Tag: Kuwait

کویت اردو نیوز

Kuwait News Urdu

کویت سے آنے والی تازہ ترین خبریں اور معلومات

Kuwait is a middle-eastern country with Pakistani expats

 

Kuwait is a middle-eastern country with Pakistani expats

  • کویت: فیس ماسک نہ پہننے والوں کے خلاف سخت مہم

    کویت: فیس ماسک نہ پہننے والوں کے خلاف سخت مہم

    کویت سٹی: افرادی قوت کے اسپیکشن ڈیپارٹمنٹ نے کویت کے مالز اور مارکیٹوں میں فیس ماسک نہ پہننے والوں کے خلاف سخت مہم شروع کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویتی حکام نے عوام کو ہدایت جاری کی ہے کہ مالز اور مارکیٹوں میں سخت چیکنگ شروع ہو چکی ہے اس لیے فیس ماسک کے ذریعے ناک کو مکمل طور پر ڈھانپ کر رکھیں۔

    پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت میں انسپکشن ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ انجینئر فاطمہ الجعلبی نے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ الرای کے علاقے میں ادارے کے انسپکٹرز نے غیر مناسب طریقے سے ماسک پہننے یا نہ پہننے کے جرم میں متعدد افراد پر جرمانے عائد کیے ہیں۔

    کویت میں شاپنگ مالز اور مارکیٹوں میں فرش پر سماجی فاصلے کے نشانات نہ لگائے جانے پر چند اداروں کو بھی جرمانہ کیا جا چکا ہے۔

    فاطمہ الجعلبی نے بیان میں متنبہ کیا کہ اگر مذکورہ مقامات پر فیس ماسک اور سماجی فاصلے کے قانون کی دوبارہ خلاف ورزی پائی گئی تو انھیں قانونی طور پر جواب دہ ٹھہرا کر عدلیہ کے حوالے بھی کیا جا سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ خواتین کی انسپکشن ٹیم خواتین کے سیلون، انسٹی ٹیوٹس، کلینکس، درزی کی دکانوں اور دیگر دکانوں کے معائنے میں مہارت رکھتی ہے، اس لیے محتاط رہا جائے۔

    انسپکشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق خواتین کی انسپکشن ٹیم نے 28 ہزار دورے کیے، اس دوران 444 خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے کیے گئے، اور 4،400 کو وارننگز جاری کی گئیں، جب کہ 4 دکانوں کو سر بمہر کیا گیا۔

  • کویت : لیبر قوانین میں ترمیم، غیرملکیوں کیلیے اہم خبر

    کویت : لیبر قوانین میں ترمیم، غیرملکیوں کیلیے اہم خبر

    کویت سٹی : حکومت نے ملک میں لیبر قوانین کے لیے نئے ضابطے مقرر کیے ہیں، خصوصی کمیٹی کے تیار کردہ قوانین کا اطلاق فوری طور پر کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت لیبر مارکیٹ میں ترمیم کے لئے نئے ضوابط کا نفاذ کیا گیا ہے، قومی کمیٹی کے نمائندوں پر مشتمل ایک خصوصی کمیٹی نے لیبر قوانین میں ترمیم کے لئے نئے ضوابط نافذ کردیئے ہیں۔

    اس حوالے سے کویتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے لیبر مارکیٹ میں تبدیلی لانے کے لئے نئے قواعد و ضوابط کے نفاذ پر عمل کیا جارہا ہے۔

    جس میں6 سرکاری اداروں جن میں افرادی قوت، وزارت صحت، داخلہ اور خارجہ امور، جنرل سیکرٹریٹ برائے منصوبہ بندی اور انسانی کمیٹی برائے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے قومی کمیٹی کے نمائندوں پر مشتمل ایک خصوصی کمیٹی نے لیبر میں ترمیم کے لئے نئے ضوابط نافذ کردیئے ہیں۔

    ضوابط میں مارکیٹ کے حالات اور اس میں مقامی ضرورتوں کے عدم توازن کو ٹھیک کرنا شامل ہے بشرطیکہ وہ ریاست کے ترقیاتی منصوبے کے تحت ہی لاگو ہوں۔

    روزنامہ القبس کے ذریعہ حاصل کردہ کمیٹی کے ذریعہ جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حکمت عملی بنیادی طور پر سرمایہ دارانہ معاشی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی پر منحصر ہے جو جدید ٹیکنالوجی پر انحصار کرتے ہیں جس سے پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے اور غیر ملکی کارکنان کی ضرورت میں کمی آتی ہے اور یہ ہی بنیادی مقصد بھی ہے۔

    رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ سرکاری کارکنان کویتی ملازمین کے لئے روزگار کے پروگراموں کی حوصلہ افزائی کرکے نجی شعبے میں کویت کی شراکت میں اضافے کے علاوہ مختلف اداروں میں کام کی اقدار کو مستحکم کریں ، پیداواری صلاحیتوں کو بڑھانے اور کام میں سستی کے مظاہروں کا مقابلہ کرنے کی کوشش کریں۔

    اس رپورٹ کے مطابق ریاست سرکاری شعبے میں افرادی قوت کی افراط زر پر قابو پانے، بین الاقوامی سطح کے مطابق ان کی تعداد کو ایڈجسٹ کرنے ، منتقلی کے پروگراموں کے ذریعہ ملازمت کے معیاروں کو ایڈجسٹ کرنے اور نوجوانوں کو نجی شعبے میں کام کرنے کی ترغیب دلانے کی کوشش کررہی ہے۔

    اس رپورٹ میں متعلقہ حکام کے رجحان کو ظاہر کیا گیا ہے جو کویتی ملازمین کو زائد معاوضہ دے کر ان کی ترغیبات کی حمایت کررہے ہیں خاص طور پر سرکاری چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی مدد میں آپریشنل رکاوٹوں کا ازالہ اور مادی مدد اور انتظامی سہولیات کی فراہمی کے ذریعے مدد کی جا رہی ہے۔

    غیر ملکیوں کی بھرتیوں کے بارے میں اس رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ سرکاری اداروں نے تعلیمی قابلیت کی منظوری کے نظام کو پہلے ہی کام کے اجازت ناموں کی تجدید اور کسی پیشہ ورانہ ٹائٹل کے اجراء کی اجازت سے قبل شرط کے طور پر لاگو کرنا شروع کردیا ہے۔

    اس رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ریاستی حکام سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کے لئے تجارتی لائسنس دینے کے عمل پر قابو پالیں گے اور انہیں نجی شعبے میں مزدوروں کی رجسٹریشن کی اجازت دی جائے گی۔

    اس رپورٹ کے مطابق ریاستی حکام مختلف گھریلو خدمات اور خاندانی خدمات کا نظام فراہم کرنے اور شہریوں کے ذریعہ گھریلو ملازمین کی براہ راست بھرتی کو قانونی شکل دینے میں مہارت رکھنے والی کمپنیوں کے قیام کی طرف جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ایک ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ لیبر قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کمپنیوں کے ساتھ رجسٹرڈ مزدور روزگار تحفظ کے شعبے کے انسپکشن ڈیپارٹمنٹ کے ذاتی جائزے کے ذریعے اپنی شرائط میں ترمیم نہیں کرسکتے ہیں۔

    ذرائع نے واضح کیا کہ اتھارٹی نے مزدور قانون کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں پر رجسٹرڈ کارکنوں کی شرائط میں ترمیم کرنے کی کوئی آخری تاریخ طے نہیں کی ہے، خواہ تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر ہو یا رہائشیوں کی اسمگلنگ کے شبہات گردش کرتے ہوں کارکنوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے اتھارٹی نے کوششوں کے تسلسل پر زور دیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اتھارٹی نے حال ہی میں 3 فائلیں پبلک پراسیکیوشن کو منتقل کیں جن میں سیکڑوں مزدوروں کے معاملات تھے اور رہائشی اجازت ناموں (اقاموں) میں اسمگلنگ کے شبہات تھے جن میں سے کچھ کی اس وقت تفتیش جاری ہے اور دیگر کو عدلیہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔

  • کویت: 60 سالہ افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس کتنی ہوگی؟

    کویت: 60 سالہ افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس کتنی ہوگی؟

    کویت سٹی: کویت میں 60 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس میں تبدیلی کی تجویز پیش کردی گئی۔

    کویتی میڈیا رپورٹ کے مطابق عوامی مشاورتی افرادی قوت برائے روزگار امور کی سپریم ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کے دوران طے ہوا کہ مذکورہ تجویز پر اتفاق رائے سے ایک فارمولہ طے پا گیا ہے جس کے تحت 60 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی جا سکتی ہے۔

    اس تجویز پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ ایک سال کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس 2 ہزار کے علاوہ 500 دینار جامع ہیلتھ انشورنس فیس بھی لی جائے گی تاہم اس تجویز کو منظوری یا ترمیم کے لیے افرادی قوت برائے پبلک اتھارٹی میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے پاس پیش کیا جائے گا۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ اس تجویز میں اجلاس میں موجود شرکا کی منظوری بھی شامل ہے، پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، کویت ورکرز یونین، وزارت داخلہ اور کچھ دیگر اداروں نے چھوٹے درجے کے کارکنوں کو اس سے محفوظ رکھنے اور اس کو محدود کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں مجوزہ رقم میں کمی کا بھی امکان ہے جس کا جلد انعقاد ہونا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس کی صدارت وزیر تجارت و صنعت ڈاکٹر عبداللہ السلمان کریں گے، پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے نائب صدر اور ڈائریکٹر اور تجربہ رکھنے والے 3 افراد کے علاوہ 4 سرکاری ایجنسیوں کے ارکان بھی اس اجلاس میں شریک ہوں گے۔

  • کویتی حکام کی ویزا و اقامہ کے حوالے سے اہم وضاحتیں

    کویتی حکام کی ویزا و اقامہ کے حوالے سے اہم وضاحتیں

    کویت سٹی: کویتی حکام کا کہنا ہے کہ بیرون ملک پھنسے تارکین وطن کی واپسی کے لیے کویت کا ویزا لازمی شرط ہے، وزارت داخلہ نے اس حوالے سے مزید وضاحت بھی جاری کی ہے۔

    کویتی میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ کویتی خواتین اپنے غیر ملکی شوہر اور بچوں کو اسپانسر کرنے کا حق رکھتی ہیں بشرطیکہ ان میں سے کوئی بھی سرکاری یا نجی ادارے کے لئے کام نہ کرتا ہو، خاتون کو کویتی شہری سے شادی کے ذریعے شہریت حاصل نہ ہوئی ہو۔

    وزارت داخلہ کے مطابق اس کے علاوہ غیر کویتی بیویوں اور غیر کویتی بچوں کو رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنے کا حق ہے۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ ایسے گھریلو ملازمین جن کا رہائشی اقامہ ملک سے باہر ہونے کے عرصے کے دوران ختم ہوگیا ہے، قانون کی رو سے اگر وہ دوبارہ ملک میں داخل ہونا چاہتے ہیں تو انہیں نئے انٹری ویزا کی درخواست دینا ہوگی اور تمام نئے طریقہ کار پر عمل کرنا پڑے گا۔

    یہی قانون ان غیر ملکی کارکنان پر بھی لاگو ہوتا ہے جو دوسرے ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں تاہم کارکنان کو وزارتی مجلس میں کرونا وائرس ہنگامی صورتحال کے لیے وزارتی کمیٹی کی منظوری حاصل کرنا ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں مقیم غیر ملکی بچوں کے والد اگر ملک سے باہر تھے اور ان بچوں کے رہائشی اجازت نامے کی میعاد ختم ہوجاتی ہے تو جب تک والد ملک میں واپس داخل نہیں ہوجاتے تب تک ان بچوں کے اقاموں کی تجدید نہیں کی جائے گی۔

    اسی طرح اگر والد واپس ملک لوٹنے میں ناکام رہتے ہیں تو اس صورت میں بچے اپنی رہائشی حیثيت میں ترمیم کرسکتے ہیں یا ملک چھوڑ کر جا سکتے ہیں۔

    گھریلو ملازمین سمیت کارکنوں کو جاری کردہ تمام نئے داخلہ ویزوں کے لیے وزرا کی کونسل میں کرونا ایمرجنسی وزارتی کمیٹی کی منظوری درکار ہوگی۔

    غیر ملکی کارکنان جن کے کفیل وفات پا چکے ہیں انہیں ملک میں اپنی رہائشی حیثیت کو ایڈجسٹ کرنا ہوگا، اس سلسلے میں طے شدہ طریقہ کار کے مطابق رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔ اگر وہ رہائشی اجازت نامہ حاصل نہیں کرتے ہیں تو انہیں ملک چھوڑنا پڑے گا۔

  • کویت حکومت کا اقاموں سے متعلق حتمی فیصلہ

    کویت حکومت کا اقاموں سے متعلق حتمی فیصلہ

    کویت سٹی : محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ60 سال سے زائد عمر والے افراد کے رہائشی اقاموں کی تجدید ہرگز نہیں کی جائے گی، کویت حکومت اس فیصلے پر سختی سے کاربند رہے گی۔

    کویت ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت کی جانب سے جنوری2021 میں60 سال سے بڑی عمر والے افراد پر لاگو ہونے والے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید پر پابندی میں کوئی چھوٹ یا رعایت نہیں ہے اور یہ ہی اس کا ایک اٹل فیصلہ ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے پر پابندی عائد کرنے کی کوششوں کے تحت کویت کے حکام نے60 سال کی عمر تک پہنچنے والے تارکین وطن کے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید پر  پابندی عائد کرنے کے قانون میں تبدیلیوں کو مسترد کردیا ہے۔

    کویتی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ایک سرکاری ذریعے نے سوشل میڈیا پر گردش کرتی خبریں جن میں جنوری میں نافذ ہونے والی پابندی میں ترمیم کا دعویٰ کیا گیا ہے ان اطلاعات کی سختی سے تردید کردی ہے۔

    ذرائع نے جمعرات کو کہا کہ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ حکم کسی رعایت یا ترمیم کے بغیر یکم جنوری2021 سے نافذ العمل ہے۔ اس سلسلے میں کیے گئے تمام دعوے بالکل بے بنیاد ہیں۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ لیبر مارکیٹ اور افرادی قوت سے متعلق کوئی بھی فیصلہ یا ترمیم اتھارٹی کے ذریعہ جاری کی جاتی ہے اور اسے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر شائع کیا جاتا ہے تاہم اتھارٹی کے فیصلوں میں شک بے بنیاد ہے۔

    یاد رہے کہ کویت میں رہنے والے ایسے غیرملکی جن کی عمر60 برس یا اس سے زیادہ ہے اور ان کے پاس یونیورسٹی کی ڈگری موجود نہیں ہے،جنوری 2021 سے کویت نے ان کے رہائشی اقاموں کی تجدید پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

    کویت کے ذرائع ابلاغ کے مطابق مذکورہ پابندی کی وجہ سے رواں سال 70،000 سے زیادہ تارکین وطن کارکن کویت چھوڑ کر چلے جائیں گے۔

    حالیہ مہینوں میں کویت میں غیر ملکیوں کے روزگار کو روکنے کے لئے مختلف قسم کی آراء منظر عام پر آرہی ہیں جن میں یہ الزامات عائد کئے گئے ہیں کہ تارکین وطن کارکنان نے خلیجی ملک کے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کو متاثر کیا ہے اور غیر ملکی کارکنان خلیجی ممالک میں عدم آبادیاتی نظام کے ذمہ دار ہیں۔

  • کویت : 20 ممالک کے لاکھوں تارکین وطن کے اقامے منسوخ

    کویت : 20 ممالک کے لاکھوں تارکین وطن کے اقامے منسوخ

    کویت سٹی : محکمہ پاسپورٹ نے کویت میں کام کرنے والے لاکھوں غیر ملکیوں کے اقامے منسوخ کردیئے، مذکورہ افراد کا تعلق 20 ممالک سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت میں کام کرنے والے دو لاکھ سے زیادہ تارکین وطن کو کورونا وبا کی وجہ سے اپنے ملک چلے گئے تھے گزشتہ ایک سال کے دوران بیرون ملک سے نہ لوٹنے  کے باعث وہ اپنے اقاموں سے محروم ہو گئے۔

    یہ تمام تارکین وطن کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عائد کردہ پابندیوں کے پیش نظر بیرون ملک سےکویت  واپس نہیں آسکے اور حکام نے ان کے اقامے منسوخ کردیئے  یا  ان کے ویزے زائد المیعاد ہونے کی وجہ سے کارآمد نہیں رہے ۔

    کویتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق متاثر ہونے والے تارکین وطن 20 مختلف ممالک سے تعلق رکھتے ہیں لیکن مصر، سری لنکا اور بھارت سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

    گزشتہ سال کورونا وائرس کی وبا کے آغاز پر کویتی حکومت نے اپنا یہ فیصلہ عارضی طور پر معطل کردیا تھا جس میں یہ کہا گیا ہے کہ اگر کوئی تارک وطن چھ ماہ تک بیرون ملک رہے گا تو اس کا اقامتی ویزا ازخود منسوخ تصور ہوگا، خواہ اس کے ویزے کی میعاد ابھی باقی ہی کیوں نہ ہو۔

    اس فیصلے سے کویت میں کام کرنے والے تارکین وطن یا مکینوں کو یہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ اگر وہ کورونا وائرس کی وَبا کی وجہ سے بیرون ملک مقیم ہیں تو ان کا ویزا کارآمد اور محفوظ ہے کیونکہ بہت سے تارکین وطن مختلف ملکوں کی جانب سے اس مہلک وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عائد کردہ سفری پابندیوں کے پیش نظر کویت واپس نہیں آسکے تھے۔

    اگرچہ مذکورہ فیصلہ معطل کر دیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود کویتی حکام کے نزدیک اس کا یہ مطلب ہے کہ کویت سے باہر کسی بھی تارک وطن کو اپنے ویزے کی مدت ختم ہونے سے قبل اپنے اقامے کی تجدید کرانا ہوگی اور اس مقصد کے لیے اس کی کویت میں موجودگی ضروری ہے۔

  • کویت آنے والے مسافروں سے متعلق حکومت کا نیا فیصلہ

    کویت آنے والے مسافروں سے متعلق حکومت کا نیا فیصلہ

    کویت سٹی : کورونا ویکسین لگوا کر کویت آنے والے مسافروں کو اب ہوٹل میں نہیں رہنا پڑے گا، ملک میں واپس آنے والوں کے لیے بڑی خبر کی تصدیق ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کویت حکومت کی جانب سے23 فروری کو مقامی روزنامہ کی جانب سے شائع کی جانے والی خبر کی تصدیق کردی گئی ہے کہ کورونا ویکسین لگوا کر کویت آنے والے افراد ادارہ جاتی قرنطینہ سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کویتی سوشل میڈیا سینٹر نے ایک اعلان کیا کہ ملک میں آنے والے مسافروں کی 3 اقسام جو کورونا وائرس کی ویکسین لے چکے ہیں ادارہ جاتی قرنطین سے مستثنیٰ ہوں گے۔ وہ تین اقسام مندرجہ ذیل ہیں۔

    پہلے وہ لوگ جو دو خوراکیں وصول کرچکے ہیں اور دوسری خوراک لینے کے بعد دو ہفتے گزار چکے ہیں ان پر ادارہ جاتی قرنطینہ لاگو نہیں ہوگا۔

    دوسرے وہ جن افراد کو ویکسین کی ایک خوراک موصول ہوئی تھی اور خوراک لینے کے بعد 5 ہفتے گزر چکے ہیں انہیں ادارہ جاتی قرنطینہ سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔

    اس کے علاوہ تیسری قسم وہ افراد کورونا وائرس کے انفیکشن کے بعد شفایاب ہو چکے ہیں اور انہوں نے ایک خوراک وصول کرلی ہے اور پہلی خوراک کے بعد دو ہفتے گزر چکے ہیں ایسے افراد پر بھی ادارہ جاتی قرنطینہ لاگو نہیں ہوگا۔

    مرکز نے بتایا کہ کورونا ٹیسٹ منفی آنے کی صورت میں گھر میں قرنطینہ کا اطلاق 7 دن کی مدت کے لئے کیا جائے گا اور کویت آمد کے ساتویں دن پی سی آر ٹیسٹ لیا جائے گا۔

    انہوں نے نشاندہی کی کہ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے لئے یونیورسٹی سے جاری رجسٹریشن اور رجسٹریشن کا ایک سرٹیفکیٹ کافی ہے جو ادارہ جاتی قرنطینہ سے استثنیٰ کے لئے پیش کیا جائے گا۔

  • کویت میں اسکول کھول دیئے جائیں گے مگر کس شرط پر؟

    کویت میں اسکول کھول دیئے جائیں گے مگر کس شرط پر؟

    کویت سٹی : کویت میں کورونا وائرس کے باعث بند ہونے والے اسکول رواں سال ستمبر میں کھول دیئے جائیں گے، اساتذہ کو کورونا ویکسی نیشن کے بغیر داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

    اس حوالے سے کویتی وزارت صحت نے اعلان کرتے ہوئے طلباء کو ستمبر سے اسکولوں کا رخ کرنے کے انکشاف کر دیا ہے جبکہ اساتذہ کا کورونا ویکسین لینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    مقامی روزنامہ کی رپورٹ کے مطابق وزیر صحت ڈاکٹر باسل الصباح نے اعلان کیا ہے کہ مختلف مراحل میں طلبا کی اسکولوں میں واپسی نئے تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ ہی ستمبر میں ہوگی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ تمام اساتذہ اور منتظمین اگلے ماہ سے کورونا ویکسین وصول کریں گے۔

    کویتی اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کے دوران وزیر صحت نے کویتی عوام سے صحت کے تحفظ کے لئے ویکسین لینے کی اپیل کی۔

    انہوں نے بتایا کہ اب تک 400،000 عمر رسیدہ افراد کو ویکسین دی جا چکی ہے، سول سروس میں رجسٹرڈ کویتیوں اور رجسٹریشن کرنے والوں کو بھی ویکسین دی گئی ہے جبکہ تقریباً ایک چوتھائی بالغ افراد کے ساتھ ساتھ عمر رسیدہ غیر ملکی افراد کو بھی کورونا ویکسین دی جاچکی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ہم ویکسی نیشن کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں اور عید الفطر کی آمد کے ساتھ ہی ایک ملین افراد میں آگاہی پیدا کی جائے گی جبکہ اگلے ستمبر تک آگاہی کے اس ٹرن آؤٹ میں اضافے کے ساتھ ہم 20 لاکھ افراد تک پہنچ جائیں گے۔

    ستمبر سے اسکولوں کے دوبارہ کھلنے کے بعد معمول کی زندگی میں واپسی ہوگی اور ساتھ ہی ویکسین لینے والوں میں مزید اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔

    انہہوں نے بتایا کہ اپریل کے مہینے میں اساتذہ و انتظامیہ , کوپریٹو سوسائٹیوں ، ہیئر ڈریسروں اور بینکوں کے ملازمین سمیت تقریبا 1 لاکھ 20 ہزار افراد کو ویکسین دی جائے گی۔

  • کویت : کورونا ویکسین نہ لگوانے والے نئی مشکل میں پھنس گئے

    کویت : کورونا ویکسین نہ لگوانے والے نئی مشکل میں پھنس گئے

    کویت سٹی : کورونا ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں کیلئے حکومت نے سخت احکامات جاری کیے ہیں، جس کے تحت ایسے تمام افراد کو سنیما گھروں تجارتی مراکز اور اسکولوں میں داخلے پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔

    کویتی وزیر صحت ڈاکٹر باسل الصباح نے کہا ہے کہ  کورونا کے پیش نظر  بند کیے گئے  تمام اسکول رواں سال ستمبر میں  طلبہ و طالبات کے لیے کھول دیئے جائیں گے۔

    کویتی وزیر صحت نے انتباہ دیا کہ ماہ رمضان بعد ایسے کسی بھی شخص کو سینما آنے سے روکا جائے گا جس نے ویکسین نہیں لگوائی ہوگی اور ایسے ہر تجارتی ادارے کو سیل کردیا جائے گا جس کے عملے نے ویکسین کی خوراک نہیں لی ہوگی۔

    کویتی ذرائع کے مطابق الصباح نے بیان میں کہا کہ اسکولوں کے سارے عملے کو آئندہ ماہ کورونا ویکسین لگائی جائے گی، اساتذہ اور انتظامیہ کے تمام اہلکاروں کو ویکسین لگانے کا پروگرام بنایا گیا ہے۔

    کویتی وزیر صحت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی صحت و سلامتی کی خاطر ویکسین ضرور حاصل کریں۔ انہوں نے بتایا کہ کویت میں اب تک چار لاکھ افراد کو ویکسین دی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سول سروس میں رجسٹرڈ پچاس فیصد معمر کویتی ویکسین لگوا چکے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ویکسین کے لیے اندراج کرالیا تھا۔

    اس کے علاوہ چوتھائی غیرملکی معمر افراد کو بھی کورونا ویکسین دی گئی ہے۔ کویت میں 80 سے لے کر 100 سال کے معمر افراد کو یومیہ گھروں پر ویکسین دی جارہی ہے۔

    کویتی وزیر صحت نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ عید الفطر کی آمد تک دس لاکھ افراد کو ویکسین دی جائے گی۔
    عوام میں جیسے جیسے ویکسین کی اہمیت کا شعور بڑھ رہا ہے ویسے ویکسین لینے والوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا
    ہے۔ تعلیمی سال کے آغاز تک بیس لاکھ افراد کو ویکسین دی جائے گی۔

    الصباح نے کہا کہ بینکوں، حجاموں، کوآپریٹو سوسائٹیوں کے تعاون سے ایک لاکھ 20 ہزار افراد کو اپریل میں ویکسین دی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ویکسین اموات کی تعداد گھٹانے میں توجہ طلب حد تک موثر ہے۔ بعض لوگ بلاوجہ اس سے خوف محسوس کر رہے ہیں۔ اب تک دنیا بھر میں کروڑوں افراد ویکسین لے چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ و برطانیہ سمیت دنیا کے بیشتر ملکوں میں کورونا کے کیسز اور اموات کی تعداد کم ہو گئی ہے۔

  • کویت میں داخلے کی اجازت کس ملک کے شہریوں کو ہوگی؟

    کویت میں داخلے کی اجازت کس ملک کے شہریوں کو ہوگی؟

    کویت سٹی : کورونا کے سدباب کیلئے کویت سول ایوی ایشن نے ملک میں داخلے کی منظوری کے حوالے سے تمام ایئر لائنز سے ایم یو این اے سسٹم کی منظوری کا مطالبہ کیا ہے۔

    اس سلسلے میں مقامی اخبار کے ذریعے جاری کردہ خبر کی تصدیق کرتے ہوئے سول ایوی ایشن نے 15ممالک کی ملک میں داخلے کی منظوری کے حوالے سے بڑی نوید سنا دی۔

    سول ایوی ایشن کی جنرل انتظامیہ نے آج کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کام کرنے والی تمام ایئر لائنز کو ایک سرکلر جاری کیا ہے جس میں کویت سے باہر لیبارٹریوں کی جانچ پڑتال کے لئے ایم یو این اے سسٹم کی منظوری کا مطالبہ کیا گیا تاکہ اس سسٹم کو پروگرام سے لنک کیا جاسکے اور یہ یقینی بنایا جاسکے کہ کورونا ٹیسٹ کے سرٹیفکیٹ میں کوئی ردو بدل یا جعل سازی نہ ہوئی ہو اور ان کے جاری کردہ سرٹیفکیٹ قابل اعتماد ہوں۔

    جاری کردہ سرکلر میں مزید کہا گیا کہ 15 ممالک کو پہلے مرحلے کے طور پر منظور کیا گیا ہے یعنی بھارت، فلپائن، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال، امارات، ترکی، قطر، عمان، سعودی عرب، مصر، اردن، برطانیہ، فرانس اور امریکہ سے آنے والے مسافر اس سسٹم کے تحت ملک میں داخل ہوسکیں گے۔

    سرکلر میں واضح کیا گیا ہے کہ اس نظام کو نافذ کیا جائے گا اور تمام ممالک کے لئے ایک پروگرام شدہ ٹائم پلان کے مطابق بیرونی لیبارٹریوں کو منسلک کیا جائے گا جبکہ اسی دوران باقی ممالک کے لئے بھی وقتاً فوقتا سرکلر جاری کیا جائے گا۔

    اخبار کے مطابق پی سی آر سرٹیفکیٹ کی جعل سازی کو روکنے کے لئے رابطے کا عمل مکمل ہوتے ہی یہ نظام 15ممالک سے آنے والے تمام لوگوں پر لاگو ہوگا۔

    یاد رہے کہ کویت میں فی الحال غیرملکی افراد کے داخلے پر مکمل پابندی عائد ہے اور مذکورہ بالا سسٹم کویت میں داخل ہونے والے افراد پر اس وقت لاگو ہو گا جب کویت کی جانب سے ان ممالک کی پروازیں بحال کی جائیں گی۔