Tag: Lahore High Court

  • عدالت نے مبشر لقمان کو’کھرا سچ‘دکھانے کی اجازت دے دی

    عدالت نے مبشر لقمان کو’کھرا سچ‘دکھانے کی اجازت دے دی

    لاہور: ہائی کورٹ نے اےآروائی نیوز کے سینئر اینکر پرسن مبشرلقمان کو پروگرام کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پانچ رکنی بینچ نے جسٹس مظاہر علی اکبرنقوی کی سربراہی میں مقدمے کی سماعت کی۔

    سماعت کے دوران جسٹس نقوی کا کہنا تھا کہ عدالت کی کسی بھی چینل یا صحافی سے ذاتی دشمنی نہیں ہے اور عدالت کا مقصد صرف یہ ہے کہ تمام چینلز قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کریں۔

    بینچ نے مقدمے کی سماعت 28 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے مبشر لقمان کو اگلی پیشی تک اپنا پروگرام جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔

    اس موقع پرسینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اوراے آر وائی نیوز کی انتظامیہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور کسی بھی پروگرام میں دانستہ طورپر عدلیہ کے خلاف کوئی بات نہیں کی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقدمے کی بابت عدالت کو جو غلط فہمیاں تھیں وہ دور کردیں گئیں ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے تمام مداحوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کے لئے دعائیں کی۔ ا

  • مریم نواز چیئر پرسن یوتھ لون اسکیم تعیناتی کیس نمٹا دیا گیا

    مریم نواز چیئر پرسن یوتھ لون اسکیم تعیناتی کیس نمٹا دیا گیا

    لاہور: ہائیکور ٹ نے مریم نواز کی بطور چیئر پرسن یوتھ لون اسکیم تعیناتی کے خلاف دائر درخواستیں نمٹا دیں۔

    جسٹس منصور شاہ نے کیس کی سماعت کی، وفاق کے وکیل نے بتایا کہ مریم نوازعہدے سے مستعفی ہوچکی ہیں لہذا اب درخواستیں غیر موثر ہیں، وفاقی وکیل نے مریم نواز کے استعفے کی نقل بھی عدالت میں پیش کی، عدالت نے قرار دیا کہ مریم نواز کا استعفی دانشمندانہ فیصلہ ہے ، عوامی پیسے کا معاملہ ہے، شفافیت کواولیت دی جانی چاہیے۔

    امید ہے وزیرِاعظم آئندہ تعیناتی میرٹ پر کریں گے، درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ مریم کی تعیناتی سیاسی بنیادوں پر خلاف قانون کی گئی ہے، عدالت نے تعیناتی پر نظر ثانی کے لیے حکومت کو آج تک کی مہلت دے رکھی تھی۔

    عدالت نے قرار دیا کہ اگر حکومت نے مریم ناز کی جگہ کسی دوسرے شخص کو تعینات نہ کیا گیا تو اس حوالے سے عدالت فیصلہ دے گی۔

  • مریم نوازچیئرپرسن وزیراعظم یوتھ لون سےمستعفی

    مریم نوازچیئرپرسن وزیراعظم یوتھ لون سےمستعفی

    اسلام آباد: چیئرپرسن وزیراعظم یوتھ لون پروگرام مریم نواز نے اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کے مطابق مریم نواز نے اپنے استعفے کے سلسلے میں وزیراعظم سے مشاورت بھی کی تھی، مریم نواز کا استعفیٰ وزیراعظم ہائوس کو مل گیا ہے۔

    مریم نواز نے کہا کہ ان کیلئے عہدے معنی نہیں رکھتے، ہم عوام کی خدمت کرتے رہیں گے، میرے لئے یہی اعزاز کافی ہے کہ میں نواز شریف اور اس قوم کی بیٹی ہوں، ان کا کہنا تھا کہ اب احتجاج کا زمانہ گیا، ملک ترقی کی نئی منازل طے کرے گا۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائيکورٹ میں مريم نواز کو یوتھ لون پروگرام کی سربراہی سے ہٹانے کیلئےدرخواست دائر کی گئی تھی، جس پر عدالت نے گزشتہ روز فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے انہیں عہدہ چھوڑنے کیلئے جمعہ تک مہلت دی تھی۔

    سماعت کے دوران جسٹس منصور نے ریمارکس دیئے تھے کہ کیا عہدہ خاندانی افراد میں ہی رہنا ضروری ہے، کیا میں اپنے باورچی کو فوکل پرسن قرار دیکر عہدے پر لگا سکتا ہوں؟، کل وزیراعظم کسی ان پڑھ شخص کو اس عہدے پر تعینات کردیں تو کیا ہوگا؟۔

  • چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم کیس، مریم نواز کا تعلیمی ریکارڈ طلب

    چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم کیس، مریم نواز کا تعلیمی ریکارڈ طلب

    لاہور: چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کا تعلیمی ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ نے چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم تعیناتی کیس کی سماعت  آج ہوئی جس میں عدالت نے مریم نواز کی تعلیمی قابلیت کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔

    فاضل جج نے استفسار کیا کہ بتایا جائے حکومت مریم نواز کو تبدیل کرنے پر غور کر رہی ہے یا نہیں، اگر حکومت غور نہیں کر رہی تو عدالت خود فیصلہ کرے گی۔ عدالت کا ریمارکس میں مزید کہنا تھا کہ کیا حکومت کسی کو بھی کوئی عہدہ دے سکتی ہے، اور کیا وزیراعظم کسی ان پڑھ کو بھی بڑا عہدہ دے سکتے ہیں۔

    عدالتی سماعت کے موقع پر درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے سیاسی بنیادوں پر میرٹ کے برعکس مریم نواز کو اہم عہدے پر تعینات کر دیا۔ وفاقی حکومت نے مریم نواز کی تعیناتی کا نوٹیفیکشن جاری کیا مگر غیر قانونی طور پر مریم صفدر اس عہدے پر براجمان ہیں۔

    سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہ وزیر اعظم نے اپنے صوابدیدی اختیار کے تحت اعزازی عہدے پر مریم نواز کی تعیناتی کی۔ سرکاری وکیل نے مزید کہا کہ اعزازی عہدے کے لئے قواعد کی ضرورت نہیں ہوتی جبکہ یوتھ لون سکیم فنڈز کی تقسیم مریم نواز کا اختیار نہیں۔ سرکاری وکیل نے انٹرنیٹ سے حاصل کی گئیں مریم نواز کی تعلیمی اسناد کی کاپیاں فراہم کیں۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ صوابدیدی اختیار کا مطلب یہ نہیں کہ گھر کے باورچی کو بھی عہدہ دیا جاسکتا ہے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ اگر حکومت تعیناتی پر نظر ثانی نہیں کرتی تو عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔ عدالت نے مریم نواز کی تعلیمی اسناد کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت سہہ پہر تک ملتوی کر دی۔

  • وکالت نامےپردستخط نہیں، گلوبٹ کی سزاکیخلاف اپیل پراعتراض عائد

    وکالت نامےپردستخط نہیں، گلوبٹ کی سزاکیخلاف اپیل پراعتراض عائد

    لاہور: گلوبٹ نے اپنی سزا کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔لیکن وکالت نامے پر گلوکے دستخط نہ ہونے پر ہائی کورٹ آفس نےاپیل پر اعتراض لگا دیا۔

    گلو بٹ کے وکیل کا کہنا تھا کہ جیل حکام کو وکالت نامہ بھجوایا تھا جو واپس نہیں آیا، وکالت نامہ لےکرجلد اپیل کے ساتھ لگادیا جائے گا، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گاڑیوں کو توڑ پھوڑ کر دہشت پھیلانے پرانسداد دہشت گردی عدالت نےگلوبٹ کو گیارہ سال قیداورایک لاکھ جرمانے کی سزادی تھی، گلو بٹ نے اپیل میں معصومانہ موقف اختیارکیاہے کہ اُسےدی گئی سزا جرم سےکہیں زیادہ ہے۔ صرف دو گاڑیوں کی شیشے توڑنے پر گیارہ سال کی سزاانصاف کے منافی ہے۔

  • وزیرِاعظم کا دورۂ امریکا، اخراجات کی تفصیل طلب

    وزیرِاعظم کا دورۂ امریکا، اخراجات کی تفصیل طلب

    لاہور:  وزیرِاعظم کے دورۂ امریکا کے اخراجات کی تفصیل لاہور ہائیکورٹ نے بارہ نومبر تک طلب کرلی ہے۔

    وزیرِاعظم کے بیرون ملک دوروں کے خلاف درخواست کی سماعت لاہورہائیکورٹ کے بینچ نے کی، وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے وزیرِاعظم کے دورۂ امریکا کے اخراجات کی تفصیل طلب کرلی ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ عوام کا پیسہ کہاں اور کیسے خرچ ہو رہا ہے؟ عوام کو پتہ ہونا چاہیے کہ ان کے پیسے کا کیسے استعمال کیا جا رہا ہے۔

    درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزیرِاعظم کے بیرون ملک دوروں پر بھاری اخراجات آتے ہیں، ان میں وزیرِاعظم کے کاروباری دورے بھی ہوتے ہیں، وزیرِاعظم بڑے ہوٹلوں میں ٹھہرتے ہیں، جس سے قومی خزانے پر بوجھ  پڑتا ہے، ان دوروں پر پابندی لگائی جائے۔

  • گلوبٹ نے اپنی سزا کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    گلوبٹ نے اپنی سزا کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    لاہور: گلوبٹ نے اپنی سزا کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے گلوبٹ کو گیارہ سال قیدکی سزا سنائی تھی، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گاڑیوں کو توڑ پھوڑ کر دہشت پھیلانے پر عدالت نےگلو بٹ کو ایک لاکھ جرمانے کی بھی سزا سنائی تھی۔

    گلو بٹ نے اپیل میں معصومانہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے دی گئی سزا جرم سے کہیں زیادہ ہے، محض دو گاڑیوں کی شیشے توڑنے پر گیارہ سال کی سزا دی گئی، جو انصاف کے منافی ہے۔

  • پی پی، جے یو آئی، ن لیگ پر پابندی سے متعلق درخواست قابلِ سماعت قرار

    پی پی، جے یو آئی، ن لیگ پر پابندی سے متعلق درخواست قابلِ سماعت قرار

    لاہور: پیپلزپارٹی، ن لیگ اور جے یو آئی پر پابندی سے متعلق دائر درخواست کی سماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی۔

    مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور جمیعت علمائے اسلام ف میں پارٹی انتخابات نہ کرانے پر ان جماعتوں پر پابندی سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست کی ابتدائی سماعت ہوئی، عدالت نے ہائیکورٹ آفس کا اعتراض ختم کرتے ہوئے درخواست قابلِ سماعت قرار دے دی ہے۔

    درخواست گذار گوہر نواز سندھو نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ تینوں جماعتوں نے پارٹی کے اندرانتخابات نہیں کرائے، گوہر نواز سندھو نے عدالت سے پولیٹیکل پارٹی ایکٹ کی خلاف ورزی پر تنیوں جماعتوں پر پابندی عائد کرنے کی درخواست کی ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ جب تک تینوں جماعتیں پارٹی انتخابات نہ کرائیں انہیں عام انتخابات میں حصہ لینے سے روکا جائے۔

  • ماڈل ٹاؤن ٹریبونل پربیان بازی، رانا ثناء اللہ کولیگل نوٹس جاری

    ماڈل ٹاؤن ٹریبونل پربیان بازی، رانا ثناء اللہ کولیگل نوٹس جاری

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاون کی تحقیقات کرنے والے ٹریبونل کے خلاف بیان بازی پررانا ثناءاللہ کو لیگل نوٹس بھیج دیا گیا ہے۔

    سانحہ ماڈل ٹاون کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے ٹریبونل کیخلاف بیان بازی پررانا ثناءاللہ کو لیگل نوٹس بھیج دیا گیا ہے، نوٹس ایڈووکیٹ چوہدری شعیب کی جانب سے بھیجا گیا ہے جس میں کہاگیا ہے کہ رانا ثناءاللہ کی ماڈل ٹاون ٹریبونل کے خلاف بیان بازی توہین عدالت ہے۔ سابق صوبائی وزیرکا مقصد ٹریبونل کو متنازع بنا کر رپورٹ پر عوام کے اعتماد کو متزلزل کرنا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ رانا ثناءاللہ ٹریبونل کیخلاف اپنے بیانات پرمعافی مانگیں ورنہ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

  • یوتھ لون سکیم چئیرپرسن تعیناتی کیس کی سماعت

    یوتھ لون سکیم چئیرپرسن تعیناتی کیس کی سماعت

    لاہور: ہائیکورٹ نے مریم نواز کی بطور یوتھ لون سکیم چئیرپرسن تعیناتی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے استبسار کیا کہ عوامی ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی رقم کس طرح سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کی جا سکتی ہے۔

    جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم نے مریم نواز کو میرٹ اور قانون کے برعکس یوتھ لون سکیم کا چئیرپرسن تعینات کیا جس کے تحت ایک سو ارب روپے کے قرضے نوجوانوں کو فراہم کر کے سیاسی مقاصد حاصل کئے جا رہے ہیں۔

    سرکاری وکیل نے کہا کہ یوتھ لون سکیم نوجوانوں کو انکے قدموں پر کھڑا کرنے کے لئے شروع کی گئی۔جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ خاندان کے فرد کو کس حیثیت میں اس سکیم کا سربراہ مقرر کیا گیا اس حوالے سے وضاحت پیش کی جائے۔عدالت نے کیس کی سماعت 30اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے یوتھ لون سکیم کے متعلقہ افسر کو تفصیلات سمیت طلب کر لیا۔