Tag: Kyrgyzstan

  • کرغزستان کی یونیورسٹیوں کی ڈگریوں کا کیس عدالت پہنچ گیا

    کرغزستان کی یونیورسٹیوں کی ڈگریوں کا کیس عدالت پہنچ گیا

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے پی ایم ڈی سی کی جانب سے کرغزستان کی یونیورسٹیوں کی ڈگریوں کو منظور نہ کرنے کے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کروانے کی درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

    لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ کرغزستان میں یونیورسٹیوں کو پی ڈی ایم ڈی سی نے ریگولیٹ نہیں کیا، متعدد یونیورسٹیوں کی ڈگریوں کو پی ایم ڈی سی منظور نہیں کرتی۔

    درخواست گزار نے مزید کہا کہ یونیورسٹیوں کو ریگولیٹ نہ کرنے پر مخلتف حکام کو خطوط لکھے لیکن سب بے سود رہا، اس معاملے میں چھان بین کے لیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے لیے بھی متعلعہ حکام سے رابطہ کیا گیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

    درخواست گزار نے کہا پاکستان میں ایک مافیا کرغزستان میں تعلیم کے نام پر عوام کو لوٹ رہا ہے، کرغزستان میں طلبہ اپنی تعلیم مکمل کر چکے ہیں لیکن ان کی ڈگریوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے، یہ کرغستان میں پڑھنے والے پاکستانی بچوں کے مستقل کا معاملہ ہے، اس لیے اس معاملے کی جوڈیشل انکوائری کروا کر حقائق سامنے لائے جائیں۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ یہ عدالت کرغزستان کی ڈگریوں کو پاکستان میں منظور کیے جانے کا حکم دے۔

  • کرغزستان سے پاکستانی طلبہ کو لے کر ایک اور پرواز پشاور ایئرپورٹ پر اتر گئی

    کرغزستان سے پاکستانی طلبہ کو لے کر ایک اور پرواز پشاور ایئرپورٹ پر اتر گئی

    پشاور: کرغزستان سے پاکستانی طلبہ کو لے کر ایک اور پرواز پشاور ایئرپورٹ پر اتر گئی ہے، جس میں 285 طلبہ سوار تھے۔

    تفصیلات کے مطابق چوتھی خصوصی پرواز کرغزستان سے 285 طلبہ کو لے کر پشاور ایئرپورٹ پہنچ گئی، جہاں پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ کے حکام نے طلبہ کا استقبال کیا، اور گل دستے پیش کیے۔

    طلبہ اور والدین نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا شکریہ ادا کیا، طلبہ کا تعلق مختلف صوبوں سے تھا، جنھیں ان کے آبائی علاقوں کی طرف روانہ کر دیا گیا۔ خیال رہے کہ اب تک کے پی حکومت کے تعاون سے 1143 طلبہ کو کرغزستان سے لایا جا چکا ہے۔

    کرغزستان سے طلبہ کی پہلی فلائٹ پانچ دن قبل پشاور ایئرپورٹ پہنچی تھی جب کہ دو دن قبل بشکیک سے آنے والی فلائٹ میں 300 طلبہ سوار تھے، جن میں اکثریت کا تعلق پنجاب اور سندھ کے مختلف اضلاع سے تھا۔ اب تک 5 ہزار سے زائد طلبہ کرغزستان سے وطن واپس آ چکے ہیں۔

  • کرغزستان سے سندھ کے لیے پہلی پرواز کراچی ایئرپورٹ پہنچ گئی

    کرغزستان سے سندھ کے لیے پہلی پرواز کراچی ایئرپورٹ پہنچ گئی

    اسلام آباد: کرغزستان سے سندھ کے لیے پہلی پرواز کراچی ایئرپورٹ پہنچ گئی، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کرغزستان میں پھنسے طالب علموں کی واپسی پر ان کا استقبال کیا۔

    سول ایویشن اتھارٹی کے مطابق جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ ٹرمینل 1 پر بشکیک کرغزستان سے ایک اور فلائٹ 171 طلبہ کو لے کر کراچی پہنچ گئی، پی آئی اے فلائٹ 6260 صبح 08 بجکر 40 منٹ پر جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزارت خارجہ اور او پی ایف اہلکاروں نے طلبہ کو خوش آمدید کہا۔ طلبہ کے والدین اور دیگر رشتہ دار بھی کراچی ایئرپورٹ پر موجود تھے۔

    اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کرغزستان میں پھنسے سندھ کے 205 طلبہ کو واپس لایا گیا ہے، صوبائی حکومت طلبہ کی واپسی سے متعلق مسلسل رابطے میں رہی، اس سفر کا انتظام بھی صوبائی حکومت نے کیا۔

    کراچی آنے والی آج کی فلائت میں 205 طلبہ کی واپسی ہوئی ہے، جن میں 55 لڑکیاں اور 150 لڑکے ہیں، کرغزستان سے واپس آنے والے 99 طلبہ کا تعلق کراچی سے ہے۔ طلبہ نے حکومت سندھ اور وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔

  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا دورہ کرغزستان کیوں منسوخ ہوا؟

    وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا دورہ کرغزستان کیوں منسوخ ہوا؟

    اسلام آباد: نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا دورہ کرغزستان منسوخ ہونے کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کرغیز حکومت نے موجودہ صورت حال میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر امیر مقام کو بشکیک نہ آنے کا مشورہ دیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق کرغیز حکومت نے کہا تھا کہ موجودہ صورت حال میں پاکستان کے اعلیٰ سطح وفد کے آنے سے دنیا میں کرغزستان سے متعلق منفی تاثر جائے گا، کرغیز حکومت نے تجویز دی کہ نچلے سطح کے کسی آفیشل کو بھجوا دیا جائے۔

    نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا دورہ کرغزستان منسوخ

    کرغیز حکومت نے کہا کہ حالات ان کے کنٹرول میں ہیں، ایک رات کے علاوہ کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر ایڈیشنل سیکریٹری لیول کے افسر کو بشکیک بھجوایا جا سکتا ہے۔

  • مردان کے میڈیکل اسٹوڈنٹ فاروق زیب نے بشکیک میں ہونے والے واقعے سے متعلق اہم بات بتا دی

    مردان کے میڈیکل اسٹوڈنٹ فاروق زیب نے بشکیک میں ہونے والے واقعے سے متعلق اہم بات بتا دی

    پشاور: بشکیک کی ایڈم یونیورسٹی میں پڑھنے والے مردان کے طالب علم فاروق زیب نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس ابتدا میں ہجوم کو روکنے میں ناکام رہی، مقامی افراد طلبہ پر تشدد کرتے رہے اور پولیس نے کچھ نہیں کیا۔

    فاروق زیب ایڈم یونیورسٹی میں میڈیکل کے فورتھ ایئر کے طالب علم ہیں، اور ان کا تعلق مردان سے ہے، گزشتہ شام انھوں نے کہا کہ کرغزستان میں طلبہ مشکل میں ہیں، اپنے بارے میں فاروق زیب نے کہا ’’ہم فلیٹ میں محصور ہیں باہر نہیں نکل سکتے، کل رات سے حالات انتہائی خراب ہیں، سفارت خانے نے ابھی تک ہم سے رابطہ نہیں کیا۔‘‘

    بشکیک میں محصور پاکستانی طلبہ پر کیا گزر رہی ہے، متاثرہ کے والد کا دل دہلا دینے والا بیان

    فاروق زیب کے مطابق مصر کے طلبہ کا مقامی لوگوں کے ساتھ دو دن پہلے جھگڑا ہوا تھا، طلبہ کے ساتھ جھگڑے کے بعد مقامی لوگوں نے اکٹھے ہو کر ہاسٹل پر حملہ کیا اور طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا، پھر پورے کرغزستان میں سوشل میڈیا پر یہ خبر پھیلائی گئی کہ غیر ملکی طلبہ نے مقامی افراد کو مارا ہے، اس کے بعد بہت بڑے ہجوم نے غیر ملکی طلبہ کے ہاسٹلوں، گھروں اور فلیٹس پر حملہ کیا۔

    مردان سے تعلق رکھنے والے ایڈم یونیورسٹی بشکیک کے میڈیکل اسٹوڈنٹ فاروق زیب

    انھوں نے بتایا کہ مقامی افراد کے ساتھ جھگڑا مصری طلبہ کا ہوا تھا، لیکن وہاں لوگ نہیں جانتے تھے کہ یہ کس ملک سے ہیں، وہ یہی سمجھے کہ پاکستانی طلبہ ہیں، ہجوم نے پھر نہیں دیکھا کہ کس ملک سے ہیں، بس جو بھی غیر ملکی نظر آیا ان کو مارنا پیٹنا شروع کیا۔

    کرغزستان میں ہم پر کیا گزری؟ پاکستان پہنچنے والے طلباء کی دلخراش گفتگو

    فاروق زیب نے کہا مقامی لوگوں نے طلبہ پر بہت تشدد کیا ہے، بڑی تعداد میں طلبہ زخمی ہوئے ہیں، پاکستانی طلبہ یہاں پر غیر محفوظ ہیں، حکومت سے مطالبہ ہے ہمیں یہاں سے نکالا جائے۔ فاروق زیب کے مطابق بشکیک میں 10 ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ زیر تعلیم ہیں۔

  • کرغزستان میں ہم پر کیا گزری؟ پاکستان پہنچنے والے طلباء کی دلخراش گفتگو

    کرغزستان میں ہم پر کیا گزری؟ پاکستان پہنچنے والے طلباء کی دلخراش گفتگو

    لاہور : کرغزستان سے اپنی جان بچا کر بخیریت وطن واپس آنے والے پاکستانی طلباء نے آپ بیتی سنادی، 30 طلبا میں ایک زخمی طالب علم بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرغزستان میں تعلیم کے حصول کیلئے جانے والے طلبہ وہاں کس پریشانی میں مبتلا ہیں؟ اس کی تفصیلات ایک طالب علم نے بیان کردیں۔

    لاہور ایئر پورٹ پر بشکیک سے واپس آنے والے طالب علم شاہ زیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بشکیک میں مصری لوگوں نے ایک جھگڑے کے دوران مقامی لڑکوں کو مارا تھا۔

    لڑائی کے دوران ویڈیوز بھی بنائی گئیں، مصری لڑکوں نے وہ ویڈیوز سوشل میڈیا پراپ لوڈ کردی تھیں، ویڈیوز سوشل میڈیا پراپ لوڈ کرنے کے بعد فسادات شروع ہوئے۔

    طالب علم شاہ زیب نے بتایا کہ وہاں کے مقامی ٹرانسپورٹرز بھی غیر ملکی طلبا پر تشدد کر رہے ہیں جبکہ یونیورسٹیز انتظامیہ بھی جھوٹ بول رہی ہے،

    اس کے علاوہ گزشتہ رات سے طلباء کے رہائشی فلیٹس میں آکر اور انہیں ڈھونڈ ڈھونڈ کر مارا جارہا ہے،مقامی لوگ ساری ساری رات فلیٹس کو گھیر کر لوگوں کپر تشدد کرتے ہیں۔

    طالب علم کا کہنا تھا کہ کوئی جگہ بھی محفوظ نہیں سڑکوں پر بھی ڈھونڈ ڈھونڈ کر طلبا کو مارا جارہاہے، وہاں کی مقامی پولیس بھی کوئی تعاون نہیں کررہی، پولیس واقعےکے2سے3گھنٹے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی۔

    ایک سوال کے جواب میں طالب علم شاہ زیب کا کہنا تھا کہ ہم نے واپسی کیلئے اپنے ٹکٹس خود بک کرائی ہیں، پاکستانی سفارت خانے کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم لوگ پاکستان اپنی مدد آپ کے تحت واپس آئے ہیں، کرغزستان میں پاکستان کے طالب علموں کی تعداد تقریباً10ہزار ہے جن کی بڑی تعداد اس وقت مشکل میں ہے۔

  • کرغزستان میں پاکستانی طلبہ پر تشدد، پس منظر کیا ہے؟ تازہ ترین صورتحال

    کرغزستان میں پاکستانی طلبہ پر تشدد، پس منظر کیا ہے؟ تازہ ترین صورتحال

    کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک کے ہاسٹل میں مقیم پاکستانی طلباء و طالبات پر اس وقت بڑی مشکل آن پڑی جب ان پر ڈنڈوں لاٹھیوں سے لیس مقامی انتہا پسندوں نے اچانک حملہ کردیا۔

    یہ پُرتشدد واقعہ کب کیسے اور کیوں پیش آیا؟ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ 17 مئی کو پیش آنے والے واقعے کا تعلق 13 مئی کو ہونے والے ایک واقعے سے ہے۔

    گزشتہ روز 17مئی کو ہونے والے واقعے میں شام کے وقت تقریباً 300سے زائد مقامی طلبہ نے غیر ملکی طلباء کے ہاسٹل پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں 29 سے زائد طلبہ شدید زخمی حالت میں اسپتال پہنچائے گئے۔

    بشکیک

    بشکیک کے جن ہاسٹلز پر دھاوا بولا گیا ان میں زیادہ تر پاکستان بھارت اور بنگلہ دیش کے طلباء رہائش پذیر ہیں۔

    پس منظر کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ 13 مئی کو ایک کیفے میں بیٹھے چند مقامی اور غیر ملکی طلباء میں کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی جو بعد ازں باقاعدہ لڑائی کی صورت اختیار کرگئی۔

    اس واقعے میں مقامی باشندوں کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ غیر ملکی طلبہ نے مقامی طلبہ پر تشدد کیا اور اس واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائر ہوئیں۔

    بعد ازاں گزشتہ جمعہ کی رات متعدد شہری سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس پر الزام عائد کیا کہ وہ لڑائی میں ملوث غیرملکی طلبہ سے نرمی برت رہی ہے جس کے برعکس پولیس کا کہنا ہے کہ لڑائی کی رپورٹس موصول ہونے کے بعد انہوں نے 3 افراد کو حراست میں لیا تھا۔

    اس کے بعد ان مشتعل افراد نے میڈیکل یونیورسٹی کے ہاسٹلز پر حملہ کردیا جس میں پاکستانی، بھارتی اور بنگلہ دیشی طلبہ رہتے ہیں، ان مشتعل افراد نے لڑکوں کے ہاسٹل کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کے ہاسٹل پر بھی پرتشدد حملہ کیا۔

    ایک ہاسٹل بشکیک میں جبکہ دیگر ہاسٹلز شہر سے 25 کلومیٹر کے فاصلے ہیں جہاں انتہا پسندوں نے وحشیانہ حملہ کیا۔

    اس حوالے سے صدر اسٹوڈنٹس کونسل ایشیئن میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کرغزستان حسن شاہ آریانی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کل سے ہم سب خوف کے باعث جاگے ہوئے ہیں اور اب تک کسی قسم کی یقین دہانی یا اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پولیس کی موجودگی میں مشتعل افراد کی پرتشدد کارروائیوں کے بعد طلبہ کا اعتماد مکمل طور پر اٹھ چکا ہے اور وہ مزید خوف اور دہشت کا شکار ہیں حکومتی سطح پر بھی کوئی مدد نہیں کی جارہی۔

    مجموعی طور پر صورتحال یہ ہے سارے ہاسٹلز میں محصور ہیں کھانے پینے کا سامان بھی کرم ہو رہا ہے باہر جا نہیں سکتے اور باہر کیا ہورہا ہے اس کا بھی علم نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ کرغزستان کے تعلیمی ادارے ایم بی بی ایس کی تعلیم کے لیے طلبہ میں کافی مقبول ہیں یہاں میڈیکل کی معیاری تعلیم یورپ اور امریکا کی جامعات کے مقابلے میں انتہائی کم فیس ادا کرکے حاصل کی جا سکتی ہے۔

    کرغزستان کی جامعات میں تعلیم کے حصول کی ایک اور بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ معیاری تعلیم کی وجہ سے ان یونیورسٹیز کی ڈگری کو عالمی ادارہ صحت سمیت عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔

  • کرغرستان میں صورتحال انتہائی تشویشناک، پاکستانی طالبعلموں پر تشدد کیا جا رہا ہے، زلفی بخاری

    کرغرستان میں صورتحال انتہائی تشویشناک، پاکستانی طالبعلموں پر تشدد کیا جا رہا ہے، زلفی بخاری

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ بشکک میں میڈیکل کے پاکستانی طالب علموں پر تشدد کیا جارہاہے، صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ کرغرستان میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، 48 گھنٹے کیلئےسیاست ایک طرف رکھ کربچوں کامسئلہ حل کیاجائے۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ بشکک میں میڈیکل کے پاکستانی طالبعلموں پرتشدد کیا جارہا ہے، پاکستانی طلبا مقامی انتہا پسند ہجوم کی طرف سے شدید تشدد کا نشانہ بن رہے ہیں۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ کرغرستان میں طلبا میں اس وقت خوف و ہراس پھیل چکا ہے، کرغزستان کے اعلیٰ حکام سے بھی درخواست کرتا ہوں وہ اس معاملے کو اٹھائیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی طلباکی حفاظت کرنا ان کا کام اورفرض ہے، ہمارادفتر خارجہ ایک بار پھر سو رہا ہے، پلیز اٹھو اور ہمارے بیٹوں اوربیٹیوں کی حفاظت کرو۔

  • کرغزستان صورتحال: پاکستانی وزارت خارجہ کا کرائسزمینجمنٹ یونٹ فعال ،رابطہ نمبر جاری

    کرغزستان صورتحال: پاکستانی وزارت خارجہ کا کرائسزمینجمنٹ یونٹ فعال ،رابطہ نمبر جاری

    اسلام آباد : کرغزصورتحال پر پاکستانی وزارت خارجہ نے کرائسزمینجمنٹ یونٹ فعال کرتے ہوئے کرغستان میں رہائش پذیر پاکستانی اورطلبا کے لیے رابطہ نمبر جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرغزصورتحال پر وزیرخارجہ کی ہدایت پر وزارت خارجہ نے کرائسزمینجمنٹ یونٹ فعال کردیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہری اور ان کے اہل خانہ سی ایم یوسے رابطہ کر سکتے ہیں، کرائسز مینجمنٹ سیل سے ای میل کے ذریعے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ کرغزستان میں رہائش پذیرپاکستانی اورطلبا0519203108 051920309پررابطہ کرسکتے ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے کرغزستان کی صورتحال کے حوالے سے بیان میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان پاکستانیوں کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے کرغزحکومت سےرابطے میں ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کرغزحکام نےپاکستانیوں سمیت غیرملکی شہریوں کیخلاف تشددکے واقعات پرافسوس کااظہار کرتے ہوئے انکوائری کرانےاورقصورواروں کو سزا دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جمہوریہ کرغزستان کےسفیرحسن علی کرغیزحکام سےقریبی رابطےمیں ہیں، کرغزستان وزارت صحت کے مطابق 4 پاکستانیوں کوطبی امدادفراہم کر کےفارغ کردیا ہے جبکہ ایک پاکستانی جبڑےکی چوٹ کے باعث زیر علاج ہے۔

    For More Stories On The Topic-Click Here

  • حکومت کرغزستان نے بشکیک شہر کی صورت حال کے حوالے سے اہم بیان جاری کر دیا

    حکومت کرغزستان نے بشکیک شہر کی صورت حال کے حوالے سے اہم بیان جاری کر دیا

    بشکیک: حکومت کرغزستان نے بشکیک شہر کی صورت حال کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کی صورت حال اس وقت مستحکم ہے۔

    کرغزستان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ علاقے کی صورت حال وزارت داخلہ اور بشکیک کے مرکزی محکمہ داخلہ کے مکمل کنٹرول میں ہے، اور پولیس اہلکار سختی سے کام کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ دارالحکومت کی تمام سڑکوں پر گاڑیوں کی آمد و رفت بحال کر دی گئی ہے، جب کہ پولیس و دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بہتر انداز میں امن عامہ یقینی بنا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کرغزستان میں مصری اور مقامی طلبہ میں جھگڑے کے بعد ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی، اور مقامہ طلبہ کے جھتوں نے پاکستانی طلبہ کے ہاسٹلز پر بھی حملہ کر دیا، اور اندر گھس کر توڑ پھوڑ کی، تشدد سے 5 طلبہ زخمی ہوئے، جب کہ طالبات نے چھپ کر جان بچائی۔

    پاکستانی طلبا پر تشدد : کرغزستان ناظم الامور ڈیمارچ کیلئے دفترخارجہ طلب

    پاکستان میں دفتر خارجہ نے کرغزستان کے ناظم الامور کو ڈیمارش کے لیے طلب کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ واقعے کی رپورٹس پر تشویش سے آگاہ کیا گیا، کرغزستان وزارت صحت کے مطابق چار پاکستانیوں کو طبی امداد فراہم کر کے فارغ کیا گیا، ایک پاکستانی جبڑے کی چوٹ کے باعث زیر علاج ہے۔

    کرغز حکام نے انکوائری کرانے اور قصور واروں کو سزا دینے کا وعدہ کیا ہے، دوسری طرف پاکستانی سفارت خانے نے ہنگامی ہیلپ لائنز کھول دی ہیں، وزارت خارجہ نے کرائسز منجمنٹ یونٹ فعال کر دیا، ای میل کے ذریعے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔