Tag: Lahore High Court

  • رائے ونڈ مارچ روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائیگا

    رائے ونڈ مارچ روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائیگا

    لاہور ہائی کورٹ کے فل بنچ نے تحریک انصاف کے رائے ونڈ مارچ کو روکنے کے لیے دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا، جو کل 29 ستمبر کو سنایا جائے گا، عدالت نے ریمارکس دئیے ہیں کہ عدلیہ عام آدمی کی جان و مال کا تحفظ چاہتی ہے احتجاجی ریلی کے بعد بھی تو حتمی فیصلہ عدالت کو  ہی کرنا ہے پھر ریلی کیوں نکالی جا رہی ہے؟

    لاہور ہائی کورٹ کے قائم مقائم چیف جسٹس شاہد حمید ڈارکی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے درخواست کی سماعت کی۔

    شرکا کی سیکیورٹی کے لیے پی ٹی آئی نے تجاویز دیں؟؟ عدالت

    عدالت نے تحریک انصاف کے وکیل سے استفسار کیا کہ مارچ کا مقصد کیا ہے اور کیا شرکا کی سیکیورٹی کے لیے پی ٹی آئی نے حکومت کو تجاویز دی ہیں یا نہیں؟

    آئینی حدود کے اندر رہ کر احتجاج کرنا چاہتے ہیں،پی ٹی آئی

    تحریک انصاف کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ تحریک انصاف آئینی حدود کے اندر رہ کر احتجاج کرنا چاہتی ہے ،پاناما لیکس کے معاملے پر حکومت پر الزامات ہیں ہم نے ہر فورم سے رجوع کیا مگر شنوائی نہیں ہوئی۔

    مارچ کو پرامن رکھنے کی ضمانت دیتے ہیں، پی ٹی آئی

    انہوں نے کہا کہ مارچ کو پرامن رکھنے کی ضمانت دیتے ہیں اگر کنٹینرز اور رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں تو عام شہریوں کو بھی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا اور احتجاج بھی پرامن ہو گا،ہر فورم سے مایوسی کے بعد ہم اپنا اخلاقی فرض سمجھتے ہوئے عام آدمیوں کو اپنے موقف سے آگاہ کرنے جارہے ہیں۔

    اگر ہر شہری احتجاج کرے تو نظام کیسے چلے گا؟عدالت

    عدالت نے استفسار کیا کہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے تو احتجاج کا کیا جواز ؟ اگر ہر شہری اس طرح احتجاج کرنا شروع کر دے تو نظام کیسے چلے گا؟

    سابقہ دھرنے کے سبب چینی صدر پاکستان نہ آسکے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصیر بھٹہ نے کہا کہ گزشتہ دھرنے کے وقت تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد میں ریڈ زون میں گئے،پی ٹی وی میں گھسے،پارلیمنٹ میں گھسنا چاہتے تھے،فوج کو بلایا اور وزیر اعظم ہاؤس کا گھیراؤ کیا گیا،ان کے دھرنے کی وجہ سے چینی صدر پاکستان میں نہیں آ سکے پوری دنیا پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی،اگر یہ اڈا پلاٹ جائیں گے تو وہاں یہ کس جگہ پڑاؤ کریں گے اور کس طرح اپنی حدود کا تعین کریں گے؟

    عمران خان تقاریر میں بازاری زبان استعمال کرتے ہیں، درخواست گزار

    درخواست گزار اے کے ڈوگر نے کہا کہ عمران خان اپنی تقاریر میں بازاری زبان استعمال کرتے ہیں ،عمران خان کی زبان پڑھے لکھوں والی نہیں،عمران خان اور تحریک انصاف کی بے ضابطگیوں پر جسٹس وجہیہ الدین استعفی دے چکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ عمرا ن خان ہر ادارے کے سربراہ کے خلاف توہین آمیز تقریر کرتے ہیں اور گو نواز گو کے نعرے لگواتے ہیں۔

    پاناما لیکس پر جلد سماعت کریں گے، تو پھر احتجاج کیوں؟عدالت

    عدالت نے ریماکس دیے کہ سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کی پٹیشن پر اعتراض ختم کر دیا ہے عدالت عظمیٰ کے فیصلے تک احتجاج روکنے کی تجویز پر کیوں غور نہیں کیا جا رہا، سپریم کورٹ ملک کا سب سے اعلیٰ اور بڑا فورم ہے،عدالت عظمی کے تین ججز پر مشتمل فل بنچ پاناما لیکس سے متعلق کیس کی سماعت کرے گا پھر احتجاج کیوں کیا جا رہا ہے؟ریلی کے بعد بھی تو حتمی فیصلہ عدالت کو ہی کرنا ہے۔

    ریلی کے راستوں پر کنٹینر نہیں لگائیں گے، ڈی سی او لاہور کی یقین دہانی

    ڈی سی او لاہور نے پیش ہو کر بتایا کہ پرامن احتجاج کی اجازت دے دی گئی ہے اور ریلی کے راستوں میں کنٹینر بھی نہیں لگائے جائیں گے۔

    عدالت نے تحریک انصاف کے رائیونڈ مارچ کو روکنے اورتحریک انصاف کے کارکنوں کو ہراساں کیے جانے کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 29 ستمبر کو سنایا جائے گا۔

  • پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاریوں کیخلاف درخواست کی سماعت

    پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاریوں کیخلاف درخواست کی سماعت

    لاہور : تحریک انصاف کے رائے ونڈ مارچ کے دوران کارکنوں کی گرفتاریوں اور حکومتوں ارکان کے بیانات کے خلاف کاروائی کیلئے لاہور ہائیکورٹ نے دائر درخواست مزید سماعت کیلئے فل بنچ کو بجھوا دی۔

    جسٹس یاور علی نے تحریک انصاف کے ولید اقبال کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے مسلسل جدوجہد کررہی ہے۔

    پانامہ لیکس میں وزیراعظم اور ان کے خاندان کے بیرون ملک اثاثوں کا انکشاف ہوا ہے، تحریک انصاف نے ہر فورم پر پانامہ لیکس کے حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کیا جس کے بعد اب احتجاجی تحریک چلائی جا رہی ہے۔

    تحریک انصاف کے رائے ونڈ مارچ کے موقع پر حکومتی ارکان دھمکیاں دے رہے ہیں اور احتجاج کو ناکام بنانے کیلئے تحریک انصاف کے کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا یے۔

    درخواست گزار کی جانب سے اعتراض کیا گیا ہے کہ پرامن احتجاج، تحریک انصاف کا قانونی اور آئینی حق ہے، لہٰذا عدالت حکومت کو خلاف قانون ہتھکنڈے استعمال کرنے سے روکے اور گرفتار کارکنوں کو فوری رہا کرنے کا حکم دیا جائے، جبکہ دھمکی آمیز بیانات پر عابد شیر علی، زعیم قادری اور دیگر حکومتی ارکان کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔

    سرکاری وکیل کی جانب سے بتایا گیا کہ تحریک انصاف کے رائے ونڈ مارچ سے متعلق درخواستوں کی سماعت کیلئے جسٹس شاہد حمید ڈار کی سربراہی میں فل بنچ قائم کیا گیا ہے جس پر عدالت نے کیس مزید سماعت کیلئے فل بنچ کو بجھوا دیا۔

     

  • رائے ونڈ مارچ روکنے کی درخواست پر سماعت 28 ستمبر کو ہوگی

    رائے ونڈ مارچ روکنے کی درخواست پر سماعت 28 ستمبر کو ہوگی

    لاہور: چیف جسٹس نے تحریک انصاف کے 30 ستمبر کو رائے ونڈ مارچ روکنے کی درخواست پر 28 تاریخ کو سماعت کی تاریخ مقرر کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کے سربراہ کی جانب سے رائے ونڈ مارچ کو روکنے کے حوالے سے درخواست دائر کی گئی تھی ، جس پر عدالت نے سماعت کے لیے 28 تاریخ مقرر کردی ہے۔

    درخواست کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس شاہد حمید ڈار کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ درخواست پر سماعت کرے گا۔ بنچ کے دیگر ارکان میں جسٹس انوار الحق اور جسٹس قاسم خان شامل ہیں۔

    پڑھیں:  رائے ونڈ مارچ کے لیے تحریک انصاف کی تیاریاں زور و شور سے جاری

    رائے ونڈ مارچ روکنے کے حوالے سے درخواست مقامی شہری عاطف نے دائر کی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’’عمران خان کرپشن کو بنیاد بنا کر حکمراں جماعت کے خلاف پورے ملک میں نفرت انگیز تقاریر کررہے ہیں جس سے ملک میں انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں:   رائے ونڈ مارچ کی تاریخ کیلئے پی ٹی آئی کا اہم اجلاس طلب

    درخواست گزار نے مزید کہا ہے کہ ’’چیئرمین تحریک انصاف نے وزیر اعظم پاکستان کی رہائش گاہ پر دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد دونوں جماعتوں کے درمیان مختلف گروپس بنانے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے، اگر تحریک انصاف نے 30 ستمبر کو رائے ونڈ کا رُخ کیا تو دونوں جماعتوں کے کارکنان میں تصادم کا خدشہ ہے‘‘۔

    درخواست میں ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ ’’تحریک انصاف کو رائے ونڈ دھرنا دینے سے فوری روکتے ہوئے اس کے خلاف احکامات جاری کیے جائیں‘‘۔لاہور ہائی کورٹ نے درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے فریقین کو 28 تاریخ کو طلب کرلیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  رائیونڈ مارچ: فیصل آباد میں پی ٹی آئی کی خواتین نے بلا فورس تیار کرلی

    یاد رہے تحریک انصاف کی جانب سے ملک میں کرپشن کے خلاف تحریک احتساب ریلی کا آغاز کیا گیا تھا، جو ملک کے مختلف علاقوں میں نکالی گئیں تاہم عمران خان نے رائے ونڈ مارچ کو فائنل راؤنڈ قرار دیتے ہوئے قوم سے اس ریلی میں شرکت کی اپیل کی ہے۔

    دوسری جانب حکمراں جماعت کی جانب سے تحریک انصاف کی ریلی کو روکنے کے لیے کارکنان پر مبنی فورس تشکیل دی گئی ہے جس کے جواب میں پی ٹی آئی کی مقامی قیادتوں نے جوابی فورس بنا دی ہے۔

  • مسئلہ کشمیر حل ہونے تک بھارتی فلموں پر پابندی لگانے کی درخواست

    مسئلہ کشمیر حل ہونے تک بھارتی فلموں پر پابندی لگانے کی درخواست

    لاہور: مسئلہ کشمیرحل ہونے تک پاکستانی سینما گھروں میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں مسئلہ کشمیرحل ہونے تک پاکستانی سینما گھروں میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی کے لئے درخواست دائر کردی، جوڈیشل ایکٹو ازم پینل کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ بھارتی قابض افواج نے کشمیر میں ظلم و بربریت کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور کشمیریوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے، اس وقت بھارت کی جانب سے پاکستانی سرحدوں کی خلاف ورزی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پاک بھارت جنگ کے خدشات روز بروز بڑھتے جا رہے ہیں مگر اس کے باوجود پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش جاری ہے، ان بھارتی فلموں میں پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی جاتی ہے اور کشمیری مجاہدین کو دہشت گرد دکھایا جاتا ہے جو نہ صرف ملکی وقار بلکہ کشمیر پالیسی سے بھی متصادم ہیں۔

    درخواست گزار کے مطابق بھارتی فلمیں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو منفی انداز میں پیش کرتی ہیں، لہذا کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے کشمیر کی آزادی تک پاکستانی سینما گھروں میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی کے احکامات صادر کئے جائیں۔

  • فیس بک پر دو سو خواتین کو بلیک میل کرنے والے کی ضمانت مسترد

    فیس بک پر دو سو خواتین کو بلیک میل کرنے والے کی ضمانت مسترد

    لاہور: ہائی کورٹ نے فیس بک اور انٹرنیٹ کے ذریعے دو سو سے زائد خواتین ڈاکٹروں کو بلیک میل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت ملزم عبدالوہاب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے میڈیا کے دباؤ پر میرے موکل کے خلاف خواتین ڈاکٹرز کو ہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

    پڑھیں: سائبر کرائم بل: خواتین کو بلیک میل کرنے والا ملزم قانون کی حراست میں

    انہوں نے کہا پولیس نے بے بنیاد مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات بھی عائد کر رکھی ہیں جبکہ اس مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات لاگو نہیں ہوتیں لہذا عدالت ملزم کی درخواست ضمانت منظور کرئے۔

    مزید پڑھیں:   خواتین کو بلیک میل کرنے والے ملزم کا لیپ ٹاپ عدالت میں پیش کرنے کا حکم

    سرکاری وکیل نےعدالت کو بتایا کہ ملزم عبدالوہاب علوی نے فیس بک اور انٹرنیٹ کے ذریعے خواتین ڈاکٹروں کو ہراساں کیا جس کے باعث درجنوں خواتین ڈاکٹرز پیشہ چھوڑنے پر مجبور ہو گئیں جبکہ ملزم ڈاکٹر ز کو بلیک میل کر کے بھتہ بھی وصول کرتا رہا ہے۔سرکاری وکیل کا مزید کہنا تھا کہ  ملزم نے خواتین ڈاکٹرز کی جعلی ویڈیو ز بنائی اور انہیں بلیک میل بھی کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ میں کام کرنے والی خواتین کو ہراساں کرنے کے مقدمات میں اضافہ ۔ رپورٹ جاری

    عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے مقدمے کو ٹرائل کورٹ بھیجنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے مقدمے کو تین ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

  • ایم کیو ایم پر پابندی کی درخواست پر ایم کیو ایم کو نوٹس جاری

    ایم کیو ایم پر پابندی کی درخواست پر ایم کیو ایم کو نوٹس جاری

    لاہور : ایم کیو ایم پر پابندی کی درخواست پرلاہور ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کو نوٹس جاری کردئیے، پانچ اکتوبر کو لارجر بینچ کیس سنے گا۔

    لاہور ہائیکورٹ میں ایم کیو ایم پر پابندی عائد کرنے لیے دائر درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے دلائل کے بعد ایم کیو ایم کو نوٹس جاری کردئیے اور مقدمہ پانچ اکتوبر کو لارجر بنچ کے روبرو لگانے کا حکم دے دیا۔

    عدالت میں سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ معاملہ سیاسی ہے، حکومت اسے دیکھ رہی ہے، درخواست گزار نے پابندی کی درخواست دی تھی مگر اس کا جواب دینے کے لیے ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔

    درخواست گزار نے دلائل میں کہا کہ جو سیاسی جماعت ملکی سالمیت کے خلاف کام کرے ،قانون کے مطابق وہ پاکستان میں سیاست نہیں کرسکتی، بانی ایم کیو ایم نے پاکستان کے خلاف بیانات دئیے، متحدہ کے دیگر رہنماؤں نے اس کی تائید کی، عدالت بطور سیاسی جماعت ایم کیو ایم پر پابندی اور اُس کے اراکین پارلیمنٹ کو نااہل قرار دے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیو ایم کے بیانات کی جس رہنما نے تائید کی ان سب کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔

  • کانگو وائرس : حکومتی اقدامات نہ ہونے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    کانگو وائرس : حکومتی اقدامات نہ ہونے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    لاہور : کانگو وائرس پر قابو پانے کے لیے حکومتی اقدامات نہ کرنے کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عید الاضحیٰ کے موقع پرحکومت کو کانگو وائرس کی روک تھام کے لیے ٹھوس اور خصوصی اقدامات کرنے کا حکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں درخواست جوڈیشل ایکٹو ازم پینل کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں وزارت صحت اور وزرات خزانہ سمیت مختلف سرکاری محکموں کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ محکمہ صحت پنجاب نے کانگو وائرس کی روک تھام کےلیے کوئی مؤثر اور ٹھوس اقدامات نہیں کیے محض زبانی جمع خرچ کیا جارہا ہے جبکہ عید قرباں نزدیک ہے اور لاکھوں کی تعداد میں جانور ملک کے ایسے حصوں سے لائے جا رہے ہیں جہاں اس وائرس کے متعلق آگاہی تک نہیں۔

    جس کی وجہ ویکسینیشن سمیت دیگر احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی جاتیں اور جانوروں کی ویکسینیشن نہ ہونے سے کانگو وائرس ملک بھر میں پھیلنے خطرہ ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق شرعی احکامات اور آئین پاکستان کے تحت ریاست عوام کے مال وجان کے تحفظ کی ذمہ دار ہے مگر حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام نظر آتی ہے۔

    کانگو وائرس سے کئی افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور لوگوں کی کافی بڑی تعداد اس موذی وائرس سے متاثر ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ کانگو وائرس پاکستان میں پھیل رہا ہے تاہم وزارت صحت کی جانب سے اس جان لیوا وائرس کے خلاف اقدامت کے لیے وارننگ تک جاری نہیں کی گئی۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ ابھی تک حکومت کی جانب سے عوام کی آگاہی کے لیے نہ تو مہم شروع کی گئی ہے اور نہ ہی سرکاری ہسپتالوں میں اس کی ویکیسین موجود ہے جس سے یہ خدشہ ہے کہ اس بار عید قرباں پر یہ وائرس تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ کانگو وائرس کی روک تھام اور اس سے بچاؤ کے لیے کئے گئے احتیاطی اقدامات کے متعلق حکومت سے تمام تفصیلات طلب کی جائیں اور حکم دیا جائے کہ اس موذی وائرس کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔

     

  • پانامہ لیکس : نیب کا تحقیقات شروع نہ کرنے پر لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    پانامہ لیکس : نیب کا تحقیقات شروع نہ کرنے پر لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    لاہور : نیب کی جانب سے پانامہ لیکس کی تحقیقات شروع نہ کرنے کا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج ، عدالت نے پانامہ لیکس سے متعلق ہائی کورٹ میں زیر سماعت درخواستوں کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس عائشہ اے ملک نے نیب کی جانب سے پانامہ لیکس اسکینڈل کی تحقیقات شروع نہ کرنے کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت کی گئی، درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ’’نیب کو پانامہ لیکس میں نامزد حکمراں خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کے ثبوت پیش کردیے گیے ہیں مگر نیب کارروائی کے بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہا ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’نیب کو  تحقیقات شروع کرنے کے لیے درخواستیں دی گئی ہیں، مگر نیب پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف کے خلاف تحقیقات شروع نہ کی جائیں‘‘۔

    پڑھیں : پانامہ لیکس سےمتعلق ٹھوس ثبوت ملنے پر نیب کارروائی کرے گا،چئیرمین نیب

    عدالت میں مزید موقف اختیار کیا گیا کہ ’’آئین پاکستان کے تحت نیب کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مالی کرپشن کی شکایت موصول ہونے پر انکوائری کرے، یہ نیب کی بنیادی ذمہ داری ہے لہذا نیب کو پانامہ لیکس میں ملوث شریف خاندان سمیت دیگر سیاسی شخصیات کے خلاف تحقیقات کرنے کا حکم دیا جائے‘‘۔

    مزید پڑھیں : پانامہ لیکس پرحکومت سےکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، آصف زرداری

    عدالت کو مزید بتایا گیا کہ ’’پانامہ لیکس کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ میں پہلے سے درخواستیں زیر سماعت ہیں، جس پر عدالت نے زیر سماعت درخواستوں کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 27 جولائی تک ملتوی کردی۔

    یہ بھی پڑھیں : عمران خان نے پانامہ لیکس کمیشن کے ٹی اوآرزمسترد کردیئے

    یاد رہے پانامہ لیکس کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ٹی او آرز پر ڈیڈ لاک برقرار ہیں، اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پانامہ لیکس میں وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو نامزد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے حکمراں جماعت کو اپوزیشن کے ٹی او آرز تسلیم کرنے کا مشورہ دیا ہے جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے اگلے ماہ سے ملک بھر میں دھرنوں کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

     

  • بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی کے حوالے سے لاہورہائی کورٹ میں درخواست دائر

    بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی کے حوالے سے لاہورہائی کورٹ میں درخواست دائر

    لاہور : ہائی کورٹ میں اسٹیج اداکار افتخار ٹھاکر کی جانب سے پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش کے خلاف درخواست قابلِ سماعت ہونے کے حوالے سے دلائل طلب کرلیے گیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اسٹیج اداکار افتخار ٹھاکر کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جج شاہد کریم نے ملک بھر میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی کے حوالے ہوئے درخواست قابلِ سماعت ہونے کے بارے میں دلائل طلب کرلیے، اسٹیج اداکار کی جانب سے عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’’بھارت کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے اور پاکستان میں بھارتی فلم انڈسٹری کو فروغ دیا جارہاہے، جو کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے‘‘۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ’’کشمیر میں بھارتی مظالم بند ہونے تک ملک کے تمام سینما گھروں میں بھارتی فلموں کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کی جائے‘‘۔ عدالت نے بھارتی فلموں کی نمائش کا نوٹیفیکشن درخواست کے لف کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست قابل سماعت ہونے کے بارے میں دلائل طلب کر لیے۔

    پڑھیں : مقبوضہ کشمیر: 17ویں دن بھی کرفیو نافذ، شہادتوں کی تعداد 56ہوگئی

    یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر 18 روز سے مسلسل مظالم کا سلسلہ جاری ہے، کشمیری حریت پسند نوجوان برہان وانی کی دورانِ حراست شہادت کے بعد کشمیریوں کی جانب سے تحریک آزادی کے لیے کشمیر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گیے۔

    بھارتی افواج کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں اب تک 50 سے زائد کشمیری جاں بحق ہوچکے ہیں، کشمیریوں کی مسلسل ہلاکت کے بعد مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کاسلسلہ جاری ہے جبکہ ان مظاہروں کو روکنے کے لیے بھارتی افواج کی جانب سے وادی میں 18 روز سے کرفیو نافذ کیا ہوا ہے، جس کے باعث اشیاء خوردونوش غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : حریت رہنما سید علی گیلانی گرفتار

    دوسری جانب گزشتہ روز حریت رہنماء کو حراست میں لیے جانے کے بعد کشمیر میں ہونے والے مظاہروں میں ایک بار پھر تیزی آگئی ہے، بھارتی افواج کی جانب سے کشمیر میں انٹرنیٹ اور ٹیلی فون کی سروس بھی معطل کی ہوئی ہے۔

  • لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ایدھی فاؤنڈیشن کو 1 کروڑ 20 ہزار روپے کا عطیہ

    لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ایدھی فاؤنڈیشن کو 1 کروڑ 20 ہزار روپے کا عطیہ

    لاہور : ہائی کورٹ کی جانب سے ایدھی فاؤنڈیشن کے لیے 1 کروڑ 20 ہزار روپے کا عطیہ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جج نے جمع کی گئی رقم عبدالستار ایدھی کے پوتے جونیئر ایدھی کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ ’’چیف جسٹس کے حکم پر پنجاب کی عدالتوں سے عطیات جمع کرکے دیے گیے ہیں‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’عبدالستار ایدھی نے بلا رنگ و نسل انسانیت کی خدمت کر کے پوری دنیا میں امن کا پیغام دیا ، اُن کی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے‘‘۔

    چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ ’’ایدھی صاحب کی موت پوری قوم کا نقصان ہے، اُن کے انتقال سے پُر ہونے والے خلاء کو کبھی پورا نہیں کیا جاسکتا اور اُن کی خدمات کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، ایدھی صاحب کے نیک مشن و مقصد کو جاری رکھنے کے لیے ہم سب کو ایدھی فاؤنڈیشن کو مضبوط کرنا ہوگا اور اس کی ہر طرح سے مدد کرنی ہوگی‘‘۔

    یاد رہے عبدالستار ایدھی طویل علالت کے بعد 8 جولائی کو انتقال کر گیے تھے، اُن کے اتنقال پر دنیا بھر سے اظہار افسوس کیا گیا، عبدالستار ایدھی کی وصیت کے مطابق انہیں ایدھی ولیج قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا جبکہ اُن کی آنکھیں دو مریضوں کو عطیہ کیا ، انتقال سے 25 سال قبل اپنی قبر مقررہ جگہ پر اُن کی تدفین کی گئی۔

    ضرور پڑھیں : عبدالستار ایدھی کی آنکھیں دو نابینا مریضوں کو لگا دی گئیں

     وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے ایدھی کو انسانی خدمات کے عوض نشان امتیاز دینے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ اُن کی یاد میں خصوصی سکہ جاری کرنے کی ہدایت کی تھی، جس کے ڈیزائن پر تیزی کے کام جاری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : اے آئی وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کا ایدھی کی یوم وفات کو چیرٹی ڈے قرارد ینے کی تجویز

     اے آر وائی نیوز کی جانب سے عبدالستار ایدھی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے 8 جولائی کو ورلڈ چیرٹی ڈے منانے کی مہم کا آغاز کیا گیا ہے، جس میں ملک بھر سے عوام کی بڑی تعداد نے حصہ لیا، عوامی کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے مسلم لیگ کے سینیٹر راجہ ظفر الحق کی جانب سے ایوانِ بالا میں پیش کی گئی قرارداد مشترکہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : سینیٹ نے آٹھ جو لائی کو ایدھی ڈے کے طور پر منانے کی قرار داد منظور کرلی

     قبل ازیں ڈی ایچ اے کی جانب سے عبدالستار ایدھی کی خدمات کو یاد رکھنے اور انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے 5 کلومیٹر طویل سڑک بیچ ایونیو کو عبدالستار ایدھی کے نام سے منسوب کردیا گیا جبکہ لاہور ہاکی اسٹیڈیم عبدالستار ایدھی کے نام سے منسوب کردیا گیا۔

    پڑھیں : کراچی: بیچ ایونیو روڈ عبدالستار ایدھی کے نام سے منسوب

     وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے بھی پنجاب کی ایک سڑک کو معروف سماجی رہنماء کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے صوبے کے 8 اضلاع میں ایدھی فاؤنڈیشن کو مفت اراضی فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔