Tag: lahore SC

  • پاناما کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

    پاناما کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

    لاہور : پانامہ کیس کے فیصلے کو لاہور سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناماکیس کا فیصلہ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیلنج کردیا گیا، درخواست سینئروکیل اللہ بخش گوندل کی جانب سے دائر کی گئی۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کو جے آئی ٹی کی تحقیقات کی نگرانی کا اختیار نہیں، مقدمے کی نگرانی کیلئے سپریم کورٹ کے جج نامزد نہیں کیا جا سکتا، نواز شریف کو نااہل قرار دے کر الیکشن کمیشن کے اختیارات استعمال کیے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو ایک سو چوراسی تین کے تحت نااہل قرار دیا، آرٹیکل کے تحت اپیل کا نہ ہونا اسلامی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار میں مزید کہا گیا ہے کہ کیس میں صرف نظر ثانی کی درخواست اپیل کے برابر نہیں، سپریم کورٹ نے نااہلی کی مدت واضح نہیں کی، جو بڑا سقم ہے، فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے عہدے پر بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔


    پاناما کیس: وزیراعظم نوازشریف نا اہل قرار


    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نواز شریف کے سبکدوش ہونے کے بعد وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی تھی جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹس جاری ہونے کے بعد  پارٹی رکنیت بھی ختم ہوگئی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی نگرانی کیلئے جج کی تعیناتی سپریم کورٹ میں چیلنج

    نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی نگرانی کیلئے جج کی تعیناتی سپریم کورٹ میں چیلنج

    لاہور : سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی نگرانی کیلئے جج کی تعیناتی سپریم کورٹ میں چیلنج کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی نگرانی کیلئے اعلی عدلیہ کی جج کی نامزدگی کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔

    وطن پارٹی کے بیرسٹر ظفراللہ کی جانب سےسپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کی گئی، نگرانی کے لیے سپریم کورٹ کا جج تعینات نہیں ہو سکتا، سپریم کورٹ کے جج کی مانیٹرنگ سے ٹرائل دباؤمیں ہوگا، سپریم کورٹ کو اپنا جج ٹرائل کیلئے مانیٹرنگ پر لگانے کا اختیار نہیں۔

    درخواست گزار کے مطابق سپریم کورٹ نے پانامہ کیس کا فیصلہ دیتے ہوئے نیب کو ریفرنس بھیجنے کا حکم دیا مگر اس کے ساتھ ساتھ نواز شریف کے خلاف مقدمات کی نگرانی کیلئے اعلی عدلیہ کے جج کو بھی مقرر کر دیا، جس سے مقدمے کا شفاف اور آزادانہ ٹرائل ممکن نہیں ہو سکے گا۔

    درخواست گزار کے مطابق آئین کے تحت ہر شہری کو اپیل کرنے کا حق حاصل ہے اور شہری کو اس کے اپیل کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا، عدالتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔


    مزید پڑھیں :  شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کے لیے جسٹس اعجاز الاحسن نگران جج مقرر


    درخواست میں استدعا کی گئی کہ وزیراعظم نواز شریف کے خلاف مقدمات کی نگران جج مقرر کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور سپریم کورٹ کے جج کو پانامہ کیس کی مانیٹرنگ سے ہٹایا جائے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دیے جانے اور ان کے بچوں مریم، حسین، حسین نواز اور داماد کپیٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز دائر کرنے کے حکم کے بعد عدالتی کارروائی کی مانیٹرنگ کے لیے جسٹس اعجاز الاحسن کو نگران جج مقرر کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔