Tag: lahore blast

  • ارفع کریم ٹاور دھماکا، ہلاکتوں کی تعداد 28 ہو گئی، 53 زخمی

    ارفع کریم ٹاور دھماکا، ہلاکتوں کی تعداد 28 ہو گئی، 53 زخمی

    لاہور: فیروزپورروڈپرارفع کریم ٹاور کے قریب خود کش دھماکے میں 28 افراد جاں بحق جب کہ 53زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارالحکومت لاہورمیں فیروزپور روڈ پر ارفع کریم ٹاور کے قریب زور دار دھماکے میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق28 افراد جاں بحق اور 53 زخمی ہو گئے ہیں جنہیں مختلف اسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہیں چند زخمیوں کی تشویشناک صورت حال کے باعث ہلاکتوں میں خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

    عینی شاہدین کا بیان 


    عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا روز دار تھا کہ دور دور تک سنی گئی اس آواز سے لوگ خوف زدہ ہوگئے جب کہ جائے وقوعہ کے اطراف کان پڑی آزایں سنائی دے رہی تھیں دھماکے سے جانی نقصان کے علاوہ ایک کار، ڈمپر اور چند موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا۔

    دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا جب کہ ریسکیو اداروں نے امدادی کارروائیاں شروع کردیں اور زخمیوں کو اتفاق ، جنرل اور جناح اسپتال چار مختلف اسپتالوں تک پہنچایا جہاں پہلے ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی۔

    اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ 


    ، ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق جنرل اسپتال میں 29 ، جناح اسپتال میں 9، اتفاق اسپتال میں 18 اورسروسزاسپتال میں ایک زخمی کو لایا گیا ہے جن میں سے 8 افراد کی حالت تشویشناک ہے جب کہ اب تک 26 افراد کے جاں بھق اور 57 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جن میں 9 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

    دھماکا کس وقت ہوا 


    دھماکہ اس وقت ہوا جب ایل ڈی اے ٹیم تجاوزات کیخلاف آپریشن میں مصروف تھی اور پرانی سبزی منڈی میں ایل ڈی اے ٹیم اور پولیس اہلکار موجود تھے یہی وجہ ہے کہ ہل؛اک ہونے والوں 7 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جب 5 پولیس اہلکار زخمی حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فیروز پور روڈ پر دھماکا خودکش تھا اور بظاہر ایسا لگتا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے ہم نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں جس کے لیے سراغ رساں کتوں کی بھی مدد لی جا رہی ہے جب کہ ابھی تک کسی انتہا پسند جماعت نے دھماکے کی ذمہداری قبول نہیں کی ہے۔

    ترجمان آئی ایس پی آر کا اظہارِ افسوس 


    ترجمان آئی ایس پی آر نے دہشت گردی کلے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کی ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے بتایا کہ پاک فوج کے دستے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں اور امدادی کاموں میں مصروف ہیں اور پولیس اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کر رہے ہیں۔

    وزیر صحت سلمان رفیق کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو 


    وزیرصحت پنجاب سلمان رفیق نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 28 ہو گئی ہے جب کی زخمیوں کی تعداد 55 تک پہنچ گئی ہے  جب کہ زخمیوں میں کچھ کی حالت تشویشناک ہے، غیر حاضر اسپتال عملے کو فوری طور پر اسپتال طلب کر لیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ ارفع کریم ٹاور کے قریب پرانی عمارتوں کو مسمار کیا جارہا تھا، عمارت گرانے کے دوران واقعہ پیش آیا۔

    وزیراعظم نواز شریف کی مذمت 


    وزیراعظم نواز شریف نے لاہور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ زخمیوں اور جاں بحق افراد کے غم میں برابر کے شریک ہے، زخمیوں اور شہدا کی درجات کی بلندی کیلئے دعاگو ہوں جبکہ زخمیوں کے بہترین علاج کی بھی ہدایت کردی ہے۔

    آرمی چیف کا اظہارِ افسوس 


    آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے لاہوردھماکے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہید افراد کے اہلِ خانہ سے تعزیت کی اور پاک فوج فوری طور پرریسکیو اور ریلیف کاموں میں حصہ لینے کی ہدایت کی جس کے بعد پاک فوج کے جوان جائے وقوعہ پر پہنچ  گئے اور امدادی کاموں کا آغاز کردیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مردم شماری: جاں بحق اہلکاروں کے ورثاء کو ملازمت دی جائے گی، ڈار

    مردم شماری: جاں بحق اہلکاروں کے ورثاء کو ملازمت دی جائے گی، ڈار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مردم شماری کے دوران جاں بحق ہونے والے اہلکاروں کے بیٹے کو 10 لاکھ روپے کا چیک اور محکمہ تعلیم میں ملازمت دی جائے گی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ سیکیورٹی کے پیش نظر مردم شماری کو 2 مراحل میں تقسیم کیا گیا، اس ضمن میں حکومت نے جامع حکمت عملی ترتیب دی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کے 63 اضلاع میں مردم شماری مکمل ہوچکی جبکہ تمام صوبوں میں مردم شماری ایک ہی وقت میں مکمل کی جائے گی، حکومت نے مردم شماری کی شفافیت کو برقرار رکھنے کےلیے عالمی مبصروں کی 6 ٹیمیں نگرانی پر مامور ہیں۔

    پڑھیں: ’’ لاہور: مردم شماری ٹیم پر خودکش حملہ،5 فوجی اہلکاروں سمیت 7 افراد شہید ‘‘

    اسحاق ڈار نے کہا کہ مردم شماری کے عمل سے عالمی مبصرین مطمئن ہیں ، ایک واقعے سے مردم شماری کو رکوانے کی کوشش کی گئی مگر ہمارے لوگوں نے دہشت گردوں کو شکست دینے کے لیے کام کو جاری رکھا۔

    وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہاکہ  لاہور میں مردم شماری کے حملے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے عملے اور اہلکاروں کے بیٹوں کو محکمہ تعلیم میں نوکری دی جائے گی اور انہیں 10 لاکھ روپے کا چیک دے دیا گیا۔

  • شہید فوجی جوانوں‌ کی نماز جنازہ ادا، دھماکے کی ابتدائی رپورٹ موصول

    شہید فوجی جوانوں‌ کی نماز جنازہ ادا، دھماکے کی ابتدائی رپورٹ موصول

    لاہور: بیدیاں روڈ پر مردم شماری ٹیم پر خودکش حملے میں شہید ہونے والے فوجی جوانوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔


    یہ پڑھیں: مردم شماری ٹیم پر خودکش حملہ،5 فوجی اہلکار سمیت 7 افراد شہید


    اطلاعات کے مطابق نماز جنازہ لاہور کے ایوب اسٹیڈیم میں ادا کی گئی جس میں کور کمانڈر لاہور، فوج کے دیگر افسران، گورنر اور وزیراعلیٰ پنجاب سمیت سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی ۔


    قومی پرچم میں لپٹی میتوں کی مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ نماز جنازہ ادا کی گئی بعدازاں ان کی میتیں آبائی گاؤں کو روانہ کردی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ لاہور نصیر احمد نے بتایا کہ 4 شہید اہلکار لانس نائیک محمد ارشاد، حوالدار محمد ریاض، سپاہی عبداللہ اور ساجد کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔
    خیال رہے کہ ان چاروں سپاہیوں کی نماز جنازہ کے بعد ایک اور زخمی فوجی نے دم توڑ دیا جس کے بعد شہید فوجیوں کی تعداد 5 ہوگئی۔

    حملہ آور نے موٹر سائیکل وین سے ٹکرائی، ابتدائی رپورٹ

    بیدیاں روڈ خودکش حملے کی ابتدائی رپورٹ وزارت داخلہ کو موصول ہوگئی، حملہ آور نے اپنی موٹر سائیکل وین سے ٹکرادی تھی، دھماکے میں 8 تادس کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ اسلام آباد ذوالقرنین حیدر نے بتایا کہ جس میں بتایا گیا ہے کہ خود کش حملہ آور نے اپنی موٹر سائیکل وین سے ٹکرادی تھی جس کے نتیجے میں 5 فوجی اہلکار اور دو شہری شہید ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکے میں 8 سے 10 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا جب کہ تفتیش کے لیے وین ڈرائیور کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔

  • لاہور: مردم شماری ٹیم پر خودکش حملہ،5 فوجی اہلکاروں سمیت 7 افراد شہید

    لاہور: مردم شماری ٹیم پر خودکش حملہ،5 فوجی اہلکاروں سمیت 7 افراد شہید

    لاہور: بیدیاں روڈ پر وین کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 5 فوجی اہلکاروں اور مردم شماری کے عملے سمیت 7 افراد جاں بحق 20 کے قریب  زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں بیدیاں روڈ پر وین کے قریب دھماکے ہوا جس کے نتیجے میں 4 فوجی اہلکاروں سمیت 6 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے، دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو سی ایم ایچ اسپتال منتقل کردیا گیا، جس میں سے 3 زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے، جاں بحق ہونے والوں میں مردم شماری کے ارکان بھی شامل ہیں۔

    ایک اور زخمی فوجی چل بسا

    پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ حملے میں زخمی ہونے والا ایک اور فوجی اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ہے، جس کے بعد اب جاں بحق فوجیوں کی تعداد پانچ ہوگئی

    لاہور بیدیاں روڈ میں 7 بج کر 45 منٹ پر مردم شماری کا عملہ سیکیورٹی اہلکاروں کے ہمراہ وین میں سوارہونے والا تھا کہ دھماکا ہوگیا۔

    دھماکہ اتنا زور دار تھا قریب کھڑی گاڑیوں اورعمارتوں کو بھی جزوی نقصان پہنچا، دھماکے کے بعد پولیس اور ریسکیو ادارے نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور ایک کلومیٹرریڈیس کا علاقہ سیل کرکے شواہد اکٹھے کرنے شروع کر دیئے،واقعے کے بعد علاقے میں مردم شماری کا عمل عارضی طور پر معطل کردیا گیا۔

    اس دھماکے کو ابتدائی طور پر وین میں سلینڈر دھماکا بتایا جارہا تھا تاہم سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بیدیاں روڈ پر ہونے والا ویگن دھماکا خودکش حملہ تھا، جس میں مردم شماری کی ٹیم کو نشانہ بنایا گیا۔

    مردم شماری ٹیم پر خودکش حملہ میں وین ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا،  وین ڈرائیور عثمان خود کش حملے میں  زخمی ہوا تھا۔


    خود کش حملہ آور پیدل چل کر وین کے قریب پہنچا اور خود کو اڑا لیا، سی ٹی ڈی

    سی ٹی ڈی کے مطابق دھماکےمیں 8سے 10کلوبارودی مواداستعمال ہوا، دھماکے کی جگہ مردم شماری کا چوتھا پوائنٹ تھا، خود کش حملہ آور پیدل چل کر وین کے قریب پہنچا اور وین کے قریب پہنچتے ہیں حملہ آور نے خود کو اڑا لیا، دھماکے کے وقت علاقے کی دکانیں بند تھیں جبکہ خودکش حملہ آور کا سرمل گیا ہے اور خودکش حملہ آور کا سر اور باقی جسمانی اعضاء بھی قبضہ میں لے لیے گئے ہیں۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ جنرل اسپتال میں 3لاشیں اور 11زخمی موجود ہے جبکہ زخمیوں میں 4کی حالت تشویشناک ہے۔

    ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ تصدیق کے بعد ہی معلومات شیئر کرسکوں گا، دھماکے سے متعلق صورتحال واضح ہونے میں وقت لگے گا،دھماکے سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

    کمشنرلاہورعبداللہ سنبل کا کہنا ہے کہ دھماکہ خود کش تھا ، دھماکے میں 4 افراد جاں بحق،18زخمی  ہیں، مردم شماری کی ٹیم پر حملہ کیا گیا جبکہ تمام زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بمبار نے موٹرسائیکل مردم شماری وین سے ٹکرادی ،حملے میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت مردم شماری عملے کے افراد شہید ہوئے۔


    لاہور کے تمام اسپتال ہائی الرٹ پر ہیں، وزیرصحت پنجاب

    وزیرصحت پنجاب عمران نذیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنرل اسپتال میں 9زخمی  ہیں،3کی حالت نازک ہے جبکہ جنرل اسپتال میں 2لاشیں لائی گئی ہیں، لاہور کے تمام اسپتال ہائی الرٹ پر ہیں، زخمیوں میں بال بیرنگ نہیں دیکھے گئے، جائے وقوع پر گیس لیکج کے بھی شواہد ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ فرانزک ٹیم کی رپورٹ کا انتظار کررہے ہیں، وین ڈرائیورکو بھی صورتحال کی کچھ سمجھ نہیں آئی، پانچ افراد کے شہید ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔


    لاہور دھماکا، جاں بحق اور زخمیوں کی فہرست جاری

    ریسکیو نے دھماکے میں جاں بحق اور زخمیوں کی فہرست جاری کردی ہے، جس کے مطابق جاں بحق افراد میں محمد بوٹا، اویس، عبداللہ اورسجاد شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں رحمان، شکیل،احسان، دلباغ، الطاف، ممشاد، اسلم، ماجد ، ارشاد ، جمیل، افضل، فیض احمد، محمدفاروق، فرحان، اسلم، عثمان، ارشد، تہمینہ اور عابد شامل ہیں۔

    ریسکیو کے مطابق زخمیوں میں 6ماہ کا بچہ، ایک خاتون اور تین نوجوان بھی شامل ہیں۔


    امن کے لیے دی گئی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، کورکمانڈر لاہور

    کورکمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی نے جنرل اسپتال کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی، کورکمانڈرلاہور کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں فوج ،عوام نے بے پناہ قربانیاں دیں، امن کے لیے دی گئی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، فوج اور عوام مل کرشرپسندوں کو انجام تک پہنچا کردم لیں گے۔


    وزیراعلیٰ پنجاب کی بیدیاں روڈ دھماکے کی مذمت

    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے بیدیاں روڈ پر دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیکر آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ فرض کی ادائیگی میں جانیں قربان کرنے والے ہمارے ہیرو ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب نے شہدا کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائےکم ہے۔

    انہوں نے کہا دھماکے کے ذمہ دار قانون کی گرفت سے بچ نہیں پائیں گے ۔


    وزیراعظم کا قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار

    وزیراعظم نے لاہور دھماکے میں قیمتی جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہدا کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی اور پاک فوج کے شہید جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

    وزیراعظم نے صوبائی حکومت کو ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فوج کے جوان مردم شماری کے فرائض انجام دے رہے تھے۔


    صدرممنون حسین کا اظہار مذمت

    صدرممنون حسین نے لاہور میں فوجی جوانوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی  کا جڑ سے صفایا کیا جائے گا، عوام کے جان ومال کا تحفظ یقینی بنایا جائے، مٹھی بھر دہشت گرد ترقی کا سفر نہیں روک سکتے۔


    گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کا اظہار افسوس

    گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے بیدیاں روڈد ھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ دہشت گردوں کوکیفرکردارتک پہنچا کردم لیں گے۔


    عمران خان کی لاہورخود کش حملے کی شدید مذمت

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی لاہورخود کش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج کا اظہار کیا اور کہا کہ  امن کے دشمن پاکستان میں انتشار کے خواہاں ہیں، دہشت گردوں کو خاک میں ملانے کیلئےغیر معمولی حکمت عملی ناگزیر ہے،  وفاق و پنجاب حکومتیں سنگین کوتاہیوں کی مرتکب ہورہی ہیں

    عمران خان نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر جزوی عملدرآمد انتہائی مہلک ثابت ہوگا، پنجاب حکومت زخمیوں کی معیاری اور مکمل نگہداشت یقینی بنائے۔


    لاہور کے عوام  کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، بلاول

    بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں دہشت گردی  کی مذمت کرتے ہوئے  جوانوں کی شہادت پر شدید دکھ اور غم کا اظہار کیا اور کہا کہ دہشت گردوں نے عوام کا سکھ اور چین چھین لیا ہے، لاہور کے عوام  کودہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، شہداکے ورثا کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی دہشت گردی کے شکار تمام شہداکی وارث ہے، ہم ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف برسرپیکار ہیں۔


    نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل کیاجاتا تو دہشت گردی ختم ہو جاتی،زرداری

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرپرسن آصف زرداری نے لاہور کے علاقے بیدیاں میں خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل کیاجاتا تو دہشتگردی ختم ہو جاتی، دہشت گردی کی تمام نرسریاں تباہ کرنا ہونگی۔

    انہوں نے مطالبہ کیاکہ فوجی جوانوں پرحملہ کرنے والوں کوسخت سزا دی جائے جبکہ آصف زرداری نے شہدا کے لواحقین سے ہمدردی اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔


    مردم شماری ٹیم پرحملہ بزدلانہ اقدام ہے،اسحاق ڈار

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے لاہوردھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ  مردم شماری ٹیم پرحملہ بزدلانہ اقدام ہے، ایسےجرائم میں ملوث افرادکوکٹہرےمیں لایاجائےگا، ایسےواقعات دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ہمارےعزم کو کمزور نہیں کرسکتے۔


    ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرکے دم لیا جائے گا،مریم اور نگزیب

    وزیرمملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے لاہوردھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرکے دم لیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : لاہور ڈیفنس میں دھماکہ‘ آٹھ جاں بحق 21 زخمی


    واضح رہے کہ 23 فروری کو لاہور کے پوش علاقے ڈیفنس میں دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہوگئے تھے  جبکہ 13 فروری کو ہی لاہور کے مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے خودکش حملے کے نتیجے میں پولیس افسران سمیت 13 افراد ہلاک اور 85 زخمی ہوئے تھے۔

  • جوانوں اورشہریوں کی قیمتی جانوں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، آرمی چیف

    جوانوں اورشہریوں کی قیمتی جانوں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، آرمی چیف

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ کا کہنا ہے کہ جوانوں اورشہریوں کی قیمتی جانوں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی ، مردم شماری کا عمل ہر قیمت پر مکمل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور دھماکے کے بعد آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی جانب سے بیان میں کہا کہ لاہور خودکش حملے میں شہید فوجی اورسویلین مردم شماری ڈیوٹی پرتھے، مردم شماری قومی ذمہ داری ہے، جوانوں اورشہریوں کی قیمتی جانوں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔

    آرمی چیف نے کہا مردم شماری کا عمل ہر قیمت پر مکمل کیا جائے گا، پاک سرزمین سے دہشت گردی ختم کرکے دم لیں گے، جان قربان کرنے والے جوانوں کے اہل خانہ کیساتھ  کھڑے ہیں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ فوجی اہلکار وں اور مردم شماری کے اہلکاروں کی شہادت بلا شبہ عظیم قربانی ہے ،شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں ۔


    مزید پڑھیں : لاہور:بیدیاں روڈپر وین کے قریب دھماکا،4فوجی اہلکاروں سمیت6افرادشہید


     یاد رہے آج علی الصبح لاہور بیدیاں روڈ پر وین کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 4فوجی اہلکاروں سمیت مردم شماری عملے کے 2افراد جاں بحق جبکہ 22 افراد زخمی ہوئے۔

    ابتدائی تفتیش کے مطابق حملہ آور پیدل چل کر وین کے پاس پہنچا، دھماکے میں آٹھ سے دس کلوبارودی مواد استعمال کیا گیا،  حملے آور کا سر مل گیا ہے، جس جگہ دھماکہ ہوا وہ علاقے میں مردم شماری کا چوتھا پوائنٹ تھا، صبح سویرے دکانیں بندپر زیادہ جانی نقصان نہیں ہوا۔

  • لاہوردھماکا، رانا ثناء اللہ کے متضاد بیانات سے معاملہ مشکوک

    لاہوردھماکا، رانا ثناء اللہ کے متضاد بیانات سے معاملہ مشکوک

    لاہور : وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ ڈیفنس دھماکہ گیس کے لیکیج اورسلینڈر کی موجودگی کنفرم ہے اورامکان ہے کہ گیس لیکیج کی وجہ سے دھماکہ ہوا ہو۔

    یہ بات انہوں نے لاہورمیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، لاہوردھماکے سے متتعلق رانا ثناءاللہ کے متضاد بیانات نے معاملہ مزید مشکوک بنا دیا، پہلے کہا کہ دھماکا حادثاتی تھا، اگلے ہی لمحے انہوں نے بیان دیا کہ فرانزک ماہرین درست تعین کرسکیں گے کہ لاہور دھماکا دہشت گردی تھا یا حادثہ؟

    پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ڈیفنس دھماکے کی فرانز ک رپورٹ آگئی ہے اور کل کے دھماکے میں بارودی مواد کے شواہد نہیں ملے ہیں اور اب تک کی تفتیش کے مطابق گیس کے لیکیج اور سلنڈر کی موجودگی کنفرم ہے اور امکان ہے کہ گیس لیکیج کی وجہ سے دھماکہ ہواہو۔

    پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرقانون نے کہا کہ کل کا دھماکہ حادثہ تھا اور یہ کوئی دہشتگردی یا بارود کا دھماکہ نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ ناقص سلنڈرمہیا کرنے والوں نے جرم کا ارتکاب کیا ہے اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق راناثناءاللہ متاثرہ عمارت کے اندر تو دور کی بات اس کے قریب تک نہ گئے اورنہ ہی ماہرین اندرگئے۔ عینی شاہدین کے بیانات سنے اور میڈیا پر آکر دھماکے کےحادثاتی ہونے کی دے دی۔

    گزشتہ رات اےآروائی نیوز سے گفتگو میں راناثناء اللہ نےاعتراف کیاتھا کہ عمارت کے اندر داخل ہونا ممکن نہیں ہے۔ دوسری جانب ترجمان حکومت پنجاب نایاب حیدر کا کہنا ہے کہ راناثناءاللہ نےفارنزک رپورٹ دیکھ کر پریس کانفرنس کی ہے۔

    حکومت پنجاب اور راناثنا ءاللہ کے بدلتے بیانات نے کئی شکوک وشبہات کو جنم دےدیا۔ رانا ثناء اللہ کوکس نے رپورٹ کیا کہ دھماکا گیس لیکیج کا تھا؟ سوئی ناردرن کا کہنا ہے کہ عمارت میں تو گیس کا کنکشن ہی نہیں۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ فارنزک ٹیم رات کے کس پہر عمارت میں داخل ہوئی؟ کب شواہد اکھٹےکئے نایاب حیدرکو خبر ہوگئی اور رپورٹ بھی تیارہوگئی اور رانا ثناءاللہ لاعلم رہے۔

    دھماکے میں آٹھ قیمتی جانیں چلی گئیں لیکن دھماکےکی وجہ اب تک پراسرارہے۔ رانا ثناءاللہ حسب مزاج یہ معاملہ بھی متنازع کرگئے۔

  • لاہور ڈیفنس میں دھماکہ‘ آٹھ جاں بحق 21 زخمی

    لاہور ڈیفنس میں دھماکہ‘ آٹھ جاں بحق 21 زخمی

    لاہور: ڈیفنس کے علاقے میں ریستوران میں دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں آٹھ افراد جاں بحق ہوگئے ہیں ‘ جبکہ 21 زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب گلبرگ دھماکے کی اطلاعات کو رسیکیو 1122 نے افواہ قراردے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعرات لاہور کےعلاقے ڈیفنس زیڈ بلاک میں واقع ریستوران میں دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں آٹھ افراد کے جاں بحق ہوئے ہیں جن کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ ریستوران کے ملازمین ہیں جبکہ بیشتر کی زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

    قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ریسکیو جائے وقوعہ پر پہنچ چکے ہیں اور میتیوں اور زخمیوں کو قریب ہی واقع نیشنل اسپتال اور جنرل اسپتال منتقل کیا گیا  ہے۔

    وزیراعظم کی مذمت


    وزیراعظم نوازشریف نے لاہور دھماکےمیں جانی نقصان پراظہارافسوس کرتے ہوئے حکومتِ پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ زخمیوں کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں۔

    وزیراعظم نے لاہور دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افرادکےایصال ثواب اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی‘ اورسوگوارخاندانوں کے لیے اللہ تعالیٰ سے صبرجمیل طلب کیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کی مذمت


    وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    گلبرگ میں دھماکہ افواہ ہے‘ ریسکیو انچارج


    لاہورکے علاقے گلبرگ میں دھماکے کی اطلاعات افواہ نکلیں ‘ ریسکیوانچارج پنجاب نے تصدیق کردی ہے‘ دوسری جانب وزیرِ قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ تفتیش کی جائے گی کہ پولیس کے ذریعے میڈیا تک غلط اطلاع کیسے پہنچی۔

    لاہور ڈیفنس کے بعد گلبرگ کے علاقے میں بھی ایک اورزورداردھماکے کی آواز سنی گئی ہے‘ دھماکہ مین بولیوارڈ کے نزدیک یہ دھماکہ ہوا ہے‘ ذرائع کے مطابق متعدد افرادزخمی ہیں جنہیں گنگا رام اور سروسز اسپتال منتقل کیا جارہاہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق یہ دھماکہ غیر ملکی ریستوران کے پاس ہوا ہے اسی علاقے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہی کی رہائش گاہ کے نزدیک دھماکہ ہوا ہے۔

    ریسکیواورقانون نافذ کرنے والے ادارے جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہوچکے ہیں۔ شہر بھر میں سیکیورٹی کو انتہائی سخت کردیا گیا ہے جبکہ تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

    ابتدائی تحقیق کے مطابق دھماکہ بم کا تھا‘ ڈی آئی جی آپریشن


    ڈی آئی جی آپریشن حید اشرف نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہ ہے کہ ابتدائی تحقیق سے لگتا ہے کہ بم نصب کیا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں دہشت گردی کی نئی لہر جاری ہے ‘ 11 دنوں میں یہ دوسرا دھماکہ ہے اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور ملزمان کو کیفر َ کردار تک پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

    شاید کسی تعمیراتی میٹریل سے دھماکہ ہوا‘ صوبائی وزیرِ قانون رانا ثنا اللہ


    صوبائی وزیرِ قانون رانا ثنا اللہ نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریستوران میں تعمیراتی کام جاری تھا۔ شاید کوئی ایسا میٹریل وہاں موجود تھا جس سے دھماکہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ادارے موجود ہیں اور اپنا کام کررہے ہیں۔ انوسٹی گیشن جاری ہے ‘ فی الحال حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ دھماکے کی نوعیت کیا تھی۔

    رانا ثںا اللہ نے تصدیق کی کہ دھماکے کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق جبکہ 15 شدید زخمی ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

    زخمیوں کی جان بچانا پہلی ترجیح ہے‘ صوبائی وزیرِصحت


    پنجاب کے صوبائی وزیرصحت سلمان رفیق نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکہ جنریٹر کے پھٹنے سے ہوا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھاکہ زیادہ تر زخمیوں کو لاہور کے جنرل اسپتال منتقل کیا گیا ہے اور ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پہلی ترجیح زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرکے ان کی جان بچانا ہے۔

    دھماکے کے نتیجے میں نہ صرف ریستوران بلکہ پوری عمارت کو نقصان پہنچا ہے جبکہ ارد گرد موجود عمارتوں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ پولیس حکام نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی ہے۔ تاحال دھماکے کی نوعیت واضح نہیں کی گئی ہے۔

    صوبائی وزیرصحت سلمان رفیق نے جائے وقوعہ اور جنرل اسپتال کا دورہ بھی کیا ہے۔

    پاک فوج پہنچ گئی


    پاک فوج کے جوان جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں اورعلاقے کو کنٹرول میں لے لیا ہے۔ فوج کے جوانوں نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور شواہد کی تلاش بھی شروع کردی ہے۔

    دھماکہ ڈیفنس کے زیڈ بلاک میں ہوا ہے اور فوج کے جوانوں نے دور دورتک علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

    آپریشن ردُالفَساد


    یاد رہے کہ گزشتہ روز ملک بھر میں پاک فوج نے آپریشن ’ردُالفساد‘ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا اوراس کے نتیجے میں ملک بھر سے گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا۔

    دہشت گردی کی تازہ لہر


    پاکستان ایک با رپھر دہشت گردی کی ایک نئی لہر کا سامنا کررہا ہے جس کے نتیجے میں ایک مہینے میں دوسری بار لاہور کو نشانہ بنایا گیا ہے اس سے قبل 13 فروری کو لاہور کے علاقے مال روڈ پر ہونے والے ایک احتجاج کے دوران ایک خود کش حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 14 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔

    اس دھماکے کے دو روز بعد 16 فروری کو سندھ کے شہر سیہون میں واقع حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر عین دھمال کے دوران خود کش حملہ کیا گیا جس میں 94 افراد شہید جبکہ 150 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    انہی دنوں میں ملک کے دیگر صوبوں میں دھماکوں کا سلسلہ جاری رہا اور کوئٹہ‘ پشاور چارسدہ سمیت کئی شہروں میں دھماکے ہوئے جن میں متعدد افراد شہید ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ ان دنوں دبئی میں جاری ہے جس کا فائنل پانچ مارچ کو لاہور میں ہونا ہے‘ دو دن قبل پی سی بی نے ٹیم مالکان کے ساتھ مل کر حتمی فیصلہ کیا تھا کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہی ہوگا۔

  • سانحہ چیئرنگ کراس: خودکش جیکٹ بنانے والا ساتھیوں سمیت گرفتار

    سانحہ چیئرنگ کراس: خودکش جیکٹ بنانے والا ساتھیوں سمیت گرفتار

    لاہور: سانحہ چیئرنگ کراس کے گرفتار سہولت کار انوار الحق کی نشاندہی پر بمبار کو خودکش جیکٹ بنا کر دینے والے دہشت گرد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ چیئرنگ کراس کی تحقیقات میں پیش رفت جاری ہے، خودکش حملہ آور کو جیکٹ دینے والے دہشت گرد کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی ٹیم نے گرفتار کرلیا۔

    اطلاعات ہیں کہ دہشت گرد کو ٹانک سے گرفتار کیا گیا،واہگہ بارڈر،گلشن اقبال دھماکوں میں بھی اسی دہشت گرد نے جیکٹس فراہم کیں۔

    اطلاعات ہیں کہ جیکٹس تیار کرنے والے دہشت گرد کے مزید 7 ساتھی بھی پکڑے گئے ہیں، چھاپے کے دوران سی ٹی ڈی کو خودکش جیکٹس اور دھماکا خیز مواد بھی ملا۔

    ذرائع نے بتایا کہ سانحہ چیئرنگ کراس کی تفتیش کے بعد سے اب تک 18 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    لاہورحملہ: خودکش حملہ آور کو لانے والا لنڈا بازار میں‌ مقیم تھا

    سی ٹی ڈی کو یہ کامیابی لاہور لنڈا بازار سے گرفتار ہونے والے سہولت کار انوار الحق کی نشاندہی پر ملی، انوار الحق نے اعتراف کیا تھا کہ وہ خودکش بمبار کو طور ختم بارڈ سے لاہور تک لایا اور پنجاب اسمبلی کے سامنے حملے کے لیے بائیک پر چھوڑ کر گیا۔

    ضرور پڑھیں: خودکش بمبار کو افغان بارڈر سے لایا، ملزم کا ویڈیو بیان

    ملزم انوار الحق تاحال زیر حراست ہے، عدالت اس کا تیس روزہ ریمانڈ دے چکی ہے، تفتیش کے لیے انوار کے بھائیوں اور والد کو بھی باجوڑ سے حراست میں لیا گیا جب کہ واقعے کے بعد سے اس کا بہنوئی فرار ہے جس کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی، وہ گوجرانوالہ کے لنڈا بازار میں مقیم تھا۔

  • جماعت الاحرار کی ویب سائٹ بھارت سے آپریٹ ہونے کا انکشاف

    جماعت الاحرار کی ویب سائٹ بھارت سے آپریٹ ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: لاہور دھماکے میں ملوث کالعدم حزب الاحرار کی ویب سائٹ سے متعلق معلومات حاصل ہوگئیں، ویب سائٹ بھارت سے آپریٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی جانب سے وزارت داخلہ کو رپورٹ موصول ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کالعدم حزب الاحرار کی ویب سائٹ کا پتا لگا لیا ہے، یہ ویب سائٹ بھارت سے آپریٹ ہوئی، ویب سائٹ کا آئی پی ایڈریس چنئی شہر کا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے بھارتی ہائی کمشنر کو ویب سائٹ آپریٹنگ کے حوالے سے ثبوت فراہم کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے تاہم ایف آئی اے سائبر کرائم کی یہ رپورٹ وزیراعظم کو دی جائےگی، ان کی مشاورت کے بعد بھارت سے یہ معاملہ اٹھایا جائے گا۔

    یاد رہے کہ حزب الاحرار نے لاہور چیئرنگ کراس خودکش حملے کے چند گھنٹوں بعد ویب سائٹ پر بیان دے کر خونریزی کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

    لاہور دھماکے کے بعد سے سب تک پاکستان دھماکوں کی زد میں ہے، لاہور دھماکے میں 15 افراد جاں بحق ہوئے، اس دھماکے سے چند روز قبل نیکٹا نے لاہور پر حملے کا خدشہ ظاہر کیا تھا تاہم اس کے باوجود حملہ آور کامیاب ہوگئے۔

    لاہور دھماکا: خودکش بمبار کو افغان بارڈر سے لایا، ملزم کا ویڈیو بیان

    دھماکے کا خود کش حملہ آور نصر اللہ افغانستان کے شہر کنڑکا رہائشی تھا جسے طور خم بارڈر سے یہاں تک لانے والا باجوڑ کا رہائشی انوار الحق تھا جو اب پولیس کی حراست میں ہے اور اس کا ویڈیو اعترافی بیان جاری کیا جاچکا ہے۔

    ملزم کا بیان تھا کہ اسے جماعت الاحرار کی افغانستان میں موجود قیادت نے پولیس پر حملوں کا حکم دیا تھا، اسے لاہور پنجاب اسمبلی کے سامنے ڈی آئی جی میبن اور دیگر پولیس نظر آئی تو وہ خودکش حملہ آور کو فوری طور پر یہاں لے آیا۔

    لاہور حملہ: خودکش حملہ آور کو لانے والا لنڈا بازار میں‌ مقیم تھا

    حملے سے قبل انوار الحق لاہور کے لنڈا بازار میں مقیم تھا، دو روز قبل ملزم کا تیس روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا گیا ہے جبکہ باجوڑ میں رہائش پذیر اس کے دو بھائیوں اور والد کو گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم گوجرانوالہ کے لنڈا بازار میں موجود اس کا بہنوئی واقعے کے بعد سے غائب ہے جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    لاہور حملہ: جاں بحق افراد کی تعداد 15 ہوگئی

    اب تک کی اطلاعات میں حملہ آور کے آنے اور حملے کے تمام تر احکامات افغانستان سے موصول ہونے کی معلومات اور شواہد ہیں تاہم لاہور حملے میں یہ پہلا انکشاف ہوا ہے کہ واقعے کی ذمہ داری بھارت سے قبول کی گئی۔

    لاہور حملے کے تین سہولت کاروں کی ضمانت منسوخ

    دریں اثنا لاہور حملے کے دہشت گردوں کے تین سہولت کاروں کی درخواست ضمانت خارج کردی گئی، تینوں ملزمان ڈی سی آفس اسلحہ برانچ کے ملازمین ہیں۔

    سرکاری وکیل کے مطابق تینوں سہولت کاروں سے جعلی لائسنس اور لٹریچر برآمد ہوا ہے اور ان تینوں ملزمان کا  کالعدم تنظیم داعش سےثابت ہوچکا ہے۔

  • لاہورحملہ: خودکش حملہ آور کو لانے والا لنڈا بازار میں‌ مقیم تھا

    لاہورحملہ: خودکش حملہ آور کو لانے والا لنڈا بازار میں‌ مقیم تھا

    لاہور:سانحہ چیئرنگ کراس کے سہولت کار انوار کے ٹھکانے کی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی، ملزم دھماکے سے دو روز قبل لنڈا بازار میں مقیم تھا، دوسری طرف ملزم انوار کے دو بھائیوں اور والد کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ بہنوئی کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    اطلاعات کے مطابق گرفتار سہولت کار انوار الحق خودکش حملہ آور کو طورخم بارڈر سے لاہور لایا، ملزم کا تعلق جماعت الااحرار سے ہے جس نے جرم کا اعتراف بھی کیا ہے ، پنجاب حکومت نے اس کی ویڈیو بھی جاری کی ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے ملزم کے ٹھکانے فوٹیج حاصل کرلی، ملزم لنڈا بازار میں مقیم تھا اور اس نے ہوزری کے گودام میں قیام کر رکھا تھا،دھماکے کی تحقیقات کرنے والی سی ٹی ڈی نے جمعرات کو لنڈے بازار میں آپریشن کیا اور آپریشن میں سہولت کار سمیت 10 افراد کو حراست میں لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ لاہور احمر کھوکھر نے بتایا کہ ہوزری کے گودام میں دو کمرے اور ایک ہال ہے، اس گودام کو باجوڑ ایجنسی کے جمعہ خان نے کرائے پر لے رکھا تھا، سی ٹی ڈی نے یہ آپریشن لنڈا بازار بند ہونے کے بعد کیا جس میں ملزم سمیت 10 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا۔

    ملزم انوار کے دو بھائی اور والد باجوڑ سے گرفتار

    تازہ اطلاعات کے مطابق سہولت کار انوار الحق کے دو بھائیوں اور والد کو باجوڑ سے گرفتار کرلیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری  ہے۔

    بہنوئی کی تلاش میں چھاپے جاری

    ملزم انوار الحق کے بہنوئی کی تلاش میں پولیس مسلسل چھاپے مار رہی ہے، اطلاعات ہیں کہ ملزم کا بہنوئی عزیز الرحمان وزیر آباد کے لنڈا بازار میں کام کرتا ہے، وزیرآباد پولیس نے ملزم کے بہنوئی کی گرفتاری اور تحقیقات میں پیش رفت کے معاملے پر تیس مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لیا ہے۔

    ملزم انوار کا ریمانڈ

    دریں اثنا عدالت نے ملزم انوار الحق کو 30 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    ضرور پڑھیں: لاہور دھماکا: خودکش بمبار کو افغان بارڈر سے لایا، ملزم کا ویڈیو بیان


    یہ بات ذہن نشین رہے کہ ملزم انوار کا تعلق بھی باجوڑ ایجنسی سے ہے تاہم خود کش حملہ آور نصراللہ افغانستان کے علاقے کنڑ کا رہائشی تھا جو طور ختم بارڈ کے رستے یہاں  پہنچا۔

    ملزم انوار نے اپنے ویڈیو بیان میں انکشاف کیا تھا کہ حملہ آور کو وہ خود جائے وقوع تک لایا جب کہ خودکش جیکٹ ٹرک کے ذریعے لاہور بھیجی گئی، ان حملوں کا حکم افغانستان میں موجود جماعت الاحرار کی قیادت نے دیا تھا۔


    اسی سے متعلق: سانحہ لاہور: خود کش بمبار کو لانے والا ملزم گرفتار


    واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کے سامنے چیئرنگ کراس پر ہونے والے دھماکے میں شہید افراد کی تعداد 15 ہوچکی ہے۔