Tag: Lahore High Court

  • بزرگ پنشنرز کو اپریل کے مہینے سے ڈبل پنشن ادا کرنے کا حکم

    بزرگ پنشنرز کو اپریل کے مہینے سے ڈبل پنشن ادا کرنے کا حکم

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے حکومت کو بزرگ پنشنرز کو اپریل کے مہینے سے ڈبل پنشن ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی درخواست گزاروں کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ سپریم کورٹ نے پچہتر سال کے بزرگ پنشنرز کو ڈبل پنشن کی ادائیگی کا حکم دیا مگر اس پر کئی سال سے عمل درآمد نہیں ہوا، جو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔

    لہذا عدالت سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ڈبل پنشن کی ادائیگی کا حکم دے۔

    چیف سیکرٹری پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ حکومت بزرگ پنشنرز کی پنشن ادا کرنے کو تیار ہے تاہم ان کے بقایا جات کی مد میں ساٹھ ارب روپے بنتے ہیں، جس کی ادائیگی کے لیے طریقہ کار وضع کیا جارہا ہے۔

    درخواست گزاروں کے وکیل نے دلائل دیئے کہ چیف سیکرٹری عدالت میں غلط بیانی کررہے ہیں، بقایا جات کی مد میں صرف بیس ارب روپےبنتے ہیں۔

    عدالت نے حکم دیا کہ اپریل کے مہینے میں بزرگ پنشنرز کو ڈبل پنشن دی جائے اور بقایا جات کی ا دائیگی کے حوالے سے شیڈول تیار کرکے نوٹیفیکشن عدالت میں پیش کیا جائے۔

  • لکھوی نظربندی، سیکریٹری داخلہ پنجاب کو 5روز میں فیصلے کا حکم

    لکھوی نظربندی، سیکریٹری داخلہ پنجاب کو 5روز میں فیصلے کا حکم

    لاہور:  لاہور ہائیکورٹ نے ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی کیخلاف درخواست نمٹا کر سیکریٹری داخلہ پنجاب کو پانچ روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    ذکی الرحمان لکھوی کو نظر بند رکھنا ہے یا آزاد کرنا ہے، عدالت نے حکم دیا ہے کہ سیکریٹری داخلہ پنجاب پانچ دن میں فیصلہ کریں۔

    ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی کیخلاف درخواست کی سماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی، ذکی الرحمان لکھوی کے وکیل نےعدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اُن کے موکل کی نظر بندی ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد ڈی سی او اوکاڑہ نے غیر قانونی طور پردوبارہ ایک ماہ کے لئے نظر بند کردیا۔

    وکیل نے استدعا کی عدالت سیکریٹری داخلہ پنجاب کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں عمل کرنے کا حکم دے۔

  • ملزم ذکی الرحمٰن لکھوی کی نظربندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

    ملزم ذکی الرحمٰن لکھوی کی نظربندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمٰن لکھوی کی نظربندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    جسٹس محمود مقبول باجوہ نے کیس کی سماعت کی، ذکی الرحمٰن لکھوی کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ حکومت نے غیر قانونی طور پر انہیں نظربند کر رکھا ہے

    اس سے قبل بھی انہیں تین بار نظر بند کیا گیا تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے نظربندی ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت کے حکم کے باوجود ڈی سی او اوکاڑہ نے ایک بار پھر ایک ماہ کی نظربندی کے احکامات جاری کئے ہیں جبکہ حکومت کے پاس انہیں نظربند کرنے کیلئے کوئی ٹھوس جواز موجود نہیں ہے۔ حکومت کا یہ عمل عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے، جسے کالعدم قرار دے کر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

    سرکاری وکیل نے دلائل دیئے کہ ذکی الرحمٰن لکھوی کو ہائیکورٹ کے بجائے متعلقہ ڈی سی او رجوع کرنا چاہیئے، اس لئے درخواست مسترد کی جائے، عدالت نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

  • لاہور:گلو بٹ کی ضمانت کیلئے دائر درخواست مسترد

    لاہور:گلو بٹ کی ضمانت کیلئے دائر درخواست مسترد

    لاہور: سانحہ ٘ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردار گلو بٹ کی جانب سے ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائر کی، جس پر ہائیکورٹ نے اعتراض عائد کرتے ہوئے درخواست مسترد کردی ہے۔

    گلوبٹ کی جانب کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے اسے اقدام قتل کی دفعات میں باعزت بری کردیا تھا جبکہ اسے معمولی دفعات کے تحت گیارہ سال کی سزا سنائی گئی جرم معمولی نوعیت کا تھا، جس پر انسداد دہشت گردی کی دفعات لاگو نہیں ہوتیں ۔

    عدالت انسدادِ دہشت گردی کی جانب سے دی گئی سزا معطل کرکے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے۔

    گلو بٹ کی درخواست پر ہائیکورٹ نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی گلو بٹ کی جانب سے درخواست ضمانت دائر کی گئی جو واپس لے لی گئی موجودہ درخواست کے ساتھ پہلی درخواست کے حوالے سے عدالتی فیصلے کی کاپی لگائی جائے۔

    گلو بٹ کو انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے مختلف دفعات کے تحت مجموعی طور پر گیارہ سال قید کی سزا سنائی تھی، سزا کے خلاف گلو بٹ نے ہائیکورٹ میں اپیل بھی دائر کرررکھی ہے۔

    واضح رہے کہ گلوبٹ کو انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے گزشتہ ماہ منہاج القرآن سیکریٹریٹ کے باہر پولیس آپریشن کے دوران گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کرنے کے جرم میں 11 سال اور 3 ماہ قید بامشقت اور ایک لاکھ 11 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

  • لاہور ہائیکورٹ: وزیراعظم کیخلاف دائر اپیل کا فیصلہ محفوظ

    لاہور ہائیکورٹ: وزیراعظم کیخلاف دائر اپیل کا فیصلہ محفوظ

    لاہور: ہائیکورٹ نے وزیر اعظم کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت کاروائی کے لئے دائر انٹرا کورٹ اپیل کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کی، درخواست گزار سید اقتدار حیدر نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف نے اپنی بیٹی مریم نواز کو میرٹ کے برعکس یوتھ لون سکیم کی چئیرپرسن کے عہدے پر تعینات کیا،عدالتی حکم پر مریم نواز کو یہ عہدہ چھوڑنا پڑا۔

    انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ مریم نواز کا شناختی کارڈ پر نام مریم صفدر ہے جبکہ یوتھ لون سکیم کی چئیر پرسن کے عہدے کے لئے غلط طور پر مریم نواز کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے حلف کی پاسداری نہیں کی لہذا وزیر اعظم میاں نواز شریف کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے۔

    عدالت نے درخواست گزار کے ابتدائی دلائل مکمل ہونے کے بعد اپیل کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔

  • چوبیس بار پھانسی کی سزا پانے والے ملزم کوعدم ثبوت کی بناء پر بری

    چوبیس بار پھانسی کی سزا پانے والے ملزم کوعدم ثبوت کی بناء پر بری

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے بارہ افراد کے قتل میں چوبیس بار پھانسی کی سزا پانے والے ملزم کو عدم ثبوت کی بناء پربری کردیا ہے۔

    ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، پھانسی کے سزا یافتہ یوسف کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ اس کا واقعہ سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی وہ موقع پر موجود تھا۔ اس کی موجودگی کے حوالے سے گواہی اور ثبوت نہیں لیکن ذاتی رنجش کی بناء پراسے مقدمے میں ملوث کیا گیا۔

    عدالت نے فیصلے میں قراردیا کہ ملزم کی موقع پرموجودگی ثابت نہیں ہوئی جبکہ دیگر شہادتیں بھی کمزورہیں۔

    ہائی کورٹ نے ماتحت عدالت کی جانب سے چوبیس بارپھانسی کی سزا کالعدم قراردیتے ہوئے اسے بری کردیا۔

    یوسف کو انیس سواٹھانوے میں گوجرانوالہ میں بارات پرحملہ کرکے بارہ افراد کو قتل کرنے کے الزام میں چوبیس بارسزائے موت کی سزا سنائی دی تھی۔

  • لاہور ہائیکورٹ: چیئرمین پی سی بی کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست نمٹادی

    لاہور ہائیکورٹ: چیئرمین پی سی بی کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست نمٹادی

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین پی سی بی کو عہدے سے ہٹانے کے لیے دائر درخواست واپس لیے جانے کی بنا پر نمٹاتے ہوئے قرار دیا کہ اگرکھلاڑیوں نے کارکردگی نہیں دکھائی تو انتظامیہ کیا کر سکتی ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ سیلیکشن میرٹ پر نہیں کی گئی اور محمد حفیظ جیسے کئی سینئر کھلاڑیوں کو ٹیم سے باہر کر کے سفارشی کھلاڑیوں کو ورلڈ کپ کے لیے بھجوایا گیا۔

    درخواست گزار کے مطابق چیئر مین پی سی بی کی تعیناتی سیاسی بنیادوں پر کی گئی جب کہ وہ اس عہدے کے لیے اہل نہیں تھے، نجم سیٹھی نے سپریم کورٹ میں بیان حلفی جمع کروایا تھا کہ وہ پی سی بی کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے تاہم وہ مکمل طور پر پی سی بی کے تمام فیصلے کر رہے ہیں اور انہی کی سفارش پر ٹیم سیلیکٹ کی گئی، جس نے بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ چیئر مین پی سی بی کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے اور چیف سیلیکٹر کو کام سے روکا جائے جبکہ نجم سیٹھی کو پی سی بی کے معاملات میں مداخلت سے روکا جائے۔

    پی سی بی کے وکیل نے دلائل دیئے کہ درخواست سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے دائر کی گئی ، درخواست گزار کو کھلاڑیوں کے متعلق شکایت تھی تو انہیں پی سی بی سے رجوع کرنا چاہیے تھا، درخواست مسترد کی جائے ۔

    سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے درخواست واپس لینے کی استدعا کی گئی، جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے معاملہ نمٹا دیا۔

  • شہریارخان، نجم سیٹھی، معین خان کیخلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    شہریارخان، نجم سیٹھی، معین خان کیخلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ میں چئیرمین پی سی بی شہریارخان، سربراہ گورننگ بورڈ نجم سیٹھی اور چیف سلیکٹر معین خان کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ہے۔

    لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست کا ہدف پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہر یار خان ہیں، چیئرمین پی سی بی کیخلاف درخواست میں قومی کرکٹ ٹیم کی ہار کو بنیاد بنایا گیا ہے اور ساتھ  پی سی بی کے گورننگ بورڈ کے سربراہ نجم سیٹھی کو لپیٹا گیا ہے۔

    پہلی دلیل میں کہا گیا ہے کہ نجم سیٹھی اور چئیرمین پی سی بی کوسیاسی بنیادوں پر تعینات کیا گیا ہے۔

    دوسری دلیل ہے کہ ورلڈ کپ میں ناکامی سے ثابت ہوگیا کہ پاکستانی ٹیم کی سلیکشن میرٹ پر نہیں کی گئی۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ نجم سیٹھی نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ کرکٹ بورڈ کے کسی معاملے میں مداخلت نہیں کریں گے۔

    موجودہ ٹیم میرٹ پر نہیں، نجم سیٹھی اور شہریار خان کی ذاتی خواہشات پر بنائی گئی، لہذا عدالت عالیہ چیئرمین پی سی بی شہریار خان کو عہدے سے ہٹانے اور چیف سلیکٹر کو کام سے روکنے کا حکم دے۔

  • لاہور ہائی کورٹ: پھانسی پانے والے قیدی کی سزا عمر قید میں تبدیل

    لاہور ہائی کورٹ: پھانسی پانے والے قیدی کی سزا عمر قید میں تبدیل

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے قتل کے الزام میں پھانسی پانے والے قیدی کی سزا عمر قید میں تبدیل کر دی جبکہ اغوا برائے تاوان میں عمر قید پانے والے دو ملزموں کو بری کر دیا۔

    ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، سزائے موت پانے والے پرویز کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ماتحت عدالت نے ناکافی ثبوتوں اور کمزور شہادتوں کے باوجود پھانسی کی سزا سنائی، جو انصاف کے منافی ہے لہذا سز اکو کالعدم قرار دیا جائے ۔

    عدالت نے اپیل کی سماعت کے بعد پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا۔

    ملزم پر الزام ہے کہ اس نے ننکانہ صاحب میں ہنگامہ آرائی کے دوران ایک شخص کو قتل کر دیا تھا۔

    عدالت نے اغوا برائے تاوان کے چار ملزمان سلطان ، مجاہد ، عبدالمتین اور سلیم کی اپیلوں کی سماعت کرتے ہوئے مجاہد اور سلیم کو بری کر دیا جبکہ سلطان اور عبدالمتین کی عمر قید کی سزا برقرار رکھی۔

    ملزمان کو دوہزار نو میں اظہر نامی شہری کو اغواء کر کے آٹھ لاکھ تاوان لینے کے الزام میں عمر قید کی سزا ہوئی تھی۔

  • ایازصادق اب چلےجائیں گے، عمران خان کا دعویٰ

    ایازصادق اب چلےجائیں گے، عمران خان کا دعویٰ

    اسلام آباد: عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابات میں اصل کھیل ریٹرننگ افسران نےکھیلاہے۔

    پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ این اے125کی تصویر سامنے آگئی ہے، ہمیں پتاچل گیا الیکشن کیسے فکس کیا گیا۔

    عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابات میں اصل کھیل ریٹرننگ افسران نےکھیلا ہم نےفرانزک لیبارٹری سےووٹوں کی تصدیق کرائی ہے جس میں ریٹرننگ افسران کےدستخط جعلی نکلے۔

    انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں شفاف انتخابات چاہتے ہیں،حکومت نے گلگت بلتستان کے الیکشن میں دھاندلی کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے دعویٰ کیا ہے دھاندلی ثابت ہوگئی ہے ایاز صادق جلد چلے جائیں گے ،چیئرمین تحریک انصاف نے گلگت بلستان کی نگراں حکومت سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔