Tag: lahore gang

  • ڈکیتی میں ملوث سالے بہنوئی پر مشتمل گروہ گرفتار

    ڈکیتی میں ملوث سالے بہنوئی پر مشتمل گروہ گرفتار

    لاہور: گلبرگ پولیس نے شہریوں سے لوٹ مار کرنے والے سالے بہنوئی پر مشتمل گروہ  کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلبرگ پولیس نے خفیہ اطلاع پر فردوس مارکیٹ سے دونوں کو گرفتار کیا، داود اور سنی رات 4 بجے سے صبح 8 بجے تک وارداتیں کرتے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 4 ماہ قبل ملزمان نے گارڈن ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر دکاندار کو زخمی کیا تھا، گرفتار ملزمان سے نقدی، 2 پستول 3 موبائل فون، چوری شدہ موٹر سائیکل برآمد ہوا ہے۔

    دوسری جانب گزشتہ روز لاہور کے علاقے اسلام پورہ میں موٹر سائیکل پر سوار دو ملزمان نے بے رحمی سے خاتون کے کانوں سے بالیاں نوچیں اور فرار ہوگئے تھے، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی تھی۔

    ویڈیو میں موٹر سائیکل دو ملزمان نے خاتون کو اکیلے گلی میں جاتے ہوئے دیکھا، ملزمان نے موٹر سائیکل روکی اور ایک ملزم خاتون پر جھپٹا۔

  • لاہور: کینگ فیس بک اور واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیک کرکے خاتون ڈاکٹرز کو ہراساں  کرنے میں ملوث

    لاہور: کینگ فیس بک اور واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیک کرکے خاتون ڈاکٹرز کو ہراساں کرنے میں ملوث

    لاہور : صوبائی دارالحکومت لاہور میں نامعلوم افراد کا ایک گروپ سرکاری ہسپتالوں کی نوجوان خاتون ڈاکٹروں کو ہراساں کرنے میں ملوث ہے۔

    ایک منظم گروپ نوجوان خاتون ڈاکٹروں کے فیس بک اور واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیک کرتے ہیں اور ان کی ذاتی زندگی ، تصاویر اور اس طرح کے مواد تک رسائی حاصل کرکے ان کو بلیک میل کرتے ہیں۔

    اب تک انہوں نے سات خواتین طبی عملے کو ہراساں کیا اور ان کو بلیک میل کرکے ہر ایک سے 15000 روپے وصول کئے۔

    ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر مختلف اسپتالوں سے تعلق رکھنے والی سات لیڈی ڈاکٹرز نے متعلقہ حکام کو اس مسئلے سے آگاہ کیا،  اس ظلم کا شکار کئی گھبرائی ہوئی خاتون ڈاکٹرز خوف زدہ ہوتی ہے اور وہ چھوٹی سی رقم کو ادا کرنے کو ترجیح دیتی ہے نہ کہ اپنی ذاتی پروفائلز انٹرنیٹ پر اپ لوڈ ہونے کا خطرے لیں۔

    حکام کے مطابق سرکاری کالرز اپنے آپ کو حساس اداروں کے سینئر حکام کے طور پر متعارف کرواتے ہیں اور وہ خاتون ڈاکٹروں کو ہدف بنا کر ایک سخت پیغام دیتے ہیں ،جسکا پولیس یا کسی دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں ” جوابدہ ” نہیں ہیں۔

    میو اسپتال کی ایک خاتون ڈاکٹر نے اپنے ساتھ کام کرنے والے ڈاکٹر کو مشکوک کال کے بارے میں بتایا کہ ایک نامعلوم کال آئی اور اس نے اپنا تعارف حساس ادارے سے تعلق رکھنے والے میجر عاصم سے کرایا، اور وہ خاتون ڈاکٹر کو اس وقت تک ہراساں کرتا رہا جب تک اس کو خاتون ڈاکٹر نے 15000 روپے نہ دے دئے۔

    جس کے بعد آدمی نے اس کی عزت برقرار رکھنے کے لئے ایزی پیسہ سروس کے ذریعے پیسے بھیجنے کے لئے کہا اور خاتون نے  شناختی کارڈ اور موبائل نمبر فراہم کرکے 15000 روپے  ٹراسفر کئے۔

    اس آدمی نے خاتون ڈاکٹر کو دھمکی دی کہ اگر وہ اس سے تعاون نہیں کریں گی تو اس کی تصاویر اور ذاتی معلومات انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کردے گا۔