Tag: lahore bar

  • حقیقی آزادی کی تحریک کیلیے مجھے وکلا کی ضرورت ہے، عمران خان

    حقیقی آزادی کی تحریک کیلیے مجھے وکلا کی ضرورت ہے، عمران خان

    سابق وزیراعظم عمران خان نے وکلا برادری کو اسلام آباد آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ حقیقی تحریک آزادی کیلیے مجھے وکلا کی ضرورت ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ ہے کہ جس تحریک میں وکیل شامل نہ ہو تو وہ کامیاب نہیں ہوتی، قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال بھی وکیل تھے اور اس وقت بھی تحریک آزادی وکلا نے ہی کامیاب کرائی تھی۔

    عمران خان نے کہا کہ امریکی سازش کے تحت رجیم تبدیل کرکے لٹیروں کو مسلط کیا گیا، ہمیں یہ غلامی منظور نہیں اور امریکا نے اس رجیم کی تبدیلی کے ذریعے جن چوروں لٹیروں کو قوم پر مسلط کیا ہے ہم اس کو مسترد کرتے ہیں۔

    سابق وزیراعظم نے وکلا کو اسلام آباد آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ مجھے حقیقی آزادی کی تحریک کیلیے وکلا کی ضرورت ہے، آپ نے اپنے بچوں کیلئے اس ملک کو آزاد اور خوددار قوم بنانا ہے اس لیے آپ میرے لئے نہیں بلکہ اپنے اور بچوں کی حقیقی آزادی کیلئےنکلیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملتان کے جلسے میں لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کروں گا، اسلام آباد مارچ کیلئے میں سب کو آنے کی دعوت دیتا ہوں، پرامن احتجاج ہماراجمہوری حق ہے، ہم پر مسلط لوگ ہمیں روکنے کیلیے ہر حربہ استعمال کرنے کی کوشش کرینگے، کرینگےاس لئےمجھے وکلاکی ضرورت ہے۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ شہبازشریف اور اس کے بیٹے پر منی لانڈرنگ، کرپشن کے کیسز ہیں، یہ اپنے مقدمات ختم کرانا چاہتے ہیں اور اپنے ڈاکے کو این آراو دلانا چاہتے ہیں، تمہیں پاکستان کی جیل میں ہونا چاہئے غریب کیوں جائیں، اپنے وکیلوں سے کہتا ہوں آپ کو سپریم کورٹ جانا چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ میں آپ سب کو ملک کیلئے جہاد کرنے کی دعوت دے رہا ہوں، اللہ چاہتا ہے کہ ہم اس کی زمین پر انصاف قائم کریں، اللہ نے انسان کو زمین پر صرف ایک مقصد کیلئے بھیجا ہے، اس لئے میں نے اپنی جماعت کا نام انصاف کی تحریک رکھا تھا، قانون کی عملداری میں شائد ہی کوئی مسلمان ملک اوپر ہوگا، سوئزرلینڈ میں 99 فیصد رول آف لا ہے اور وہاں خوشحالی ہے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ وکلا کو پھر کہتا ہوں یہ تحریک ملک کو عظیم بنانے اور ان چوروں کو ہمیشہ کیلئے دفن کرنے کیلئے ہے، یہ تحریک امریکا کی غلامی سے ہمیشہ کی آزادی کیلئے ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ میں لاہور بار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں انہوں نے بہت زبردست اجتماع کیا ہے اس سے قبل جب پی ٹی آئی سربراہ خطاب کیلیے لاہور بار پہنچے تو وکلا نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، وکلا نے عمران خان کی ایک جھلک دیکھنے کیلیے اسٹیج کو مکمل بھر دیا جبکہ ایوان اقبال میں بھی جگہ کم پڑگئی۔

  • آفاق احمد کی نائن زیرو آمد کی اجازت کا فیصلہ مشاورت سے ہوگا، شبیرقائم خانی

    آفاق احمد کی نائن زیرو آمد کی اجازت کا فیصلہ مشاورت سے ہوگا، شبیرقائم خانی

    لاہور : متحدہ قومی موومنٹ رابطہ کمیٹی کے رکن شبیر قائم خانی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم حقیقی کے رہنما آفاق احمد کی نائن زیرو پر آمد کی اجازت کا فیصلہ پارٹی مشاورت سے کیا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں متحدہ قومی موومنٹ کے صوبائی سیکرٹیریٹ میں لاہور ہائی کورٹ بار کے وکلاء کی ایم کیو ایم میں شمولیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    شبیر قائم خانی کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت پر ماضی میں بھی بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ساتھ روابط کے الزامات لگتے رہے ہیں مگرآج تک کسی بھی قسم کے ثبوت پیش نہیں کئے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم میں اس سے پہلے بھی گروپنگ کروانے کی کوشش کی گئی جو کامیاب نہیں ہوسکی ، تاہم وہ آفاق احمد کی جانب سے نائن زیرو آمد اور ان کی ایم کیو ایم میں دوبارہ شمولیت پر فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی۔

    ایک سوال کے جواب میں شبیر قائم خانی کا کہنا تھا کہ حالیہ پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیر اعظم نواز شریف کو اپنے عہدے سے مستعفی ہوکر خود کو کمیشن کے سامنے پیش کردینا چاہئیے۔

     

  • سپریم کورٹ کل ملٹری کورٹس کے خلاف درخواست کی سماعت کرے گا

    سپریم کورٹ کل ملٹری کورٹس کے خلاف درخواست کی سماعت کرے گا

    اسلام آباد: اکیسویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت کل چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں جسٹس انور ظہیر جمالی اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل تین رکنی بنچ کرے گا۔

    لاہور ہائی کورٹ بار کی جانب سے دائر درخواست کی ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے وفاق اور چاروں صوبوں سے جواب طلب کیا تھا۔

    کے پی کے حکومت نے اپنا جواب جمع کروادیا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کو آئین میں ترمیم کا اختیار حاصل ہے۔
    فوجی عدالتیں ملک میں برھتی ہوئی دہشت گردی کی تناظر میں مقدمات کے جلد فیصلوں اورگواہوں کی حفاظت کے پیش نظر قائم کی گئی ہے۔

    جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ فوجی عدالتیں متوازی عدالتی نظام نہیں بلکہ ایک عارضی نظام ہے جو اسی ترمیم کے تحت دو سال میں خودہی ختم ہوجائے گا اس لیے اسے آئین یا عدلیہ کی آزادی سے متصادم قرار دینا درست نہیں لہذا فوجی عدالتوں کے خلاف درخواستیں مسترد کی جائیں۔

    دریں اثنا سپریم کورٹ اور پاکستان بار کی جانب سے الگ درخواستیں دائرکردی گئی ہیں جبکہ پاکستان بار نے کل ملک بھرمیں فوجی عدالتوں کے قیام پر احتجاجا یوم سیاہ منانے کا بھی اعلان کیا ہے۔

  • کوٹ رادھاکشن واقعے سے ملک واسلام بدنام ہوا، سراج الحق

    کوٹ رادھاکشن واقعے سے ملک واسلام بدنام ہوا، سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق کہتے ہے کہ کوٹ رادھا کشن واقعےسےملک اوراسلام کی بدنامی ہوئی، کسی بھی فرد کو سزا خود نافذ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

    جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اور حکومت کو دھرنا ختم کرنے کے لیے مذاکرات کرنے چاہئیںجوڈیشل کمیشن میں ایجنسیوں کی شمولیت پر بات چیت ہوسکتی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے لیے سپریم کورٹ پر اعتماد مثبت پیش رفت ہے۔

    سراج الحق نے کہا کہ کچھ لوگ اسلام آباد دھرنے سے لاشیں چاہتے تھے اور آئین کو ختم کرنا چاہتے تھے مگر ہماری کوششوں سے سب ناکام ہوا۔ امیر جماعت اسلامی نے کوٹ رادھا کشن واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ پاکستان کی بدنامی کا باعث بنا جس سےدشمنوں کو پراپیگنڈہ کرنےکا موقع ملا، پاکستان کو اخلاقیات برآمد کرنا تھیں مگر اب ہمیں دہشتگردی اور پولیوبرآمد کرنے والا سمجھا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اسلامی اور خوشحال ریاست بنانا چاہتے ہیں جہاں عام آدمی کا پارلیمنٹ میں پہنچنا مشکل ہے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاست کو تجارت کے طور کیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان پڑھ لوگ وزیر تعلیم اور بسوں کے ڈارئیور اور کنڈیکٹر وزیر صحت لگادیے جاتے ہیں۔