Tag: Lahore Police

  • لاہور : جائیداد کا تنازعہ، خون سفید ہوگیا،  گھر میں گھس کر فائرنگ

    لاہور : جائیداد کا تنازعہ، خون سفید ہوگیا، گھر میں گھس کر فائرنگ

    لاہور : جائیداد کے تنازعے پر گولیاں چل گئیں، بھائی نے بھائی کو قتل کرکے بھابھی اور بھتیجی کو زخمی کردیا، پولیس مرکزی ملزم کو پکڑنے میں تاحال ناکام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے شیراکوٹ میں جائیداد کے تنازع پر گھر میں گھس کر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ اندھا دھند فائرنگ سے سابق پولیس اہلکاراعجاز قتل اور اس کی بیوی اور بیٹی شدید زخمی ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق بھائیوں کے درمیان جائیداد کا تنازعہ تھا، اعجاز پراس کے بھائی نے بھتہ مافیا کے ساتھ مل کر فائرنگ کی، فائرنگ کے نتیجے میں اعجاز نے موقع پر ہی دم توڑ دیا جبکہ اس کی بیوی اور بیٹی زخمی ہوگئے۔

    اطلاع ملنے پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے لاش کو قبضے میں لے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا، مقتول سابق اہلکار کی بیوی اور بیٹی کو اسپتال داخل کرا دیا گیا ہے، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی حالت تشویشناک قرار دی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ایک ملزم بھی فائرنگ کی زد میں آکر زخمی ہوا ہے، واقعے کا مقدمہ تھانہ شیرا کوٹ میں درج کرلیا گیا۔

    مقدمے میں نامزد مرکزی ملزم علی کھوکھرعادی مجرم ہے، ملزم علی کھوکھر متعدد بارجیل جاچکا ہے، فائرنگ واقعے کا مرکزی ملزم علی کھوکھرتاحال گرفتار نہ ہوسکا۔

  • ویڈیو گیم پب جی سے نوجوانوں کی اموات، لاہور پولیس کا بڑا مطالبہ سامنے آگیا

    ویڈیو گیم پب جی سے نوجوانوں کی اموات، لاہور پولیس کا بڑا مطالبہ سامنے آگیا

    لاہور: پولیس نے 3نوجوانوں کی خودکشی کے بعد ایف آئی اے اور پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ  آن لائن ویڈیو گیم پب جی کے آئی پیز کو بلاک  کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آن لائن ویڈیو گیم پب جی سے مبینہ خود کشیوں کے معاملے پر پولیس نے پی ٹی اے اور ایف آئی اے کومراسلہ جاری کردیا، سی پی او لاہور ذوالفقار  حمید نے کہا گیم کی وجہ سے ابتک 3نوجوان خودکشی کر چکے ہیں، ایف آئی اے اور پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی گیم کے آئی پیز کو بلاک کرے، تینوں کیسز کی تفصیلات متعلقہ اداروں کو فراہم کر دی گئیں۔

    خیال رہے پب جی ایک ایسی آن لائن گیم ہے، جو اب تک کئی زندگیاں نگل چکی ہیں، یہ ملٹی پلیئرز گیم ہے، جس میں ہتھیاروں سے لیس کردار ایک دوسرے کی زندگیوں کا خاتمہ کرکے لیولز عبور کرتے ہیں ، اس گیم کے باعث نوجوانوں میں انگزائیٹی اور تشدد کا عنصر بڑھ رہا ہے ۔

    مزید پڑھیں : لاہور، پب جی گیم نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی

    پب جی کے باعث ایک ماہ میں لاہور میں تین نوجوانوں نے اپنی زندگیوں کا خاتمہ کردیا، غازی روڈ کی پنجاب سوسائٹی میں اٹھارہ سالہ نوجوان کی پنکھے سے لٹکی لاش ملی متوفی شہریار اور اس کے بھائی شعیب کا تعلق کوئٹہ سے تھا اور دونوں ایک فلیٹ میں رہتے تھے۔

    پولیس کے مطابق شعیب نے پولیس کو بتایا کہ شہریار زیادہ تر پب جی گیم ہی کھیلتا رہتا تھا، منع کرنے پر خودکشی کرلی پولیس کو جائے وقوع سے ایک نوٹ بھی ملا ہے ، جس میں متوفی نے اپنے پب جی کے ساتھی پلئیر جس کی دکان بھی اس کے فلیٹ کے نیچے تھی اس سے معافی مانگی اور کسی لڑکی کو لائیو کال پر خودکشی بھی دکھائی ہے۔

    ایک ماہ کے دوران پب جی کے باعث خودکشی کا یہ تیسرا واقعہ ہے، اس سے قبل بھی 2 نوجوان پب جی گیم کی وجہ سے خودکشی کرچکے ہیں، آن لائن گیم پر پابندی کے لیے لاہور پولیس نے پہلے ہی انسپیکٹر جنرل پولیس کے ذریعہ اعلی حکام کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا تھا۔

    ماہرین کے مطابق پب جی بچوں کی ذہنی صحت کو متاثر کررہا ہے، متعدد ممالک اسی طرح کی شکایات پر کھیل پر پابندی لگانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

  • آن لائن ویڈیو گیم پب جی  پر پابندی لگوانے کا فیصلہ

    آن لائن ویڈیو گیم پب جی پر پابندی لگوانے کا فیصلہ

    لاہور : لاہور پولیس نے آن لائن ویڈیو گیم پب جی پر پابندی لگوانے کا فیصلہ کرلیا اور کہا گیم بند کرانے کے لئے پی ٹی اے،ایف آئی اےکوخط لکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آن لائن گیم پب جی کے باعث خودکشی کے معاملے پر لاہورپولیس نے گیم پر پابندی لگوانے کا فیصلہ کرلیا ، ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق  خان نے کہا ہے کہ پب جی بندکرانےکےلئےپی ٹی اے،ایف آئی اے کو خط لکھا جائے گا۔

    اشفاق خان کا کہنا تھا کہ پب جی گیم نشے سے زیادہ خطرناک ہے،4دن میں 2نوجوانوں کاخودکشی کرناافسوسناک واقعہ ہے۔

    مزید پڑھیں : مشہور ویڈیو گیم پب جی نے ایک اور نوجوان کی زندگی نگل لی

    یاد رہے آج پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں مصطفی ٹاؤن کے علاقے میں سولہ سالہ نوجوان نے خودکشی کرلی تھی ، پولیس کا کہنا تھا کہ محمد ذکریا کی لاش پنکھے سے لٹکی ملی اور لاش کے قریب سے موبائل ملا جس پر مشہور ویڈیو گیم پب جی چل رہی تھی۔

    دو روز قبل بھی لاہور میں نوجوان نے ویڈیو گیم کھیلنے سے منع پر خودکشی کر لی تھی، جونٹی جوزف کا ویڈیو گیم کی وجہ سے والد سے گذشتہ رات جھگڑا ہوا، والد نے اسے ڈانٹا اور ہر وقت موبائل پر پب جی کھیلنے سے منع کیا، جس کے بعد وہ ناراض ہو کر اپنے کمرے میں چلا گیا۔ اگلی صبح جونٹی جوزف نے اپنے کمرے کے پنکھے سے لٹک کر اپنی جان لے لی تھی۔

    خیال رہے بچوں میں مقبول ترین ویڈیو گیم ان دنوں پب جی ہے اور نا صرف بچے بلکہ بڑی عمر کے افراد بھی ایڈوینچر سے بھرپور اس گیم کو کھیلتے نظر آتے ہیں لیکن ماہرین کا ماننا ہے کہ اس گیم کے باعث بچوں کی دماغی صحت متاثر ہورہی ہے۔

  • اندھے قتل کا ڈراپ سین : پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا

    اندھے قتل کا ڈراپ سین : پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا

    لاہور : انویسٹی گیشن پولیس نے لاہور میں اندھے قتل کا سراغ لگا کر دو ملزمان کو گرفتار کرلیا، ملزم نے ذاتی رنجش پر اپنے سالے کے ہمراہ واردات کی اور فرار ہوگیا۔

    تفصییلات کے مطابق لاہور کے علاقے سندر میں پولیس نے اندھے قتل کی واردات کا ڈراپ سین کر دیا، انویسٹی گیشن پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرکے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتول نے ملزم مجید کی بیوی کے ذہن میں غلط فہمیاں پیدا کرکے اسے اپنی جانب راغب کر رکھا تھا جس کے باعث اس کی اپنے شوہر سے آئے دن تلخ کلامی ہوتی رہتی تھی۔

    گزشتہ دنوں لڑائی جھگڑے کے بعد ملزم مجید کی بیوی ناراض ہوکر میکے چلی گئی تھی، جس کا ملزم کو شدید رنج تھا۔

    بعد ازاں میاں بیوی میں صلح ہونے کے بعد جب اصل حقائق واضح ہوئے تو ملزم نے مقتول کے قتل کا منصوبہ بنایا، ملزم نے اپنے سالے کے ساتھ مل کر اے جان سے مارنے کا منصوبہ بنایا اور موقع پا کر مقتول کو چھریاں مار کر قتل کرکے فرار ہوگئے۔

    گرفتار ملزمان میں مرکزی ملزم مجید اور اس کا سالہ صابر شامل ہیں، پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

  • لاہور، مقتولہ حرا کے قتل کا معمہ حل، قاتل بہنوئی نکلا

    لاہور، مقتولہ حرا کے قتل کا معمہ حل، قاتل بہنوئی نکلا

    لاہور: پنجاب کے شہر لاہور میں گزشتہ روز گھر کی دہلیز پر قتل ہونے والی حرا کے قاتل کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے گزشتہ روز قتل ہونے والی 24 سالہ حرا کے قتل کا معمہ حل کرلیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ حرا کو قتل کرنے والا اس کا بہنوئی ہے، ملزم عدنان نے ذاتی رنجش پر حرا کو قتل کیا۔

    پولیس کے مطابق ملزم کو حرا کے موبائل فون سے ٹریس کیا گیا، ملزم عدنان واردات کے بعد ایمن آباد فرار ہوگیا تھا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز بابر خان کے مطابق مقتولہ حرا کی آج شادی تھی، پولیس کی جانب سے ملزم عدنان کے ساتھی کی تلاش کے لیے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم احسن مقتولہ کو پسند کرتا تھا جس کی رواں ہفتے شادی طے تھی، ملزم نے وقوعہ کی شام حرا کو فون کرکے پارک بلایا، ملزم احسن اور حرا کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور اس نے سیدھے فائر مار کر حرا کو قتل کردیا۔

    مزید پڑھیں: لاہور، شادی سے 3 روز قبل 24 سالہ لڑکی گھر کی دہلیز پر قتل

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے گلبرگ میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے شادی سے تین روز قبل فائرنگ کرکے 24 سالہ حرا کو قتل کردیا تھا۔

    والد نے مزاحمت کی تو حملہ آوروں نے انہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور زبردستی لڑکی کو اپنے ساتھ لے گئے اور کچھ دور لے جاکر گولیاں ماردیں تھیں۔

    پولیس نے مقتولہ کے والد ریحان حسین کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کی تھیں، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے سی سی پی او لاہور سے واقعے کی رپورٹ طلب کی تھی۔

  • پولیس ملزمان تک نہ پہنچ سکی، والدین نے مغوی بچے کو تاوان دے کر چھڑا لیا

    پولیس ملزمان تک نہ پہنچ سکی، والدین نے مغوی بچے کو تاوان دے کر چھڑا لیا

    لاہور : پولیس بے خبر رہی والدین نے مغوی بچے کو تاوان دے کر چھڑا لیا، لاہور سے ڈکیت گینگ کے دو کارندے پکڑے گئے، لاکھوں کی نقدی،15موبائل فون، لیپ ٹاپ اوراسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

    \تفصیلات کے مطابق لاہور انوسٹی گیشن ونگ کی کارکردگی کا پول کھل گیاذرائع کا کہنا ہے کہ والدین نے اغوا کاروں کو 60 لاکھ روپے تاوان دے کر مغوی بچہ کو چھڑا لیا۔

    پولیس کے مطابق نامعلوم افراد نے رہائی کے بدلے ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا، شک کی بنا پر ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے جس سے تفتیش جاری ہے۔

    لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ رواں سال اغوا برائے تاوان کی6وارداتیں رپورٹ ہوئیں، ذرائع کے مطابق چار کیسوں میں مغویان کو مبینہ طور پر رہائی تاوان دے کر عمل میں لائی گئی۔

    دوسری جانب لاہور انوسٹی گیشن پولیس نے نشترکالونی میں کارروائی کے دوران ڈکیت گینگ کے دو کارندے گرفتار کرلیے، گرفتار ملزمان سے لاکھوں روپے نقدی،15موبائل فون،لیپ ٹاپ اوراسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔

  • لاہور : نامعلوم خاتون اور مرد کی لاشیں برآمد، ٹرک کی ٹکر سے دو افراد جاں بحق

    لاہور : نامعلوم خاتون اور مرد کی لاشیں برآمد، ٹرک کی ٹکر سے دو افراد جاں بحق

    لاہور : شہر کے دو مختلف مقامات سے خاتون اور مرد کی دو نامعلوم لاشیں برآمد ہوئیں جبکہ کینال روڈ پر منی مزدا ٹرک کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سوار افراد جاں بحق ہوگئے، پولیس نے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ کاہنہ کی حدود کنکر کے علاقے سے ایک نامعلوم خاتون کی نعش ملی ہے، پولیس کے مطابق مقتولہ کو کسی اور جگہ قتل کرکے نعش یہاں لاکر پھینکی گئی ہے۔

    کاہنہ پولیس اور فرانزک ٹیموں نے جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر لئے ہیں۔ پولیس کے مطابق اصل حقائق پوسٹ مارٹم رپورٹ اور مزید تفتیش میں سامنے آئیں گے۔

    دوسری جانب تھانہ سندر کی حدود موہلنوال کے علاقے سے 35سالہ شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ مقتول کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی، پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد لاش کو مردہ خانے منتقل کردیا ہے۔

    علاوہ ازیں لاہور کے کینال روڈ پر ٹریفک حادثہ پیش آیا ہے، تیز رفتار منی مزدا ٹرک نے موٹرسائیکل کو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں موٹرسائیکل سوار دو افراد جاں بحق ہوگئے۔

    ٹریفک پولیس کے مطابق حادثہ کینال روڈ شاہ دی کھوئی جانب کیمپس پل کے قریب پیش آیا، حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت شمس شاہ اورارسلان کے نام سے ہوئی ہے، دونوں افراد کا تعلق وحدت روڈ اور شاہ پور کانجرہ سے ہے۔

    اس حوالے سے ٹریفک پولیس کا مزید کہنا ہے کہ حادثہ منی مزدا ٹرک کی بریک فیل ہونے باعث پیش آیا۔ پٹرولنگ آفیسر نے مزدا ڈرائیور کو موقع پر گرفتار کر لیا۔

    حادثہ کے بعد مزدا ٹرک بھی الٹ گیا۔ ٹریفک پولیس نے مزدا ڈرائیور عرفان کو حراست میں لے کر تھانہ مسلم ٹاؤن پولیس کے حوالے کر دیا ہے، گرفتار ڈرائیور کا تعلق جڑانوالہ سے ہے۔

  • لاہور : انسانی اسمگلر اور سات جواری رقم سمیت رنگے ہاتھوں گرفتار، مقدمات درج

    لاہور : انسانی اسمگلر اور سات جواری رقم سمیت رنگے ہاتھوں گرفتار، مقدمات درج

    لاہور : پولیس نے شہریوں کو لوٹنے والے انسانی اسمگلر اور سات جواریوں کو رقم سمیت رنگے ہاتھوں پکڑ لیا، ملزمان کیخلاف مقدمات درج کرکے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے لاہور نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے معصوم شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے کے بہانے پیسے لوٹنے والا انسانی اسمگلر گرفتار کرلیا۔

    اس حوالے سے ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ اشتہاری ملزم رب نواز کا تعلق اوکاڑہ سے ہے ملزم معصوم شہریوں کو بیرون ملک بھیجنے اور وہاں نوکری لگوانے کا جھانسہ دے کر ان سے لاکھوں روپے بٹور چکا ہے۔

    ملزم کے خلاف اس سے پہلے بھی متعدد مقدمات درج ہیں۔ ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے، گرفتار ملزم سے مزید انکشافات متوقع ہیں۔

    دوسری جانب لاہورکی وحدت کالونی کے علاقہ میں سی آئی اے پولیس نے چھاپہ مارکر سات جواریوں کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرکے نقدی برآمد کرلی۔

    سی آئی اے پولیس کے مطابق ملزمان سے ایک لاکھ روپے سے زائد کی نقدی اور دیگر سامان برآمد کیا گیا ہے، گرفتار ملزمان میں عارف عرف کاکا ,ظہیر,عاشق اور دیگر شامل ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق سی آئی اے کے سب انسپکٹر مظہر اقبال کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

  • لاہورپولیس نے ن لیگ کی قیادت کو ریلی نکالنے سے منع کردیا

    لاہورپولیس نے ن لیگ کی قیادت کو ریلی نکالنے سے منع کردیا

    لاہور :  پولیس نے ن لیگ کو ریلی نکالنے سے منع کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف کو چھ بج کر48منٹ تک جیل منتقل کردیا جائے، کم نفری کی وجہ سے ریلی کو سیکیورٹی فراہم نہیں کی جاسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے بھی مسلم لیگ ن کی قیادت کو ریلی نکالنے سے منع کردیا، اس حوالے سے ایس پی سیکیورٹی لاہور نے ن لیگ لاہور کے صدر ملک پرویز کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو ریلی کی صورت میں جیل منتقل نہ کیا جائے کیونکہ ان دنوں پولیس کی بھاری نفری شہرت بھر کی مختلف مساجد اور دیگر عبادت گاہوں کی سیکیورٹی پرمامور ہے۔

    اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی بھی ریلی نکالنے سے منع کر چکی ہے، چھ بجے کے بعد اندھیرا ہونے کےباعث ریلی نکالنا پُرخطر ثابت ہوسکتا ہے، لہٰذا نوازشریف کو چھ بج کر48منٹ تک جیل منتقل کردیا جائے۔

    مراسلہ ایس پی سیکیورٹی لاہور  کی جانب سے ن لیگ لاہور کے صدر ملک پرویز کو لکھا گیا ہے۔

  • لاہور پولیس کا نو سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، ذمہ دار افسر کیخلاف مقدمہ درج

    لاہور پولیس کا نو سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، ذمہ دار افسر کیخلاف مقدمہ درج

    لاہور : پولیس نے نو سالہ بچے کو موبائل فون کی چوری کے الزام میں پکڑ کر سفاکانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، گرم استری اور ہیٹر لگا کر بچے کا جسم جلا ڈالا، وزیر اعلیٰ پنجاب کے نوٹس پر ذمہ دار افسر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں اسٹریٹ کرمنل نے موبائل چوری کے لیے نوسال کے بچے کو پھنسا دیا, دکان سے موبائل فون گھر پر دکھانے کے بہانے لیا اور ضمانت کے طور پر ایک بچے کو دکاندار کے پاس چھوڑ کر چلا گیا۔

    ملزم کے واپس نہ آنے پر دکاندار نے نو سالہ احمد کو تھانہ رائیونڈ پولیس کے حوالے کردیا، پولیس اہلکار تین دن تک بچے تشدد کرتے رہے، بچے پر بدترین تشدد کرتے ہوئے جلتے ہیٹر پر بٹھا کر چور کا پتہ پوچھتے رہے۔

    اس حوالے سے نو سالہ احمد کا کہنا ہے کہ تین روز پہلے ایک لڑکا مجھے یہ کہہ کر ساتھ لے گیا کہ ابو کے پاس چلو، لڑکا مجھے اپنے ساتھ موبائل شاپ پر لے گیا، لڑکے نے دکاندار سے موبائل لیا اور کہا گھر موبائل دکھا کر واپس آرہا ہوں، لڑکے نے دکان دار سے کہا یہ میرا چھوٹا بھائی ہے اسے ساتھ بٹھاؤ، لڑکے کے واپس نہ آنے پر دکاندار نے مجھے پولیس کےحوالےکر دیا۔

    بچے کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ احمد کے والد سات سال سے پہلے وفات پاچکے ہیں، اس نے اپنے ابو کو کبھی نہیں دیکھا، ہم نے3روز پہلے تھانہ گرین ٹاؤن میں احمد کی گمشدگی کی درخواست جمع کرائی تھی، آج تھانہ رائیونڈ سے کال آئی کہ اپنے بچے کو لے جاؤ,انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس اہلکاروں نے احمد کو برہنہ کرکے ہیٹر پر بٹھائے رکھا۔

    علاوہ ازیں میڈیا پر خبر چلنے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے گرین ٹاؤن تھانے میں بچے پر پولیس اہلکاروں کے تشدد کا سختی سے نوٹس لیا، عثمان بزدار نے بچے کے علاج معالجے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بچے پرپولیس اہلکاروں کی جانب سے تشدد کا واقعہ افسوسناک ہے۔

    وزیراعلیٰ نے سی سی پی او لاہور سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور تشدد کے ذمہ داراہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دیا جس کے بعد تشدد کےذمے دار افسر سعید کےخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔