Tag: Lahore

لاہور پاکستان کا دوسرا بڑا شہر اور صوبہ پنجاب کا دارالحکومت ہے۔ یہ تاریخی اور ثقافتی لحاظ سے ایک بہت اہم شہر ہے۔ اسے اکثر "پاکستان کا دل” بھی کہا جاتا ہے۔ لاہور اپنی شاندار تاریخی عمارات، جیسے بادشاہی مسجد، لاہور قلعہ، اور شالامار باغ کے لیے مشہور ہے۔ یہ شہر علم و ادب، فنون لطیفہ، اور ذائقہ دار کھانوں کا بھی مرکز ہے۔ لاہور ایک زندہ دل اور پررونق شہر ہے جو اپنی مہمان نوازی اور ثقافتی روایات کے لیے جانا جاتا ہے۔

  • لاہور اور پنڈی میں پی ایس ایل میچز سے متعلق اہم خبر آگئی

    لاہور اور پنڈی میں پی ایس ایل میچز سے متعلق اہم خبر آگئی

    لاہور: راولپنڈی اور لاہور میں پی ایس ایل 8 کے میچز سے متعلق چند گھنٹوں میں بڑے بریک تھرو کا امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبائی حکومت میچز کے لیے 25 کروڑ روپے ادا کرے گی۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ نگراں پنجاب حکومت نے فیصلے سے پی سی بی حکام کو آگاہ کردیا ہے جبکہ نگراں پنجاب کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ میچز کے باقی اخراجات پی سی بی ادا کرے گا۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ صوبائی حکومت کے فیصلے کے بعد پی سی بی حکام نے سر جوڑ لیے ہیں اور صوبائی حکومت کے فیصلے سے فرنچائز نمائندگان کو بھی آگاہ کردیا ہے۔

    یہ پڑھیں: لاہور میں پی ایس ایل میچز خطرے میں پڑ گئے

    واضح رہے کہ اس سے قبل صوبائی حکومت پی ایس ایل کے لیے 50 کروڑ روپے دینے سے معذرت کرلی تھی۔

    ذرائع کا بتانا تھا کہ حکومت پی سی بی کو اخراجات تب دے گی جب پی سی بی 25 کروڑ ادا کرے گا جبکہ پنجاب حکومت پی ایس ایل میچز پر 45 کروڑ روپے خرچ کرچکی ہے۔

    گزشتہ روز پنجاب کی نگراں حکومت نے سیکیورٹی کے لیے 45 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تو بورڈ اور فرنچائز نے پیسے دینے سے صاف انکار کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: پی ایس ایل کے بقیہ میچز کہاں ہوں گے؟ متبادل پلان تیار

    کرکٹ بورڈ نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ پی ایس ایل کی مد میں پنجاب حکومت کو ستر کروڑ ٹیکس جائے گا بھاری ٹیکس دینے کے باوجود سزا دی جارہی ہے۔

    ذرائع کا بتانا تھا کہ پی سی بی نے متبادل پلان بھی تیار کرلیا ہے منگل سے پی ایس ایل میچ پنڈی اور لاہور سے کراچی منتقل کردیے جائیں گے۔

  • لاہور میں پی ایس ایل میچز خطرے میں پڑ گئے

    لاہور میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچز کا انعقاد خطرے میں پڑ گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ نے پی ایس ایل کے لیے 50 کروڑ دینے سے معذرت کرلی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کابینہ کی جانب سے حتمی فیصلے سے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت پی سی بی کو اخراجات تب دے گی جب پی سی بی 25 کروڑ ادا کرے گا جبکہ پنجاب حکومت پی ایس ایل میچز پر 45 کروڑ روپے خرچ کرچکی ہے۔

    مزید پڑھیں: پی ایس ایل کے بقیہ میچز کہاں ہوں گے؟ متبادل پلان تیار

    واضح رہے کہ پنجاب کی نگراں حکومت نے سیکیورٹی کے لیے 45 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تو بورڈ اور فرنچائز نے پیسے دینے سے صاف انکار کردیا تھا۔

    کرکٹ بورڈ نے مؤقف اختیار کیا کہ پی ایس ایل کی مد میں پنجاب حکومت کو ستر کروڑ ٹیکس جائے گا بھاری ٹیکس دینے کے باوجود سزا دی جارہی ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ پی سی بی نے متبادل پلان بھی تیار کرلیا ہے منگل سے پی ایس ایل میچ پنڈی اور لاہور سے کراچی منتقل کردیے جائیں گے۔

  • لاہور : دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف سخت ہدایات جاری

    لاہور : دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف سخت ہدایات جاری

    لاہور : پنجاب کی نگراں حکومت نے شہر میں نافذ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کیخلاف سخت قانونی کارروائی کا حکم دے دیا، پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔

    احکامات کے بعد لاہور پولیس نے چیئرنگ کراس سے تحریک انصاف کے درجن سے زائد کارکنان کو گرفتار کرلیا، پولیس کی قیدی وین کارکنوں کو لے کر تھانے روانہ ہوگئی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت کے کارکنوں نے دفعہ 144 اور ایم پی او کی خلاف ورزی کی، پابندی کے باوجود احتجاج اور ریلی نکالی اور قانون کو ہاتھ میں لیا گیا۔

    اس حوالے سے ترجمان حکومت پنجاب نے کہا ہے کہ لاہور شہر کے مختلف مقامات پر دفعہ 144نافذ کی گئی ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں شامل کرکٹ ٹیموں کی لاہور آمد کی وجہ سے مال روڈ پر خصوصی اقدامات کیے گئے تھے۔ حکومت پنجاب نے کہا ہے کہ لاہور کے معروف مال روڈ پر ایک سیاسی جماعت کے کارکنان نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی۔

    ترجمان کے مطابق دفعہ144کی خلاف ورزی کرکے مظاہرین زبردستی پولیس وین میں سوار ہوئے، صوبے بھر میں امن وامان کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز محکمہ داخلہ پنجاب نے پی ایس ایل میچز کی سیکیورٹی کے حوالے سے لاہور کے تین علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کی تھی جس کا اطلاق 7روز کیلئے کیا گیا ہے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ اس دوران احتجاجی مظاہرے، ریلی، جلسہ جلوس اور دھرنوں پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔

    یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ 8 کے لاہور میں ہونے والے میچز کا آغاز 26 فروری کو لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے مقابلے سے ہوگا۔

  • لاہور میں قبرستانوں کا سروے

    لاہور میں قبرستانوں کا سروے

    لاہور: شہر لاہور کے قبرستانوں میں گنجائش بڑھانے اور صفائی بہتر کرنے کی خصوصی مہم شروع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر لاہور نے سروے ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے قبرستانوں کا دورہ کیا، ڈی سی نے قبرستانوں میں صفائی اور بنیادی ضروریات، اور سروے ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔

    ڈی سی لاہور رافعہ حیدر نے بتایا کہ شہر کے 849 قبرستانوں کی صفائی اور ان میں گنجائش پیدا کرنے کے لیے سروے کیا جا رہا ہے۔

    رافعہ حیدر نے کہا کہ صفائی ستھرائی اور بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، اور اب تک 110 قبرستانوں کا سروے مکمل کیا جا چکا ہے۔

  • لاہور سے کالعدم تنظیم کے 9 دہشت گرد گرفتار

    لاہور سے کالعدم تنظیم کے 9 دہشت گرد گرفتار

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی کارروائی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 9 دہشت گرد گرفتار کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 9 دہشت گرد گرفتار کیے ہیں۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں سے خودکش جیکٹ، دھماکہ خیز مواد، ہینڈ گرینیڈ، ڈیٹونیٹر، اسلحہ، ریموٹ کنٹرول ڈیوائس اور حساس مواد برآمد ہوا۔

    حکام کے مطابق دہشت گردوں کی شناخت 26 مشتبہ افراد سے تفتیش کے دوران ہوئی، گرفتار دہشت گردوں کے خلاف 10 مقدمات درج کیے گئے ہیں اور تفتیش جاری ہے۔

    سی ٹی ڈی کا مزید کہنا ہے کہ رواں ہفتے 564 کومبنگ آپریشنز میں 93 مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے، ریاست دشمن عناصر کو سلاخوں کے پیچھے پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

  • کیا قرض اتارنے کیلئے بلاول ہاؤس اور جاتی امراء گروی رکھیں گے؟

    کیا قرض اتارنے کیلئے بلاول ہاؤس اور جاتی امراء گروی رکھیں گے؟

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کیا حکمران ملک کا قرض اتارنے کیلئے بلاول ہاؤس اور جاتی امراء کو گروی رکھنے کو تیار ہیں؟

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت’’مارگئی مہنگائی لانگ مارچ‘‘کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ حکمران یہ چاہتے ہیں عوام ہی قربانی دیں۔ ،

    انہوں نے کہا کہ اب عوام نہیں بلکہ شہباز، عمران، بلاول اور فضل الرحمان قربانی دیں، قرض اتارنے کیلئے کیا بلاول ہاؤس ،جاتی امرا گروی رکھنے کو تیار ہیں؟ ترک صدر نے اپنا اثاثے فروخت کرکے عوام کے قدموں میں نچھاور کیے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ شہباز شریف کی حکومت میں آٹا مہنگا ہوگیا اور موت سستی ہوگئی، مہنگائی سیاسی پنڈتوں نے بڑھائی یہ معاشی دہشت گرد ہیں، ان کے کتوں اور بلیوں کے لئے باہر سے خوراک آتی ہے اور عوام کے لئے ایک وقت کا کھانا مشکل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان زرعی ملک ہے یہاں 80فیصد زرعی زمین موجود ہے مگرعوام بھوکا کیوں سوتے ہیں؟ پاکستان کو قبرستان بنانے کی کوشش ہورہی ہے، ہمارے5دریاؤں میں آب حیات بہتا ہے، اس کے باوجود لوگ گندا پانی پینے پرکیوں مجبور ہیں؟

    اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت ہر پاکستانی 2لاکھ 70ہزار روپے کا مقروض بن چکا ہے، دوائیں، پٹرول، ڈیزل کی قیمت سونے کی طرح مہنگی ہوگئی، 70لاکھ نوجوان بےروزگار ہوگئے، ہم آئی ایم ایف کے غلام نہیں، آپ حکومت چھوڑ دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں عوام دوست نہیں بلکہ عوام دشمن پارٹیاں شامل ہیں، ان کے ہوتے نہ آپ اور نہ ہی آپ کی اولاد ترقی کرسکتی ہے، کل تک شہبازشریف کہتے تھے کہ زرداری ٹھگ ہے اور آج یہ دونوں شیر و شکر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ زرداری، شہبازشریف، عمران خان کی لڑائی کرسی کیلئے ہے جبکہ ملک میں مہنگائی ہے لاکھوں لوگ آٹے کیلئے قطار میں کھڑے ہیں، میں نے وزارت خزانہ میں رہتے ہوئے ایک گھر تک نہیں بنایا، جماعت اسلامی نے مجھے گھر دیا، گاڑی دی اسی کو استعمال کرتا ہوں۔

    سراج الحق نے شاہدرہ میں لانگ مارچ سے خطاب میں مزید کہا کہ اگر آپ چاہتے ہیں پاکستان سود سے پاک ہو توجماعت اسلامی کا ساتھ دیں، کرپٹ لوگوں کی جگہ اسمبلیاں ہیں یا اڈیالہ جیل؟

  • رکشے میں جدت پیدا کرنے والی این سی اے کی طالبہ

    رکشے میں جدت پیدا کرنے والی این سی اے کی طالبہ

    رکشے کی سواری پاکستان میں بے حد عام ہوتی جارہی ہے تاہم یہ بالکل بھی آرام دہ سواری نہیں جس کی وجہ سے لوگ اسے مجبوری میں ہی استعمال کرتے ہیں۔

    اب ایک طالبہ فاطمہ خان نے اسی رکشے کا رنگ و روپ بدل کر اسے نہایت خوبصورت سواری بنا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں فاطمہ خان نے شرکت کی اور اپنے پروجیکٹ کے بارے میں بتایا۔

    فاطمہ نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) کی طالبہ ہیں اور یہ رکشہ دراصل ان کا ایک پروجیکٹ تھا جس میں انہوں نے رکشے میں کچھ تبدیلیاں کر کے اسے خوبصورت شکل دے دی۔

    فاطمہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 3 پہیوں کی گاڑی کو رکشہ ہی سمجھا جاتا ہے اور لوگ اس میں بیٹھنا معیوب سمجھتے ہیں، تاہم ان کی تبدیلیوں کے بعد یہ رکشہ بہترین سواری بن گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ فی الحال اس رکشے کی تیاری میں 2 لاکھ روپے کی لاگت آئی۔ وہ مستقبل میں اسے الیکٹرک پاورڈ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

  • اہم انجکشن کراچی میں ایل سی کھلنے کے منتظر، لاہور میں گردوں اور جگر کی پیوندکاری بند

    لاہور: گردوں کی پیوندکاری کے لیے درکار اہم ادویات کراچی کسٹم حکام کی تحویل میں بینک کی جانب سے ایل سی کھلنے کے منتظر ہیں، دوسری جانب لاہور میں پیوندکاری بند ہو چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کڈنی ایند لیور انسٹیٹیوٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں ادویات کی قلت کے باعث کڈنی ٹرانسپلانٹ بند ہیں۔

    ترجمان کے مطابق وفاقی حکومت کی پالیسیوں کے باعث ایل سی نہ کھلنے پر اسپتال کو ادویات کی قلت کا سامنا ہے، ادویات کی عدم دستیابی کی وجہ سے ٹرانسپلانٹ روکے گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا ادویات کراچی پہنچ چکی ہیں لیکن بینک سے ایل سی کھلنے کا انتظار ہے، ایل سی کھلتے ہی شپمنٹ کلیئر ہوگی او ادویات اسپتال پہنچ جائیں گی، انھوں نے مزید کہا کہ انجکشن ملتے ہی کڈنی ٹرانسپلانٹ کا عمل دوبارہ شروع کر دیں گے۔

    واضح رہے کہ نئے سال کے پہلے 2 ہفتوں میں پی کے ایل آئی میں کوئی بھی کڈنی ٹرانسپلانٹ نہیں ہو سکا ہے، ٹرانسپلانٹ کے لیے استعمال ہونے والے انجکشن اے ٹی جی مارکیٹ میں ناپید ہو گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق اینٹی تھاموسائٹ گلوبلین بیرون ملک سے امپورٹ کروانا پڑتا ہے۔

    پی کے ایل اۤئی میں روزانہ ایک مریض کا کڈںی ٹرانسپلانٹ ہوتا ہے، اور گزشتہ سال پی کی ایل آئی میں 211 مریضوں کے ٹرانسپلانٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • لاہور میں 100 نئے اسکول کھولنے کے منصوبے کا کیا انجام ہوا؟

    لاہور: حکومت کی جانب سے لاہور میں 100 نئے اسکول کھولنے کا منصوبہ سیاسی بحران اور کاغذوں کی نذر ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے پنجاب کے شہر لاہور کے مضافاتی علاقوں میں دو سال قبل سَو نئے اسکول کھولنے کے منصوبے کا آغاز کیا گیا تھا۔

    تاہم دو سال گزر جانے کے باوجود لاہور میں ایک بھی نیا اسکول نہ بنایا جا سکا۔ ان اسکولوں کے لیے لاہور کے دور دراز علاقوں میں کرائے کی عمارتیں لی جانی تھی، اور اس کے لیے ڈپٹی ڈی ای اوز اور اے ای اوز کی مدد سے جگہ کا انتخاب بھی کر لیا گیا تھا، تاہم منصوبہ مزید آگے نہ بڑھ سکا۔

    منصوبے کے تحت لاہور کی تمام تحصیلوں میں کم از کم 10 اسکول بنائے جانے تھے، اور نئے اسکولوں کے لیے فرنیچر اور اساتذہ کی فراہمی پرانے اسکولوں سے پوری کی جانی تھی۔

    ایجوکیشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے گرین سگنل ملتے ہی اسکول کھولنے کے منصوبے پر دوبارہ کام شروع کر دیا جائے گا۔

    لاہور میں نئے تعلیمی سال سے قبل 100 انصاف اسکول بنانے کا فیصلہ

    منصوبے کے لیے فروری 2020 میں‌ جاری نوٹیفکیشن میں‌ کہا گیا تھا کہ ایجوکیشن اتھارٹی نے کرائے کی عمارتوں کے لیے 20 کروڑ 91 لاکھ روپے جاری کر دیے ہیں، یہ رقم 5 تحصیلوں کے ڈپٹی ڈی اوز کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔

  • گندم کی قیمت میں کمی لیکن ملز مالکان نے آٹے کی قیمت کم نہیں کی

    لاہور: ذرائع کا کہنا ہے کہ گندم 4 ہزار روپے فی من پر آ گئی ہے، لیکن آٹا ملوں نے آٹے کی قیمت کم نہیں کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں 15 کلو آٹے کا تھیلا دکانوں پر 1800 اور 1900 روپے پر فروخت ہو رہا ہے، جب کہ گندم کی قیمت چار ہزار روپے فی من ہو گئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ مل مالکان نے آٹے کی قیمت کم نہیں کی، چکی آٹا کی قیمت بھی کم نہ ہو سکی، چکی مالکان 150 روپے کلو آٹا بیچ رہے ہیں۔

    روٹی اور نان کا وزن بھی کم کر دیا گیا، روٹی 14، نان 25 روپے کا ہو گیا، ضلعی انتظامیہ سرکاری نرخ نامے پر عمل میں ناکام نظر آ رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق چکن کی فی کلو قیمت آج پھر 16 روپے کلو بڑھا دی گئی ہے، اور نئی قیمت 501 روپے کلو ہو گئی۔ دوسری طرف لاہور میں پیاز کی قیمت میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، سبزی فروشوں کا کہنا ہے کہ پیاز درآمد نہ ہونے کے باعث قیمتوں میں کمی نہیں آ رہی ہے۔

    واضح رہے کہ صوبہ بلوچستان میں بھی عوام آٹا کی قیمت سے پریشان ہیں، صوبے میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2900 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، اور 50 کلو آٹے کا تھیلا 7100 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

    100 کلو آٹے کا تھیلا 14 ہزار 200 روپے تک جا پہنچا، جب کہ 20 کلو سرکاری آٹے کا تھیلا 1510 روپے کا ہو گیا ہے۔