Tag: lahore blast

  • لاہور دھماکا: خودکش بمبار کو افغان بارڈر سے لایا، ملزم کا ویڈیو بیان

    لاہور دھماکا: خودکش بمبار کو افغان بارڈر سے لایا، ملزم کا ویڈیو بیان

    لاہور: سانحہ لاہور چیئرنگ کراس میں گرفتار سہولت کار نے اعتراف کیا ہے کہ وہ خودکش حملہ آور کو طور خم بارڈر سے لاہور لایا، حملہ آور کا تعلق افغانستان سے ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پریس کانفرنس میں ملزم کے اعترافی بیان کی ویڈیو دکھائی جس میں ایک ملزم انوار الحق کو دکھایا گیا ہے جس کا تعلق باجوڑ سے ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزم انوار الحق اعتراف کررہا ہے اس کا تعلق جماعت الاحرار سے ہے اور وہ باجوڑ کا رہائشی ہے، ان کا ہدف پولیس اہلکار تھے۔

    ملزم نے بتایا کہ اس نے ان کاموں کی تربیت جماعت الاحرار سے یہیں پاکستان میں حاصل کی،15 سے 20 بار افغانستان گیا، تنظیمی نام عبدالحیان تھا،اس حملے کا حکم عمر خالد خراسانی اور جماعت الاحرار نے دیا۔

    دھماکے کے سوال پر اس نے بتایا کہ اسے کہا  گیا کہ لاہور جاؤ اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں کو نشانہ بناؤ وہ جہاں بھی نظر آئیں، میں نے چکر لگایا مال روڈ پر پولیس نظر آئی جلدی سے واپس گیا اور بمبار کو وہاں لے آیا اور اس نے خود کو اڑالیا۔

    ملزم نے بتایا کہ خودکش بمبار کا نام نصراللہ تھا اور وہ عمر خالد خراسانی گروپ سے تعلق رکھتا تھا اور افغانستان میں کنڑ کے مقام پر رہائش پذیر تھا۔

    بیان کی مکمل ویڈیو:

    مختصر ویڈیو: 

    اس کا کہنا تھا کہ اسے خودکش جیکٹ 20 سے 25 دن پہلے ملی تھی جو کہ تنظیم کی طرف سے عارف نامی شخص نے پہنچائی، خودکش جیکٹ کو پشاور سے لاہور ٹرک میں لایا گیا تھا،خودکش جیکٹ کو ٹرک سے لانے کے لیے دو لاکھ روپے میں بات ہوئی تھی۔


    یہ بھی پڑھیں: خود کش بمبار کو لانے والا ملزم گرفتار


     واضح رہے کہ ملزم کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا جس میں وہ ملزم کو بائیک پر بٹھا کر لے جارہا ہے۔
  • مجرموں کوعبرت ناک سزا دیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب

    مجرموں کوعبرت ناک سزا دیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ بزدلانہ کارروائیاں قوم کےعزم کو غیر متزلزل نہیں کرسکتی ہیں،دشمنوں کی گھناؤنی سازش ہے کہ پاکستان ترقی نہ کرئے، ہم ان کے عزائم کو پسپا کردیں گے.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ معصوم انسانوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے کیفر کردار تک پہنچیں گے، دشمنوں کی گھناؤنی سازش ہے کہ پاکستان ترقی نہ کرئے، ہم ان کو شکست دیں گے.

    انہوں نے کہا کہ واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر ہرآنکھ اشکبار ہے، وطن کی سلامتی کے لئے شہید مبین اور شہید زاہد گوندل اوراہلکاروں نے جان کے نذرانے پیش کیے، شہید افسروں اوراہلکاروں نے فرض شناسی کی اعلیٰ مثال قائم کی.

    وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ دیگر شہریوں کی شہادت پر بھی دلی صدمہ ہے، قوم شہدا کی لازوال قربانی ہمیشہ یاد رکھے گی، دہشت گرد انسانیت کےسفاک دشمن ہیں،قوم جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کےغم میں برابرکی شریک ہے

    شہباز شریف نے کہا کہ بزدلانہ کارروائیاں قوم کےعزم کو غیر متزلزل نہیں کرسکتی ہیں ، دہشت گردوں کے ناپاک وجود سے پاک سرزمین کوپاک کرکے رہیں گے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی قوم ضرور سرخرو ہوگی۔

  • ملزمان کو سیف سٹی کے کیمروں کی مدد سے شناخت کرلیا ہے: پنجاب حکومت

    ملزمان کو سیف سٹی کے کیمروں کی مدد سے شناخت کرلیا ہے: پنجاب حکومت

    لاہور: پنجاب حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزمان کو سیف سٹی کے کیمروں کی مدد سے شناخت کرلیا ہے، دہشت گرد جلد ہماری گرفت میں ہوں‌ گے.

    ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز رونما ہونے والے نا خوشگوار واقعے کے ملزمان کو سیف سٹی کے کیمروں کی مدد سے شناخت کرلیا ہے.

    صوبائی حکومت کے ترجمان ملک محمد احمد نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جلد ہی ملزمان ہماری گرفت میں ہونگے، پنجاب میں کسی آپریشن کی ضرورت نہیں ہے،رینجرز اور فوج پہلے ہی آپریشنز کررہے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ ڈی آئی جی ٹریفک اور پولیس افسران کو ٹارگٹ کرکے شہید کیا گیا ہے ، جوانوں کی شہادت پر ان کو سلام پیش کرتے ہیں‌.

    ملزمان کو قرار واقعی سزا دینگے تاکہ اس قسم کے واقعات مستقبل میں رونما نہ ہو۔

    مزید پڑھیں: لاہور دھماکا: ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 13 شہید، 70 زخمی

    گذشتہ روز پنجاب اسمبلی کے سامنے دھماکے کے سبب ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 13 افراد شہید اور 70 سے زائد زخمی ہوئے تھے.

    nactaa

    واضح رہے نیکٹا کی جانب سے 7 فروری کو مراسلے کے ذریعے سے اس واقعے کے متعلق آگاہ کردیا گیا تھا.

  • سانحہ لاہور کے بعد کراچی میں ممکنہ دہشت گردی کے خدشات،سیکورٹی سخت

    سانحہ لاہور کے بعد کراچی میں ممکنہ دہشت گردی کے خدشات،سیکورٹی سخت

    کراچی : سانحہ لاہور کے بعد کراچی میں بھی سیکورٹی سخت کردی گئی ہے، ممکنہ سیکیورٹی خدشات پرحساس اداروں نے پولیس،رینجرز اور دیگر سیکیورٹی اداروں کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حساس اداروں نے خبردار کردیا ہے کہ لاہور کی طرح کراچی بھی دہشت گردی کا نشانہ بن سکتا ہے، لاہور دھماکے کے بعد کراچی میں ممکنہ سیکیورٹی خدشات حساس اداروں نے پولیس، رینجرز اور دیگر سیکیورٹی اداروں کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے۔

    مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں کالعدم تنظیمیں دہشت گردی کی بڑی واردات کر سکتی ہیں، کالعدم تنظیموں کے خودکش بمبار حملے کرسکتے ہیں، کالعدم تنظیموں نے نوجوانوں کو ذہن واش کرکے بمبار کے طور پر تیار کردیا ہے۔

    مراسلہ کے مطابق ممکنہ واقعات کو روکنے کیلئے سیکیورٹی انتظامات کئے جائیں۔


    مزید پڑھیں: لاہور دھماکا: ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 13 شہید، 70 زخمی


    یاد رہے کہ گذشتہ روز لاہور میں خودکش دھماکے میں تیرہ افراد جاں بحق اور ستر سے زیادہ زخمی ہوگئے، جاں بحق ہونے والوں میں ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی آپریشن سمیت چار اہلکار شامل ہیں۔

    دھماکہ اس وقت ہوا جب پولیس افسران پنجاب اسمبلی کے سامنے مظاہرین سے مذاکرات کررہے تھے۔

  • لاہور واقعہ پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے مہمان ٹیم اور آفیشلز کو اعتماد میں لے لیا

    لاہور واقعہ پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے مہمان ٹیم اور آفیشلز کو اعتماد میں لے لیا

    لاہور واقعہ پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے مہمان ٹیم اور آفیشلز کو اعتماد میں لے لیا، سیریز کاتیسرا اور آخری میچ آج شیڈول کے مطابق ہوگا۔

    پاک زمبابوے دوسرے ون ڈے کے دوران ٹرانسفارمر پھٹنے سے مہمان ٹیم کے خدشات دور کرلیے گئیں، پاکستان کرکٹ بورڈ نے لاہور واقعے پر مہمان ٹیم کو بریفنگ دی، جس میں زمبابوے ٹیم کو مکمل سکیورٹی کی یقین دہائی کراکے اعتماد میں لیا گیا۔

    ترجمان پی سی بی نے بتایا کہ واقعے کے باوجود زمبابوے ٹیم کا دورہ جاری رہے گا۔ پی سی بی نے تخریب کاری کے امکان کو رد کرتے ہوئے کہاکہ دھماکا بجلی کے ٹرانسفارمرپھٹنے سے ہوا۔

    مہمان ٹیم کو دی گئی بریفنگ کے بعد ترجمان زمبابوے بورڈ لوومور بانڈانےبتایا کہ پولیس حکام نے سکیورٹی کی تفصیلات سے آگاہ کردیا، ٹیم شیڈول کے مطابق آخری میچ کھیلے گی۔

  • لاہور: محمد نعیم دہشت گرد نہیں تھا، قاتلوں کو گرفتارکیا جائے، بھائی

    لاہور: محمد نعیم دہشت گرد نہیں تھا، قاتلوں کو گرفتارکیا جائے، بھائی

    لاہور :  یوحنا آباد میں دہشت گرد قراردے کر زندہ جلائے جانے والے مقتول محمد نعیم کے بھائی نے تھانے میں درخواست دے دی ۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ لاہور کے بعد  مشتعل ہجوم کی جانب سے دہشت گرد قرار دے کر زندہ جلائے جانے والے محمد نعیم کے بھائی محمد سلیم نے  نشتر تھانے میں درخواست جمع کرادی ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیاگیا ہے کہ محمد نعیم دکاندار تھا،اور اس کا دہشت گردوں سے کوئی  تعلق نہیں ،اس کے قتل میں ملوث عناصر کیخلاف مقدمہ درج کر کے ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔

    محمد نعیم کےپڑوسی کا کہنا ہے کہ حافظ قرآن کو باریشں ہونے کی سزاد ی گئی۔ دوسری جانب مقتول محمد نعیم کے دوست کا کہنا ہے کہ یوحنا آباد میں ظلم کی تاریخ رقم کی گئی۔

    محمد نعیم کے دوست رانا محمد عباس نے سانحہ یوحنا آباد پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شرپسندوں کی طرف سے حملوں کو روکنے میں ناکامی کا ذمہ دار حکومت کو قراردیا۔

     پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے بعد ذمہ داران کیخلاف  ایف آئی آر کا اندراج کیا جائے گا۔

  • لاہور:  پولیس لائنز کے قریب زوردار دھماکہ، 8افراد جاں بحق

    لاہور: پولیس لائنز کے قریب زوردار دھماکہ، 8افراد جاں بحق

    لاہور: صوبائی دار لحکومت لاہور میں قلعہ گجر سنگھ پولیس لائنز کے قریب زوردار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے 8افراد جاں بحق  جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے، جس پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہوگئی ہے، دھماکہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    دھماکہ کی جگہ اور نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔

    زرائع کے مطابق دھماکہ اتنا شدید تھا کہ دھماکہ کی آواز دور دور تک سنی گئی ، جبکہ کئی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے اور قریبی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں میں آگ لگ گئی، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لےلیا ہے۔

    امدادی ٹیموں نے لاشوں اور زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا جبکہ فائر بریگیڈ کے عملے نے امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے گاڑیوں میں لگی ہوئی آگ پر قابو پایا۔

    دھماکے کے بعد لاہور کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، 10زخمیوں کو میو اسپتال منتقل کیا گیا، اسپتال زرائع کے مطابق کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    سی سی پی او کے مطابق دھماکہ پولیس لائن کے گیٹ کے سامنے کھڑی گاڑی میں ہوا، دھماکا خیز مواد گاڑی میں نصب کیا گیا تھا۔

    ڈی آئی جی آپریشنز حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ مطابق دھماکہ خود کش یا بارود نصب بھی ہوسکتا ہے،دھماکہ سے متعلق تفتیش شروع کردی گئی ہے ، انکا کہنا تھا کہ دھماکہ کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، تفتیش کے بعد ہی وجوہات معلوم ہوسکیں گی۔

    لاہور میں دہشتگردی قلعہ گجر سنگھ پولیس لائنز کی پارکنگ میں ہوئی، یہ جگہ شملہ پہاڑی اور ریلوے پولیس ہیڈکوارٹرز کے درمیان واقع ہے، اہم تنصیبات اورسیکورٹی اداروں کے دفاتر کی وجہ سے سخت سیکورٹی انتظامات اور جگہ جگہ ناکے ہیں، پولیس لائنز کے قریب ریڈیو پاکستان اور لاہور پریس کلب واقع ہے۔ قریب ہی بی بی پاک دامن کا مزار ہے۔

    دھماکے کے بعد مختلف سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگیا ہے۔

    سی سی پی او لاہور کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق دھماکہ خود کش لگتا ہے، حملہ آرو کا سر اور دھڑ مل گیا ہے۔ حملہ آور پولیس لائن میں داخل ہونا چاہتا تھا۔ ناکامی پر دہشت گرد نے پولیس لائن کے باہر دھماکہ کیا۔

    پولیس اور دیگر اداروں نے شواہد اکٹھے جمع کرنے شروع کردیئے ہیں۔

    لاہور پولیس لائنز میں دھماکے کے بعد قریبی اسکول میں بچے خوفزدہ ہوگئے جبکہ  اپنے بچوں کی خیریت جاننے کیلئے مائیں دیوانہ وار اسکول پہنچیں۔

    ایک بچے کی روتی ہوئی ماں کا  کہنا تھا کہ بچوں کو کچھ نہ ہو، ایسا لگا ہم مر گئے، آخر کیسے ایسے حالات میں اپنے لخت جگر کو اسکول بھیجیں، آخرکب سیکیورٹی ملے گی؟ حفاظت کرنے والے ہی نشانہ بن جائیں تو ہم کہاں جائیں۔

    میو اسپتال کا دورہ کرتے ہوئے مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو تمام سہولتیں فراہم کر رہے ہیں۔

    ایم ایس میو اسپتال ڈاکٹر امجد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایک بچے سمیت سات زخمیوں اور چار لاشوں کو اسپتال لایا گیا، ڈاکٹر خالد مسعود کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں ایک خاتون پولیس کانسٹیبل بھی شامل ہیں، دہشتگردی کے واقعہ کے بعد اسپتالوں کی سیکیورٹی سخت کری گئی ہے۔

    لاہور کے علاقے قلعہ گجر سنگھ پولیس لائنز دھماکے کے فوری بعد کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔
    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لاہور کے علاقے قلعہ گجر سنگھ پولیس لائنز کے علاقے میں روزمرہ کے کام جاری تھے کہ بارہ بجکر پینتیس منٹ اور چھ سیکنڈ پر دھماکا ہوا، دھماکا اتنا زوردار تھا کہ دور دور تک آواز سنی گئی، جائے وقوعہ سے قریب ایک پٹرول پمپ کی اے آر وائی نیوز کو حاصل ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکے سے افراتفری پھیل گئی۔

    لوگ حواس باختہ ہوگئے اور ادھر اُدھر بھاگنے لگے ہر کوئی اپنی جان بچانے کیلئے محفوظ مقام کی طرف بھاگ رہا تھا۔

    آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے کہا ہے کہ خودکش بمبار پولیس لائن کے باہر بڑے ٹارگٹ کا انتظار کر رہا تھا اور کھمبے کیساتھ کافی دیر کھڑا رہا، انکا کہنا تھا کہ حملہ خودکش تھا، جس میں پانچ سے آٹھ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، پنجاب کے مختلف اضلاع میں خودکش حملوں کی اطلاعات ہیں۔

    وزیرِاعظم نواز شریف اور وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف نے لاہور میں سول لائنز دھماکے کی مذمت کی ہے، وزیرِاعظم نے پنجاب حکومت سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے، نواز شریف نے دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے افسوس کا اظہار کیا۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے لاہور کے علاقے پولیس لائن قلعہ گجر سنگھ کے باہر گاڑی میں بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور دھماکے میں متعدد افراد کی شہادت اور زخمی ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔

    قبل ازیں 4 ماہ پہلے لاہور میں واہگہ بارڈر پر بھی ایک خود کش حملہ کیا گیا تھا جس میں 60 افراد شہید ہوئے تھے۔