Tag: Lady health workers

  • چین نے سیلاب متاثرہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے گھر بنانے کا ذمہ اٹھا لیا

    چین نے سیلاب متاثرہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے گھر بنانے کا ذمہ اٹھا لیا

    اسلام آباد: دوست ملک چین نے پاکستان میں سیلاب متاثرہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لیے گھر بنانے کا ذمہ اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے سیلاب سے متاثرہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لیے گھر بنانے کا فیصلہ کیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے گھر بنانے کے لیے فنڈنگ چین کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق چینی حکومت لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ادویات، ٹیسٹ کٹس بھی فراہم کرے گی، مجموعی طور پر چین لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لیے 307 ملین یوآن فراہم کرے گا۔

    چینی حکومت گھر بنانے کے لیے 25 کروڑ 94 لاکھ ملین یوآن، ایک سال کی ادویات کے لیے 4 کروڑ 48 لاکھ 4444 یوآن، مائیکرو فلیوڈ ٹیسٹ کٹس کی فراہم کے لیے 74 لاکھ 54032 یوآن فراہم کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چاروں صوبوں میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لیے 7878 گھر بنائے جائیں گے، یہ گھر پری فیبریکیٹڈ ہوں گے، جس کا تخمینہ 12 لاکھ 54 ہزار روپے ہے، یہ گھر ایک کمرے، کچن، واش روم پر مشتمل ہوگا۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے چین کو ایل ایچ ڈبلیوز کے لیے گھر تعمیر کی درخواست کی تھی، ملک بھر میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے 7878 گھر سیلاب سے متاثرہ ہیں، 6415 گھروں کو شدید نقصان پہنچا۔

    سندھ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لیے 4434 گھر تعمیر ہوں گے، بلوچستان میں 1272، پنجاب میں 203، کے پی کے میں 8 اضلاع کی 506 لیڈی ہیلتھ ورکرز کے گھر تعمیر ہوں گے۔

    چین کی جانب سے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو نمکول، پیراسیٹامول، اینٹی بائیوٹک دوا، زنک، آئرن، فالک ایسڈ کی گولیاں بھی فراہم کی جائیں گی، لیڈی ہیلتھ ورکرز کو کِٹ بیگ، اسٹیتھو اسکوپ، پینسل ٹارچ بھی فراہم کی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈنیشن سینٹر نے اس سلسلے میں صوبوں کی مشاورت سے فیزیبیلٹی اسٹڈی پلان تیار کر لیا ہے۔

  • سپریم کورٹ کا  لیڈی ہیلتھ ورکرز کو 5 نومبر تک تنخواہیں جاری کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا لیڈی ہیلتھ ورکرز کو 5 نومبر تک تنخواہیں جاری کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو 5 ماہ کی تنخواہ جاری نہ کرنے پر سیکرٹری ہیلتھ سندھ کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو 5 نومبر تک تنخواہیں جاری کرکے رپورٹ  جمع کرائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کیس کی سماعت کی، سماعت میں ایل ایچ ڈبلیو کو 5ماہ کی تنخواہ جاری نہ کرنے پر سیکریٹری ہیلتھ سندھ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ ایل ایچ ڈبلیو کو 5نومبر تک تنخواہ جاری کریں، تنخواہ جاری نہ کی توتوہین عدالت کانوٹس جاری کیا جائے گا جبکہ 5 نومبر تک تنخواہ جاری کرکے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے درخواست گزار بشریٰ آرائیں سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو سندھ میں تنخواہ ملی؟ درخواست گزار نے بتایا کہ ہمیں پانچ ماہ سے تنخواہ اور بقایا جات نہیں دیئے گئے، بلوچستان میں پی پی آئی سٹاف کو ریگولر کرنے کے بعد تنخواہیں کم کر دی ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے عید سے پہلے تنخواہ دینے کا حکم دیا تھا اور ابھی تک تنخواہ جاری نہیں کی، ایل ایچ ڈبلیو ہر علاقے میں جاکر پولیو کے قطرے پلاتی ہیں، اس خدمت پر ان کو تنخواہ بھی نہیں دی جارہی۔

    جسٹس ثاقب ںثار نے استفسار کیا سیکریٹری ہیلتھ سندھ کیوں پیش نہیں ہوئے، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ وہ تھر کے حوالے سے میٹنگ میں گئے ہوئے ہیں۔

    بعد ازان کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی۔

  • ٹوبہ ٹیک سنگھ: لیڈی ہیلتھ ورکرز نے تنخواہوں کے لیے احتجاجی دھرنا دے دیا

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: لیڈی ہیلتھ ورکرز نے تنخواہوں کے لیے احتجاجی دھرنا دے دیا

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: کراچی، لاہور اور صادق آباد کے بعد ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے تن خواہوں کے لیے احتجاجی دھرنا دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز شہباز چوک پر احتجاجی دھرنا دے کر بیٹھ گئی ہیں، دھرنے میں بڑی تعداد میں لیڈی ہیلتھ ورکرز شریک ہیں۔

    لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کہنا ہے کہ انھیں 2008 سے تن خواہوں کے واجبات نہیں مل رہے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے واجبات جلد ادا کیے جائیں۔

    احتجاجی دھرنے کے باعث شہباز چوک کے اطراف میں ٹریفک جام ہوگیا ہے، جھنگ روڈ، رجانہ روڈ، شور کوٹ روڈ اور گوجرہ روڈ پر  شدید ٹریفک جام ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی، لاہور اور رحیم یار خان میں واقع شہر صادق آباد میں بھی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر نکلنا پڑا تھا۔

     لاہور: لیڈی ہیلتھ ورکرزکے مطالبات منظور، دھرنا ختم کردیا

    رواں سال تیس مارچ کو اپنے مطالبات کے لیے لیڈی ہیلتھ ورکرز نے لاہور کے مال روڈ پر دھرنا دیا تھا جو پانچ روز جاری رہا، جسے سیکریٹری ہیلتھ کے ساتھ کام یاب مذاکرات کے بعد ختم کیا گیا۔

     کراچی:لیڈی ہیلتھ ورکرزکااحتجاج رنگ لے آیا

    گزشتہ سال جنوری میں کراچی میں بھی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے تن خواہوں اور دیگر حقوق کے سلسلے میں سڑک بلاک کر کے احتجاج کیا تھا جس پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے انھیں یقین دہانی کرادی تھی۔

     صادق آباد: سپریم کورٹ احکامات، 320لیڈی ہیلتھ ورکرز میں تقرری اسناد تقسیم


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی کی گیارہ یوسیز میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز

    کراچی کی گیارہ یوسیز میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز

    کراچی: شہرکی گیارہ یونین کونسلوں میں انسدادِپولیو کی خصوصی مہم چلائی جارہی ہے تاہم ریڑھی گوٹھ یونین کونسل میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے معاوضے کی عدم ادائیگی کے باعث عارضی طور پر پولیو مہم کا بائیکاٹ کیا۔

    پولیو رضاکاروں کے مطابق ہر پولیو مہم سے قبل معاوضے بروقت ادا کئے جانے کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے جبکہ معاوضہ انتہائی تاخیر سے ا دا کیا جاتا ہے اور پولیو مہم کے دوران کسی بھی قسم کی سفری سہولت فراہم نہیں کی جاتی۔

    کراچی میں آج سے شروع ہونے والے تین روزہ خصوصی پولیو مہم کے لئے گیارہ حساس یونین کونسلوں کا انتخاب کیا گیا ہے جہاں پولیو کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔

    وفاقی اور صوبائی حکومت کی واضح ہدایت کے باوجود صوبہ سندھ میں آج بھی ای پی آئی آفس بند رہا جس کی وجہ سے پروگرام چلانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے صوبہ سندھ میں اب تک رواں سال پچیس کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔