Tag: Kuwaitization

  • نئی تنخواہیں مقرر: کویت میں کام کرنے والوں کے لیے اہم اقدام

    نئی تنخواہیں مقرر: کویت میں کام کرنے والوں کے لیے اہم اقدام

    کویت سٹی: کویت میں کوآپریٹو سوسائٹیز (جمعیہ) میں کام کرنے والے نئے کویتی ملازمین کی تنخواہیں مقرر کردی گئی ہیں۔

    کویت نیوز کے مطابق کوآپریٹو سوسائٹیز (جمعیہ) میں ملازمتوں کو کویتائز کرنے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔

    ایک حالیہ میٹنگ کے دوران، سپروائزر کے لیے ماہانہ تنخواہ کے پیمانے کا تعین کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے جو مستقبل قریب میں کوآپریٹو باڈی میں شامل ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جنرل مینیجر کی تنخواہ 2 ہزار دینار مقرر کی گئی ہے جبکہ تجارتی، انتظامی اور مالیاتی امور کے ہر نائب کو 1500 دینار ملیں گے۔

    اس کے علاوہ محکمہ کے سربراہوں کو 1 ہزار دینار ادا کیے جائیں گے، ٹیم نے ان شہریوں کی تنخواہیں بھی مقرر کی ہیں جو کوآپریٹو محکموں میں 500 دینار میں ملازمت کریں گے۔

    اس کے علاوہ انہیں پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت سے روزگار کی امداد بھی ملے گی۔

    اس کا مقصد جمعیہ کے اندر کام کرنے کو ایک پرکشش امکان بنانے کے ساتھ ساتھ ٹیم کا کلیدی کام جمعیہ کے لیے ایک تنظیمی ڈھانچہ اور عملہ تیار کرنا ہے۔

  • کویت میں ملازمت کرنے والے تارکین وطن کے حوالے سے اہم فیصلہ

    کویت میں ملازمت کرنے والے تارکین وطن کے حوالے سے اہم فیصلہ

    کویت سٹی: کویت میں بھی کویتائزیشن کا عمل شروع کردیا گیا، سرکاری محکموں میں کام کرنے والے 50 فیصد غیر ملکیوں کو آئندہ 3 ماہ کے اندر فارغ کردیا جائے گا۔

    کویتی اخبار کے مطابق کویت کی سرکاری وزارتوں میں سب کنٹریکٹرز کے ساتھ کام کرنے والے 50 فیصد غیر ملکیوں کو آئندہ 3 ماہ میں فارغ کردیا جائے گا، بیشتر سرکاری وزارتیں اپنی لیبر فورس میں کویتائزیشن پہلے ہی شروع کر چکی ہیں۔

    اس پالیسی کا مقصد غیر ملکیوں کی جگہ سرکاری دفاتر میں کام کرنے والے کویتوں کی تعداد کو مرحلہ وار بڑھانا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ہنر مند افرادی قوت اور وہ تارکین جن کے پاس مطلوبہ مہارت کے معاہدے ہیں وہ بھی نئی پالیسی سے مستثنیٰ نہیں لیکن کام کے معیار کو متاثر ہونے سے بچانے کے لیے تارکین کو کویتی باشندوں کی دستیابی پر مرحلہ وار فارغ کیا جائے گا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرکاری وزارتوں میں سب کنٹریکٹرز کے سااتھ کام کرنے والے بیشتر تارکین وطن پہلے ہی دوسری جگہ چلے گئے ہیں۔

    پارلیمانی ہیومن ریسورسز ڈیولپمنٹ کمیٹی کے سربراہ اور کویتی ممبر پارلیمنٹ خلیل الصالح کا کہنا ہے کہ ڈیمو گرافک مسئلے کو حل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے ہیں، اگلے ہفتے ایک اجلاس ہوگا جس میں نئی پالیسی سے متعلق ڈیٹا اور اعداد و شمار کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    رکن پارلیمنٹ نے سول سروسز کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تمام تارکین وطن کے معاہدوں کو ختم کردے اور 100 فیصد افرادی قوت کی کویتائزیشن کی جائے۔

    خیال رہے کہ اس وقت کویت میں 30 لاکھ سے زائد تارکین وطن مقیم ہیں۔

    عرب نیوز میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کے منفی اثرات کے باعث کویت میں موجود کمپنیوں نے معاشی حالات کو دیکھتے ہوئے اخراجات کم کرنے کی غرض سے غیر ملکی کارکنان کو نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق توقع ہے کہ سنہ 2020 کے آخر تک 15 لاکھ کے قریب غیر ملکی کارکنان کویت سے نکل جائیں گے۔