Tag: Lahore High Court

  • پسند کی شادی کرنے والا رکشہ ڈرائیور ہم شکل بہنوں کے چکر ميں عدالت پہنچ گيا

    پسند کی شادی کرنے والا رکشہ ڈرائیور ہم شکل بہنوں کے چکر ميں عدالت پہنچ گيا

    لاہور : پسند کی شادی کرنے والا رکشہ ڈرائیور ہم شکل بہنوں کے چکر ميں پھنس گيا،  پولیس بھی چکرا گئی، بیوی کی بازیابی کے لئے عدالت میں درخواست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں اپنی نوعیت کا ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا ہے، رکشہ ڈرائیور کے ساتھ فلمی سین ہوگیا، پسند کی شادی کرنے والے لاہور کے رہائشی رکشہ ڈرائیور آصف نے اپنی بیوی کی بازیابی کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    اس نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ صبا نامی لڑکی سے جان پہچان پیار میں بدل گئی تھی، جس کے بعد صبا سے پسند کی شادی کی۔

    مزید پڑھیں: ہم شکل بہنوں کے فنگرپرنٹ بھی ایک جیسے، نادرا پریشان

    آصف کا کہنا ہے کہ میری بیوی ناراض ہوکر گھر چلی گئی ہے، بیوی کی زندگی کو خطرہ ہے، اس کے گھر والے پسند کی شادی کے الزام میں کہیں اسے قتل نہ کردیں، رکشہ ڈرائیور نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت میری بیوی صبا کو بازیاب کرانے کا حکم دے۔

    مزید پڑھیں: مراد علی شاہ کا اپنے ہم شکل کو فون، کراچی آمد کی دعوت

    lلاہور ہائی کورٹ نے درخواست گزار کو فیروز والا عدالت سے رجوع کا حکم دے دیا۔ قبل ازیں حبس بےجا کی درخواست پر جب پولیس صبا کو بازیاب کرانے پہنچی تو اس کی جگہ اس کی ہم شکل بہن کرن کو لے آئی تھی۔

  • لاہور ہائی کورٹ نے کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی لگا دی

    لاہور ہائی کورٹ نے کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی لگا دی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے بچوں کی ڈرائیونگ سے متعلق بڑا فیصلہ سناتے ہوئے کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی لگا دی، اب بچے موٹر سائیکل اور گاڑی نہیں چلا سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے بچوں کی ڈرائیونگ سے متعلق کیس کی سماعت کی، درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ کم عمر بچے شاہراہوں پر گاڑیاں اور موٹر سائکلیں چلا رہے ہیں جو قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار نے کہا بچوں کو ٹریفک قوانین کے متعلق آگاہی نہیں ہوتی جس کی وجہ سے آئے روز حادثات پیش آتے ہیں، جن میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوتی ہیں، لہذاعدالت بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی عائد کرے ۔

    عدالت نے حکم دیا کہ قانون کے مطابق کم عمر بچے چنگ چی رکشہ،موٹرسائیکل اور گاڑی نہیں چلاسکتے کم عمر ڈرائیونگ کرنے والے بچوں کے والدین کو پہلے مرحلے میں طلب کرکے بیان حلفی لیا جائے کہ آئندہ بچوں کو ڈرائیونگ کرنے نہیں دیا جائے گا۔

    جسٹس علی اکبر قریشی نے کہا اگر بیانی حلفی کی خلاف وزری کی جائے تو خلاف ورزی کرنے والے والدین کو حوالات میں بند کردیا جائے تاہم اب کسی بھی کم عمر بچے کو گاڑی چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

  • خدیجہ صدیقی کیس : چیف جسٹس نے دو رکنی بینچ تشکیل دے دیا، وکلاء کی قرار داد پر اظہار برہمی

    خدیجہ صدیقی کیس : چیف جسٹس نے دو رکنی بینچ تشکیل دے دیا، وکلاء کی قرار داد پر اظہار برہمی

    لاہور : سپریم کورٹ نے خدیجہ صدیقی کی ملزم شاہ حسین کی بریت کے خلاف دائر کی گئی اپیل جسٹس آصف سعید خان کھوسہ پر مشتمل بینچ کو بھجوادی، چیف جسٹس نے لاہور ہائیکورٹ بار کی قرارداد کا سخت نوٹس لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی کیس کے معاملہ میں از خود نوٹس کیس میں لاہور ہائیکورٹ بار کی قرارداد کا سخت نوٹس لیتے ہوئے قرار دیا کہ وکلا سپریم کورٹ کے خلاف قرار داد کیسے منظور کرسکتے ہیں؟

    قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر حملے کے ملزم کی بریت کے خلاف از نوٹس کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ملزم شاہ حسین کے والد تنویر ہاشمی ایڈووکیٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے عدالت کے خلاف کیسے مہم چلائی؟ اگر کسی وکیل کی بیٹی کے ساتھ یہ واقعہ پیش آتا تو کیا وکلاء کا تب بھی یہی رویہ ہوتا؟

    چیف جسٹس پاکستان کے استفسار پر بتایا گیا کہ خدیجہ صدیقی نے ملزم شاہ حسین کی بریت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے جس کے بعد عدالت نے از خود نوٹس نمٹاتے ہوئے خدیجہ صدیقی کی اپیل جسٹس آصف سعید خان کھوسہ پر مشتمل بینچ کو بھجوادی اور فریقین کو ہدایت کی کہ وہ بیان بازی سے گریز کریں.

    خدیجہ صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ اس کی کردار کشی کی جارہی ہے اسے انصاف فراہم کیا جائے۔ ٹرائل کورٹ میں میری کردار کشی کی گئی اس کا مداوا کون کرے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • والد کی جائیداد پر سے قبضہ ختم کرایا جائے، برطانوی نژاد پاکستانی معذور نوجوان کی چیف جسٹس سے اپیل

    والد کی جائیداد پر سے قبضہ ختم کرایا جائے، برطانوی نژاد پاکستانی معذور نوجوان کی چیف جسٹس سے اپیل

    لاہور: برطانوی نژاد پاکستانی معذور شخص نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ ان کے والد کی جائیداد پر سے بااثر افراد کا قبضہ ختم کرایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی نژاد پاکستانی احمد عدنان نے کہا ہے کہ 2004 میں ہماری جائیداد پر عبدالحمید خان نامی بااثر شخص نے قبضہ کرلیا تھا، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ انصاف دلائیں۔

    احمد عدنان کا کہنا ہے کہ ان کے والد اجمل خان اوورسیز پاکستانی اور لندن میں رہائش پذیر تھے اور استاد کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے، ان کا انتقال 1997 میں ہوا۔

    ان کا کہنا ہے کہ ان کی دو بہنیں اور وہ خود مذکورہ جائیداد کے مالک ہیں، انہوں نے عبدالحمید نامی شخص کو نگراں مقرر کیا پر عبدالحمید نے گھر کے جعلی کاغذات بنا کر قبضہ کرلیا، جب میں نے احتجاج کیا تو مجھ پر 2004 میں تشدد کرکے مجھے معذور کردیا۔

    رپورٹس کے مطابق عبدالحمید علالت کے باعث بات نہیں کررہے ہیں جبکہ ان کے بیٹے نے عبدالصمد کا کہنا ہے کہ احمد عدنان نے والد نے انہیں جائیداد 2000 میں چار کروڑ پچاس لاکھ میں بیچ دی تھی لیکن احمد عدنان کے والد 1997 میں انتقال کرگئے تھے۔

    احمد عدنان کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن یونٹ اور اوورسیز کمیشن آف پاکستان نے کیس کو بند کردیا ہے اور کوئی انکوائری نہیں کی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ انصاف فراہم کریں۔

    نواز گوندل کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن کیس کی انکوائری کررہے ہیں اور عبدالصمد ثبوت فراہم کرنے میں ناکام ہوچکا ہے، احمد عدنان کیس کو سول کورٹس میں لے گئے ہیں احمد عدنان پر امید ہیں کہ فیصلہ ان کے حق میں آئے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • توہین عدالت کا الزام، احسن اقبال کو لاہورہائی کورٹ میں پیش ہونے کاحکم

    توہین عدالت کا الزام، احسن اقبال کو لاہورہائی کورٹ میں پیش ہونے کاحکم

    لاہور : ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست پر وزیر داخلہ احسن اقبال کو سات مئی کو طلب کرلیا، نشریات روکنے سے متعلق پیمرا سے بھی رپورٹ طلب کرلی۔

    لاہور سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے عابد خان کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے3رکنی فل بنچ نے عدلیہ مخالف تقریر پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو نوٹس جاری کرتے ہوئے7مئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔

    جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار سول سوسائٹی کی رکن آمنہ ملک کے وکیل اظہر صدیق نے دوران سماعت دلائل دیئے کہ19اپریل کو اسلام آباد میں منعقدہ سیمینار میں وزیر داخلہ احسن اقبال نے چیف جسٹس آف پاکستان سے متعلق انتہائی نازیبا الفاظ استعمال کیے جو توہین عدالت کے زمرے میں آتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے پیمرا کو توہین عدالت پر مبنی مواد کی نشریات روکنے کا حکم دیا تھا مگر اس کے باوجود احسن اقبال کی عدلیہ مخالف تقریر کو نہیں روکا گیا۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ احسن اقبال کے خلاف توپین عدالت کی کارروائی کی جائے،  دوسری جانب ہیمرا کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ توہین عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے پر سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: چیف جسٹس کو اختیار نہیں کہ وہ ہمیں طعنے دیں بس بہت ہوگیا، احسن اقبال

    بعد ازاں عدالت نے سماعت 7 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا، لاہور ہائی کورٹ نے عدلیہ مخالف مواد کی نشریات روکنے کے حوالے سے پیمرا کی کارروائی سے متعلق تفصیلی رپورٹ بھی طلب کرلی۔

    مزید پڑھیں: وزیرداخلہ احسن اقبال کےخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لاہورہائیکورٹ : پی آئی اے میں خواتین پائلٹس کے کوٹہ پرعملدرآمد کا حکم

    لاہورہائیکورٹ : پی آئی اے میں خواتین پائلٹس کے کوٹہ پرعملدرآمد کا حکم

    لاہور : عدالت نے پی آئی اے میں خواتین پائلٹس کے دس فیصد کوٹہ پر عمل درآمد کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس میں کہا ہے کہ ائیر فورس میں بھی خواتین پائلٹ جنگی جہاز اڑا رہی ہیں تو پی آئی اے میں کیوں اڑا سکتیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں شہری کومل ظفر کی درخواست کی سماعت جسٹس محمد فرخ عرفان خان نے کی، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پی آئی اے میں خواتین کا کوٹہ مختص ہے مگر اس پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا ۔

    درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ پی آئی اے پائلٹس کے لیے قوانین کو نظر انداز کر کے خواتین کو بھرتی نہیں کیا جارہا جو کہ ادارے کی پالیسی کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    انہوں نے استدعا کی کہ عدالت پالیسی کے مطابق خواتین کی مخصوص نشستوں پر بھرتیوں کا عمل مکمل کرنے کے احکامات صادر کرے،۔

    عدالتی حکم کے باوجود پی آئی اے کے ریکروٹمنٹ منیجر عدالت میں پیش ہوئے، پی آئی اے عہدیدار کا کہنا تھا کہ جہاز اڑانا حساس معاملہ ہے، اس لیے میرٹ پر سختی سے عمل کیا جاتا ہے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ  خواتین ملک کی آبادی کا آدھا حصہ ہیں، جب خواتین جنگی جہاز اڑا سکتی ہیں تو کمرشل کیوں نہیں؟ عدالت نے حکم دیا کہ خواتین کے دس فیصد کوٹے پر عمل درآمد کرتے ہوئے انہیں پائلٹ بھرتی کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • نواز شریف کی عدلیہ مخالف تقاریر، لاہور ہائیکورٹ نے فل بینچ تشکیل دے دیا

    نواز شریف کی عدلیہ مخالف تقاریر، لاہور ہائیکورٹ نے فل بینچ تشکیل دے دیا

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی جانب سے مسلسل عدلیہ مخالف تقاریر کے خلاف درخواستوں پر عدالت نے فل بینچ تشکیل دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے خلاف لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ تشکیل دیا گیا ہے جبکہ بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس عاطر محمود اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی شامل ہیں۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نے شہری کی درخواست پر لارجر بینچ بنانے کی سفارش کی تھی البتہ لاہور ہائیکورٹ کا فل بینچ دو اپریل کو درخواستوں پر سماعت کرے گا۔

    عدلیہ مخالف تقاریر، نوازشریف اور مریم نواز سے15مارچ تک جواب طلب

    لاہور ہائیکورٹ کے مطابق عدلیہ مخالف تقاریر کے خلاف مختلف بینچز میں کیسز زیر سماعت ہیں تاہم معاملہ اہم نوعیت کا ہے جس سے متعلق لاجر بینچ بنایا جائے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں بہاولپور میں‌ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے عدلیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا انہوں نے کہا تھا کہ 70 سال میں ہم نے بہت ٹھوکریں کھائی ہیں، اب 70 سال کی پالیسیوں کے خلاف بغاوت کا اعلان کرتا ہوں، ہم اپنا حق مانگیں گے، ملتا نہیں توچھینیں لیں گے۔

    عدلیہ مخالف تقاریر، نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر پیمرا سے جواب طلب

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے متعدد رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں، رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے سعد رفیق، وزیر مملکت طلال چوہدری اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزيز شامل ہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کاٹ چکے ہیں جبکہ ایک بار پھر نہال ہاشمی کیخلاف توہین عدالت کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں اور 26 مارچ کو ان پر دوبارہ فردِ جرم عائد کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ‘ عدالت کی الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت سے جواب طلبی

    سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ‘ عدالت کی الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت سے جواب طلبی

    لاہور :ہائی کورٹ نے ہارس ٹریڈنگ کی بنیاد پر سینیٹ انتخابات کالعدم قرار دینے کے لئے دائر درخواست پر الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت سمیت فریقین سے جواب طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور ہائی کورٹ میں جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے دائر کردہ درخواست کی سماعت کی گئی‘ درخوات میں کہا گیا کہ سینیٹ انتخابا ت میں بدترین دھاندلی اور خلاف آئین اقدامات کیے گئے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیاہے کہ نہال ہاشمی کی خالی ہونے والی نشست پر انتخابات میں خفیہ رائے شماری نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت انتخابات خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہی کئے جا سکتے ہیں مگر ن لیگی اراکین اسمبلی ووٹ دکھا کر کاسٹ کرتے رہے جو کہ آئین اور عوامی نمائندگی ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    یہ بھی کہا گیا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں خفیہ رائے شماری نہ ہونا واضح طور پر دھاندلی اور آئین سے بغاوت ہے جس کی بنیاد پر انتخابات کو یہ عدالت کالعدم قرار دے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت نہال ہاشمی کی خالی ہونے والی نشست کے علاوہ سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کی گئی اورآرٹیکل باسٹھ تریسٹھ پر پورا نہ اترنے والے کامیاب ہوئے ‘ لہذا سینیٹ کی تمام نشستوں پر ہونے والے انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے‘ جس پر عدالت نے الیکشن کمیشن، وفاقی حکومت اور دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نہال ہاشمی کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیے جانے کے بعد سینیٹ کی نشست خالی ہوئی تھی۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ ماہ 2 فروری کو سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے والے مسلم لیگ ن کے سینیٹر نہال ہاشمی کی نشست خالی قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

    نہال ہاشمی کی خالی نشست پر مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ ڈاکٹر اسد میدان میں تھے جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے ان کے مقابلے میں ڈاکٹر زرقا کو نامزد کیا تھا‘ ڈاکٹر اسد یہ مقابلہ جیت گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی تفصیلات پیش نہ کرنے پر عدالت برہم

    غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی تفصیلات پیش نہ کرنے پر عدالت برہم

    لاہور: غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی تفصیلات پیش نہ کرنے پر لاہور ہائیکورٹ نے سخت اظہار برہمی کیا۔ عدالت نے کہا ہے کہ آئندہ سماعت پر لوڈ شیڈنگ کا شیڈول پیش کریں ورنہ سیکرٹری پاور اینڈ انرجی ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد کریم نے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت نے 5 سالوں میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا مگر لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے بجائے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ سرد موسم اور بجلی کی طلب میں کمی کے باوجود لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہونے سے شہریوں کو معمولات زندگی متاثر ہونے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کر کے واپڈا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہیں۔ لہٰذا عدالت وضاحت طلب کرے۔

    عدالتی حکم کے باوجود تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے جواب داخل نہ کرنے پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کیا۔

    عدالت نے کہا کہ اگر لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی تو شیڈول عدالت میں پیش کر دیا جائے کہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی۔ آئندہ سماعت تک لوڈ شیڈنگ کا شیڈول پیش نہ کیا گیا تو سیکریٹری پاور اینڈ انرجی کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے گا۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • معذور افراد کو ’خصوصی فرد‘ لکھا جائے، عدالت کا حکم

    معذور افراد کو ’خصوصی فرد‘ لکھا جائے، عدالت کا حکم

    لاہور: ہائی کورٹ نے معذور افراد کے لیے قانون مین گونگا، بہرا اور لنگڑا کے الفاظ حذف کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ قانون میں معذور افراد کو خصوصی اہمیت کا حامل فرد قرار دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں معذور افراد کے لیے مخصوص الفاظ استعمال کرنے کے خلاف درخواست دائر کی گئی جس میں قانون میں درج ہونے والے مختلف الفاظ کو چیلنج کیا گیا۔

    درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ  1981کے آرڈیننس میں معذور افراد کے لیے  گونگے ،بہرے اور اندھے کے الفاظ درج ہیں جن کی وجہ سے معذور افراد کی معاشرے میں تضحیک ہوتی ہے لہذا ایسے تمام الفاظ کو قانون سے حذف کیا جائے.

    سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ معذور افراد کے حوالے سے قانون میں ترمیم کرکے اصلاحات متعارف کروائی جا رہی ہیں جس کے بعد ان پر عملدرآمد شروع کیا جائے گا۔

     چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ معذور افراد کو خصوصی فرد کہا اور لکھا جائے۔

    لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے حکم دیا کہ 1981 کے آرڈیننس سے  گونگے، بہرے اور اندھے کے الفاظ حذف کیے جائیں اور اندھے کے لیے بینائی سے محروم کا لفظ استعمال کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔