Tag: lahore court

  • مقامی عدالت میں 15 سال سے ریڈر پوسٹ پر نوکری کرنے والا جعلی ملازم نکلا

    مقامی عدالت میں 15 سال سے ریڈر پوسٹ پر نوکری کرنے والا جعلی ملازم نکلا

    لاہور کے مقامی عدالت میں 15 سال سے ریڈر پوسٹ پر نوکری کرنے والا ملازم جعلی نکلا، اصلی سرکاری ملازم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے مقامی عدالت میں 15 سال سے ریڈر پوسٹ پر نوکری کرنے والا جعلی ملازم نکلا، ملزم شہباز کی جگہ اصل سرکاری ملازم  مدد علی وٹو گھر بیٹھے تنخواہ لے رہا تھا۔

    پولیس نے ملزم شہباز کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا، ضلعی کچہری عدالت نے ملزم کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا، ملزم جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد کی عدالت میں ریڈر کی  پوسٹ پر کام کررہا تھا۔

  • پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری ہوگی یا نہیں؟عدالت نے فیصلہ دے دیا

    پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری ہوگی یا نہیں؟عدالت نے فیصلہ دے دیا

    لاہور : سیشن کورٹ لاہور میں تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران توڑپھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت 9رہنماؤں کی عبوری ضمانت سے متعلق سماعت کرتے ہوئے 9ملزمان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے ملزمان کی ضمانتوں میں18جون تک توسیع کردی، ملزمان کے خلاف تھانہ فیکٹری ایریا پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملزمان میں یاسمین راشد، محمود رشید، مراد راس، اسلم اقبال سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما شامل ہیں، ملزمان نے پہلے ہی عبوری ضمانتیں کروا رکھی ہیں۔

    ملزمان کے خلاف تھانہ شاہدرہ اور گلبرگ میں کئی مقدمات درج ہیں، عبوری ضمانتیں 18جون تک منظوری کی گئیں ہیں۔

    یاد رہے کہ موجودہ حکومت نے تحریک انصاف کے17رہنماؤں کی گرفتاری کیلئے وارنٹ حاصل کرلیے ہیں ، انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس کی استدعا پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کیلئے وارنٹ جاری کیے تھے۔

  • آزادی مارچ : پی ٹی آٸی کے رہنما کی عبوری ضمانت منظور

    آزادی مارچ : پی ٹی آٸی کے رہنما کی عبوری ضمانت منظور

    لاہور : سیشن کورٹ لاہور نے آزادی مارچ کے موقع پر ہنگامہ آراٸی کیس میں پی ٹی آٸی کے رہنما زبیر خان نیازی کی گیارہ جون تک عبوری ضمانت منظور کرلی

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج جاوید اقبال رانجھا نے ایڈیشنل سیشن جج ملک محمد مشتاق کی رخصت کے باعث بطور ڈیوٹی جج عبوری ضمانت منظور کی۔

    اس موقع پر جنرل سیکرٹری پی ٹی ائی زبیر خان نیازی عدالت کے روبرو پیش ہوئے، زبیر خان نیازی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے ان کے خلاف کار سرکار میں مداخلت اور توڑ پھوڑ کی دفعات کے تحت جو مقدمہ درج کیا ہے وہ بالکل بے بنیاد ہے۔

    زبیر خان نیازی کے وکیل کے مطابق درخواست گزار کسی بھی ایسی سرگرمی میں ملوث نہیں رہا، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے اعلان پر اسلام آباد لانگ مارچ میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔

    پولیس نے ان کو تشدد کا نشانہ بنایا،انہوں نے استدعا کی کہ عدالت ملزم کی ضمانت منظور کرکے پولیس کو گرفتاری سے روکنے کا حکم دے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد زبیر خان نیازی کی50 ہزار مچلکوں کے عوض11 جون تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس سے مزید ریکارڈ طلب کرلیا۔

  • ہتک عزت  کیس : عدالت نے شہباز گل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

    ہتک عزت کیس : عدالت نے شہباز گل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

    لاہور کی سیشن عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی کے خلاف ہتک عزت کیس میں شہباز گل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

    ایڈیشنل سیشن جج حافظ حسین اظہر شاہ نے کیس پر سماعت کی شہباز گل کی طرف سے عابد علی ایڈووکیٹ پیش ہوئے جنہوں نے موقف اختیار کیا کہ شہباز گل کو اس کیس میں حاضری سے استثنیٰ حاصل ہے۔

    رانا مشتاق احمد بطورایڈووکیٹ کو شہباز گل کا پلیڈر مقرر کیا گیا تھا جو وفات پاگئے ہیں ان کی جگہ رانا اشفاق کو شہباز گل کا پلیڈر مقرر کیا جائے۔

    عدالت نے شہباز گل کی جانب سے نیا پلیڈر مقرر کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت 30 مئی تک ملتوی کردی۔

    عدالت نے آٸندہ سماعت پر شہباز گل کو پیش ہونے کی ہدایت کردی، یاد رہے کہ نجی ترک کمپنی نے شہباز گل کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ داٸر کر رکھا ہے۔

     

  • شادی کا لہنگانا تاخیر سے  دینے پر ڈیزائنر کیخلاف لاکھوں روپے ہرجانے کا دعویٰ

    شادی کا لہنگانا تاخیر سے دینے پر ڈیزائنر کیخلاف لاکھوں روپے ہرجانے کا دعویٰ

    لاہور : خاتون نے بیٹی کی شادی کا لہنگانا تاخیر سے دینے پر ڈیزائنر کیخلاف 55لاکھ 80ہزار روپے ہرجانہ کا دعویٰ دائر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں خاتون نے بیٹی کی شادی کیلئے لہنگانا تاخیر سے دینے پر ڈیزائنر کے خلاف دعویٰ دائرکردیا ، خاتون سلمیٰ نے ڈیزائنر کے خلاف 55لاکھ 80ہزار روپے کا ہرجانہ کا دعویٰ دائر کیا۔

    درخواست گزار نے کہا بیٹی کی شادی کے لیے لہنگا ، میکسی اور تین پارٹی ڈریس کاآرڈردیا، لیبرٹی مارکیٹ میں واقع ڈیزائنرسےشادی سے ایک دن پہلے کا وقت مقرر ہوا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ وقت پرلہنگانادینےسےذہنی اذیت کاسامنا ہوا کیونکہ بیٹی کو شادی کے فوراً بعد ملک سے باہر جانا تھا، ڈیزائنر کا وقت پر لہنگانا نہ دینے کی وجہ سے 3 لاکھ میں کہیں اور سے لینا پڑا۔

    درخواست گزار نے استدعا کی عدالت مجموعی طورپرڈیزائنرکو 55 لاکھ 80 ہزارروپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے۔

    جس پر صارف عدالت نے ڈیزائنر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 24مارچ کو طلب کرلیا۔

    یاد رہے چند گذشتہ ہفتے بھی ایسا ہی ایک واقعہ سامنے آیا تھا ، جہاں ناقص سلائی اور سوٹ دیر سے دینے پر درزی کو 51,500 روپے کا جرمانہ ہوا تھا۔

    محمد شہباز چشتی نامی شخص نے یکم اپریل 2021 کو درزی محمد حفیظ کے خلاف ناقص سلائی اور سوٹ تاخیر سے دینے پر صارف عدالت سے رجوع کیا تھا۔

  • پرندوں کو بھی انصاف مل  گیا، عدالتی حکم پر  سینکڑوں چڑیوں کو آزاد کردیا

    پرندوں کو بھی انصاف مل گیا، عدالتی حکم پر سینکڑوں چڑیوں کو آزاد کردیا

    لاہور : عدالتوں سے انسانوں کے ساتھ ساتھ پرندوں کو بھی انصاف مل گیا ، پنجرے میں قید سینکڑوں چڑیوں کو عدالتی حکم پر آزادی مل گئی جبکہ ملزمان کو تیس تیس ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وائلڈ لائف نےگزشتہ روزگرفتار 4 ملزمان کوکینٹ کچہری میں پیش کیا ، وائلڈ لائف اسٹاف نے 4ملزمان کو زندہ چڑیاں فروخت کرتے ہوئے گرفتار کیا۔

    وائلڈ لائف نے پنجرے میں قید سینکڑوں چڑیوں کوجوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا، جس پر عدالت نے پنجرے میں قید کی گئی چڑیوں کو آزاد کرنے کا حکم دیا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ ندیم احمد نے گرفتار ملزمان کو تیس تیس ہزار کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ، ملزمان میں محمد اسلم ، محمد اکرم، عبدالعزیز اور لیاقت مسیح شامل ہیں۔

  • غیر ملکی ماڈل ٹریزا  کو عورت ہونے کی وجہ سے کم سزا دی گئی، عدالتی فیصلہ

    غیر ملکی ماڈل ٹریزا کو عورت ہونے کی وجہ سے کم سزا دی گئی، عدالتی فیصلہ

    لاہور : غیر ملکی ماڈل ٹریزا منشیات سمگلنگ کیس میں عدالت نے تفصیلی فیصلے میں کہا ملزمہ ٹریزا ہلسکووا کو عورت ہونے کی وجہ سے کم سزا دی گئی اور قید بامشقت بھی نہیں سنائی، ملزمہ اپنی بےگناہی کے شواہد نہیں دے سکی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی مقامی عدالت نے غیر ملکی ماڈل ٹریزا منشیات سمگلنگ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، ایڈیشنل سیشن جج شہزاد رضا کی جانب سے 34 صفحات پر مبنی تفصیلی فیصلہ جاری ہوا۔

    فیصلہ میں عدالت نے قرار دیا کہ ملزمہ ٹریزا ہلسکووا کو عورت ہونے کی وجہ سے کم سزا دی گئی ، ملزمہ کو اٹھ سال اٹھ ماہ قید اور ایک لاکھ تیرہ ہزار تیس سو تینتیس روپے جرمانہ عائد کیا گیا، عورت ہونے کی وجہ سے قید بامشقت بھی نہیں سنائی۔

    عدالت نے تفصیلی فیصلہ میں کہا کسٹمز نے ملزمہ کیخلاف نو گواہان پیش کئے، ملزمہ سے ساڑے آٹھ کلو ہیروئن برآمد ہوئی، ملزمہ اپنی بےگناہی کے شواہد نہیں دے سکی۔

    فیصلے میں کہا ملزمہ نے دعویٰ کیا کہ وہ تحقیق اور ماڈلنگ کیلئے پاکستان آئی مگر کوئی ثبوت پیش نہ کرسکی، ملزمہ نے جیل میں دو کتابیں لکھنے کا بھی دعویٰ کیا، مگر عدالت میں اس کا بھی ریکارڈ پیش نہ کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث جمہوریہ چیک کی ماڈل کو آٹھ سال کی سزا

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا ملزمہ نے موقف اختیار کیا بیگ اس کا نہیں تھا مگر یہ نہیں بتایا گیا کہ اس کا بیگ کہاں ہے، شواہد کو سامنے رکھتے ہوئے ٹریزا ہلکسووا کو ملزمہ قرار دے کر سزا سنائی گئی۔

    گذشتہ روز عدالت نے ہیروئن سمگلنگ کیس میں چیک ریپلک کی ماڈل ٹیریزا ہلسکواکو قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی ، عدالتی فیصلے کے بعد ماڈل ٹیریزا آبدیدہ ہو گئیں،ماڈل ٹریزا نے کہا کہ میرے لئے مشکل وقت ہے، فیصلے کوہائی کورٹ میں چیلنج کروں گی، ان کا کہنا تھا کی ایک ایسے جرم کے الزام میں پندرہ مہینے جیل کاٹی جو کیا ہی نہیں تھا۔

    واضح رہے ماڈل ٹریزا کو گذشتہ برس 10 جنوری کو ساڑھے آٹھ کلو ہیروئن لاہور ائیر پورٹ سمگل کرنے کی کوشش میں گرفتار کیا گیا تھا، مجرمہ کے خلاف نو گواہوں نے بیانات ریکارڈ کرائے تھے۔

    ۔

  • دلہن کا جوڑا بروقت نہ دینا بوتیک کو مہنگا پڑ گیا

    دلہن کا جوڑا بروقت نہ دینا بوتیک کو مہنگا پڑ گیا

    لاہور: عدالت نے دلہن کاجوڑا بروقت نہ دینے پر بوتیک انتظامیہ کو جوڑے کے ایک لاکھ25ہزار واپس کرنے اور 10ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا، عروج نے شادی کا جوڑے کاآرڈر کیا اور بوتیک والوں نے رقم لے لی لیکن جوڑا تیار نہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دلہن کا جوڑا بروقت نہ دینا بوتیک کو مہنگا پڑگیا، لاہور کی عدالت نے بوتیک انتظامیہ کو جوڑے کے ایک لاکھ 25ہزار واپس کرنے اور بوتیک کو 10ہزار روپے جرمانہ اداکرنےکاحکم بھی دیا۔

    درخواست گزار نے کہا اکتوبر 2015میں عروسی جوڑا تیار کرنے کا آرڈردیا، ایک لاکھ25 ہزار ایڈوانس دیا، بوتیک کو دسمبر میں شادی کاجوڑادیناتھا، جوڑابروقت نہ دینےسے 5 لاکھ روپے کا کہیں اور سے خریدنا پڑا۔

    مزید پڑھیں : پسند کی شادی کرنے والا رکشہ ڈرائیور ہم شکل بہنوں کے چکر ميں عدالت پہنچ گيا

    خیال رہے چند روز قبل لاہور میں اپنی نوعیت کا ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا تھا، جہاں پسند کی شادی کرنے والے لاہور کے رہائشی رکشہ ڈرائیور آصف ہم شکل بہنوں کے چکر ميں پھنس گيا تھا اور اپنی بیوی کی بازیابی کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔

  • ٹی وی اینکر کاملازمہ پر تشدد ‘ عدالت نے بچی کو والد کے حوالے کردیا

    ٹی وی اینکر کاملازمہ پر تشدد ‘ عدالت نے بچی کو والد کے حوالے کردیا

    لاہور: معروف ٹی وی اینکر غریدہ فاروقی کے خلاف دائر کردہ حبس ِ بے جا کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے مقامی عدالت نے بیٹی کو باپ کے ساتھ بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج حفیظ الرحمان کی عدالت میں منیر نامی شہری کی جانب سے درخواست دائر کی گئی کہ ’’اس کی پندرہ سالہ بیٹی سونیا غریدہ فاروقی کے گھر میں کام کرتی ہے‘ کافی عرصے سے اینکر پرسن اس کی اور بیٹی کی ملاقات نہیں کروا رہی جبکہ بیٹی ہر تشدد بھی کیا جا رہا ہے‘‘۔

    درخواست گزار کے مطابق’’اسے اپنی بیٹی کی زندگی کے حوالے سے بہت سے خدشات ہیں کہ اسے نقصان نہ پہنچایا جائے اس لیے عدالت بیٹی کو بازیاب کرنے کا حکم دے ‘‘۔


    سابق لیگی ایم پی اے کے گھر کمسن ملازمہ پر تشدد، بچی بازیاب


    عدالتی حکم پر پندرہ سالہ سونیا کو پیش کیا گیا جہاں معزز عدالت بچی کو اپنے والد منیر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی‘ عدالت نے بازیابی کے بعد لڑکی کے والد کو ان کے قانونی حق سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’لڑکی کے والدین چاہیں تو حبس بے جا میں رکھنے پر غریدہ فاروقی کے خلاف قانونی کارروائی بھی کر سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ بیس جولائی کو بچی کے والد نے اپنی بچی کی بازیابی کے لیے درخواست جمع کرائی تھی جس پر عدالت نے ایس ایچ او تھانہ سندر کو 21 جو لائی کو بچی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اس معاملے میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کی جائے۔

    اس معاملے پر جب اے آروائی نیوز نے ٹی وی اینکر غریدہ فاروقی سے ا ن کا موقف لینے کی کوشش کی تو انہوں نے بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے مذکورہ بچی کو پہچاننے سے انکا ر کردیا۔


    غریدہ فاروقی کی آڈیو


    اسی واقعے کے تناظر میں غریدہ فاروقی کی ایک مبینہ آڈیو کال بھی سامنے آئی ہے جس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ ’’ انہوں نے لڑکی پر چالیس ہزار روپے خرچ کیے ہیں‘ وہ پیسے دے دو اور لڑکی کو لے جاؤ‘‘۔

    اے آروائی نیوز کے اینکر پرسن اقرار الحسن نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’سرعام‘ کی ٹیم نے آئی ٹی ماہرین سے آواز کی تصدیق کرائی ہے اور مزید تصدیق کے لیے آڈیو ‘فارنزک لیبارٹری میں بھیجی ہے جس کی رپورٹ کا انتظار ہے۔

    یاد رہے کہ کچھ دن قبل سرعام کے اینکر اقرار الحسن نے اپنے ایک پروگرام میں ایک سابق ایم پی اے کے گھر سے ایک گھریلو ملازمہ کو بازیاب کرایا تھا جسے گرم سلاخوں سے تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور کئی کئی دن بھوکا رکھا جاتا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • لاہور: 4 قیدیوں کی سزا کالعدم، 2 قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ منسوخ

    لاہور: 4 قیدیوں کی سزا کالعدم، 2 قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ منسوخ

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ پنڈی بنچ نے سزائے موت کے چار قیدیوں کی سزا کالعدم قرار دیدی جبکہ انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے فیصل آباد جیل میں سزائے موت کے دو قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ منسوخ کر دیئے ہیں۔

    لاہور ہائیکورٹ پنڈی بنچ کی جانب سے جن چار قیدیوں کی سزائے موت کالعدم قرار دی گئی ہے، انہیں ٹرائیل کورٹ نے خودکش حملہ کیس میں سزا سنائی تھی۔

    دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے فیصل آباد جیل میں قید دہشتگرد فیض احمد کی پھانسی روکنے کیلئے دائر درخواست نمٹا دی، آئی جی جیل خانہ جات نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سپریم کورٹ میں فیصلے تک فیض احمد کو پھانسی نہیں دی جائے گی، ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے فیض احمد اور محمد شریف کے ڈیتھ وارنٹ منسوخ کر دیئے ہیں۔

    لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، فیض احمد کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ اس کی اپیل سپریم کورٹ میں زیرالتواء ہے مگر اس کے باوجود سپرنٹنڈنٹ جیل نے ماتحت عدالت سے ڈیتھ وارنٹ حاصل کر لئے ہیں، انہیں منسوخ کیا جائے۔

    عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے قرار دیا کہ جب معاملہ سپریم کورٹ میں زیرِ التوا ہے تو ڈیتھ وارنٹ کیلئے درخواست کیوں دائر کی۔ کیا سپرنٹنڈنٹ جیل ان حقائق سے بے خبر تھے۔ جب معاملہ عدلیہ میں ہو تو سپرنٹنڈنٹ جیل کو اس پر فیصلے کا اختیار نہیں۔

    آئی جی جیل خانہ جات نے عدالت کو تحریری یقین دہانی کرائی کہ سپریم کورٹ میں اپیل کے فیصلے تک فیض احمد کو پھانسی نہیں دی جائے گی، جس کے بعد عدالت نے فیض احمد کی درخواست نمٹا دی۔

    ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد انسدادِ دہشت گردی عدالت نے فیصل آباد جیل میں قید سزائے موت پانے والے فیض احمد اور محمد شریف کے ڈیتھ وارنٹ منسوخ کر دئیے ہیں، دونوں ملزمان کی اپیلیں سپریم کورٹ میں زیرِ التوا ہیں۔

    فیض احمد اور محمد شریف کو ننکانہ صاحب میں دہشت گردی کی واردات میں لانس نائیک مولا بخش اور طارق محمود کو شہید کرنے کے الزام میں پھانسی کی سزا ہوئی تھی۔