Tag: Lahore Rape Case

  • گجرپورہ زیادتی کیس، عینی شاہد کا دل دہلا دینے والا انکشاف

    گجرپورہ زیادتی کیس، عینی شاہد کا دل دہلا دینے والا انکشاف

    گجرپورہ: لاہور کے علاقے گجرپورہ میں خاتون پر تشدد اور اجتماعی زیادتی کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، عینی شاہد خالد مسعود نے آنکھوں دیکھا حال بیان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عینی شاہد خالد مسعود نے بتایا کہ ’ماموں کو چھوڑ کر واپس آرہا تھا تو مجھے گاڑی نظر آئی، گاڑی کے قریب خاتون اور ان کے ساتھ ایک شخص موجود تھا جس نے خاتون کو بازو سے پکڑکر تھپڑ  مار ا اور دوسری طرف لے جانے لگا۔‘

    عینی شاہد کا کہنا ہے کہ میں نے 2 بجے 47 پر موٹروے پولیس کو کال کی اور بتایا کہ خاتون پر ایک مرد تشدد کررہا ہے۔

    خالد مسعود کا کہنا تھا کہ ایسا لگا کہ خاتون مدد مانگنے کے لیے سڑک پر آئیں لیکن ایک شخص دست درازی کررہا تھا، پولیس کو آگاہ کرکے گھر چلا گیا، صبح خبر دیکھی تو انتہائی دکھ ہوا۔

    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ واقعہ لنک روڈ پر ہوا جو آگے جاکر موٹروے سے ملتا ہے، رات کے وقت مذکورہ سڑک سنسان ہوتی ہے جبکہ دن کے اوقات میں ٹریفک ہوتا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں خالد مسعود کا کہنا تھا کہ میری گاڑی کی اسپیڈ زیادہ تھی، ملزمان کو پہچان نہیں سکتا، لیکن واقعے پر افسردہ ہوں کوئی کسی خاتون کے ساتھ کیسے ایسا رویہ اختیار کرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: لاہور زیادتی کیس، ملزمان کے گاؤں‌ کی شناخت ہوگئی، آئی جی پنجاب کا دعویٰ

    اس سے قبل آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ پولیس نے تحقیقات کر کے ملزمان کے گاؤں کا سراغ لگا لیا۔ انہوں نے بتایا کہ مسلح افراد نے ڈنڈوں سے خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر شیشہ توڑ کر انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا جس کی میڈیکل رپورٹ میں بھی تصدیق ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب سی سی پی او لاہور نے دعویٰ کیا ہے کہ ہم ملزمان کے قریب پہنچ گئے اور انہیں 48 گھنٹوں میں گرفتار کرلیں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور گجرپورہ میں موٹروے پر خاتون کی گاڑی میں پیٹرول ختم ہوا تو مسلح ملزمان آن پہنچے اور انہوں نے خاتون کو بچوں کے سامنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، پولیس نے ملزمان کے خاکے تیار کرلیے مزید تحقیقات جاری ہیں۔

  • چودہ سالہ لڑکی سے زیادتی کے مرکزی ملزم میاں عدنان ثناءاللہ نے خود گرفتاری دیدی

    چودہ سالہ لڑکی سے زیادتی کے مرکزی ملزم میاں عدنان ثناءاللہ نے خود گرفتاری دیدی

    لاہور : اپر مال میں چودہ سالہ لڑکی سے زیادتی کے مرکزی ملزم میاں عدنان ثناءاللہ نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا، ملزم نے اعلی پولیس افسران کو گرفتاری پیش کی۔

    ملزم عدنان ثناءاللہ نے چند روز قبل مبینہ طور پر سات افراد کے ساتھ مل کر چودہ سالہ لڑکی سے زیادتی کی، مرکزی ملزم عدنان ثناءاللہ خود کو صوبائی وزیر رانا مشہود کا قریبی ساتھی کہتا ہے اور انٹرنیٹ پر اس کی اعلی شخصیات کے ساتھ تصاویر بھی موجود ہیں۔

    ملزم نے ایک اعلی پولیس افیسر کے روبرو خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔

    ذرائع کے مطابق ملزم اور متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ کے درمیان صلح کے لیے معاملات طے پاچکے ہیں اسی بنا پر ملزم نے عبوری ضمانت کروانے کے بجائے خود کو پولیس کے حوالے کردیا، اس کیس کے چھ نامزد ملزمان کو پہلے ہی پولیس گرفتار کرچکی ہے، جبکہ ملزمان اور متاثرہ لڑکی کے نمونے بھی ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بھجوائے جاچکے ہیں۔

  • لاہور:بچی زیادتی کیس،ایک برس بعد اصل ملزم گرفتار،پولیس کا دعویٰ

    لاہور:بچی زیادتی کیس،ایک برس بعد اصل ملزم گرفتار،پولیس کا دعویٰ

    لاہور: بچی زیادتی کیس کا اصل ملزم گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزم آصف نے اعتراف جُرم کرلیا ہے۔

    لاہور میں پانچ سالہ بچی سے زیادتی کا واقعہ گزشتہ برس ستمبر میں پیش آیا، سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا اور کئی ٹیمیں تشکیل دی گئیں، سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر درجنوں مشتبہ افراد پکڑے اور پھر چھوڑ دیئے گئے لیکن بالآخر ایک سال بعد پولیس یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ واقعے کا اصل ملزم گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملزم آصف کو ریلوے پولیس نے اسٹیشن سے گرفتار کیا، ملزم ایک بچی کو اغواء کرنے کے بعد دوسرے شہر لے جارہا تھا کہ پکڑا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نے مغل پورہ کے علاقے میں متعدد بچیوں سے زیادتی کرنے کا اعتراف کیا ہے۔