Tag: lahore ATC

  • کالعدم تنظیم کے رہنماؤں کی متعدد کیسز میں  ضمانت منظور

    کالعدم تنظیم کے رہنماؤں کی متعدد کیسز میں ضمانت منظور

    لاہور: انسداد دہشت گردی کی عدالتوں نے کالعدم تنظیم کے رہنماؤں کی متعدد کیسز میں ضمانت منظور کرلی ، گرفتار رہنماؤں کیخلاف مختلف تھانوں میں مقدمات درج تھے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان معاہدے پر مرحلہ وار عملدرآمد کا سلسلہ جاری ہے ، اس ضمن میں لاہور میں انسداد دہشت گردی کی 2عدالتوں نے کالعدم تنظیم کے رہنماؤں کی ضمات کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالتوں نے کالعدم تنظیم کے رہنماؤں کی متعدد کیسز میں ضمانت منظور کرلی ، رہنماؤں میں فاروق الحسن٫غلام غوث بغدادی٫ظہیرالحسن٫شریف الدین سمیت دیگر شامل ہیں۔

    گرفتار رہنماؤں کیخلاف مختلف تھانوں میں مقدمات درج تھے، مقدمات لاہور کے مختلف تھانوں درج کیےگئے تھے۔

    خیال رہے پنجاب کابینہ نے وفاقی حکومت کو تحریک لبیک پاکستان کیساتھ کالعدم فوری طور پر ہٹانے کی سفارش کردی اور کہا ٹی ایل پر عائد پابندیاں ختم کی جائیں۔

    یاد رہے پنجاب حکومت نے کالعدم تنظیم کے مزید 100 کارکنان رہا کرنے اور 90 افراد کے نام فورتھ شیڈول سے خارج کرنے کی منظوری دی تھی۔

    وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت اجلاس میں 7 اے ٹی اے کے تحت درج 4 ایف آئی آرز سے بھی نام خارج کرنے کی منظوری دی گئی۔

    ذرائع محکمہ داخلہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نظربند ایسے افراد جن پر کیسز نہیں ان کورہا کردیاگیا، پنجاب میں16ایم پی اوکےتحت نظر بند افراد کو رہا کیا۔

  • فوجی عدالت نے آرمی پبلک اسکول سانحہ میں ملوث 6 دہشتگردوں کو پھانسی کی سزا سنا دی

    فوجی عدالت نے آرمی پبلک اسکول سانحہ میں ملوث 6 دہشتگردوں کو پھانسی کی سزا سنا دی

    راولپنڈی: فوجی عدالتوں نے آرمی پبلک اسکول پرحملہ کرنےوالےچھے دہشت گردوں کو سزائےموت اور ایک کوعمر قید کی سزا سنادی،کراچی میں صفورا چورنگی رینجرزحملہ کیس میں بھی ایک دہشت گرد کوبھی پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے۔

    آرمی پبلک اسکول پر حملہ کرنے والے دہشت گرد اپنے انجام کے قریب پہنچ گئے،آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیئے کے مطابق آرمی پبلک اسکول پرحملہ کرنے والے چھے بڑے دہشت گردوں کو سزائےموت اور ایک کوعمر قید کی سزا سنادی ہے۔

    فوجی عدالت کی جانب سے کراچی میں صفورا چورنگی پر رینجرز پر حملہ کرنےوالے ایک اور دہشت گرد کوبھی پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے،آرمی چیف جنرل راحیل شریف نےسزاؤں کی توثیق کرتے ہوئے دہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کردیئے ہیں ۔

     آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سزاسےقبل مجرموں کوصفائی کا پورا موقع دیاگیا،سزاپانےوالوں کوسپریم کورٹ میں اپیل کاحق حاصل ہے۔علی،مجیب الرحمان،یحیی اور عبدالاسلام کوآرمی پبلک اسکول پر حملہ کیس میں سزاسنائی گئی ہے،تاج محمد،عتیق اورکفایت اللہ کوبھی اے پی ایس حملہ کیس میں سزاسنائی گئی ہے جبکہ محمدفرحان نامی دہشت گرد کو صفورا چورنگی پر رینجرز پرحملے کے مقدمےمیں پھانسی کی سزاسنائی گئی ہے۔

    ترجمان پاک فوج کے مطابق صفوراچورنگی کےمجرم کاتعلق جیش محمدسےہے،جبکہ اےپی ایس حملےمیں ملوث 6مجرموں کاتعلق توحید الجہاد سے ہے،ایک دہشت گردکاتعلق کالعدم تحریک طالبان سےبتایا گیا ہے۔

  • قصوراسکینڈل کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلانےکی درخواست پرنوٹس

    قصوراسکینڈل کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلانےکی درخواست پرنوٹس

    لاہور : قصوراسکینڈل کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلے گا یا نہیں، لاہور کی انسدادِ دہشتگردی عدالت نے درخواست پر حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔

    درخواست گزار آفتاب باجوہ کہا کہ قصور میں جنسی درندگی کا اسکینڈل ملکی تاریخ کا بھیانک واقعہ ہے، انھوں نے لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت سے استدعا کی کہ عدالت کیس کو ملٹری کورٹ بھجوائے۔

    درخواست گزار نے یہ بھی درخواست کی کہ تمام پولیس افسران کو طلب کرکے پوچھا جائے کہ وہ کہاں سوئے ہوئے تھے، عدالت نے دلائل سننے کے بعد حکومت سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس حوالے سے جواب طلب کر لیا کہ قصوراسکینڈل کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلے گا یا نہیں۔

    جنسی زیادتی کے مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات شامل کر لی گئیں ہیں، قصور واقعے میں ملوث پانچ ملزمان کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردیا گیا۔
    یحیی ،وسیم، عبیدالرحمان، عتیق الرحمان اور تنزیل الرحمان، سانحہ قصور میں ملوث پانچ ملزمان انسدادہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا،  پولیس نےملزمان کے خلاف جنسی زیادتی کےمقدمات میں دہشت گردی کی دفعات بھی لگائی گئیں ہیں۔

    دوسری جانب ہوس کا نشانہ بننے والے مزید چار متاثرین سامنے آگئے، جن کی کل تعداد پینتیس ہوگئی ہے، واقعے کی اب تک سات ایف آئی آردرج کی گئی ہیں، ڈی آئی جی ابوبکر کی سربراہی میں قائم جےآئی ٹی کیس کی گھتی سلجھائےگی، ایس پی خالدبشیرچیمہ اور ڈی ایس پی لیاقت علی ٹیم میں شامل ہیں۔

    تحقیقاتی کمیٹی کوحساس اداروں کی معاونت بھی حاصل ہے۔ٹیم دو ہفتوں میں تفتیش مکمل کر کے رپورٹ عدالت میں جمع کروائےگی۔

  • ملتان: سزائے موت کے 2 مجرمان کی اپیل خارج

    ملتان: سزائے موت کے 2 مجرمان کی اپیل خارج

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ نے سزائے موت کے مجرمان کی اپیل خارج کرتے ہوئے انسداد دہشتگردی عدالت کےستائیس ستائیس بارسزا ئےموت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

    جسٹس قاضی امین اور جسٹس چوہدری مشتاق کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف مجرمان کی دائر درخواست پر سماعت کی اور مجرمان کی اپیل کو خارج کرتے ہوئے ستائیس ستائیس بار سزائے موت دینے کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    مجرم محمد صادق اور حنیف گبول نے دو ہزار نو میں ڈیرہ غازی خان میں سینئر سیاستدان ذوالفقار علی کھوسہ کے گھر پر حملہ کیا تھا،جس میں ستائیس افراد جاں بحق اور ستانوے افراد زخمی ہو گئے تھے ۔

     مجرمان کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ستمبر دوہزار چودہ میں میں ستائیس ستائیس بار سزائے موت کا حکم سنایا تھا، دونوں مجرموں نے خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ میں چیلنج کیا تھا۔

  • اکرام الحق کا بلیک وارنٹ جاری، پھانسی 17جنوری کو دی جائے گی

    اکرام الحق کا بلیک وارنٹ جاری، پھانسی 17جنوری کو دی جائے گی

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے سزائے موت کے امید وار اکرام الحق لاہوری کی جانب سے صلح نامہ داخل کروایا گیا تھا جس کے منسوخ ہونے کے بعد عدالت نے مجرم اکرام الحق لاہوری کے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔

    کوٹ لکھپت جیل میں پھانسی سے بچ نکلنے والے اکرام الحق عرف لاہور کی عمر نے زیادہ وفا نہ کرسکی۔

    انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے سزائے موت کے حکم نامے کو برقرار رکھتے ہوئے مجرم کے ڈیتھ وارنٹ جاری کیے ہیں۔

     اکرام لاہوری پھانسی گھاٹ سے ایک بار توبچ گیا لیکن مقتول کے لواحقین نے معاف کرنے سے انکار کر دیا، جس پر عدالت نے اکرام الحق عرف لاہوری کا پروانہ موت ایک بار پھر جاری کر دیا۔

    آٹھ جنوری کو موت کے منہ سے بچ نکلنے والا مجرم اب سترہ جنوری کو تختہ دار پرلٹکایاجائےگا۔

  • کوٹ لکھپت جیل: سزائے موت کے مجرم زاہد حسین کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    کوٹ لکھپت جیل: سزائے موت کے مجرم زاہد حسین کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    لاہور: انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے قتل اور فائرنگ کرکے خوف و ہراس پھیلانے والے مجرم کے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیئے ہیں۔

    لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کوٹ لکھپت جیل میں قید سزائے موت پانے والے مجرم زاہد حسین کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے ہیں اور معاملہ سیشن عدالت کو بھجوا دیا ہے۔ جس نے مجرم کو پھانسی دینے کیلئے جوڈیشل مجسٹریٹ مقرر کر دیا گیا ہے۔

    مجرم زاہد کو 15 جنوری کو تختہ دار پر لٹکایا جائے گا، زاہد حسین نے ملتان میں بازار میں سرعام فائرنگ کر کے ایک شخص کو قتل کیا تھا۔

    اس سے قبل کراچی ، سکھر، راولپنڈی اور فیصل آباد میں سزائے موت کے سات مجرموں کو پھانسی دے دی گئی ہے۔

    سکھر سینٹرل جیل میں صبح ساڑھے چھ بجے وزارتِ دفاع کے ڈائریکٹر اور ڈرائیور کے قتل میں ملوث تین مجرموں محمد طلحہ،خلیل احمد اور شاہد حنیف کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا، ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

    کراچی میں سزائے موت کے قیدی بہرام خان کو بھی صبح ساڑے چھ بجے پھانسی دی گئی، بہرام خان نے دو ہزار تین میں ذاتی دشمنی پر سندھ ہائی کورٹ میں گھس کر ایڈوکیٹ اشرف کو قتل کیا تھا، سینٹرل جیل کراچی میں سنہ دو ہزار آٹھ کے بعد دی جانے والی یہ پہلی پھانسی ہے۔

    راولپنڈی اڈیالہ جیل میں بھی صبح ساڑھے چھ بجے کراچی میں امریکی قونصلیٹ پر حملے میں سزائے موت کے مجرم ذوالفقار احمد کو تختہ دار پر لٹکایا گیا، امریکی قونصلیٹ پر حملے میں دو رینجرز اہلکار بھی شہید ہوئے تھے۔

    فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل میں صبح سات بجے کے قریب سابق صدر پرویز مشرف پر حملے میں ملوث مجرموں نائیک نوازش علی اور مشتاق احمد کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا، پھانسی کے موقع پر موجود مجرموں کے اہلخانہ کی جانب سے چیخ و پکار کے مناظر دیکھنے میں آئے جبکہ جیل انتظامیہ نے طبی معائنے کے بعد میتیں لواحقین کے حوالے کردیں ہیں۔

    پھانسیوں پر علمدرآمد کے موقع پر سخت ترین سیکورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔

    اس سے پہلے نو جنوری کو مشرف حملہ کیس میں ملوث خالد محمود کو پھانسی دی گئی تھی۔

  • سزائے موت کے 2قیدیوں کی پھانسی کی تاریخ مقرر

    سزائے موت کے 2قیدیوں کی پھانسی کی تاریخ مقرر

    لاہور: انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے سزائے موت کے دو قیدیوں کو چودہ جنوری کو پھانسی دینے کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔

    لاہور کی انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں فیصل آباد جیل سپرنٹنڈنٹ نے دو قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ کی درخواست دائر کی تھی، قیدی فیض اور شریف نے ننکانہ صاحب میں حساس ادارے کے اہلکار طارق کو شہید کیا تھا اور اس جرم میں عدالت نے انہیں سزائے موت سنائی تھی اور ان دنوں دونوں قیدی فیصل آباد جیل میں قید ہیں۔

    انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے مجرموں کے ڈیتھ وارنٹ جاری کرتے ہوئے انہیں 14 جنوری کو پھانسی کیلئے تاریخ مقرر کی ہے۔

    واضح رہے کہ سانحۂ پشاور کے بعد وزیرِاعظم نواز شریف نے پھانسی کی سزا پر پابندی ختم کردی تھی، جس کے بعد سے اب تک چھ مجرموں کو پھانسی دی جاچکی ہے، جن میں مشرف حملہ کیس اور جی ایچ کیو پر حملہ کرنے والے دہشتگرد شامل تھے۔

  • اتنی گاڑیاں نہیں توڑیں جتنا پولیس نے بیان کی،گلو بٹ

    اتنی گاڑیاں نہیں توڑیں جتنا پولیس نے بیان کی،گلو بٹ

    لاہور: انسدادِ دہشت گردی عدالت نے گلو بٹ کے خلاف کیس کی سماعت 28نومبر تک ملتوی کردی، گلو بٹ نے پہلے کہا کہ گاڑیاں نہیں توڑیں پھر کہا کہ  اتنی نہیں توڑیں جتنا پولیس نے بیان کیا۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردارگلو بٹ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے، جہاں انکے خلاف تفتیشی افسر نے اپنی شہادت ریکارڈ کروائی، عدالت میں گلو بٹ کی توڑ پھوڑ کے حوالے سے ویڈیو ریکارڈ پیش کیا گیا، جس پر عدالت نے سرکاری کیمرہ مین کو 28 اکتوبر کو طلب کرلیا ہے۔

    کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گلو بٹ کا کہنا تھا کہ میڈیا کی مہربانی سے ایک بدمعاش جیسا تاثر بن چکا ہے، میں ایک شریف آدمی ہوں اور خدمت خلق میں یقین رکھتا ہوں۔

    گلو بٹ کا کہنا تھا کہ شکر ہے یہ نہیں کہہ دیا گیا کہ مولانا فضل الرحمن پر حملے میں بھی گلو بٹ ملوث ہے، گلو بٹ نے کہا کہ لوگ مجھ سے پیار کرتے ہیں اب تک ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے میرے ساتھ تصویریں بنائیں ہیں۔

  • گلو بٹ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو والد اور عمران خان کو ماموں قرار دے دیا

    گلو بٹ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو والد اور عمران خان کو ماموں قرار دے دیا

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاون کےمرکزی کردار گلو بٹ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو والد اور عمران خان کو ماموں قرار دے دیا ۔

    گلو بٹ سانحہ ماڈل ٹاون توڑ پھوڑ کیس میں انسداد دہشت گردی لاہورکی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے جہاں واقعہ کےگواہ اے ایس آئی منیر نے عدالت کے روبرو اپنا بیان قلمبند کرایا جس میں کہا گیا کہ گلوبٹ نے پولیس پر فائرنگ کی اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی جس سے سترہ جون کو ملک بھر میں خوف وہراس پھیلا تھا۔

    عدالت نے کیس کی سماعت تئیس اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے مزیدگواہوں کو بیانات قلمبند کرانے کے لئے طلب کر لیا۔عدالتی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گلو بٹ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو والد اور عمران خان کو ماموں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر دونوں رہنما انکے متعلق سخت جملے بولتے ہیں تو اس پر وہ برا نہیں مناتے۔

  • مقدمے سے بری ہو کر فلاحی کام کروں گا،گلو بٹ

    مقدمے سے بری ہو کر فلاحی کام کروں گا،گلو بٹ

    لاہور:  انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے گلو بٹ کے خلاف توڑ پھوڑ اور دہشت پھیلانے کے مقدمے کی سماعت کے دوران گواہ سب انسپکٹر صفدرنے شہادت ریکارڈ کرائی۔

    انسداد دہشتگردی کی عدالت میں گلو بٹ کیخلاف توڑ پھوڑ اور دہشت پھیلانے کے مقدمے کی سماعت شروع ہوئی، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مرکزی کرداری گلو بٹ عدالت میں پیش ہوئے تو استغاثہ کے گواہ سب انسپکٹر صفدر نے شہادت ریکارڈ کرائی، جس کے بعد عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے مزید گواہان کواکیس اکتوبر کو شہادتوں کیلئے طلب کر لیا ہے۔

    پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گلو بٹ کا کہنا تھا کہ وہ کبھی جرائم میں ملوث نہیں رہا، حادثاتی طور پر اس مقدمے پھنسا ہے، اس نے خواہش ظاہر کی کہ وہ مقدمے سے بری ہو کر فلاحی کام کرے گا۔