Tag: Lahore High Court

  • عدالت نے انڈیمنٹی بانڈ کی شرط کو مسترد کردیا، شہباز شریف

    عدالت نے انڈیمنٹی بانڈ کی شرط کو مسترد کردیا، شہباز شریف

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ عدالت نے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیتے ہوئے حکومت کی اینڈیمنٹی بانڈ کی شرط کو مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی جس پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ میاں صاحب صحت بہتر نہ ہونے پر مدت میں توسیع کی درخواست بھی دے سکتے ہیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ عدالت نے 4 ہفتے کی اجازت دی ہے، صحت بہتر نہ ہونے پر مدت میں توسیع کی درخواست دے سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عدالت نے انسانی بنیادوں پر نواز شریف کے حق میں فیصلہ دیا، عدالت نے حکومت کے انڈیمنٹی بانڈ کی شرط کو مسترد کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی

    مسلم لیگ ن کے صدر نے نواز شریف کے لیے دعا کرنے پر کارکنوں، رہنماؤں اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن نواز نے مریم نواز کو فون کیا ہے، مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کی باہر جانے کی تیاری مکمل ہے۔

    مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کی روانگی کا سامان تیار ہوگیا ہے بس کلیئرنس سرٹیفکٹ ملنے پر ایئرایمبولینس تیار ہوگی۔

    یاد رہے کہ کچھ دیر قبل ہی لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کی انڈیمنٹی بانڈ کی شرط مسترد کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی ہے۔

  • ای سی ایل پر حکومت کی مشروط اجازت خلاف قانون تھی، احسن اقبال

    ای سی ایل پر حکومت کی مشروط اجازت خلاف قانون تھی، احسن اقبال

    لاہور: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ نواز شریف کے معاملے پر ای سی ایل پر حخومت کی مشروط اجازت خلاف قانون تھی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام قانونی ماہرین نے یہی کہا تھا کہ حکومت نے بانڈز کی غیرقانونی شرط لگائی ہے، کبھی اس طرح کی شرائط نامے لگانے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔

    احسن اقبال نے کہا کہ عدالت کا شکر گزار ہوں انہوں نے اس مسئلے کی سنگینی کو سمجھا ہے، لاہور ہائیکورٹ میں کل کیس کی سماعت مقرر کی ہے، امید ہے نام ہٹانے کے ساتھ غیرقانونی شرط سے ریلیف ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نواز شریف کی زندگی سے دلچسپی نہیں رکھتی ہے، حکومت صرف اپنے بیانیے سے دلچسپی رکھتی ہے، اللہ نواز شریف کو صحت دے اور وہ پاکستان واپس آئیں۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف کی درخواست قابل سماعت قرار ، وفاق کی درخواست مسترد

    احسن اقبال نے کہا کہ قرضوں کی ادائیگی کا بوجھ پاکستان پر دگنا ہوگیا ہے، لوگوں کو گمراہ نہ کریں سیاست کو انسانیت سے جدا نہ کریں، ہمیں اپنے ملک میں سیاست کرنی ہے ہم سب پاکستانی ہیں۔

    واضح رہے کہ کچھ دیر قبل لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق وفاق کی درخواست مسترد کردی تھی۔

    نواز شریف کی درخواست پر وفاقی حکومت اورنیب نے جواب جمع کرادیا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق چوہدری نے وفاقی حکومت کا جواب پیش کیا، وفاقی حکومت کا جواب 45 صفحات اور نیب کا جواب 4 صفحات پر مشتمل تھا۔

  • نواز شریف کی ضمانت، لاہور ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری

    نواز شریف کی ضمانت، لاہور ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری

    لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی ضمانت کے کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت کے کیس میں 7 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہر ملزم کا حق ہے کہ وہ اپنی بیماری کا علاج کراسکے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ طبی بنیادوں پر نواز شریف کی ضمانت کا کیس ہے وہ ضمانت کے بعد مرضی کے اسپتال سے علاج کرائیں۔

    لاہور ہائیکورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل بورڈ کے مطابق خاص آلات کے بغیر بیماری کو کنٹرول کرنا ممکن نہیں ہے، نواز شریف کا حق ہے ملک کے اندر یا باہر مرضی کا علاج کرانا چاہیں تو کراسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت منظور

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ نواز شریف ضمانت حاصل کرنے میں حق بجانب ہیں، ان کی ضمانت منظور کی جاتی ہے، نواز شریف ایک کروڑ کے 2 مچلکے جمع کرائیں۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت میں پیش رپورٹ کے مطابق نواز شریف کی حالت تشویش ناک ہے، جیل میں رہتے ہوئے علاج ممکن نہ ہو تو ملزم ضمانت کا حق دار ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت منظور کی تھی، ان کی ضمانت چوہدری شوگرملزکیس میں منظور کی گئی۔

    یاد رہے کہ دوسرے کیس میں نواز شریف نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت کے لیے درخواست دائر کردی ہے۔

  • پاکستان کی عدالتیں اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

    پاکستان کی عدالتیں اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

    مانچسٹر: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سردار محمد شمیم نے کہا ہے کہ عدلیہ پر جانبداری کا الزام بے بنیاد ہے، پاکستان کی عدالتیں اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں۔

    چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سردارمحمد شمیم خان کا مانچسٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عدلیہ پر جانبداری کا الزام بے بنیاد ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی میں بہت حد تک بہتری آئی ہے، زیر التوا کیسز کو جلد نمٹایا جائے گا، ملک میں انصاف کا فروغ ہورہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیز کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں سیل بنایا گیا ہے، جس کے ذریعے اوورسیز کے معاملات نمٹائیں جائیں گے۔

    جسٹس سردار محمد شمیم نے بتایا کہ مذکورہ سیل اوورسیز سیل عدالتی کیسز کے متعلق معاملات کو دیکھے گا، اوورسیز پاکستانیز ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد انوار الحق کے ریٹائر ہونے کے بعد نئے چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان نے یہ عہدے رواں سال جنوری میں سنبھالا ہے۔

  • لاہور ہائیکورٹ کی ڈیڑھ سو سالہ تاریخ میں اردو زبان میں پہلا فیصلہ جاری

    لاہور ہائیکورٹ کی ڈیڑھ سو سالہ تاریخ میں اردو زبان میں پہلا فیصلہ جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ہائیکورٹ نے اپنی ڈیڑھ سو سالہ تاریخ میں اردو زبان میں پہلا فیصلہ جاری کردیا، غیر مستند نسخوں کی اشاعت کے خلاف درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے عدالت نے فوری طور پر ایسے نسخے ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے قرآن پاک کے غیر مستند نسخوں کی اشاعت کے خلاف درخواست پر فیصلہ جاری کردیا، یہ لاہور ہائیکورٹ کی تاریخ میں اردو زبان میں جاری کیا جانے والا پہلا فیصلہ ہے۔

    لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے مذکورہ درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ تحریف شدہ اور غیر مستند قرآن پاک کے نسخے فوری طور پر ضبط کیے جائیں۔ ایسے نسخوں کی اشاعت کی کڑی نگرانی کی جائے۔

    عدالت نے حکم جاری کیا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں ضلع و تحصیل میں مستند نسخے کی دستیابی یقینی بنائیں۔ مستند نسخے قرآن پاک کی اشاعت میں درستگی کے لیے استعمال کیا جائے۔

    عدالت نے اپنے حکم میں مزید کہا کہ حکومت قرآن بورڈ کے مجاز ناشرین کو ہی قرآن مجید کی اشاعت کی اجازت دے۔ ناشرین قرآن پاک اور دینی کتب کو کوڈ نمبر دیں جس سے ان کے مستند ہونے کو یقینی بنایا جا سکے، قرآن پاک کے ہر صفحہ پر ناشر اور کمپنی کا نام موجود ہونا چاہیئے۔

    لاہور ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ ممنوعہ مذہبی مواد رکھنے والی ویب سائٹس کو بند کرنے کے لیے پیمرا اور پی ٹی اے بھی اقدامات کرے۔ پی ٹی اے کے پاس رجسٹرڈ ہونے والی ویب سائٹس کو ہی قرآن پاک یا دینی کتب کو آن لائن دکھانے کی اجازت ہوگی۔

    عدالت نے حکم دیا کہ غیر رجسٹرڈ ویب سائٹس کو فوری بند کر دیا جائے۔ حکومت مستند ویب سائٹس کے حوالے سے عوام کو آگاہی دے اور قرآن بورڈ سے منظور شدہ نسخہ ہی گوگل، ایپ اسٹور، اور پلے اسٹور میں دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔

  • لاہور ہائیکورٹ نے پیر تک حمزہ شہباز کی گرفتاری روک دی

    لاہور ہائیکورٹ نے پیر تک حمزہ شہباز کی گرفتاری روک دی

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے پیر تک مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما حمزہ شہبازکی گرفتاری روک دی، انھیں 8 اپریل تک گرفتار نہیں کیا جائے گا.

    تفصیلات کے لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق حمزہ شہبازکی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر پیرکو سماعت ہوگی۔

    اپوزیشن لیڈر، پنجاب حمزہ شہباز کی جانب سے عبور ی ضمانت کی درخواست کی سماعت چیف جسٹس لاہور کی سربراہی میں ہوئی، جس میں حمزہ شہباز کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل نیب سے مکمل تعاون کر رہے ہیں، اس کے باوجود ان کے گھر پر چھاپے مارے جارہے ہیں.

    عدالتی احکامات کے بعد نیب حکام 96 ایچ ماڈل ٹاؤن سے واپس روانہ ہوگئی، اس موقع پر کارکنان نےڈپٹی ڈائریکٹرنیب کی گاڑی کوگھیر لیا، پولیس کی جانب سےکارکنان کو پیچھے ہٹا دیاگیا۔

    حمزہ شہباز کی گرفتاری روکنےکے حکم پر ن لیگی کارکنان نے جشن منایا۔  حمزہ شہباز کے وکلا کچھ دیربعدمیڈیاسےگفتگو کریں گے۔

    مزید پڑھیں:حمزہ شہباز کی گرفتاری : رینجرز کے دستے رہائش گاہ کے باہر الرٹ

    خیال رہے کہ حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے نیب ٹیم اور رینجرز کی نفری شہباز شریف کے گھر کے باہر موجود تھی، نیب نے واضح کیا تھا کہ حمزہ شہباز کو ہر صورت گرفتار کریں گے، دوسری جانب ن لیگ نے کہا تھا کہ ہائی کورٹ کے آرڈر موجودہیں حمزہ شہبازگرفتاری نہیں دیں گے۔

    اب اس ضمن میں ہائی کورٹ کا احکامات کے بعد پیر تک حمزہ شہباز کی گرفتاری روک دی گئی ہے۔

  • لاہور ہائی کورٹ میں حج پالیسی 2019 کو چیلنج کردیا گیا

    لاہور ہائی کورٹ میں حج پالیسی 2019 کو چیلنج کردیا گیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ میں حج پالیسی 2019 کو چیلنج کردیا گیا، درخواست میں کہا گیا حج فیس میں اضافہ غیر قانونی طور پر منافع کمانے کے لیے کیا گیا،  عدالت حج پالیسی 2019 کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکومت کو حج پر سبسڈی دینے اور اس حوالے سے نئی پالیسی پیش کرنے کا حکم دے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں حج پالیسی 2019 کیخلاف درخواست دائر کردی گئی، درخواست آصف محمود ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ نئی پالیسی کے تحت سرکاری حج کی فیس 2 لاکھ اسی ہزار سے بڑھا کر 4 لاکھ چھپن ہزار کردی گئی ہے، حکومت کی جانب سے غریب عازمین حج کو دی جانے والی سبسڈی ختم کردی گئی ہے جس سے حج 65 فیصد تک مہنگا ہوگیا ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ حج فیس میں اضافہ غیر قانونی طور پر منافع کمانے کے لیے کیا گیا، پرائیوٹ حج آپریٹر پونے چار لاکھ میں حکومت سے کم قیمت میں حج کرا رہے ہیں۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی عدالت حج پالیسی 2019 کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکومت کو حج پر سبسڈی دینے اور اس حوالے سے نئی پالیسی پیش کرنے کا حکم دے۔

    مزید پڑھیں : وزارت مذہبی امورنے حج پالیسی 2019 جاری کردی

    خیال رہے وفاقی کابینہ اجلاس میں قومی حج پالیسی 2019 کی منظوری دی گئی تھی اور اس برس سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا، رواں سال ایک لاکھ 84 ہزار 210 پاکستانی حج ادا کرسکیں گے۔

    سرکاری اسکیم کے تحت ایک لاکھ 7 ہزار 526 اور نجی اسکیم کے تحت 71 ہزار 684 عازمین حج کے لیے جائیں گے، حج پالیسی کے مطابق شمالی ریجن کے لیے حج اخراجات بغیر قربانی 4 لاکھ 36 ہزار 975 روپے ہوں گے جبکہ قربانی کے اخراجات 19 ہزار 451 روپے الگ ہوں گے تاہم جنوبی ریجن کے لیے حج اخراجات بغیر قربانی 4 لاکھ 26 ہزار 975 روپے ہوں گے۔

  • اگر مستقبل میں بسنت منانی ہے، تو حکومت تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرے: لاہور ہائی کورٹ

    اگر مستقبل میں بسنت منانی ہے، تو حکومت تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرے: لاہور ہائی کورٹ

    لاہور: ہائی کورٹ نے بسنت سے متعلق کیس میں واضح کیا ہے کہ اگر مستقبل میں‌ بسنت منانی ہے، تو حکومت کو تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوں گی.

    تفصیلات کے مطابق ہائی کورٹ نے بسنت کے خلاف درخواستیں نمٹا دیں، جسٹس شکیل الرحمان خان نے درخواستوں کی سماعت کی  تھی.

    دوران سماعت درخواست گزار صفدر شاہین پیرزادہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر آج تک عمل نہیں ہوا، جو توہین عدالت ہے، سپریم کورٹ بسنت کے حوالے سے گائیڈ لائن دے چکی ہے۔

    درخواست گزار شیراز ذکاء نے کہا کہ پتنگ بازی کے خلاف ایکٹ بن گیا، مگر رولز نہیں بنے، بسنت خونی کھیل ہے، پابندی کے باوجود اجازت دی جارہی ہے، عدالت بسنت پر پابندی کے قانون اور عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دے.

    پنجاب حکومت کی جانب سے جواب داخل کروایا گیا، اس موقع پر سرکاری وکیل نے کہا کہ صوبائی یا ضلعی حکومتیں بسنت نہیں منا رہی، پتنگ بازی پر مکمل پابندی ہے.

    مزید پڑھیں: کیا لاہور کے آسمان پر پتنگیں رنگ بکھیریں گی؟

    عدالت نے سوال کیا کہ اگر پابندی ہے، تو خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی ہوئی، کیا کہیں یہ ڈیٹا موجود ہے کہ پتنگ بازی پر آج تک کتنوں کے خلاف کارروائی ہوئی، اس بات کا کیوں انتظار کیا جاتا ہے کہ انسانی جانوں کا ضیاع ہو، تب پابندی پر عمل درآمد ہو گا.

    عدالت نے کہا کہ حکومت نے بسنت نہ منانے کے حوالے سے واضح موقف اختیار کیا ہے، اگر مستقبل میں بسنت منانی ہوئی. تو حکومت تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرے گی.

  • عدالت نے پائپ سے گاڑی دھونے پرپابندی عائد کردی

    عدالت نے پائپ سے گاڑی دھونے پرپابندی عائد کردی

    لاہور: عدالت نے پانی کا اصراف روکنے اور صاف پانی کو غیر ضروری استعمال کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے گاڑیوں کو پائپ سے دھونے پر پابندی عائد کردی ۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق کی درخواست پر سماعت کی ، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پائپ کے ذریعے گاڑی دھونے سے پانی جیسی قیمتی شے بے دریغ ضائع ہوتی ہے۔

    عدالت نے سماعت کے بعد تحریری حکم صادر کیا ہے کہ گاڑی دھونا مقصود ہو تو رہائشی بالٹی میں پانی بھر کر دھوئیں۔ اس موقع پر اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب انیس علی ہاشمی نے عدالت کو بتایاکہ پنجاب حکومت پانی کا ضیاع روکنے کیلئے قانون سازی پر غور کررہی ہے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ صوبائی حکومت گاڑیوں کو پائپ سےدھونے پر پابندی سے متعلق آگاہی مہم چلائے ،اور پانی کا ضیاع روکنے اور محفوظ بنانے سے متعلق اقدامات بارے عدالت کو آگاہ کرے۔

    عدالت نے سیکریٹری اریگیشن اور سیکریٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کوحکم دیا کہ وہ تیاری کے ساتھ ذاتی حیثیت میں پیش ہوں ، جبکہ آئندہ سماعت پر تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز بھی تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔ عدالت نے کہا کہ ایل ڈی اے اور واسا پہلے مرحلے میں پائپ کے ذریعے گاڑیاں دھونے پر پابندی عائد کریں۔

    عدالتی فیصلے کے تحت پہلے مرحلے میں رہائشیوں پر پائپ سے گاڑیاں دھونے پر پابندی عائد کی جائے گی جبکہ اس کادائرہ کار سروس اسٹیشنوں تک بھی پھیلا یا جائے گا۔

  • لاہور ہائی کورٹ: وضو کا پانی پودوں کو دینے کا حکم

    لاہور ہائی کورٹ: وضو کا پانی پودوں کو دینے کا حکم

    لاہور: ہائی کورٹ نے پانی محفوظ کرنے کی ایک درخواست کی سماعت کے دوران انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ پنجاب کی مساجد اور مزارات کے وضو کا پانی محفوظ کر کے پودوں کو دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ایک درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے حکم دیا کہ وضو کا پانی ضائع نہ کیا جائے بلکہ اسے پودوں کے لیے بھی محفوظ کر کے استعمال کیا جائے۔

    [bs-quote quote=”خود کار سسٹم پر منتقل نہ ہونے والے سروس اسٹیشنز 10 روز میں بند کرنے کا حکم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    عدالت نے چیئرمین پی اینڈ ڈی (پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ) کو پانی کے میٹرز فراہم کرنے کے لیے اقدامات کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ تمام پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز سے پانی کے بل وصول کیے جائیں کیوں کہ یہ سوسائٹیز علاقہ مکینوں سے تو پانی کے چارجز لیتی ہیں۔

    عدالت کی جانب سے خود کار سسٹم پر منتقل نہ ہونے والے سروس اسٹیشنز بھی 10 روز میں بند کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا، جج نے کہا کہ سروس اسٹیشنز مالکان کو 2 ماہ کا وقت دیا تھا لیکن انھوں نے کچھ نہیں کیا، عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے والوں کو جیل بھجوا دیں گے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ڈیموں کی تعمیر کو ملک کی بقا کے لیے ضروری قرار دیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  مساجد میں وضو کے لیے استعمال ہونے والا پانی پودوں کو دیا جائے گا


    دوسری جانب چیف سیکریٹری پنجاب نے کہا کہ پانی کو محفوظ کرنے سے متعلق عمل درآمد کے مکینزم کا فقدان ہے، اس وقت پانی کی ایک ایک بوند قیمتی ہے، عدالتی حکم پر مِن و عن عمل کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ 22 نومبر کو واسا (واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی) نے مساجد میں وضو کے لیے استعمال ہونے والا پانی شہر میں ہریالی بڑھانے کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    واسا نے کہا تھا کہ وضو کے دوران استعمال ہونے والا پانی ٹینکوں میں ذخیرہ کیا جائے گا، تاکہ یہ پانی ضائع نہ ہو اور ہریالی بڑھانے کے لیے کام آ سکے۔ واسا کا کہنا تھا کہ لاہور میں واقع مختلف پارکوں کے ساتھ بنی ہوئی 70 مسجدوں کے لیے ایسے واٹر ٹینک بنائے جائیں گے جن میں وضو کا پانی جمع کیا جائے گا۔