Tag: Lahore

لاہور پاکستان کا دوسرا بڑا شہر اور صوبہ پنجاب کا دارالحکومت ہے۔ یہ تاریخی اور ثقافتی لحاظ سے ایک بہت اہم شہر ہے۔ اسے اکثر "پاکستان کا دل” بھی کہا جاتا ہے۔ لاہور اپنی شاندار تاریخی عمارات، جیسے بادشاہی مسجد، لاہور قلعہ، اور شالامار باغ کے لیے مشہور ہے۔ یہ شہر علم و ادب، فنون لطیفہ، اور ذائقہ دار کھانوں کا بھی مرکز ہے۔ لاہور ایک زندہ دل اور پررونق شہر ہے جو اپنی مہمان نوازی اور ثقافتی روایات کے لیے جانا جاتا ہے۔

  • سعید اجمل پرپابندی: قومی ٹیم مشکلات کا شکار

    سعید اجمل پرپابندی: قومی ٹیم مشکلات کا شکار

    لاہور: پاکستانی آف اسپنر سعید اجمل پرغیر قانونی بولنگ ایکشن کے سبب پابندی کے بعد قومی ٹیم کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف سیریز سے باہر ہونے کے بعد پی سی بی نے سعیداجمل کے متبادل کی تلاش شروع کردی ہے۔

    دنیا کا نمبر ون بولر پاکستان کے پاس ہے ، سعید اجمل پاکستان کرکٹ ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جاتے ہیں۔ وہ تن تنہا ہی ٹیم کو کئی میچز میں کامیابی دلاچکے ہیں لیکن آئی سی سی نے غیر قانونی بولنگ ایکشن کے سبب مایہ ناز آف اسپنر پرکرکٹ کے دروازے بند کردیئے ہیں۔

    ورلڈ کپ سے قبل پاکستان کو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیلنی ہے۔ آئی سی سی کے فیصلے کے بعد سعید اجمل قومی ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔ ان کی عدم موجودگی کا ٹیم کو جتنا نقصان ہوگا حریف ٹیم کو اتنا ہی فائدہ ہوگا۔

    ورلڈ کپ میں بھی ان کی شرکت بولنگ ایکشن درست کرنے اور آئی سی سی سے کلئیرنس کے بعد ہی ہوگی۔ تاہم بورڈ نے اجمل کے متبادل کے تلاش کی کوششیں تیز کردی ہیں۔

    پی سی بی نے دو سے تین اسپنرز کو قومی کرکٹ اکیڈمی میں طلب کرلیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اجمل کی عدم موجودگی میں قومی ٹیم آئندہ ماہ آسٹریلیا کی مضبوط بیٹنگ لائن کو کس حد تک قابو میں کرنے میں کامیاب رہتی ہے۔

  • لاہور: مسجد کی چھت گرنے سے 24نمازی شہید، 10 زخمی

    لاہور: مسجد کی چھت گرنے سے 24نمازی شہید، 10 زخمی

    لاہور :دروغہ والا میں مسجد کی چھت گرنے سے شہید ہونے والے چوبیس افراد کی لاشیں ملبے سے نکال لی گئیں ہیں جبکہ دس افراد زخمی ہوئے۔

    لاہور کے علاقے دارغہ والا میں  افسوسناک واقعہ پیش آیا، ظہر کی نماز کے دوران دو منزلہ مسجد کی چھت مہندم ہوگئی، جس کے باعث نمازی جن میں بچے بوڑھے جوان سب ہی شامل تھے ملبے تلے دب گئے، واقعہ کے فورا بعد مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبہ ہٹانے اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا کام شروع کردیا۔

    ملبے میں دب کر چوبیس نمازی شہید ہوگئے جبکہ ملبے سے نکالے گئے دس زخمیوں کو سروسز اسپتال منتقل کیا گیا۔

    مسجد کی چھت گرنے کی سب سے بڑی وجہ مسجد کی ایک دیوار جو کچی مٹی سے بنائی گئی تھی، جو مسلسل دو روز سے جاری بارشوں کے باعث مسجد کا بوجھ نہ برداشت کرسکی اور مہندم ہوگئی۔

    ملبے سے معجزانہ طور پر زندہ نکلنے والے ایک نمازی کا کہنا تھا کہ امدادی کارروائی میں کافی تاخیر ہوئی، لوگوں کوتنگ گلیوں کے باعث امدادی کارروائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    اس موقع پر لاہور کی انتظامیہ کی نااہلی بھی اس وقت کھل کر سامنے آگئی، جب ڈی سی او لاہور اور کمشنر کی موجودگی میں کرین دو گھنٹے تک صرف اس وجہ سے کام شروع نہیں کرسکی کہ اس میں ڈیزل نہیں تھا۔

    کرین آپریٹر کے احتجاج کرنے پر کرین میں ڈیزل ڈالا گیا  اور دوپہر کو گرنے والی چھت کے ملبے میں دبے افراد کو نکالنے کیلئے آدھی رات تک کارروائی کرنا پڑی،  وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے دروغہ والا میں مسجد کے مقام کا دورہ کیا اور امدادی کاموں کا جائزہ لیا۔

  • لاہور:مسجد کی چھت گرنے سے  ملبے تلے دب کر نو افراد جاں بحق

    لاہور:مسجد کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر نو افراد جاں بحق

    لاہور کے علاقے دارغہ والا میں جی ٹی روڈ پر مسجد کی چھت گرگئی، جس کے نتیجے میں ملبے تلے دب کر نو افراد جاں بحق ہو گئے۔ ریسکیو ذرائع کا کہناہے کہ تا حال  تیس سے زائد افراد ملبے تلے دبے ہیں، زخمی نمازیوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

    تنگ گلیوں کے باعث لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ملبے کو ہٹا کر زخمیوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔مسجد کےملبے سے اب تک چار زخمیوں کو نکال کر سروسز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ملبہ ہٹانے کیلئے بھاری مشینری بھی پہنچادی گئی ہے تاہم مشین کا ڈیزل ختم ہونے کی وجہ سے بروقت امدادی کام شروع نہیں ہوسکا۔مزید افراد کو نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

  • عدل ہی قوموں کی ترقی کا زینہ ہے، مولانا طارق جمیل

    عدل ہی قوموں کی ترقی کا زینہ ہے، مولانا طارق جمیل

     لاہور :معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے کہا ہے کہ عدل ہی قوموں کی ترقی کا زینہ ہے، جھوٹ بد دیانتی اور ظلم کرنے والی قومیں ترقی کا زینہ طے نہیں کرسکتیں۔

    پنجاب جوڈیشل اکیڈمی لاہور میں سول ججوں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے کہا ہے کہ جس قوم میں انصاف بکتا اور جج کے قلم کی قیمت لگتی ہو اس قوم کو کبھی عزت نہیں مل سکتی۔

    انہوں نے کہا کہ معاشرے میں پھیلا ظلم ختم کرنا، ہر فرد کی اخلاقی ذمہ داری ہے، گھسے پٹے عدالتی نظام میں ججز بھی قانون کے شکنجے میں جکڑے ہیں اور کھل کر انصاف نہیں کر سکتے۔

    انھوں نے کہا کہ قومیں اخلاق اور اعلی اقدار سے وجود میں آتی ہیں، معاشرے میں ہونے والے ظلم کے لئے تو عدالتیں موجود ہیں مگر گھروں میں ہونے والے ظلم کے خلاف کسی عدالت سے بھی رجوع نہیں کیا جاتا، عدالتی نظام کو تبدیل کئے بغیر ظلم کا خاتمہ نہیں کیا جاسکتا۔

  • پنجاب: ڈینگی کا مرض بڑھنے لگا،مریضوں کی تعداد 29 ہوگئی

    پنجاب: ڈینگی کا مرض بڑھنے لگا،مریضوں کی تعداد 29 ہوگئی

     لاہور: ایک جانب سیلاب کی تباہ کاریوں نے پنجاب کو جکڑ رکھا ہے تو دوسری جانب ڈینگی بھی پنجاب میں پھر سر اٹھانے لگا ہے، لاہور میں مختلف مقامات پر پانی جمع ہونے سے ڈینگی وائرس ایک بار پھر پنپنے لگا ہے۔ جس کے باعث گزشتہ چند دنوں کے دوران اب تک انتیس جانیں نگل گیا ہے۔

    پنجاب میں ڈینگی کے مزید دو نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں، حالیہ بارشوں اور سیلاب کے بعد پنجاب میں ڈینگی کے کیسز کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔

    پنجاب میں دو نئے ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن کے بعد پنجاب میں ڈینگی کے مصدقہ کیسز کی تعداد 29 ہوگئی ہے، لاہور کے شیخ زید ہسپتال میں گوجرانوالہ کا 25 سالہ طیب ڈٰینگی کا شکار ہو کر زیرِ علاج ہوا، 30 سالہ تحسین راولپنڈی کے ہولی فیملی ہسپتال میں ڈٰینگی بخار میں مبتلا ہو کر زیرِ علاج ہے۔

    پنجاب میں حالیہ بارشوں سے پہلے صرف 6 رپورٹ ہوئے تھے، جونہی سیلاب اور بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ ڈینگی کا خطرہ ناصرف بڑھنا شروع ہوا بلکہ پانچ دن میں 23 نئے ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    محکمہ صحت پنجاب نے تمام سرکاری ہسپتالوں کو ڈینگی کے خطرے کے باعث الرٹ کر دیا ہے۔

  • سیلاب کے تھم جانےکے بعد دھرنوں کا دوبارہ آغازکیا جائے،الطاف حسین

    سیلاب کے تھم جانےکے بعد دھرنوں کا دوبارہ آغازکیا جائے،الطاف حسین

    کراچی :ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے پنجاب میں طوفانی بارشوں،سیلاب اور قدرتی آفات کے باعث انقلاب اور آزادی مارچ کےدھرنےکو فی الفورملتوی کرنے کی درد مندانہ اپیل کردی۔

    اپنےایک بیان میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ طوفانی بارشوں اورشدید ترین سیلابی ریلوں کے باعث ملک قدرتی آفات کا شکار ہے بارشوں سےکمزورمکانات سیلابی ریلوں میں ریت کی طرح بہہ رہے ہیں۔

    الطاف حسین نے اپیل کی ہےکہ تمام تراختلافات کو بالائےطاق رکھ کر سب یکجاہوجائیں اورامدادی سرگرمیوں میں حصہ لیں،انہوں نے کہا کہ بارشیں اور سیلابی ریلوں کے تھم جانےکے بعد احتجاجی دھرنوں کا دوبارہ آغاز کیا جائے۔

    الطاف حسین نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن سمیت تمام جماعتیں سیلاب زدگان کی امداد کے لئے متحد ہوکر جہدوجہد کریں۔

    ایم کیوایم کے قائد کا کہنا ہے کہ حکومت گرفتار کئے جانے والے مظاہرین کو رہا کرےاور دیگر امور سےتوجہ ہٹا کر سیلاب زدگان اورانسانی جانوں کےتحفظ پرمرکوز کرے،الطاف حسین نے کہا کہ پاک افواج کے افسران اور جوان سیلاب زدگان کی ہرممکنہ مدد کررہے ہیں۔

  • آج اننچاسواں یوم دفاع منایا جارہا ہے

    آج اننچاسواں یوم دفاع منایا جارہا ہے

    کراچی (ویب ڈیسک) – قوموں اورملکوں کی تاریخ میں کچھ دن ایسے ہوتے ہیں جو عام ایام کے برعکس بڑی قربانی مانگتے ہیں، یہ دن اپنی مٹی کے فرزندوں سے وطن کی حفاظت کے لئے تن من دھن کی قربانی کا تقاضا کرتے ہیں، ماؤں سے ان کے جگر گوشے اور بوڑھے باپوں سے ان کی زندگی کا آخری سہارا قربان کرنے کامطالبا کرتے ہیں۔قربانی کی لازوال داستانیں رقم ہوتی ہیں، سروں پر کفن باندھ کر سرفروشان وطن رزمگاہ حق و باطل کا رخ کرتے ہیں ،آزادی کو اپنی جان و مال پر ترجیح دے کر دیوانہ وار لڑتے ہیں، کچھ جام شہادت نوش کر کے امر ہو جاتے ہیں اور کچھ غازی بن کر سرخرو ہوتے ہیں۔ تب جا کر کہیں وطن اپنی آزادی، وقار اور علیحدہ تشخص برقرار رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔

    ایسا ہی ایک دن وطن عزیز پاکستان پر بھی آیا جب بھارت نے چھ ستمبر 1965ءکو پاکستان پر شب خون مارا، بھارتی جرنیلوں کا خیال تھا کہ وہ راتوں رات پاکستان کے اہم علاقوں پر قبضہ کر لیں گے اور ناشتہ لاہور جیم خانہ میں کریں گے لیکن انہیں پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت اور پاکستانی قوم کے جذبے کا درست اندازہ نہیں تھا ۔ افواج پاکستان اور عوام نے مل کر دیوانہ وار دشمن کا مقابلہ کیا اورسروں پر کفن باندھ کر دشمن کے مد مقابل ڈٹ گئے، جسموں سے بارود باندھ کر ٹینکوں کے آگے لیٹ گئے۔

    وہ جنگ جو بھارتی فوج ایک رات میں ختم کرنے کے ارادے رکھتی تھی تئیس ستمبر یعنی سترہ روز تک جاری رہی اور اس جنگ میں بھارت کو چھ سو سے زائد ٹینکوں اور ساٹھ طیاروں اور دیگر فوجی سازو سامان سمیت بے پناہ جانی نقصان بھی اٹھانا پڑا۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد ٹینکوں کے سب سے بڑی لڑائی اسی جنگ میں لڑی گئی جس میں میجر عزیز بھٹی شہید کانام سنہرے حروف سے لکھ جائے گا تو دوسری جانب فضائی معرکے میں دنیا کا کوئی ملک محمد محمود عالم جیسا شاہین پید انہیں کرسکا جس نے ایک منٹ کے قلیل عرصے میں بھارت کے پانچ جہاز مار گرائے اور ان میں سے بھی چار پہلے تیس سیکنڈ کے قلیل عرصے میں گرائے گئے ۔ آج تک دنیا کا کوئی ہوا باز اس ریکارڈ کو نہیں توڑ سکا۔

    جب بھارت اس جنگ میں اپنے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کرسکا اور اپنے بیشتر علاقے پاکستان کے ہاتھوں گنوا بیٹھا تو جارح اپنی جان چھڑانے کے لئے اقوام ِ متحدہ میں پہنچ گیا اور جنگ بندی کی اپیل کی، اقوام ِ متحدہ کی مداخلت پر پاکستان عالمی قوانین کا احترام کرتے ہوئے اپنی افواج کو واپس چھ ستمبر 1965 والی پوزیشن پر لے آیا۔

    اس جنگ میں جہاں پاک فوج نے لازاوال قربانیاں دے کر دفاع ِ وطن کو ناقابل ِ تسخیر بنایا وہین عوام بھی اپنی افواج کے شانہ بشانہ جنگ میں شامل تھی اور عام لوگوں نے اسپتالوں میں اور فوج کے لئے سپلائی جمع کرنے کے لئے رضا کارانہ طور پر اپنی خدمات انجام دیں اور شہری دفاع کا منظم محمکہ نہ ہونے کے باوجود بھارت کی جانب سے ہونے والے نقصانات کا سد باب بھی کیا اور بر وقت امدادی کاروائیاں بھی جاری رکھیں۔ چھ ستمبر کا دن پاکستانیوں کی رگوں میں لہو کو گرما دیتا ہے اوراس دن ہونے والی تقریبات بھی اپنے شہیدوں سے ایفائے عہد کے لئے منعقد کی جاتی ہیں۔

  • شہبازشریف نے بارش متاثرہ علاقوں کادورہ کیا

    شہبازشریف نے بارش متاثرہ علاقوں کادورہ کیا

    لاہور: وزیرِاعلیٰ شہباز شریف نے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور شدید بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیرِاعلیٰ پنجاب  نے شدید بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے سیالکوٹ، کشمیر روڈ، ماڈل ٹاﺅن ،چائنہ ٹاﺅن،لاری اڈہ سمیت مختلف علاقوں کا دورہ کیا ۔

    وزیرِاعلیٰ نےعوام سے ان کی مشکلات کے بارے میں دریافت کیا اوران کی شکایات حل کرنے کے لئےموقع پر ہی ہدایات جاری کیں-انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نکاسیِ آب میں کوئی کوتاہی یاغفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

      پی ڈی ایم اے کے ڈائرکٹر جنرل ظہیرعباس کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پربارشوں سے متاثرہ دس شہروں میں امدادی سرگرمیوں کو مزید تیز کر دیا گیا ہے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے حافظ آباد، ساہیوال، اوکاڑہ،گوجرانوالہ،سیالکوٹ،ٹوبہ ٹیک سنگھ، منڈی بہاؤالدین ، نارروال، چنیوٹ،  خانیوال اور ننکانہ صاحب انتظامیہ کو چھوٹی بڑی موٹر بوٹس ،خیمے اور لائف جیکٹس فراہم کر دی ہیں۔

  • لاہور : ڈینگی وائرس کے 3 نئے مریض سامنے آگئے

    لاہور : ڈینگی وائرس کے 3 نئے مریض سامنے آگئے

    لاہور:  میو اسپتال میں کل تین مریضوں میں ڈینگی وائرس کی تشخیص ہوگئی ہے۔

    لاہور کے میو اسپتال میں پینتیس سالہ سلیم اٹھائیس سالہ بشارت اور بیس سالہ وریام کو داخل کرایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ڈینگی وائرس کی تصدیق کردی، لاہور میں دو ماہ میں ڈینگی کے بیس کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    ڈینگی مچھر کے خاتمے کے لیے قائم محکمہ صحت کی کیبنٹ کمیٹی برائے ڈینگی آج ہونیوالے اجلاس کی صدارت مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق کریں گے۔

  • لاہورمیں طوفانی بارشوں نے متعدد جانیں لے لیں

    لاہورمیں طوفانی بارشوں نے متعدد جانیں لے لیں

    لاہور: پنجاب کے صوبائی دارالحکومت میں بارشوں کے باعث شہر کے بیشتر علاقے زیر آب آگئے ہیں جبکہ خستہ حال عمارتوں کی چھتیں گرنے کے باعث متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔

    چاہ میراں کے علاقے میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ سمن آباد اورجوہر ٹاون میں دو افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے۔

    کمزورچھتیں گرنے سے سبزہ زار میں ایک اور جی او آر بہاولپور ہاوٗس میں ملازمین کے کوارٹر رہائش پذیرشادی شدہ جوڑا جاں بحق ہوگئے۔

    حکومتِ پنجاب نے بارشوں میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے لئے پانچ لاکھ روپے فی کس کےامداد کا اعلان کیا ہے۔