Tag: lahore johar town blast

  • لاہور جوہرٹاؤن دھماکے کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ

    لاہور جوہرٹاؤن دھماکے کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ

    لاہور: جوہر ٹاؤن دھماکے کی تحقیقات کےلئےجےآئی ٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا ، ٹیم دھماکےسےمتعلق مکمل رپورٹ مرتب کرے گی اور عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور جوہرٹاؤن دھماکے کی تحقیقات کےلئےجےآئی ٹی بنےگی، جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم دھماکےسےمتعلق تحقیقات کرے گی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی5ممبرپرمشتمل ہوگی جبکہ سربراہ ڈی آئی جی رینک کاافسرہوگا، جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم دھماکےسےمتعلق مکمل رپورٹ مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی 15 روزمیں دھماکے سے متعلق رپورٹ اعلیٰ حکام کو دے گی۔

    یاد رہے جوہر ٹاؤن دھماکے میں ملک دشمن ایجنسی ملوث نکلی تھی ، آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا تھا کہ دھماکےمیں براہ راست ملوث افرادکوگرفتارکرلیاگیا، 10سےقریب ملزمان واقعےمیں ملوث ہیں جبکہ گاڑی کی مرمت کرنے والے افراد کو بھی گرفتارکیا گیا ہے اور ساتھ ہی واقعے کے ماسٹرمائنڈافراد کی شناخت بھی مکمل ہوچکی ہے۔

    آئی جی پنجاب نے مزید بتایا تھا کہ واقعے سے متعلق مزید تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دیدی گئی ہیں، ملزمان کا سابقہ کرمنل ریکارڈ بھی چیک کیا جا رہا ہے اور دیگر دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث افراد تک بھی پہنچیں گے، ملزمان کے ماضی میں ایسے واقعات میں ملوث ہونےکی تحقیق کررہےہیں۔

    خیال رہے لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دھماکے سے 3 افراد جاں بحق اور 24 زخمی ہوئے تھے۔

  • لاہورجوہرٹاؤن دھماکے میں گرفتار دہشت گردوں سے متعلق حیرت انگیز انکشافات

    لاہورجوہرٹاؤن دھماکے میں گرفتار دہشت گردوں سے متعلق حیرت انگیز انکشافات

    لاہور : جوہرٹاؤن دھماکے کے الزام میں گرفتار دہشت گرد عید گل اوراس کے دو سگےبھائی فورتھ شیڈول میں شامل نکلے جبکہ عیدگل اور پیٹرپال نے پیسوں کی لالچ میں دھماکا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور جوہر ٹاؤن دھماکے کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ زیرحراست عیدگل اور اس کے 2بھائی فورتھ شیڈول میں شامل ہیں جبکہ عید گل گزشتہ سالوں میں متعدد مرتبہ بیرون ملک جاچکا ہے۔

    عید گل وزیرستان سے جھنگ میں خاندان کے ساتھ رہائش رکھے ہوئے تھا اور کام کے لیے بھائیوں کے ساتھ راولپنڈی میں زیادہ وقت گزارتا تھا، عید گل اور پیٹرپال کا چند سال قبل رابطہ ہوا ، دونوں نے پیسوں کی لالچ میں دھماکا کیا۔

    عید گل فورتھ شیڈول میں ہونے کے باوجود بیرون ملک اور دوسرے شہروں میں جانا پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ، عید گل سے مذید تفتیش کی جا رہی ہے اور مذید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔

    حکام کاکہناہےکہ ملزم عید گل نےبارود سےبھری گاڑی جوہر ٹاؤن میں پارک کی تھی، ملزم کو گزشتہ روزراولپنڈی سےگرفتارکیاگیا تھا جبکہ تفتیش کیلئے زیرحراست ملزمان کی تعداد سات ہوگئی ہے۔

    پولیس کےمطابق دہشت گردپیٹرپال ڈیوڈنےدھماکےمیں استعمال کی گئی کارعیدگل کودی تھی، یہ کارپیٹرپال ڈیوڈنےدھماکہ سےسات روزقبل گوجرانوالہ سے خریدی تھی۔

  • جوہرٹاؤن دھماکا: حملے سے قبل پولیس کی جانب سے ممکنہ گاڑی کی تلاشی لئے جانے کا انکشاف

    جوہرٹاؤن دھماکا: حملے سے قبل پولیس کی جانب سے ممکنہ گاڑی کی تلاشی لئے جانے کا انکشاف

    لاہور : جوہر ٹاؤن دھماکے میں استعمال ہونے والی ممکنہ گاڑی کی پولیس کی جانب سے تلاشی لئے جانے کا انکشاف سامنے آیا تاہم اہلکاربارود سے بھری گاڑی کو روکنے کے باوجود مواد کا سراغ نہ لگا سکے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے جوہرٹاؤن دھماکے کی تحقیقات جاری ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والی ممکنہ گاڑی براستہ موٹر وے لاہورمیں داخل ہوئی، 9بجکر40منٹ پرگاڑی کو بابو صابوناکے پر سیکیورٹی اہلکار نے تلاشی کے لیے روکا اور دستاویزات کی جانچ کے بعد گاڑی کوروانہ کردیا گیا۔

    ذرائع نے کہا کہ ناکے پر اہلکاربارود سے بھری گاڑی کو روکنے کے باوجود مواد کا سراغ نہ لگا سکے ، سی ٹی ڈی نےبابوصابوناکے پر تعینات سکیورٹی اہلکاروں کوشامل تفتیش کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق گاڑی پیٹر ڈیوڈ پال کےزیراستعمال رہی ہے، ڈیوڈ پیٹر پال کو علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے جہازکےاندرسے حراست میں لیا گیا، ڈیوڈ پیٹر دہشت گردی کی کارروائی میں ملوث ہوسکتا ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ ڈیوڈپیٹرکراچی کارہائشی ہے، تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    گذشتہ روز جوہرٹاؤن دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کا سراغ لگا لیا گیا تھا ، دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی11سال قبل گوجرانوالہ سےچھینی گئی تھی۔ گاڑی ایل ای بی9928چھیننے کا مقدمہ تھانہ کینٹ گوجرانوالہ میں درج ہے، پولیس نےگاڑی کا مقدمہ حافظ آباد کے رہائشی شکیل کے بیان پر درج کیا تھا۔

    گاڑی کے مالک شکیل نے ڈرائیور منظور کو دوست کو گاڑی دینے کے لیے بھیجا تھا ، جہاں 29نومبر2010کو صبح پونے10بجے3ڈاکوؤں نے ڈرائیور سے گاڑی چھین لی تھی۔

    واضح رہے کہ جوہر ٹاؤن میں دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 24 افراد زخمی ہوگئے تھے، زخمیوں میں خواتین سمیت دو بچے بھی شامل ہیں۔