Tag: lahore dharna

  • لاہوردھرنا ختم کرانا بھی خادم حسین رضوی کی ذمہ داری ہے، رانا ثناء اللہ

    لاہوردھرنا ختم کرانا بھی خادم حسین رضوی کی ذمہ داری ہے، رانا ثناء اللہ

    لاہور : وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ لاہور کا دھرنا ختم کرانا بھی مولانا خادم حسین رضوی کی ذمہ داری ہے، حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان یہی معاہدہ ہوا ہے، مظاہرین میرا استعفیٰ مانگتے تو میں بھی دے دیتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ فیض آباد دھرنے والوں کا مطالبہ زاہد حامد کا استعفیٰ تھا، ان کا مطالبہ مان لیا گیا، اگر مظاہرین میرے استعفے کا مطالبہ کرتے تو میں بھی استعفی دے دیتا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور دھرنا ختم کرانا مولانا خادم حسین رضوی کی ذمہ داری ہے کہ وہ معاہدے کی عمل داری کرائیں، یہ اسلام آباد اور لاہور والے مظاہرین کا آپس کا معاملہ ہے۔


    مزید پڑھیں: لاہورمیں مذہبی جماعت کا دھرنا ختم کرنے سے انکار


    یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دیئے بیٹھے مظاہرین نے فیض آباد کا دھرنا ختم ہونے کے باوجود اپنا دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    دھرنا قائدین کا مطالبہ ہے کہ وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو بھی برطرف کیا جائے، انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا دھرنا فیض آباد دھرنے سے مشروط نہیں ہے۔

  • سلمان رفیق نے ایمبولینسوں میں اموات کا ذمہ دار تحریک انصاف کو ٹھہرا دیا

    سلمان رفیق نے ایمبولینسوں میں اموات کا ذمہ دار تحریک انصاف کو ٹھہرا دیا

    لاہور: پی ٹی آئی کے احتجاج کے موقع پر حکومت کواورکچھ نہ ملا تو ایمبولینسوں میں اموات کا ذمہ د ار تحریک انصاف کو ٹھہرا دیا۔

    لاہور میں تحریک انصاف کےدھرنے کے باعث جاں بحق ہونے والے ساٹھ سالہ امانت کے گھر میں مشیر برائے صحت سلمان رفیق تعزیت کے لیے گئے جاں بحق ہونے والے امانت کے رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ اسے ہارٹ اٹیک کے باعث اسپتال منتقل کیا جارہا تھا لیکن پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے رستہ روک دیا جس کے باعث امانت کو اسپتال پہنچنے میں تاخیر ہوئی اور وہ دم توڑ گیا۔

    سلمان رفیق نے دھرنے کے باعث جاں بحق ہونے والے چارافراد کے اہلخانہ کو انکوائری کو یقین دہانی کرائی اور لواحقین کے لیےامداد کا بھی اعلان کیا سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ دھرنوں اور پرتشدد احتجاج کرنے والے کارکنوں نے ایمبولینسز تک روکیں جس کے باعث چار افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    وزیر اعلی پنجاب کے مشیر صحت سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ شاہدرہ اسپتال میں زیر علاج سترہ دن کی بچی ٹریفک جام کے باعث دم توڑ گئی، جبکہ شاہدرہ اسپتال کے ایم ایس کا کہناہے کہ بچی کی ماں کا کہنا ہےکہ بچی کی موت شیخوپورہ سےآتےہوئے ہی واقع ہو گئی تھی۔

    تحریک انصاف کی رہنماشیریں مزاری نےدھرنےکےباعث ایمبولینسوں میں ہلاکتوں کی تردید کرتے ہوئے کہاہےکہ حکومت بوکھلاہٹ کی شکار ہو چکی ہے۔