Tag: Lahore High Court

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن:ایف آئی آرکاٹنے کےحکم کیخلاف درخواست کی سماعت پرفیصلہ محفوظ

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر کاٹنے کے حکم کے خلاف وفاقی وزراء کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    سماعت شروع ہوئی تو فاضل جج کے طلب کرنے پر جے آئی ٹی کے سربراہ عارف مشتاق عدالت میں پیش ہوئے، ایڈووکیٹ جنرل نے بیان میں کہا کہ سیشن عدالت نے جےآئی ٹی اور پولیس رپورٹ کی جانچ پڑتال کے بغیر فیصلہ دیا۔

    وفاقی وزراء کے وکیل نے معاملےکی سماعت کے لئے لارجر بینچ تشکیل دینےکی استدعا کی جبکہ منہاج القرآن کے وکیل نے کہا کہ مقتولین کے ورثاء کی درخواست پر مقدمہ درج نہیں کیا جا رہا، سیشن جج کا فیصلہ قانون کے مطابق ہے، وفاقی وزراء کی درخواستیں مسترد کی جائیں۔

    عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا، آج وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی سیشن کورٹ کے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ مقدمے کے لئے درخواست میں اُن کا نام بھی شامل کیا گیا لیکن سانحے سے نہ انکا کوئی تعلق ہے نہ ہی اس متعلق کوئی علم ہے، سیشن کورٹ کا حکم کالعدم قرار دیا جائے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن:ایف آئی آر کاٹنے کے حکم کیخلاف درخواست کی سماعت

    سانحہ ماڈل ٹاؤن:ایف آئی آر کاٹنے کے حکم کیخلاف درخواست کی سماعت

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آرکاٹنے کے حکم کے خلاف درخواست کی سماعت جاری ہے۔ وفاقی وزراء کے وکیل نے معاملےکی سماعت کےلئےلارجر بینچ تشکیل دینےکی استدعا کردی۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں لاہور ہائیکورٹ میں سیشن عدالت کے فیصلے کے خلاف حکومتی وزرا کی درخواست کی سماعت پر عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جے آئی ٹی کے سربراہ کو طلب کرلیا ہے۔

     سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آرکاٹنے کے حکم کے خلاف درخواست کی سماعت شروع ہوئی تو فاضل جج کے طلب کرنے پر جے آئی ٹی کے سربراہ عارف مشتاق عدالت میں پیش ہوئے۔

    ایڈووکیٹ جنرل نے بیان میں کہا کہ سیشن عدالت نے جےآئی ٹی اور پولیس رپورٹ کی جانچ پڑتال کے بغیر فیصلہ دیا، آج وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی سیشن کورٹ کے فیصلے کیخلاف درخواست دائرکر دی۔

    جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ منہاج قرآن کی جانب سےمقدمہ درج کرنےکی درخواست میں اُن کا نام بھی شامل کیا گیا لیکن سانحے سے نہ  انکا کوئی تعلق ہے نہ اس کے بارے میں کوئی علم ہے۔ خواجہ آصف نے استدعا کی کہ سیشن کورٹ کا حکم کالعدم قرار دیا جائے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاون:ایف آئی آرکاٹنے کے حکم پرعملدرآمد کی درخواست مسترد

    سانحہ ماڈل ٹاون:ایف آئی آرکاٹنے کے حکم پرعملدرآمد کی درخواست مسترد

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سیشن عدالت کی جانب سے مقدمہ درج کرنے کے حکم پر فوری عمل درآمد کے لیے دائر درخواست اعتراض لگا کر مسترد کر دی۔

    جسٹس محمد امیر بھٹی نے کیس کی سماعت کی،  درخواست گزار شیراز ذکاء ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے کہ سیشن عدالت نے وزیراعظم ، وزیراعلی ، پرویز رشید ، رانا ثنااللہ ، خواجہ سعد رفیق ، خواجہ آصف اور چوہدری نثار سمیت اعلی حکومتی شخصیات اور پولیس افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا مگر پولیس نے ابھی تک اس پر عمل نہیں کیا جو نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے ۔

    درخواست گزار کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن ایک قومی المیہ ہے، جس پر ہر شہری مقدمہ درج کروا سکتا ہے ۔

    ہائی کورٹ آفس کی جانب سے درخواست پر اعتراض عائد کیا گیا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں کیونکہ ان کا جاں بحق یا زخمی ہونے والوں سے کوئی خونی رشتہ نہیں، اس لیے وہ درخواست دائر نہیں کرسکتے ۔

    عدالت نے ہائی کورٹ آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا۔

    دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مامون نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری سپریم کورٹ سے کرانے کی درخواست کی سماعت سے معذرت کرلی اور معاملہ چیف جسٹس ہائیکورٹ کو بھجوا دیا، جسٹس مامون کا کہنا ہے وہ ذاتی وجوہات کی بنا پرسماعت نہیں کرسکتے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن، شریف برادران سمیت 21 شخصیات کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ چیلنج

    سانحہ ماڈل ٹاؤن، شریف برادران سمیت 21 شخصیات کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ چیلنج

    سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سیشن عدالت کی جانب سے وزیراعظم اور وزیراعلٰی سمیت 21 شخصیات کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

    درخواست وفاقی وزیر اطلاعات سنیٹر پرویز رشید کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سیشن عدالت نے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم اور جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے سے پہلے ہی فیصلہ سنایا جبکہ ابھی تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کا تعین نہیں ہو سکا۔

    مؤقف میں کہا گیا ہے کہ سیشن عدالت نے بہت سے حقائق کو نظر انداز کیا ہے، وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلٰی شہباز شریف اور رانا ثناءاللہ سمیت 21 شخصیات کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم غیرقانونی ہے، استدعا ہے کہ اسے کالعدم قرار دیا جائے۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ نے معاملہ جسٹس محمود مقبول باجوہ کو بھجوا دیا ہے۔ مقدمے کی سماعت آج ہی ہوگی۔

  • لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کے دھرنے کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار

    لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کے دھرنے کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار

    لاہور: تحریک انصاف کا دھرنا ختم کرنے کے لیےلاہور ہائی کورٹ نے دائردرخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا۔ جسٹس شاہدبلال نےعمران کا دھرنا روکنے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔ہائی کورٹ آفس کی جانب سے اعتراض عائد کیا گیا تھا کہ درخواست ناقابل سماعت ہے۔ عدالت نےاعتراض برقرار رکھتے ہوئے قرار دیا، کسی بھی شہری کو پرامن احتجاج سے روکا نہیں جاسکتا.

    درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان کا دھرنا پاکستان کے خلاف بین الاقوامی سازش ہے جس سے انتشار کی سی کیفیت ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ عدالت کمیشن تشکیل دے جودھرنے کے پس پردہ حقائق کی تحقیقات کرے تاکہ قوم صورتحال سےآگاہ ہوسکے

  • سول نافرمانی اور ریڈ زون میں داخلے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

    سول نافرمانی اور ریڈ زون میں داخلے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی جانب سے ریڈ زون میں داخلے اور سول نافرمانی کے اعلان کے خلاف درخواست کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    جسٹس عالیہ نیلم نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار کاشف سلمانی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی اور ریڈ زون میں داخلے کے اعلان سے ملک میں خانہ جنگی کا خطرہ ہے، عمران خان کے احتجاج سے جہاں پاکستانی معیشت تباہ ہو رہی وہاں بین الاقوامی سطح پر ملک کی بدنامی ہوئی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کے شرکاءکو ریڈ زون میں داخل ہونے سے نہ روکا گیا تو تیسری قوت فائدہ اٹھائے گی۔ملک میں بڑی مشکل سے جمہوریت بحال ہوئی ہے، اگر انتظامی مشینری نے اپنی ذمہ داری پوری نہ کی تو جمہوریت ڈی ریل ہونے کے خدشات ہیں۔

    لہذاعدالت خون خرابہ روکنے کے لیے حکومت کو حکم دے کہ عمران خان کو ریڈ زون میں داخلے سے روکے جبکہ سول نافرمانی کے اعلان پر سخت کارروائی کی جائے ۔

    ہائی کورٹ آفس کی جانب سے کیس کی روزانہ کی بنیادوں پر سماعت کی متفرق درخواست پر اعتراض عائد کیا تاہم عدالت نے سماعت کے بعد کیس کے روزانہ کی بنیادوں پر سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

  • عمران خان کا سول نافرمانی کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

    عمران خان کا سول نافرمانی کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

    لاہور: عمران خان کے جانب سے سول نافرمانی کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

    یہ درخواست کاشف محمود ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سول نافرمانی کا اقدام ریاست اور آئین پاکستان کے ساتھ  بغاوت کے زمرے میں آتا ہے، عمران خان نے سول نافرمانی کا اعلان کرکے شہریوں کو بغاوت کرنے پر اکسایا اور ریاستی مشینری کو مفلوج کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے سول نافرمانی کے اقدام سے قوم میں مایوسی پھیلی ہے اور جمہوری قوتیں اس اقدام کو احمکانہ قرار دے چکے ہیں ۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کےاعلان سے ملک میں خانہ جنگی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، عدالت عالیہ عمران خان کو ریڈ زون میں داخلے سے روکنے کے احکامات جاری کرے اور سول نافرمانی کے اعلان پر عمران خان کا ذہنی معائنہ کرایا جائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کے سول نافرمانی کے اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے اور انہیں قانون کا احترام کرنے کے احکامات بھی صادر کئے جائیں۔

  • لاہور ہائیکورٹ نے منہاج القرآن سے ٹیکس وصولی سے روک دیا

    لاہور ہائیکورٹ نے منہاج القرآن سے ٹیکس وصولی سے روک دیا

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے منہاج القرآن ویلفیئر سوسائٹی کو 70 کروڑ روپے کا ٹیکس بجھوائے جانے کے خلاف درخواست نمٹاتے ہوئے معاملہ کمشنر ان لینڈ ریونیوکو بھجوادیا، لاہور ہائیکورٹ نے کمشنر اِن لینڈ ریونیو کے فیصلے تک منہاج القرآن سے ٹیکس وصولی سے روک دیا۔

    منہاج القرآن ٹیکس وصولی کیس کی سماعت لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عاطر محمود نے کی۔ منہاج القرآن کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ منہاج القرآن ایک فلاحی ادارہ ہے ، قانون کے مطابق کسی فلاحی ادارے سے ٹیکس وصول نہیں کیا جاسکتا۔

    پنجاب حکومت نے سیاسی بنیادوں پر دباؤ ڈالنے کےلیے 70 کروڑ روپے ٹیکس کا نوٹس بجھوایا، جو غیر قانونی ہے، عدالت کالعدم قرار دے۔

    سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ قانون میں اب ترمیم  ہو چکی ہے، فلاحی ادارے بھی اب ٹیکس ادا کرینگے، عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد منہاج القرآن کی درخواستیں نمٹا دی ۔

    عدالت نے معاملہ کمشنر ان لینڈ ریونیوکو بجھوا کر اس پر تین ہفتوں میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا کہ جب تک کمشنر فیصلہ نہ کریں منہاج القرآن سے ٹیکس وصول نہ کیا جائے۔

  • لاہورہائیکورٹ: کنٹینرہٹانے سے متعلق نظرثانی کی اپیل دائر

    لاہورہائیکورٹ: کنٹینرہٹانے سے متعلق نظرثانی کی اپیل دائر

    لاہور: پنجاب حکومت نے کنٹینر ہٹانے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل دائر کردی۔ حکومت پنجاب کی جانب سے نظر ثانی کی اپیل لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی ہے۔حکومت پنجاب کی نظر ثانی اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے مگر اس کے باوجود عمران خان آزادی مارچ کر کے امن و امان کے مسائل پیدا کر رہے ہیں۔

    عمران خان کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی بناء پرشہریوں کی جان و مال کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں مگر اس کےباوجود عدالت عالیہ کے فل بنچ نے سڑکوں پر کھڑی رکاوٹیں اور کنٹینرز ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔عدالت عالیہ کو سکیورٹی معاملات میں مداخلت کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لئے کنٹینرز اور رکاوٹیں لگائی گئیں لہذا عدالت فل بنچ کے فیصلے پر نظر ثانی کرے

  • ہیلی کیم اور میڈیا کوریج پر پابندی, لاہورہائیکورٹ میں چیلنج

    ہیلی کیم اور میڈیا کوریج پر پابندی, لاہورہائیکورٹ میں چیلنج

    لاہور:  حکومت کی جانب سے اہم مقامات پر ہیلی کیم اور میڈیا کوریج پر پابندی کو لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔

    اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت نے من پسند رپورٹنگ نہ ہونے پر ہسپتالوں، خصوصی عدالتوں اور اہم مقامات پر میڈیا کوریج  پر پابند عائد کر دی ہے جو کہ آئین کے آرٹیکل 19 اور 19اے کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ آزادی اظہار رائے ہر شہری کا حق ہے، مہذب معاشروں میں میڈیا پر کسی قدغن کو برداشت نہیں کیا جاسکتا، میڈیا کی آزادی ہی شہری آزادیوں اور عدلیہ کی آزادی کی ضمانت ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ میڈیا کو جدید ٹیکنالوجی اور ہیلی کیم کے ذریعے کوریج کرنے کی اجازت دے جائے اور اہم مقامات کی کوریج پر عائد پابندی بھی ہٹانے کا حکم دیا جائے۔