Tag: Kuwait

کویت اردو نیوز

Kuwait News Urdu

کویت سے آنے والی تازہ ترین خبریں اور معلومات

Kuwait is a middle-eastern country with Pakistani expats

 

Kuwait is a middle-eastern country with Pakistani expats

  • کویت : نیا اسمارٹ لائسنس کن لوگوں کو ملے گا ؟ محکمہ ٹریفک نے بتا دیا

    کویت : نیا اسمارٹ لائسنس کن لوگوں کو ملے گا ؟ محکمہ ٹریفک نے بتا دیا

    کویت سٹی : ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کیلئے شہریوں خصوصاً غیر ملکیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ان کا کہنا ہے کہ لائسنس جاری کارنے والی خود کار مشینوں پر عوام کا بے پناہ ہجوم ہوتا ہے۔

    کویت میں تجارتی مراکز میں قائم خود کار ڈرائیونگ لائسنس پروسسنگ مشینوں پر بے پناہ ہجوم لگا ہوتا ہے، جس کے باعث لائسنسوں کی عدم دستیابی کے باعث نیا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔

    اس حوالے سے کویتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ شدید بھیڑ کے نتیجے میں ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء میں رکاوٹیں پیدا ہورہی ہیں، اس سلسلے میں مقامی شہریوں اور تارکین وطن نے امید ظاہر کی ہے کہ انتظامیہ ان کی پریشانی کو مد نظر رکھتے ہوئے کوئی حل نکالے گی تاکہ جرمانوں سے بچا جاسکے۔

    کویت میں موجود تارکین وطن کا کہنا ہے کہ ہم نے ڈرائیونگ لائسنسوں کی تجدید کروانا شروع کردی تھی لیکن خام مال کی کمی نے پریشانی میں اضافہ کیا۔

    ان کا مزید کہنا ہے کہ صبح اور شام کے اوقات میں شاپنگ مالز میں مشینوں کو صرف شہریوں تک محدود رکھنے سے ہماری مشکلات اور بڑھ گئی ہیں۔

    اس سلسلے میں سیکیورٹی ذرائع نے میڈیا کو بتایا ہے کہ لائسنس جاری کرنے کیلئے مواد کی دستیابی ایک بڑا مسئلہ ہے، ان کا کہنا ہے کہ محکمہ ٹریفک ہر ہفتے700ڈرائیونگ لائسنسوں کیلئے کافی مواد تقسیم کررہا ہے اور مزید مواد کی فراہمی کیلئے کوشش جاری ہے۔

    سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ تمام شہریوں کو اپنے لین دین اور دیگر امور کی تکمیل کیلئے محکمہ ٹریفک اور دیگر خدمات کے مراکز سے رجوع کرنے کا حق حاصل ہے۔

    اس کے علاوہ محکمہ ٹریفک ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ محکمہ اسمارٹ لائسنس کے اجراء کے دوسرے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے، پہلی بار ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جانے والے تارکین وطن جدید حفاظتی خصوصیات کے حامل اسمارٹ لائسنس کو حاصل کرسکتے ہیں۔

    اس کے علاوہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تیسرا مرحلہ بھی شروع کیا جارہا ہے جس کے تحت اسمارٹ لائسنس ان تمام تارکین وطن کو فراہم کیا جائے گا جنہوں نے اپنے کھوئے ہوئے یا خراب شدہ لائنسنسوں کی تجدید یا ان میں تبدیلی کرانے کی درخواست جمع کرائی ہوئی ہے۔

  • کویت : کرایوں میں اضافے کا فیصلہ کرلیا گیا

    کویت : کرایوں میں اضافے کا فیصلہ کرلیا گیا

    کویت سٹی : کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے بعد کویتی حکومت نے شادی ہالوں اور دیگر تقاریب کیلئے مراکز کے کرائے میں اضافہ کردیا ہے جس کی باقاعدہ منظوری دے دی گئی ہے۔

    اس حوالے سے کویت کی وزیر برائے سماجی امور مریم العقیل نے شادی ہالوں اور ترقیاتی مراکز کے کرایوں میں اضافے کیلئے وزارت سماجی امور مین سماجی ترقی کے شعبے کی تجویز کی منظوری دے دی۔

    اس تجویز کی منظوری کے بعد اسے وزارت خزانہ کو ارسال کردیا گیا ہے، اس حوالے سے کویتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ شادیوں کیلئے سو کویتی دینار کے بجائے300دینار ہوں گے۔

    اس کے علاوہ تھیٹر میں پرفارمنس کیلئے 500کویتی دینار اور گریجویشن کی تقاریب کیلئے ایک ہزار دینار کا کرایہ تجویز کیا گیا ہے۔ اس تجویز میں ہالوں کے انشورنس کیلئے سو سے تین سو کویتی دینا کا اضافہ شامل ہے۔

    ذرائع کے مطابق تجویز میں یہ شرط عائد کی گئی ہے کہ ہال کے تمام تحفطات اس وقت وزارت میں لاگو ہونے والے اوشین ہاؤس درخواست کے ذریعے کیے جاسکتے ہیں۔

  • کویت میں بھی فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ

    کویت میں بھی فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ

    کویت سٹی : فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیان اورگستاخانہ کارٹونوں کی اشاعت کے خلاف کویت میں بھی فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کی مہم زوروں پر ہے۔

    کویت میں فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ اور ترک مال کی حوصلہ افزائی کے نام سے مہم کا آغاز کردیا گیا ہے جو زور و شور سے جاری ہے، کویت کے سماجیکارکنان نے ملک میں عام استعمال کی جانے والی فرانسیسی مصنوعات کی تصاویر اور ان کی نعم البدل ترک مصنوعات کی تصاویر شائع کردیں۔

    کویت کے پرچون فروشوں نے بھی فرانسیسی مصنوعات کا اجتماعی بائیکاٹ کردیا ہے اور انہوں نے اپنی دکانوں اور سپر اسٹورز سے فرانسیسی اشیاء ہٹا دی ہیں۔

    اس حوالے سے کویت کی غیر سرکاری صارفین کوآپریٹو سوسائٹیز کی یونین نے جمعہ کو فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کے لیے ایک باضابطہ سرکلر جاری کیا تھا اس یونین میں کویت کی 70 سے زیادہ تنظیمیں شامل ہیں۔

    کویت کے شہریوں نے سوشل میڈیا پر فرانسیسی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم کے لئے "فرانسیسی مصنوعات کو ترک مصنوعات سے تبدیل کرو” کا ہیش ٹیگ لگایا ہے۔

    اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر صارفین نے فرانسیسی صدر کے بیان پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک کی معروف مارکیٹوں اور دوکانوں نے فرانسیسی مال کا بائیکاٹ کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ کویت کے 70 سے زائد پرچون فروش اراکین کی حامل ‘صارف کوآپریٹو یونین’نے 23 اکتوبر سے اپنے شیلفوں سے تمام فرانسیسی مصنوعات کو ہٹانے کا اعلان کیا تھا۔

    کویت کے وزیر خارجہ احمد ناصر المحمد الصباح نے ملک میں فرانس کی سفیر این کلئیر لیجنڈر کو متنبہ کیا تھا کہ فرانس کا اسلام مخالف بیانات کو روکنا ضروری ہے، صباح نے مزید کہا کہ کویت اسلام کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنے کی پالیسیوں کو مسترد کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں : شہری فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، اردوان کی اپیل

    اس سے قبل  ترک صدر رجب طیب اردوان نے فرانسیسی ہم منصب کو ایک بار پھر دماغی علاج کا مشورہ دیتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔

    ترک صدر نے کہا کہ یورپی رہنماؤں کو یورپ میں نفرت کا پھیلاؤ روکنے کے لیے فرانسیسی صدر کی پالیسیوں کو روکنا چاہیے اور انہیں سمجھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔

  • کویت : غیرملکیوں کا نیا ڈرائیونگ لائسنس کیسے بنے گا؟

    کویت : غیرملکیوں کا نیا ڈرائیونگ لائسنس کیسے بنے گا؟

    کویت سٹی : حکومت کویت نے پرائیویٹ اسکولوں میں اساتذہ کیلئے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے نئے قواعد و ضوابط جاری کیے ہیں۔

    اس حوالے سے کویتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ محکمہ ٹریفک حکام نے نجی اسکولوں میں کام کرنے والے غیر ملکی اساتذہ کو نیا ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کیلئے تین شرائط لاگو کی ہیں۔

    اس حوالے سے ترجمان محکمہ ٹریفک نے بتایا ہے کہ پرائیویٹ اسکولوں میں ڈیوٹی پر مامور اساتذہ جو کم از کم دو سال تک کویت میں یونیورسٹی کی ڈگری اور رہائش کے ساتھ 600دینار اور اس سے اوپر کی ماہانہ تنخواہ وصول کرتے ہیں صرف وہی افراد نئے ڈرائیونگ لائسنس کیلئے درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔

    کویتی ذرائع ابلاغ سے حاصل کردہ مصدقہ حکومتی احکامات میں کہا گیا ہے کہ تمام چھ گورنریٹ ڈرائیونگ لائسنس ڈیپارٹمنٹ سال2020کی وزارتی قرارداد نمبر270کی پاسداری کریں گے جو پیراگراف ڈی کے طے شدہ1976میں وزارتی قرارداد نمبر81 کی کچھ شقوں میں ترمیم سے متعلق ہے۔

  • کورونا وائرس : کویتی دفاتر میں حاضری کیلئے نیا نظام متعارف

    کورونا وائرس : کویتی دفاتر میں حاضری کیلئے نیا نظام متعارف

    کویت سٹی  : یوں تو دفاتر میں حاضری لگانے کے مختلف طریقے رائج ہیں جس میں رجسٹر میں انٹری کرنا، اپنے ہاتھ یا کسی ایک انگلی کو اسکین کرنا یا آفس کارڈ شو کرنا ہے جس کے بعد ملازم کی دفتر آمد اور روانگی کے وقت کا تعین کیا جاتا ہے۔

    کورونا وائرس کی عالمی وبا کے بعد کچھ دفاتر میں حفظان صحت کے اصولوں کے تحت ملازمین کی حاضری کے طریقہ کار کو بھی تبدیل کیا گیا تھا۔

    اس حوالے سے کویت کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اب فنگر پرنٹس کے بجائے دفتر آنے والے ملازمین کا چہرہ اسکین کرنے کا نظام متعارف کرایا جائے گا۔

    کورونا وائرس کے بحران کے آغاز سے لے کر اگلے نوٹس تک کویت کے سرکاری و نجی اداروں میں فنگر پرنٹس کے ذریعے
    حاضری ختم کرنے کا حکم دیا گیا تھا جو تاحال جاری ہے، تاہم اب اس کا متبادل نظام لانے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    اس حوالے سے کویتی حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام دفاتر میں ملازمین کی حاضری کے ریکارڈ کیلئے اب فنگر پرنٹس کے بجائے ان چہرے کو اسکین کرنے کا نظام رائج کیا جائے گا، اس سے قبل بائیو میٹرک سسٹم کو معطل کردیا گیا تھا۔

    کویتی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ نیا نظام سول اور فوجی اداروں میں یکساں لاگو ہوگا، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ملازمین کے آنے اور جانے کے اوقات کار کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ پیداواری صلاحیت اور افرادی قوت کو برقرار رکھنے کیلئے مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

  • کویت: تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا منصوبہ

    کویت: تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا منصوبہ

    کویت سٹی: کویت نے آئندہ 5 سال کے اندر 70 فی صد تارکین وطن کو ان کے ملک واپس بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت نے تارکین وطن کے حوالے سے ایک نیا منصوبہ بنا لیا ہے جس کے تحت پانچ سال کے اندر ستر فی صد غیر ملکیوں کو ان کے ملک واپس بھیجا جائے گا۔

    یہ فیصلہ کویت میں آبادیاتی عدم توازن کے ٹھوس حل کے لیے کیا گیا ہے، اس سلسلے میں کویتی قومی اسمبلی کو حکومتی ارادے کی یقین دہانی بھی حاصل ہو گئی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ستر فی صد تارکین وطن کی ملک بدری کے لیے ڈیموگرافک قانون کے آرٹیکل 5 کو ختم کیا جائے گا، اس میں ایسی شقیں شامل ہیں جن کے تحت مجموعی طور پر 10 لاکھ سے زائد تارکین وطن کو استثنیٰ حاصل ہے۔

    قانون کے تحت جن تارکین وطن کو استثنیٰ حاصل ہے ان میں گھریلو ملازمین سمیت طبی اور تعلیمی شعبہ جات کی ملازمتیں شامل ہیں۔

    اس منصوبے کے اگلے مرحلے پر کارکنوں کی اسمارٹ بھرتیوں کی اہمیت کو بھی واضح کیا گیا ہے، تاہم اس سے قبل غیر ہنر مند اور ناخواندہ کارکنوں کو ملک بدر کیا جائے گا جب کہ 1 لاکھ 60 ہزار نئی اسمارٹ بھرتیاں کی جائیں گی۔

    اس سلسلے میں ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کمیٹی نے قانون میں ترمیم کے مسودے اور اس کے حوالے سے قومی اسمبلی کے فیصلے کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس بھی منعقد کیا، مسودے کے مطابق حکومت قومی اسمبلی میں سالانہ رپورٹ پیش کرنے کی پابند رہے گی، یہ مسودہ فی الوقت قانون ساز کمیٹی کے پاس ہے۔

    کمیٹی کے چیئرمین خلیل الصالح کا کہنا تھا کہ اس قانون کا مقصد یہ ہے کہ حکومت کویت میں غیر ملکی کارکنوں کے لیے ایک حد مقرر کرنے کا طریقہ کار وضع کرے، کرونا کی وبا نے کویت میں آبادیاتی امور کے مسئلے کو اجاگر کیا، نئی قانون سازی کا مقصد بھی یہ ہے کہ آئندہ ایسے مسائل پیدا نہ ہوں، انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس قانون کے متعدد فوائد ہیں جن میں غیر ملکی ملازمین کو کنٹرول کرنا سرفہرست ہے۔

    انھوں نے کہا یہ قانون کویت میں غیر ملکی کارکنوں کی کارکردگی کی ضمانت فراہم کرے گا، سیکورٹی کی صورت حال بہتر بنائے گا، کارکنوں کی وجہ سے پیش آنے والی پریشانیوں کو کم کرے گا، اور خود کشیوں، قتل اور دھوکا دہی کے واقعات میں کمی آئے گی۔

    الصالح کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ اس قانون کا نفاذ حقیقی طور پر کیا جائے گا اور بات صرف کاغذات تک محدود نہیں رہے گی۔

  • کویت: غیر ملکی مسافروں کے لیے خوش خبری

    کویت: غیر ملکی مسافروں کے لیے خوش خبری

    کویت سٹی: کویت کے وزیر صحت باسل الصباح نے براہ راست پروازوں کی تجویز پر غور کرنے کا وعدہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کے وزیر صحت ڈاکٹر باسل الصباح نے براہ راست پروازوں سے کویت پہنچنے کی تجویز پر غور شروع کر دیا ہے۔

    گزشتہ روز کویت ایئرویز نے اعلان کیا تھا کہ وزیر صحت نے کویت ایئرویز اور جزیرا ایئرویز کے نمائندوں کے ساتھ اس سلسلے میں خصوصی ملاقات کی ہے، جس میں براہ راست پروازوں کی اجازت کے سلسلے میں گفتگو ہوئی۔

    کویت ایئر ویز کا کہنا تھا کہ وزیر صحت کو براہ راست پروازوں کے ذریعے کویت پہنچنے والے مسافروں کے سلسلے میں وزارت صحت کے منظور شدہ اقدامات کے اطلاق کے حوالے سے تجاویز دی گئیں، جس پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تجاویز میں یہ بھی شامل تھا کہ ایئر پورٹس کو ڈائریکٹ فلائٹس کے لیے کھولا جائے اور مذکورہ دو ایئر لائنز سے کویت آنے والے مسافروں سے ایئرپورٹ پر اترتے ہی کرونا کے 2 پی سی آر ٹیسٹس کے پیسے وصول کیے جائیں یا پھر ٹکٹ میں اسے شامل کیا جائے۔

    وزیر صحت نے مذکورہ ایئرلائنز کی تجاویز کے سلسلے میں اپنے مکمل تعاون کا اظہار کیا اور کہا کہ ان پر جلد غور کیا جائے گا۔ ڈاکٹر باسل الصباح نے کہا کہ وزارت صحت کا تکنیکی عملہ ان تجاویز کا ہر طرح سے جائزہ لے گا۔

    کویت کے وزیر صحت سے ایئر لائنز کے نمائندوں کی اس ملاقات کے بعد یہ توقع کی جا رہی ہے کہ کویت میں براہ راست پروازوں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔

  • پاکستانیوں کو بیرون ملک روزگار کی فراہمی، حکومت نے اپنا وعدہ پورا کردیا

    پاکستانیوں کو بیرون ملک روزگار کی فراہمی، حکومت نے اپنا وعدہ پورا کردیا

    اسلام آباد : حکومت نے پاکستانیوں کو بیرون ملک روزگار کی فراہمی پرعملدر آمد کاآغاز کردیا، پاکستان کل 226 ڈاکٹرز، پیرامیڈکس اور نرسز کی پہلی کھیپ کویت روانہ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے ایک اور وعدہ پورا کرتے ہوئے پاکستانیوں کو بیرون ملک روزگار کی فراہمی پرعملدر آمد کاآغاز کردیا ، ڈاکٹرز، نرسز، ٹیکنیکشنز پر مشتمل221 میڈیکل پروفیشنلز جمعرات کو کویت روانہ ہوں گے۔

    معاون خصوصی زلفی بخاری کی کویت کے سفیر عبدالرحمان سے ملاقات ہوئی ، معاون خصوصی زلفی بخاری نے کویت جانیوالےمیڈیکل پروفیشنلز سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کویت کوافرادی قوت برآمدکی بحالی پاکستان کیلئےتاریخی لمحہ ہے، آپ کویت میں پاکستان کے سفیر اور مزید پاکستانیوں کیلئے ملازمتوں کے حصول میں معاون ہوں گے۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ پاکستان کویت کی ترقی کےلئےپر عزم ہے، پاکستان 2035کےویژن کے تحت باصلاحیت افراد کو کویت بھیجتا رہے گا، کویت ایک ہزار سےزائدہیلتھ پروفیشنلز کو روزگاری فراہمی کاخواہاں ہے۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا گزشتہ10سالوں میں کوئی بھی ہنر مندفردخلیجی ممالک نہیں بھیجاگیا، خلیج تعاون کونسل ممبرممالک کوہنرمند افرادی قوت فراہم کرناترجیح ہے۔

    اس موقع پر کویتی سفیر کا کہنا تھا کہ مشکل وقت میں ہیلتھ کیئرپروفیشنلزدینےپرحکومت پاکستان کےشکرگزارہیں، کویت میں قیام کے دوران پاکستانی ہنر مندافراد کو مکمل سہولتیں ملیں گی۔

  • کویت: فیس ماسک نہ پہننے والوں کے لیے بری خبر

    کویت: فیس ماسک نہ پہننے والوں کے لیے بری خبر

    کویت سٹی: کویت میں فیس ماسک نہ پہننے پر اب جرمانہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کی کابینہ نے فیس ماسک نہ پہننے والوں پر جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اس سلسلے میں کویتی کابینہ نے فتویٰ اور قانون سازی کی کمیٹی کو ایک مسودہ پیش کیا ہے جس میں تجویز دی گئی ہے کہ صحت کے سلسلے میں مقرر قواعد کی خلاف ورزی پر اور کرونا وبا کے پیش نظر ماسک نہ پہننے والوں پر فوری جرمانہ عائد کیا جائے۔

    قانونی مسودے کی تجویز کے مطابق کرونا ایمرجنسی کے سلسلے میں فیس ماسک نہ پہننے والوں پر عائد کیا جانے والا فوری جرمانہ 50 سے 100 دینار کے درمیان ہوگا۔

    کویت میں قوانین کی خلاف ورزی پر بڑی کارروائی

    کابینہ نے گھروں سے باہر موسم بہار کے کیمپوں کے انعقاد پر بھی پابندی کی سفارش کر دی ہے۔

    کابینہ میں پیش ہونے والی اس سفارش کو بھی منظور کر لیا گیا ہے کہ شاپنگ مالز، کمپلیکس، کیفے، ریستوران اور ہیلتھ فٹنس کلبز میں داخلہ ایڈوانس بکنگ سے مشروط ہوگا، اس سلسلے میں ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں کہ مالز، کلبز اور ریستورانز ایڈوانس بکنگ کے بغیر گاہکوں کو قبول نہ کریں۔

    ذرایع کے مطابق ملک میں اجتماعات سے نمٹنے اور انھیں روکنے کے لیے وزرا کونسل کی جانب سے وزارت داخلہ کو اختیارات دیے جائیں گے۔

  • کویت: تنخواہوں سے قرض کی قسطوں کی کٹوتی کب ہوگی؟

    کویت: تنخواہوں سے قرض کی قسطوں کی کٹوتی کب ہوگی؟

    کویت سٹی: کویت کے بینکوں نے رواں ماہ ہی سے تنخواہوں سے قرض کی قسطوں کی کٹوتی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت میں بینکوں کی اقساط میں کٹوتی اسی ماہ اکتوبر سے شروع ہوگی، قرضوں کی اقساط کی ادائیگی کی مدت میں توسیع کے سلسلے میں مرکزی یا دوسرے بینکوں کی جانب سے تاحال کوئی ہدایت نامہ جاری نہیں ہوا۔

    یہ کہا جا رہا ہے کہ اگر قرضوں کی قسطوں کی ادائیگی میں اس طرح کی کوئی توسیع کی گئی تو اس سے بینکوں کا خسارہ دگنا ہو کر 750 ملین کویتی دینار ہو جائے گا، جس سے بینکوں کے بجٹ پر ناقابل برداشت بوجھ پڑ جائے گا۔

    بینکوں کو پہلے ہی اس حوالے سے بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے کہ حکومت کی جانب سے کرونا وبا کے پیش نظر کاروبار بند کیے گئے تھے۔

    بینک اس صورت میں قرض کی قسطوں کو ملتوی کر سکتے ہیں اگر حکومت اس کی قیمت برداشت کرے، تاہم اس امر کا امکان اس لیے نہیں ہے کیوں کہ اس کی لاگت بہت زیادہ ہے، گزشتہ ماہ ختم ہونے والی 6 ماہ کی مدت کے دوران یہ لاگت تقریباً 380 ملین کویتی دینار تھی۔

    ادھر کویتی حکومت فی الوقت اس اضافی اخراجات کو اس لیے برداشت کرنے سے قاصر ہے کہ اسے عوامی اخراجات کے لیے دستیاب کیش لیکویڈیٹی میں شدید کمی کا سامنا ہے، دوسری طرف خسارہ بھی تاریخی سطح پر بڑھ چکا ہے۔

    یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ بینکوں کی جانب سے تنخواہوں میں قسطوں کی کٹوتی کو ملتوی کرنے کی خبریں محض افواہیں ہیں۔