Tag: lahore hospitals

  • لاہور: عید قرباں کے بعد معدے کی تکالیف و ڈائریا کے ہزاروں مریض اسپتال پہنچ گئے

    لاہور: عید قرباں کے بعد معدے کی تکالیف و ڈائریا کے ہزاروں مریض اسپتال پہنچ گئے

    لاہور: عید قرباں کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد بسیار خوری کی وجہ سے مختلف اسپتالوں میں پہنچ گئی، زیادہ تر مریض معدے کی جلن، السر اور فوڈ پوائزنگ میں مبتلا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں شہریوں کو عید کے دنوں میں بسیار خوری مہنگی پڑ گئی، ہزاروں مریض اسپتال پہنچ گئے۔ 2 دونوں میں شہر کے 7 بڑے اسپتالوں میں معدے کی تکالیف و ڈائریا کے 18 ہزار سے زائد مریضوں نے اسپتالوں کا رخ کیا۔

    لاہور کے میو اسپتال میں 33 سو، جناح اسپتال میں 3 ہزار، جنرل اسپتال میں 29 سو، سروسز اسپتال میں 26 سو اور گنگا رام اسپتال میں 23 سو اسپتال مختلف امراض کا شکار ہو کر پہنچ گئے۔

    اسی طرح شاہدرہ اسپتال میں 18 سو، گورنمنٹ میاں میر اسپتال میں 15 سو، نواز شریف اسپتال میں 13 سو اور کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں 12 سو مریض رپورٹ ہوئے۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق زیادہ تر مریض انٹریوں میں انفیکشن، معدے کی جلن، السر اور فوڈ پوائزنگ میں مبتلا ہیں، بیماریوں کی بڑی وجہ قربانی کا گوشت جلدی پکانا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ شہری کھانوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے بسیار خوری سے گریز کریں۔ کالے یرقان، یورک ایسڈ، گردوں، جوڑوں کے مریض اور معدے کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے لیے گوشت کا زیادہ استعمال خطرناک ہوتا ہے۔

    محکمہ صحت کی جانب سے تمام اسپتالوں کو عید کے تینوں دنوں میں ہائی الرٹ کیا گیا تھا، تمام اسپتالوں کے ایم ایس کو ایمرجنسی میں ڈاکٹرز و دیگر عملے کی دستیابی کو ممکن بنانے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔

    محکمہ صحت نے جان بچانے والی ادویات اور ڈراپس کا وافر اسٹاک رکھنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

  • جگر اور گردے کی پیوندی کاری کیلئے بیرون ممالک سے مریض پاکستان کا رخ کرنے لگے

    جگر اور گردے کی پیوندی کاری کیلئے بیرون ممالک سے مریض پاکستان کا رخ کرنے لگے

    لاہور : بھارت، سوڈان اور افغانستان سے آئے مریضوں کی لاہور کے اسپتالوں میں جگر اور گردوں کی کامیاب پیوندی کاری کردی گئی،مریض پیوندکاری کے لیے ڈونر ساتھ لائے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق جگر،گردے کی پیوندی کاری کیلئےبیرون ممالک سےمریض پاکستان کارخ کرنےلگے ،بھارت، سوڈان اور افغانستان کے3مریضوں کی لاہورکے اسپتالوں میں جگر ،گردوں کی کامیاب پیوندی کاری کی گئی۔

    پیوندکاری کی منظوری پنجاب ہیومین آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی نے دی تھی ، مریض پیوندکاری کے لیے ڈونر ساتھ لائے تھے۔

    یاد رہے ماضی میں پاکستان سے مریض گردوں اور جگر کی پیوند کاری کے لئے ہندوستان جاتے تھے ، جس کی وجہ سے لاکھوں روپے کی آمدنی ملک سے باہر جاتی تھی۔

    اس ماہ کے آغاز میں راولپنڈی کے بے نظیر بھٹو اسپتال میں پہلا کڈنی ٹرانسپلانٹ کامیابی سے مکمل کیا تھا ، ماہر ڈاکٹرز نے 4 گھنٹے تک آپریشن کر کے مریض کی جان بچائی۔

    خیال رہے کہ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کرونا وائرس سے صحت یاب لاکھوں افراد گردوں کے امراض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے نتیجے میں لاکھوں افراد کو ممکنہ طور پر گردوں کے ڈائیلاسز یا پیوند کاری کی ضرورت جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے

  • لاہور کے 7 بڑے اسپتالوں میں آکسیجن کا اسٹاک صرف 16 سے 24 گھنٹے کا رہ گیا

    لاہور کے 7 بڑے اسپتالوں میں آکسیجن کا اسٹاک صرف 16 سے 24 گھنٹے کا رہ گیا

    لاہور : شہر کے 7 بڑے اسپتالوں میو، سروسز ،جناح ،لاہور جنرل ،گنگارام، پی کے ایل آئی اور شیخ زاید میں آکسیجن کا اسٹاک صرف 16 سے 24 گھنٹے کا رہ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورکے7 بڑے اسپتالوں میں آکسیجن فراہمی صورتحال کے حوالے سے بتایا گیا کہ اسپتالوں میں آکسیجن پلانٹ کو فل کرنے کے ساتھ بیک اپ کے طور سلنڈرز کو بھی فل کروایا جا رہا ہے۔

    ایم ایس جنرل اسپتال نے کہا کہ مقررہ مقدارکم ہونے سے آکسیجن دباؤ متاثر ہوتا ہے، دوران کوویڈ ہر18گھنٹے بعد آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ایم ایس میؤاسپتال کا کہنا تھا کہ آکسیجن کااستعمال معمول سے5گنازائدہے جبکہ ایم ایس سروسز اسپتال ڈاکٹر محمد زاہد نے کہا ہے کہ سروسز اسپتال میں میں 16 گھنٹے کی آکسیجن سپلائی کا بیک اپ موجود ہے ، جنرل اسپتال میں30گھنٹے کی آکسیجن کا بیک اپ موجودہے۔

    اسپتالوں کے ایم ایس نے بتایا کہ میؤاسپتال میں19گھنٹے ، جناح اسپتال میں 17گھنٹے ، گنگارام اسپتال میں30گھنٹے اور شیخ زید اسپتال میں 50 گھنٹے کی آکسیجن کا ذخیرہ موجود ہے۔