیصلہ

    کویت کا ‘ بوسٹر ڈوز ‘ سے متعلق بڑا فیصلہ

    کویت سٹی: خلیجی ملک کویت نے شہریوں کو کرونا وبا سے بچانے کے لئے ایک اور تاریخ ساز فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کی وزارت صحت نے کووڈ نائنٹین کی تیسری (بوسٹر خوراک) لگانے کا اعلان کیا ہے، شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ شہری اور رہائشی بغیر کسی ایڈوانس بکنگ کے تیسری خوراک لگواسکتے ہیں بشرطیکہ انہیں دوسری خوراک لگوائے چھ ماہ گزر گئے ہوں۔

    وزارت صحت نے مدافعتی نظام کو بڑھانے اور کرونا وائرس کے خلاف بہتر تحفظ فراہم کرنے کے لیے اس شاٹ کو لینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ تیسرا شاٹ لینا چاہتے ہیں انہیں مشرف کے علاقے میں واقع ویکسی نیشن سینٹر جانا ہو گا۔

    روزنامہ الانباء کے معتبر ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا گیا کہ لوگوں سے کرونا کے خلاف ویکسین کی تیسری یا بوسٹر خوراک حاصل کرنے کی ضرورت کے ساتھ ساتھ شہریوں کے بیرون ملک سفر یا غیر ملکیوں کے داخلے کے لیے اس شرط کو ضوابط میں شامل کرنا ابھی قبل از وقت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کویت: غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ سے متعلق اچھی خبر

    ذرائع نے مزید بتایا کہ وبائی امراض کے اعدادوشمار میں مسلسل بہتری اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ملک چھوڑنے یا داخل ہونے کے لیے کوئی نیا ضابطہ نافذ نہیں کیا جائے گا۔

    دوسری جانب صحت کے حکام نے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ بند جگہوں میں صحت کے ضوابط کے اطلاق کے پابند رہیں اور اگر انہوں نے ابھی تک کرونا ویکسین کی خوراک نہیں لی تو انہیں ویکسین لینی چاہئے۔

    ذرائع نے وائرس کے خلاف تحفظ کی سطح کو مزید بڑھانے اور ان کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے چھ ماہ قبل دوسری خوراک حاصل کرنے والے بعض زمروں کے لیے بوسٹر شاٹ لگانے کی ضرورت پر زور دیا۔

  • کویت: غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ سے  متعلق اچھی خبر

    کویت: غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ سے متعلق اچھی خبر

    کویت سٹی: عالمی وبا کرونا کے باعث کویت نے اپنے صحت کے نظام سے متعلق بڑا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت نے ساٹھ سال سے زائد عمر کے تمام غیر ملکیوں کے لیے روایتی ہیلتھ انشورنس لازم ہونے کا فیصلہ کیا ہے، افرادی قوت "فتویٰ اور قانون سازی” کے تعاون سے یہ معاملہ حل ہونے کے قریب ہے۔

    باخبر ذرائع نے روزنامہ الرای کو بتایا کہ حکومت مستقبل میں ہیلتھ انشورنس کو عام کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، یہ انشورنس ساٹھ سال سے زائد عمر کے تمام تارکین وطن کے لیے لازمی ہوگی خواہ ان کی اہلیت یا سرٹیفکیٹ کچھ بھی ہوں تاکہ سرکاری صحت کے شعبے پر ایسا کوئی بوجھ نہ پڑے جس سے کویتی شہریوں کو فراہم کی جانے والی خدمات متاثر ہوں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تجارت اور صنعت کے وزیر ڈاکٹر عبداللہ السلمان نے فتویٰ اور قانون سازی کے سربراہ کونسلر صلاح المساد سے کہا کہ وہ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے آئندہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے "فتویٰ اور قانون سازی” کے قانونی مشیروں کی مدد لیں۔

    یہ بھی پڑھیں: کویتی ویزوں سے متعلق نئی شرائط عائد

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈاکٹر عبداللہ السلمان کی درخواست "فتویٰ اور قانون سازی” ڈیپارٹمنٹ کی رائے کے عنوان کو شامل کرنے کی وجہ سے سامنے آئی ہے جو 2020 کی قرارداد نمبر (520) میں موجود ہے، ثانوی سرٹیفکیٹ کے ساتھ 60 سال سے زیادہ عمر کے رہائشیوں کو ورک پرمٹ دینے کے لیے قواعد و ضوابط کی فہرست اور آئندہ "مین پاور” بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ایجنڈے میں کیا شامل ہے۔

    اس سلسلے میں یہ تجویز سامنے آئی ہے کہ مقامی انشورنس کمپنیوں میں سے ایک میں ہیلتھ انشورنس کے علاوہ روایتی فیس کے عوض اس طبقہ کے لیے اجازت ناموں کی اجازت دی جائے گی جسے وزیر السلمان نے مالی اور لاجسٹک دباؤ سے بچنے کے لیے آگے بڑھایا ہے جو اس گروپ کے افراد کی وجہ سے صحت کے نظام پر پڑ سکتے ہیں۔

    فتویٰ اور قانون سازی ڈیپارٹمنٹ کے فیصلے کے بعد ثانوی سرٹیفکیٹ یا اس سے کم تعلیم یافتہ ساٹھ سالہ غیرملکیوں کے ورک پرمٹ تجدید کا فیصلہ ایک نئے فارمیٹ کے تحت کیا جائے گا جو پرائیویٹ ہیلتھ انشورنس کے نفاذ کے ساتھ پرانی فیس کی بنیاد پر ہی ہوگا۔