Tag: Lahore High Court

  • الطاف حسین کی تقاریر پر براہِ راست نشر کرنے پر تاحکم ثانی پابندی عائد

    الطاف حسین کی تقاریر پر براہِ راست نشر کرنے پر تاحکم ثانی پابندی عائد

    لاہور: ہائی کورٹ کے فل بنچ نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تقاریر کو براہ راست نشر کرنے پر تاحکم ثانی پابندی عائد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے الطاف حسین سمیت ایم کیو ایم کے دیگر رہنماؤں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواستوں کی سماعت کی۔

    درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا کہ الطاف حسین نے پاک فوج اور سیکیورٹی اداروں کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ شروع کر رکھا ہے اور آئے روز مختلف الزامات عائد کرتے ہیں، جس سے پاکستان اور پاک فوج کی بدنامی ہو رہی ہے۔

    الطاف حسین کا یہ اقدام بغاوت کے زمرے میں آتا ہے، لہذا ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔

    عدالت نے سماعت کے بعد وفاقی حکومت اور وزارت قانون سے سات ستمبر کو جواب طلب کرتے ہوئے وزارتِ داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ الطاف حسین کی شہریت کے متعلق تفصیلی ریکارڈ پیش کرے۔

    عدالت نے الطاف حسین کی تقاریر کو براہ راست نشر کرنے پر بھی تاحکم ثانی پابندی عائد کر دی جبکہ اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لیے طلب کر لیا۔

  • قصورویڈیواسکینڈل: مرکزی ملزم تنزیل الرحمن کی ضمانت خارج

    قصورویڈیواسکینڈل: مرکزی ملزم تنزیل الرحمن کی ضمانت خارج

    لاہور: انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے قصور ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی ملزم تنزیل الرحمان کی عبوری ضمانت خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نمبر1 میں قصور ویڈیو اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی جس میں اسکینڈل کا مرکزی ملزم تنزیل الرحمان پیش ہوا اوراس کا وکیل دونوں ہی پیش نہیں ہوئے۔

    عدم پیشی پر عدالت نے تنزیل الرحمان کی عبوری ضمانت خارج کردی اور پولیس کو ملزم تنزیل الرحمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔

    واضھ رہے کہ عدالت نے تنزیل الرحمان کی عبوری ضمانت اٹھائیس اگست تک منظورکی تھی۔

    قصور میں گزشتہ کئی سالوں سے معصوم بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنا کر ویڈیو کے ذریعے بلیک میل کیا جارہا تھا۔

    واقعے کے منظرِ عام پرآنے کے بعد متعدد گرفتاریاں پیش میں آئیں اوراب عدالت نے ضمانت پررہا مرکزی ملزم کی ضمانت بھی خارج کرکے اس کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    واضح رہے کہ ملزم تنزیل الرحمن لاہور ہائی کورٹ میں ہی سینئر کلرک کی حیثیت سے ملازم تھا جسے اس واقعے کے ملازمت سے معطل کردیا گیا تھا۔

  • الیکشن ٹربیونل میں نئے ججز کی تعیناتی کی درخواست مسترد

    الیکشن ٹربیونل میں نئے ججز کی تعیناتی کی درخواست مسترد

    لاہور: چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے ٹریبونلز کے لیے ججز کے نام دینے کی استدعا مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو درخواست دی گئی تھی کہ الیکشن ٹریبونلز کے تین ججوں کاظم ملک ، جاوید رشید محبوبی اور رانا زاہد محمود کی مدت ملازمت 31 اگست کو ختم ہورہی ہے اور الیکشن کمیشن ان تینوں ٹریبونلز کی مدت میں مزید توسیع نہیں چاہتا۔

    درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ جو مقدمات ان ٹریبونلز کے پاس زیرالتواء ہیں ان کی سماعت کے لئے لاہورہائی کورٹ کے ججز پر مشتمل ٹریبونلز تشکیل دیے جائیں۔

    چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے درخواست مسترد کرتے ہوئے قراردیا کہ قانون کے مطابق صرف ریٹائرڈ سیشن ججز ہی الیکشن ٹریبونلز میں تعینات کیے جاسکتے ہیں اس لیے الیکشن کمیشن کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

  • قصور:زیادتی اسکینڈل کیس فوجی عدالت میں بھیجا جائے،درخواست

    قصور:زیادتی اسکینڈل کیس فوجی عدالت میں بھیجا جائے،درخواست

    لاہور: قصور میں زیادتی اسکینڈل کی جوڈیشل انکوائری کرانے کے حکومتی فیصلے کیخلاف مقدمہ فوجی عدالت میں بھجوانے کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کر دی گئی۔

    فوجی عدالت میں مقدمہ بجھوانے کے لئے درخواست عثمان نور نامی شخص نے دائر کی، درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ واقعے سے عالمی سطح پر ملک کی بد نامی ہوئی ہے، اسکینڈل میں ملوث ملزمان معصوم بچوں سے بھتہ لیتے رہے اور انہیں بلیک میل کرتے رہے، جس سے پورے علاقے میں دہشت پھیلی اور معصوم بچوں کے مستقبل کو داؤ پر لگا دیا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت دہشت پھیلانے اور بھتہ خوری میں ملوث ملزمان کو سخت ترین سزائیں دینے کے لئے ملزمان کا ٹرائل فوجی عدالت میں کرنے کے احکامات صادر کئے جائیں، عدالت جنسی تشدد کا نشانہ بننے والے بچوں کے نفسیاتی علاج کا بھی حکم دے اور انکے بہتر مستقبل کے لئے مفت تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے بھی احکامات صادر کرے۔

    دوسری جانب قصور ویڈیو سکینڈل کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن کے قیام کے خلاف اور معاملے کی حساسیت کے پیش نظر از خود نوٹس لینے کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔

    سول سوسائٹی نیٹ ورک کے صدر عبداللہ ملک کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ قصور کے ویڈیو سکینڈل میں سینکڑوں بچوں کو نشانہ بنایا گیا مگر مقامی پولیس نے بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی بجائے ملزمان کا ساتھ دیا ، جس سے قصور کے شہری سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوئے۔ درخواست میں کہا گیا کہ حکومت پنجاب اس معاملے کو لٹکانے کے لئے عدالتی کمیشن قائم کرنے کا اعلان کر چکی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ حکومت پنجاب کی درخواست پر اگر عدالتی کمیشن قائم کر بھی دیا تو اس کا انجام فلڈ کمیشن اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کی طرح ہو گا جبکہ اس عدالتی کمیشن کی سفارشات پر عمل نہ کر کے عدلیہ کو تضحیک کا نشانہ بنایا جائے گا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام کی حکومتی درخواست کو مسترد کیا جائے اور معاملے کی حساسیت کے پیش نظر از خود نوٹس لے کر احکامات صادر کئے جائیں۔

  • الطاف حسین کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی سماعت کیلئے فل بنچ تشکیل

    الطاف حسین کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی سماعت کیلئے فل بنچ تشکیل

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے الطاف حسین سمیت متحدہ کے دس رہنماؤں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی سماعت کے لیے فل بنچ تشکیل دے دیا۔

    الطاف حسین کے خلاف درخواست کی سماعت کے لیے قائم فل بنچ کی سربراہی جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کریں گے، بنچ کے دیگر ارکان میں مظہر اقبال سدھو اور جسٹس ارم سجاد گل شامل ہیں۔

    درخواست گزار آفتاب ورک کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ الطاف حسین نے پاک فوج کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کرکے اسے بدنام کرنے کی کوشش کی ، ایسا اقدام بغاوت کے زمرے میں آتا ہے، ایم کیو ایم کے رہنماؤں فاروق ستار ،بابر غوری ،حیدر عباس رضوی اور رابطہ کمیٹی کے دیگر ارکان نے بھی الطاف حسین کی تقریر کی مکمل حمایت کی اور انہوں نے سیکیورٹی اداروں پر باربار مختلف الزامات بھی عائد کیے۔

    لہذا عدالت الطاف حسین سمیت ایم کیو ایم کے دیگر دس رہنماؤں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کےا حکامات جاری کرے۔

    اس سے قبل ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے درخواست کی ابتدائی سماعت کے بعد فل بنچ تشکیل دینے کی سفارش کرتے ہوئے معاملہ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ کو بھجوا دیا تھا۔

  • الطاف حسین کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست سماعت کیلئے منظور

    الطاف حسین کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست سماعت کیلئے منظور

    لاہور  : لاہور ہائیکورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی۔

    عدالت نے وزیرِاعظم کے پرنسپل سیکرٹری ، وزارتِ داخلہ اور خارجہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا، ساتھ ہی عدالت نے کیس کی سماعت کے لیے فل بنچ تشکیل دینے کی سفارش بھی کی ہے۔

    متحدہ قومی مو ومنٹ کے قائد کیخلاف مقدمے کی درخواست آفتاب ورک ایڈوکیٹ نے دی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ متحدہ کے قائد نے فوج کو بدنام کرنے کی سازش کی۔

  • ماڈل ایان علی لاہورہائی کورٹ سے ضمانت پررہا

    ماڈل ایان علی لاہورہائی کورٹ سے ضمانت پررہا

    لاہور: ہائی کورٹ نے ماڈل ایان علی کو منی لانڈرنگ کیس میں سے ضمانت پر رہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل ایان علی آج لاہور ہائی کورٹ میں دو رکنی بنچ کے سامنے پیش ہوئیں جہاں انکے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایان علی کے خلاف کسی قسم کے کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں۔

    دوسری جانب کسٹم کے وکیل کا کہنا تھا کہ ایان علی کے خلاف مکمل شواہد موجود ہیں کسی کو بھی 10ہزار ڈالر سے زیادہ رقم لے کر بیرونِ ملک جانے کی اجازت نہیں جبکہ ایان علی کے پاس سے پانچ لاکھ ڈالر برآمد ہوئے ہیں۔

    اس کے جواب میں سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ایان نے بورڈنگ پاس نہیں لیا تھا اس لئے ان کے خلاف جرم ثابت نہیں ہوتا۔

    عدالت نے دونوں جانب کے دلائل سننے کے بعد ماڈل ایان علی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ماڈل ایان مقامی عدالت میں پیش ہوئیں تھیں جہاں ان پر فردِ جرم عائد کرنے کے بجائے 27 جولائی کو پیشی پر طلب کیا گیا تھا۔

     ایان علی کو 13 مارچ 2015 کو بینیظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لاوٗنج سے گرفتار کیا گیا تھااوران کے پاس سے پانچ لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔

  • لاہور:ماڈل ایان علی کی ضمانت پھر کھٹائی میں پڑگئی

    لاہور:ماڈل ایان علی کی ضمانت پھر کھٹائی میں پڑگئی

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے ماڈل ایان علی کی درخواست ضمانت کی سماعت انتیس جون تک ملتوی کرتے ہوئے وکلاء کو حتمی بحث کے لیے طلب کرلیا ہے۔

    ایان علی کی ضمانت پھر کھٹائی میں پڑگئی، لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس عبدالسمیع نے ماڈل ایان علی کی درخواست ضمانت کی سماعت کی، سماعت میں سرکاری وکیل نےعدالت سے مزید مہلت مانگ لی۔

    سرکاری وکیل کا مؤقف تھا کہ کسٹمز حکام ایان علی کیس میں کچھ اہم دستاویزات پیش کرنا چاہتے ہیں، اس کے لیے مہلت درکار ہے۔

    ایان علی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے عدالت سے استدعا کی کہ ایان علی پاکستان کی معروف ماڈل ہیں، چار ماہ سے بے گناہ جیل میں بند ہیں، کسٹمز تاخیری حربے استعمال کرنے کے لیے تاریخ پر تاریخ لے رہی ہے۔

    سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ سماعت ملتوی کرنے کے بجائے فیصلہ سنایا جائے، عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ تمام دستاویزات اور شواہد کو کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے گا۔

    عدالت نے کیس کی سماعت انتیس جون تک ملتوی کرتے ہوئے وکلاء کو حتمی بحث کے لیے طلب کرلیا ہے۔

  • لاہور: فوج مخالف بیان پرآصف زرداری کے خلاف دائر درخواست مسترد

    لاہور: فوج مخالف بیان پرآصف زرداری کے خلاف دائر درخواست مسترد

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے فوج کیخلاف بیان دینے پر آصف علی زرداری کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ چلانے کی درخواست خارج کردی، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ محض الزامات پر کسی کے خلاف مقدمہ درج نہیں کرایا جا سکتا۔

    لاہور ہائی کورٹ میں سابق صدر زرداری کے خلاف فوج ہر الزامات اور دھمکیوں سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ محض الزامات کی بنیاد پر کسی کے خلاف مقدمہ درج نہیں کرایا جاسکتا۔

    اس لیے عدالت اس درخواست کو خارج کرتی ہے، درخواست آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما الیاس گجر کی جانب سے جمعہ کو دائر کی گئی تھی۔ درخواست میں الیاس گجر کا کہنا تھا کہ زرداری نے فوج کیخلاف غلط زبان استعمال کرتے ہوئے ملکی ساکھ اور فوج کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔۔۔ جس پر ان کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔

    پٹیشن میں مزید کہا گیا تھا کہ کسی کو قومی سلامتی کے ادارے پر ایسے الزامات لگانے کی اجازت نہیں۔

  • پنجاب اسپورٹس بورڈ کا قیام متنازعہ، معاملہ عدالت پہنچ گیا

    پنجاب اسپورٹس بورڈ کا قیام متنازعہ، معاملہ عدالت پہنچ گیا

    لاہور: ہائیکورٹ نے پنجاب اسپورٹس بورڈ کو فٹ بال فیڈریشن کے معاملات میں مداخلت سے روک دیا۔

    لاہورہائیکورٹ نے پنجاب اسپورٹس بورڈ کو فٹبال فیڈریشن کےمعاملات میں مداخلت سے روک دیا۔

    درخواست کی سماعت کےدوران عدالت عالیہ نے کہا کہ پنجاب اسپورٹس بورڈ فٹبال فیڈریشن کے معاملات میں مداخلت سےگریزکرے۔

    عدالت کا اپنے ریمارکس میں کہناتھاکہ گورنرپنجاب نےنوٹیفکییشن کےذریعے پنجاب اسپورٹس بورڈتشکیل دیا۔

    عدالت نے استسفارکیا کہ گورنرتو وفاق کے نمائندے ہیں تو وہ پنجاب کے معاملات میں کیسے مداخلت کرسکتےہیں۔

    درخواست گزار نے اپنی درخواست میں کہا کہ وہ فیفا کے انتخابات میں حصلہ لینا چاہتا ہے مگراسپورٹس بورڈ نے ایسا کرنےسے روک رکھا ہے۔

    درخواست گزار نےعدالت سےاستدعاکی کہ اسےفیفاکے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے۔

    عدالت نے اپنےریمارکس میں کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ کیا گورنر کو اختیار حاصل ہے کہ وہ اسپورٹس بورڈ تشکیل دے سکتے ہیں۔