Tag: Lahore Smog

  • مختلف مقامات پر شدید دُھند کے باعث موٹر ویز بند

    مختلف مقامات پر شدید دُھند کے باعث موٹر ویز بند

    لاہور: موٹروے ایم 2 کو لاہور سے ہرن مینار تک جبکہ موٹروے ایم 3 لاہور سے جڑانوالہ تک شدید دُھند کے باعث بند کردی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان موٹر وے پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شدید دُھند کے باعث موٹرویزکو عوام کی حفاظت اور محفوظ سفر یقینی بنانے کیلئے بند کیا جاتا ہے۔

    ترجمان کے مطابق شہری زیادہ سے زیادہ دن کے اوقات پر سفرکرنے کو ترجیح دیں، صبح 10 سے شام 6 بجے تک دھندکے موسم میں بہترین سفری اوقات ہیں۔

    واضح رہے کہ موسم سرما میں اکثر گاڑیوں کے شیشے دھند اور نمی کے باعث دھندلا جاتے ہیں اس سے بچانے کیلیے کچھ آسان ٹپس بتائی جا ری ہیں۔

    موسم سرما شروع ہوچکا ہے۔ اس موسم میں گاڑیوں کے شیشے دھندلا جاتے ہیں جس سے ڈرائیونگ میں مشکل ہوتی ہے اور بعض اوقات تو یہ وجہ کسی سنگین حادثے کا بھی سبب بن جاتی ہے۔

    مگر ہم آج آپ کو کچھ ایسی آسان ٹپس بتائیں گے جن کے ذریعے آپ دوران سفر اس مسئلے پر قابو پا سکتے ہیں۔

    اگر دوران سفر آپ کو گاڑی کے اندرونی یا بیرونی شیشے دھندلانے کا مسئلہ درپیش ہو اور ڈرائیونگ آپ کے لیے مشکل بن جائے تو آپ درج ذیل یہ کام کریں جس سے شیشوں کی دھندلاہٹ ختم اور سفر آسان ہو جائے گا۔

    1۔۔ گاڑی کا اے سی ٹرن آن کرکے ڈی فروسٹ سیٹنگ سیٹ کریں۔۔ اس سے گاڑی کے اندر فضا میں نمی کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔۔ شیشوں کا دھندلا پن کم ہو جائیگا۔

    2۔۔ گاڑی میں ہیٹڈ (heated) اسٹیئرنگ وہیل یا ہیٹڈ نشستوں کا سسٹم موجود ہے، تو اس کے استعمال سے گاڑی کی اندرونی فضا میں نمی کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    3۔۔ ایک شیشے کو تھوڑا نیچے کرنے سے گاڑی کے اندر موجود نمی والی ہوا کو خارج کرنے میں مدد ملے گی، جس سے شیشوں کا دھندلا پن میں کم ہوگا

    4۔۔ اگر آپ ان آپشنز استعمال کرنے سے قاصر ہیں تو شیشوں کو اندر سے مائیکرو فائبر تولیے سے صاف کریں۔

    کراچی : پولیو ویکسین پلانے سے انکار کرنے والے دو ملزمان گرفتار

    گاڑیوں کے شیشے دھندلے ہونے سے بچانے کے لیے یہ احتیاطیں بھی کریں

    1۔۔۔ ہیٹنگ، وینٹی لیشن اور ائیر کنڈیشننگ (ایچ وی اے سی) سسٹم کا خیال رکھیں

    2۔۔ گاڑی کے اندر ہوا کی وینٹی لیشن کا خیال رکھنے سے اندر جمع ہونے والی نمی کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے اور شیشے دھندلے نہیں ہوتے۔

  • لاہور اسموگ: عدالت خود گواہ ہے کہ بھٹے بند نہیں ہوئے

    لاہور اسموگ: عدالت خود گواہ ہے کہ بھٹے بند نہیں ہوئے

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ماحولیاتی آلودگی اور اسموگ کے خلاف درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ عدالت خود گواہ ہے کہ بھٹے بند نہیں ہوئے، کیوں نہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف سیکریٹری کو طلب کرلیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ماحولیاتی آلودگی اور اسموگ کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ غیر معیاری پیٹرول سلفر میں اضافے اور بیماریوں کا سبب ہے۔

    عدالت نے کہا کہ کیوں نہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف سیکریٹری کو طلب کرلیا جائے۔ وعدے اور دعوے تو بہت کیے جا رہے ہیں مگر عملی اقدامات کا فقدان ہے، سڑکیں بنانے کے لیے کتنے درخت کاٹے گئے تفصیلات دی جائیں۔

    عدالت نے کہا کہ جب تک انہیں نہیں بلایا جائے گا اس وقت تک کوئی ذمے داری نہیں لے گا۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ پنجاب بھر میں 3 ہزار بھٹے بند کر دیے گئے ہیں۔

    عدالت نے کہا کہ عدالت خود گواہ ہے کہ بھٹے بند نہیں ہوئے۔ ملتان کے قریب چلتے بھٹے دیکھے ہیں عملہ بھی گواہ ہے۔ مقدمہ عدالت کی یا عملے کی مدعیت میں درج کیا جائے۔

    سرکاری وکیل نے کہا کہ 36 محکمے اسموگ کے خاتمے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ذمے داری ایک فرد یا ادارے پر ڈالنے تک کام آگے نہیں بڑھ سکتا۔

    عدالت نے کہا کہ چیف سیکریٹری کو طلب کیا تو کہا جائے گا ابھی تعینات ہوا ہوں، کچھ پتہ نہیں۔ اتنی جلدی تبادلے کیے جا رہے ہیں کہ کسی کو کچھ پتہ نہیں چل رہا۔

    درخواست گزار نے کہا کہ شہر میں آلودگی کی بڑی وجہ گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں ہے، دنیا بھر میں الیکٹرک گاڑیاں متعارف کروا دی گئی ہیں۔ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی بنائی گئی لیکن عمل نہیں ہو رہا۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت حکومت کو بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی تیاری کا حکم دے۔

  • عدالت کا سموگ کی وجہ بننے والے بھٹوں اور صنعتوں کے خلاف کارروائی کا حکم

    عدالت کا سموگ کی وجہ بننے والے بھٹوں اور صنعتوں کے خلاف کارروائی کا حکم

    لاہور: صوبہ پنجاب میں سموگ کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ نے ماحول دوست ٹیکنالوجی استعمال نہ کرنے والے بھٹوں اور آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹس کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ پر قابو نہ پانے کے خلاف درخواست نمٹاتے ہوئے پنجاب حکومت کو ٹھوس اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے کہا کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی استعمال نہ کرنے والے بھٹوں اور آلودگی کا باعث بننے والے صنعتی یونٹس کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    پنجاب حکومت نے عدالت میں اپنا جواب جمع کروا دیا۔ اپنے جواب میں صوبائی حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ آلودگی پھیلانے والے 567 صنعتی یونٹس کے خلاف کارروائی کی۔

    حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ متعدد یونٹس بند کیے گئے اور کچھ کو نوٹس جاری کیے گئے، آلودگی پھیلانے والے صنعتی اداروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ دھند اور دھوئیں کی آمیزش سموگ کا مسئلہ گزشتہ دو برس سے صوبہ پنجاب میں سامنے آرہا ہے، بھارتی پنجاب کے شہروں میں فصلوں کے جلائے جانے سے نہ صرف بھارتی پنجاب بلکہ سرحد کے پار پاکستانی پنجاب میں بھی سردیوں میں زہریلی دھند معمول بنتی جارہی ہے۔

    سموگ سے شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں جبکہ کھلی فضا میں سانس لینا بھی محال ہے۔

    رواں برس سموگ پر قابو پانے کے لیے فصلوں کی باقیات، کچرا، ٹائر اور پولی تھین جلانے پر دفعہ 144 نافذ کی گئی جبکہ اینٹوں کے بھٹوں کو بھی چند ماہ کے لیے بند کیا گیا جو سموگ کی اہم وجہ ہیں۔

    پنجاب حکومت اینٹوں کے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر بھی منتقل کرنے کے لیے کوشاں ہے جو عام بھٹوں کی نسبت فضا میں کم آلودگی پھیلاتے ہیں۔

    ماہرین ماحولیات کے مطابق زگ زیگ ٹیکنالوجی سے دھوئیں کے اخراج میں 40 فیصد کمی آتی ہے۔ زگ زیگ ٹیکنالوجی والا بھٹہ سفید دھواں خارج کرتا ہے جو سیاہ دھوئیں کے مقابلے میں کم نقصان دہ ہے۔ سیاہ دھواں نہایت آلودہ اور زہریلا ہوتا ہے جو ماحول کے لیے بے حد خطرناک ہے۔