Tag: lahore court

  • اے آر وائی نیوز رپورٹر گرفتاری کیس، تفتیشی افسر کی غیر حاضری عدالت برہم

    اے آر وائی نیوز رپورٹر گرفتاری کیس، تفتیشی افسر کی غیر حاضری عدالت برہم

    لاہور: لاہور کی مقامی عدالت نے اے آروائی نیوز رپورٹرز گرفتاری کیس کی سماعت کے دوران تفتیشی افسر کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا اور کل ہر صورت ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے رپورٹروں کی گرفتاری کیس کی سماعت کے دوران ریلوے کی جانب سے تفتیشی افسر ریکارڈ لیکر عدالت میں پیش نہیں ہوا، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کل ہر صورت ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    سماعت کے دوران جج خالد نواز کا کہنا تھا کہ بظاہر سرعام کی ٹیم نے جرم نہیں کیا، معاشرے میں اصلاح لانے کی کوشش کی ہے۔ ریلوے کو سرعام کی طرف سے اصلاحی قدم پر حمایت کرنی چاھیئے تھی۔ انھوں نے کہا کہ تفتیشی افسر کسی بڑے چھوٹے سے مت گھبرائیں بلکہ میرٹ پر تفتیش کریں۔

    جج خالد نواز نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیئے کہ تفتیشی یہ لکھے کہ بظاہر یہ جرم نہیں اصلاح کیلئے ایک قدم تھا اور سرعام نے جو انویسٹی گیشن کی ہے اسکی بنیاد پر ریلوے حکام کو اپنی اصلاح کرنی چاھیئے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں اصلاح لانا جہاد سے کم نہیں اور ریلوے میں سارے برے نہیں مگر جو برے ہیں اسکے خلاف کاروائی ہونی چاھیئے۔

  • اے آر وائی نیوز کے نمائندوں کی گرفتاری، ریلوے انسپکٹر نے بھانڈا پھوڑ دیا

    اے آر وائی نیوز کے نمائندوں کی گرفتاری، ریلوے انسپکٹر نے بھانڈا پھوڑ دیا

    لاہور: لاہور کی عدالت میں اے آر وائی کے نمائندوں کی گرفتاری کے مقدمے کی سماعت کے دوران ریلوے انسپکٹر نے خواجہ سعد رفیق کے ملوث ہونے کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔

    لاہور کی عدالت میں اے آروائی نیوز کے رپورٹرز کی گرفتاری کے مقدمے کی سماعت ہوئی ہے۔ سماعت کے دوران محکمہ ریلوے کے حکام نے غیر سنجیدہ رویہ اختیار کیے رکھا۔ عدالت کو بار بار زبانی یقین دہانی کرائی گئی کہ ریکارڈ پیش کیا جارہا ہے۔

    عدالتی حکم کے باوجود عدالتی وقت ختم ہونے تک ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا ہے، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ سماعت کے دوران انسپکٹر لیگل ریلوے نے بتایا کہ صبح جب عدالت نے ریکارڈ منگوایا تو اس میں کئی جرائم شامل نہیں تھے اور خواجہ سعد رفیق اور آئی جی ریلوے خود معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔

    انسپکٹر نے مزید بتایا کہ خواجہ سعد رفیق اور آئی جی ریلوے میں مشاورت جاری ہے کہ اس کیس کا کیا کیا جائے۔

  • لاہور: تحریکِ انصاف کے 29 کارکنوں کی ضمانتیں منظور

    لاہور: تحریکِ انصاف کے 29 کارکنوں کی ضمانتیں منظور

    لاہور: مقامی عدالت نے تحریکِ انصاف کے 29 کارکنوں کی ضمانتیں منظور کرلیں ہیں۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز نور نے کیس کی سماعت کی، تحریکِ انصاف کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے کارکن بے گناہ ہیں اور انہیں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد ضمانتیں منظور کرتے ہوئے ملزمان کو ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

    واضح رہے کہ پولیس نے تحریکِ انصاف کے کارکنوں کو اتوار کے روز گرفتار کیا تھا، جنہیں ایک روز پہلے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا تھا۔

  • لاہور:پاکستان عوامی تحریک کےکارکنوں کی بازیابی کیلئے بیلف مقرر

    لاہور کی عدالت نے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی بازیابی کے لئے بیلف مقرر کر دیا ہے، گوجرہ پولیس نے درجنوں کارکنوں پردہشت گردی کا پرچہ کاٹ دیا۔

    پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کوحبس بے جا میں رکھنے کے خلاف لاہورکی عدالت میں درخواست دائر کی، عدالت نے دلائل سننے کے بعد تمام کارکنوں کو بازیاب کرانے کیلئے بیلف مقرر کر دیا۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو ماڈل ٹاؤن میں کنٹینرز لگا کر محبوس کر دیا گیا ہے، کسی بھی شخص کو باہر جانے دیا جا رہا ہے نہ ان سے ملنے دیا جا رہا ہے، شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔

    اُدھر قائد آباد شہرمیں پاکستان عوامی تحریک کے عہدیداروں سمیت پانچ سو نامعلوم افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا، اسی طرح گوجرہ میں پولیس نے پاکستان عوامی تحریک کے چالیس سے زائد کارکنوں کیخلاف بھی دہشتگردی کا پرچہ کاٹا گیا گزشتہ روز پولیس نے گرفتاریوں کیلئے چھاپے مارے تھے اس دوران کارکنوں کی جانب سے مزاحمت کی گئی تھی۔