Tag: Lahore High Court

  • نواز شریف کو نااہل قرار دینے کی پیپلز پارٹی کی درخواست بھی التوا کا شکار

    نواز شریف کو نااہل قرار دینے کی پیپلز پارٹی کی درخواست بھی التوا کا شکار

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دینے کی پیپلز پارٹی کی درخواست بھی التوا کا شکار ہوگئی، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ہمارے ارکان کی تقرری تک درخواستوں پر کوئی کارروائی نہیں ہوسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری الیکشن کمیشن بابریعقوب نے وزیراعظم کے خلاف ریفرنسز موصول ہونے کی تصدیق کردی،ساتھ ہی پاکستان تحریک انصاف کے بعد الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی کو بھی انتظار کرنے کی ہدایت کردی۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اکیلے کسی درخواست کی شنوائی نہیں کرسکتے،کمیشن مکمل ہونے پرزیرالتوا کیسزکھولیں جائیں گے، الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری تک کسی کو بھی نااہل قرار دینے کی درخواستیں التوا کا شکار رہیں گی۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا صوبائی مبمران کےنہ ہونے سےخلا پیدا ہوا،حکومت کوممبران کی تعیناتی کےلئےخط لکھ دیا ہے، نااہلی کی تمام درخواستوں کو علیحدہ کرکے رکھ دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے بعد پیپلزپارٹی نے بھی الیکشن کمیشن میں وزیر اعظم اور ان کے چار رشتے داروں کے خلاف نااہلی ریفرنس دائر کی ۔

    یپلز پارٹی کے رہنمالطیف کھوسہ کاکہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف وزیر اعلی پنجاب شہبازشریف، وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور اراکین قومی اسمبلی اور وزیر اعظم کے داماد کیپٹن صفدراور شہباز شریف کے بیٹے شریف کی حمزہ شہباز کے خلاف ریفرنس دائر کیا ۔

    لطیف کھو سہ نے کہا تھا کہ یہ پانچوں افرادآئین کےآرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ پرپورانہیں اترتے، الیکشن کمیشن میں پیپلز پارٹی کی جانب سے دائر ریفرنس ایک ہزارصفحات پرمشتمل ہے جس میں ثبوت کےطورپر ان کے متضاد بیانات کو شامل کیا گیا ہے۔

  • لاہور ہائیکورٹ نے جادو ٹونے کے اشتہارات پر پابندی عائد کردی

    لاہور ہائیکورٹ نے جادو ٹونے کے اشتہارات پر پابندی عائد کردی

    لاہور: ہائی کورٹ نے جادو ٹونے کے اشتہارات پر پابندی عائد کرتے ہوئے پیمرا اور وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ حکم پر فوری طور پر عمل درآمد کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار اپوزیشن لیڈرپنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مختلف ٹی وی چینلز پر جادو ٹونے کے اشتہارات چلائے جارہے اور اس سے عوا م کو گمراہ کیاجارہا ہے ان اشتہارات سے معاشرتی اور اخلاقی برائیاں پیدا ہو رہی ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ایسے اشتہارات مذہبی تعلیمات کے خلاف ہیں جن کی وجہ سے گھریلو لڑائی جھگڑوں اور قتل کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    میاں محمودالرشید کے مطابق پیمرا قوانین ایسے اشتہارات کی اجازت نہیں دیتا مگر اس کے باوجود ایسے اشتہارات کھلے عام چلائے جا رہے ہیں اس حوالے سے پیمرا کو متعدد درخواستیں دے چکے ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی لہذا ایسے اشتہارات پر پابندی عائد کی جائے۔

    سرکاری وکیل نے دلائل دیے کہ جادو ٹونے کے اشتہارات چلانے والے چینلز اور کیبل آپریٹر کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد جادوٹونے کے اشتہارات پرپابندی لگاتے ہوئے پیمرا اور وفاقی حکومت کو فوری عمل درآمد کرنے کاحکم دے دیا۔

  • عمران خان کو اشتعال انگیز تقاریر سے روکنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ

    عمران خان کو اشتعال انگیز تقاریر سے روکنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور: ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو اشتعال انگیز تقاریر سے روکنے سے متعلق درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اشتعال انگیز تقاریر سے روکنے کیلئے دائر درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان پانامہ لیکس کے معاملے پر ملک بھر میں جلسے کر رہے ہیں اور پانامہ لیکس کو جواز بنا کر وزیراعظم نواز شریف کی مسلسل کردار کشی کر رہے ہیں جبکہ مختلف سیاستدانوں کیخلاف نازیبا زبان استعمال کر رہے ہیں، جس سے ملک میں انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت عمران خان کو اشتعال انگیز تقاریر سے روکنے کا حکم دے، عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

  • پارلیمنٹ اورسپریم کورٹ پرحملے کی تحقیقات کروائی جائیں، عاصمہ جہانگیر

    پارلیمنٹ اورسپریم کورٹ پرحملے کی تحقیقات کروائی جائیں، عاصمہ جہانگیر

    لاہور : سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ دہشت گرد گھر میں گھس آئے ہیں۔

    اسلام آباد میں پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ پر حملے کی تحقیقات کروائی جانی چاہئیں۔ اگر کوئی سیاسی جماعت ایسا کرتی تو اب تک اس کی دھجیاں اڑا دی جاتیں۔

    یہ بات انہوں نے لاہورہائی کورٹ میں اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، عاصمہ جہانگیر نے سانحہ لاہور پر اپنے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گلشن اقبال کے سانحہ سے واضح ہوگیا کہ یہاں کوئی شخص محفوظ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی دہشت گردی اور سلمان تاثیر کے قاتل کو عجلت میں پھانسی دینے کی تحقیقات ہونی چاہئیں ۔ کیونکہ سزائے موت کے منتظراور بھی مجرمان موجود تھے۔

    انہو ں نے کہا کہ قومی سلامتی کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں تو ادارے کیوں خاموش ہیں۔ کوئی سیاسی جماعت ایسا کرتی تو حشر کیا ہوتا۔ سب کو معلوم ہے۔مگر انتہا پسندوں کو اس کی اجازت دی گئی۔

     

  • ایان علی کی کرنسی اسمگلنگ کیس میں بریت کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    ایان علی کی کرنسی اسمگلنگ کیس میں بریت کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    لاہور: کرنسی سمگلنگ کیس میں معروف ماڈل ایان علی نے بریت کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں آیان علی کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ اس پر کرنسی سمگلنگ کا لگایا گیا الزام جھوٹا ہے، ایان علی کا کوئی تعلق نہیں، اس حوالے سے کوئی ثبوت یا گواہ موجود نہیں۔

    آیان علی کے مطابق اسے ایئرپورٹ سکیورٹی نے گرفتار کیا، کسٹمز نے نہیں، ان کے خلاف کرنسی سمگلنگ کا کیس درج ہی نہیں کیا جا سکتا۔ ماتحت عدالت نے ناکافی شواہد کے باوجود اس کی بریت کی درخواست مسترد کی.

    آیان علی کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے حوالے سے بھی قوانین کو نظرانداز کیا، لہذا ہائیکورٹ ماتحت عدالت کی جانب سے بریت کی درخواست مسترد کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے.

    یاد رہے کہ دو روز قبل کرنسی اسمگلنگ کیس میں ماڈل ایان علی پر فرد جرم عائد کردی گئی تھی جبکہ ایان علی نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کردیا ہے اور کہا کہ وہ تفصیلی بیان ریکارڈ کرانا چاہتی ہے.

    واضح رہے کہ سپر ماڈل ایان علی کو رواں برس 14 مارچ کو اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا، جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان میں سے 5 لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔

  • لاہور:الطاف حسین سے متعلق خبریں نشرہونے پر چیئرمین پیمرا عدالت میں طلب

    لاہور:الطاف حسین سے متعلق خبریں نشرہونے پر چیئرمین پیمرا عدالت میں طلب

    لاہور:‌ لاہور ہائیکورٹ نے الطاف حسین پابندی کیس میں عدالتی حکم کے باوجود میڈیا پر الطاف حسین کی خبریں اور بیانات شائع ہونے پر چیئرمین پیمرا کو طلب کرلیا.

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی الطاف حسین کی، وکیل عاصمہ جہانگیر سپریم کورٹ میں مصوروفیت کے باعث عدالت میں پیش نہ ہوسکی۔

    درخواست گزار کے وکلاء نے دلائل دیے کہ الطاف حسین نے جو بیان حلفی جمع کرایا وہ جعلی ہے اور بیان حلفی میں گزشتہ بیانات پر معافی مانگی گئی اور نہ ہی آئندہ اجتناب برتنے کا حلف لیا عدالت نے الطاف حسین کے بیانات اور خبروں پر پابندی عائد کررکھی ہے مگر اس کے باوجود یہ شائع ہورہی ہے جو توہین عدالت ہے.

    عدالت نےسماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے چیئرمین پیمرا کو وضاحت کے لیے طلب کرلیا.

    ہائیکورٹ کے فل بنچ کے روبر الطاف حسین اور ایم کیو ایم کے دیگر رہنماؤں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواستیں زیر سماعت ہیں جن پر عدالت نے الطاف حسین کے بیانات اور خبریں میڈیا پر نشر کرنے پر پابندی عائد کررکھی ہے.

    یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تقاریر کی لائیو کوریج پر تاحکم ثانی پابندی عائد کردی تھی.

    واضح رہے کہ رواں برس جولائی میں قائد الطاف حسین نے اپنے ایک خطاب میں ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ‘را’ سے مدد کرنے کی بات کی تھی جبکہ انھوں نے پاک فوج پر بھی تنقید کی تھی۔

  • قاسم ضیا کا نام اسٹاک مارکیٹ فراڈ کیس سے خارج

    قاسم ضیا کا نام اسٹاک مارکیٹ فراڈ کیس سے خارج

    لاہور : احتساب عدالت نے اسٹاک مارکیٹ فراڈ کیس سے پیپلز پارٹی کے رہنما قاسم ضیاء کا نام خارج کرنے کا حکم دے دیا.

    قاسم ضیاء نے عدالت میں پیش ہوکر بیان دیا کہ ان کی نیب کے ساتھ پلی بارگیننگ ہوچکی ہے اور اس پر انھوں نے اسی لاکھ روپے واپس بھی کردیے ہیں جبکہ ایک کروڑ بائیس لاکھ روپے بھی جلدواپس کردیے جائیں گے، احتساب عدالت نے اسی بنیاد پر ان کی درخواست ضمانت منظور کی لہذا ان کا نام اسکینڈل کیس سے خارج کرنے کا حکم دیا جائے۔

    نیب کے وکیل نے بیان دیا کہ قاسم ضیاء اور نیب میں معاہدہ ہوچکا ہے اور انھوں نے اسی لاکھ روپے کی پہلی قسط بھی ادا کردی ہے.

    عدالت نے وکلاء کے دلائل اور قاسم ضیاء کے بیان کے بعد اسٹاک مارکیٹ فراڈ اسکینڈل کیس سے نام خارج کرنے کا حکم دے دیا.

    واضح رہے کہ قاسم ضیاء کو اسٹاک مارکیٹ فراڈکے الزام میں نیب نے گرفتار کیا تھا، رقم کی واپسی کے معاہدے پر انھیں رہا کردیا گیا تھا.

  • پیپلز پارٹی کے رہنماء قاسم ضیاء کو رہا کردیا گیا

    پیپلز پارٹی کے رہنماء قاسم ضیاء کو رہا کردیا گیا

    لاہور:  پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قاسم ضیاء کو عدالتی احکامات پر ڈیڑھ ماہ بعد رہائی مل گئی، انکا کہنا ہے کہ میرے خلاف نہ کوئی درخواست تھی نہ گواہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔

    لاہور کیمپ جیل سے اپنی رہائی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قاسم ضیاء کا کہنا تھا کہ مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے ایک ایسے مقدمے میں ملوث کیا گیا جس میں میرے خلاف نہ تو کسی نے درخواست دی تھی او نہ ہی کوئی گواہ کے طور پر سامنے آیا۔

    انھوں نے کہا کہ جس کمپنی نے جعل سازی کی میں نہ تو اس کا ڈائریکٹر تھا اور نہ ہی میرا اس سے کوئی لینا دینا تھا، سیاسی انتقام کی اس کارروائی پر اپنے معاملے کو انصاف کے لیے خدا پر چھوڑتا ہوں، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ نیب کے ساتھ پلی بارگیننگ کے معاملے پر تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد بات کروں گا۔

    اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نےاسٹاک ایکسچینج فراڈ کیس میں پیپلز پارٹی کے رہنماء قاسم ضیاء کی ضمانت منظور کرلی تھی۔

    جسٹس محمود مقبول کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے فراڈ کیس میں قاسم ضیاء کی درخواستِ ضمانت منظور کر لی، نیب نے بینچ کو بتایا کہ قاسم ضیاء کی پلی بارگین کی درخواست منظور ہوچکی ہے، اگر قاسم ضیاء نے خلاف ورزی کی تو انھیں دوبارہ گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

    قاسم ضیاء کے وکیل علی ظفر نے مؤقف اختیار کیا کہ قاسم ضیاء کے خلاف نہ تو کوئی نیب ریفرنس ہے اور نہ ہی کوئی ایف آئی آر درج ہے، نیب قاسم ضیاء کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنارہا ہے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد قاسم ضیاء کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے کے عوض ضمانت پر رہا کردیا۔

    یاد رہے کہ نیب حکام نے قاسم ضیاء کو آٹھ اگست کو اسٹاک ایکسچینج میں آٹھ کروڑ روپے کے فراڈ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

  • الطاف حسین کو معافی اور آئندہ اشتعال انگیز تقاریر نہ کرنے پر بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت

    الطاف حسین کو معافی اور آئندہ اشتعال انگیز تقاریر نہ کرنے پر بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت

    لاہور: ہائیکورٹ کے فل بنچ نے الطاف حسین پابندی کیس کی سماعت دو اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے الطاف حسین کو گزشتہ تقاریر پر معافی اور آئندہ اشتعال انگیز تقاریر نہ کرنے کے حوالے سے بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    ہائیکورٹ کےتین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، الطاف حسین کی وکیل عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ الطاف حسین پر مکمل پابندی آئین کے منافی ہے، عدالت اپنے فیصلے میں ترمیم کرے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ الطاف حسین کا بیان حلفی جمع کرایا جائے، جس میں اداروں کے خلاف بیان بازی پر معافی مانگیں اور آئندہ ایسی تقاریر نہ کرنے کا حلف دیں، فاروق ستار نے کہا کہ اپنے بیان پر الطاف حسین پہلے بھی معافی مانگ چکے ہیں۔

    عدالت نے قرار دیا کہ ابھی یہ فیصلہ کرنا باقی ہے کہ کیا الطاف حسین پاکستان کے شہری ہیں بھی یا نہیں۔

    وزارتِ داخلہ نے عدالت میں رپورٹ جمع کروائی، جس میں بتایا گیا کہ انیس سو چورانوے میں الطاف حسین کا پاسپورٹ ختم ہوچکا ہے وہ اب دہری شہریت رکھتے ہیں، عدالت نے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے کر آئندہ سماعت پر دوبارہ جمع کروانے کی ہدایت کی۔

    درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ نظر ثانی کی درخواست پر الطاف حسین کے بجائےفاروق ستار کے دستخط ہیں لہذا یہ درخواست قابلِ سماعت ہی نہیں، عدالت نے کیس کی سماعت دو اکتوبر تک ملتوی کردی۔

  • الطاف حسین کی تقریر نشرکرنے اور تصاویرشائع کرنے پر پابندی

    الطاف حسین کی تقریر نشرکرنے اور تصاویرشائع کرنے پر پابندی

    لاہور: ہائی کورٹ نے ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کی تقریر نشر کرنے تصاویر شائع کرنے اور ان کی سرگرمیوں سے متعلق خبروں کو ٹیلی کاسٹ کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں الطاف حسین کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے سے متعلق کیس کی سماعت تین رکنی بینچ نے کی، دوران سماعت درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ الطاف حسین نے متعدد بار فوج مخالف بیانات دیے ہیں۔

    جو آرٹیکل چھ کے تحت غداری کے زمرے میں آتے ہیں، عدالت نے الطاف حسین کے بیانات نشر کرنے، تصاویر شائع کرنے اور ان کی سرگرمیوں سے متعلق خبروں کو ٹیلی کاسٹ کرنے پر پابندی عائد کردی۔

    عدالت نے پیمرا اور دیگر اداروں کو احکامات پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ہدایت کردی جب کہ الطاف حسین کی شہریت کے حوالے سے ریکارڈ بھی عدالت نے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔