Tag: LA wildfire

  • ویڈیو: لاس اینجلس آگ نے دنیا کے سب سے بڑے بیٹری پلانٹ کو لپیٹ میں لے لیا

    ویڈیو: لاس اینجلس آگ نے دنیا کے سب سے بڑے بیٹری پلانٹ کو لپیٹ میں لے لیا

    لاس اینجلس: خوف ناک آگ نے امریکا میں بیٹری کے سب سے بڑے پلانٹ کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہر لاس اینجلس میں لگی آگ پر 11 روز بعد بھی قابو نہیں پایا جا سکا، آگ سے اب تک 27 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ شمالی کیلیفورنیا میں دنیا کے سب سے بڑے بیٹری کے پلانٹ کو بھی آگ نے لپیٹ میں لے لیا۔

    جمعرات کو شمالی کیلیفورنیا میں واقع دنیا کے سب سے بڑے بیٹری اسٹوریج پلانٹ میں لگنے والی آگ کی وجہ سے فضا میں زہریلے دھوئیں کے بادل پھیل گئے ہیں، اس پلانٹ پر لیتھیم بیٹری کا ذخیرہ تھا، پاور پلانٹ کے قریب آبادیوں کو خالی کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہیں اور 1,500 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

    مقامی فائر حکام کا کہنا ہے کہ عملہ آگ پر قابو نہیں پا رہا ہے اور اس کے بجھنے کا انتظار کر رہا ہے۔

    آگ نے بیٹری اسٹوریج انڈسٹری کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے، مقامی حکام کا کہنا تھا کہ بیٹری پلانٹ کو لگنے والی آگ ایک قابل تشویش امر ہے، اگر ہم پائیدار توانائی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں تو ہمیں بیٹری کا ایک محفوظ نظام رکھنے کی ضرورت ہے۔

    ادھر فائر فائٹرز کا کہنا ہے کہ جنوبی علاقوں میں آگ پر قابو پا لیا گیا ہے، ان علاقوں میں رہائشیوں کو جانے کی اجازت دی جا سکتی ہے لیکن آگ سے متاثرہ علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔

    دوسری طرف حکام نے آگ سے تباہ ہونے والی عمارتوں کا ملبہ ہٹانے پر پابندی عائد کر دی ہے، یہ پابندی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک خطرناک مواد کی جانچ کرنے والا محکمہ اپنی تحقیقات مکمل نہیں کر لیتا۔

    ماہرین کے مطابق آتش زدگی کے باعث ہونے والے نقصانات کا تخیمنہ 275 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

  • لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی بھیانک آگ کی تازہ ترین صورت حال

    لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی بھیانک آگ کی تازہ ترین صورت حال

    امریکی شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی بھیانک آگ تاحال بے قابو ہے، خبر رساں ایجنسی کے مطابق 6 روز میں 275 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔

    ہزاروں ایکڑ پر پھیلی خوفناک آتش زدگی کے سبب مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 24 ہو گئی ہے، درجنوں افراد زخمی ہیں، حکام نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے، جب کہ متاثرہ علاقوں میں کئی افراد لاپتا ہیں، جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔

    آگ کے شعلوں نے 12 ہزار عمارتوں کو جلا کر راکھ بنا دیا ہے، آگ 36 ہزار سے زائد رقبے کو لپیٹ میں لے چکی ہے، اور اب شمالی جنوب کی طرف رخ کرنے لگی ہے، آتش زدگی کو پھیلنے سے روکنے کے لیے طیاروں اور ہیلی کاپٹرز سے پانی کا چھڑکاؤ جاری ہے۔

    متاثرہ علاقے سے 2 لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی کر چکے ہیں، 14 ہزار فائر فائٹرز اور 1100 سے زائد فائر انجن امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، آگ بجھانے میں 80 طیارے اور 143 واٹر ٹینکرز حصہ لے رہے ہیں۔

    دوسری طرف لوٹ مار کے واقعات کے پیشِ نظر متاثرہ علاقوں میں رات کے وقت کرفیو تاحال نافذ ہے۔

    روئٹرز نے آتش زدگی سے پہلے اور بعد کے واکنگ ٹور کی ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس میں علاقے کی تباہی کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ہولناک آگ کے نتیجے میں گھر کھنڈر بن گئے ہیں، اے ٹی ایم پگھل گئے، ہر سو انگاروں کا ڈھیر اور سلگتی گاڑیاں دکھائی دے رہی ہیں۔

    درخت جل کر راکھ بن گئے، لاس اینجلس کاؤنٹی کے شیرف رابرٹ لونا کا کہنا ہے کہ شہر کا موازنہ ایٹم بم کے بعد کی تباہی کے مناظر سے کیا جا سکتا ہے۔