Tag: Lal Shahbaz Qalandar

  • لعل شہباز قلندر درگاہ سے سونا زبیر بلوچ نے مفرور ملازم علی رضا گوپانگ کی مدد سے چوری کیا

    لعل شہباز قلندر درگاہ سے سونا زبیر بلوچ نے مفرور ملازم علی رضا گوپانگ کی مدد سے چوری کیا

    کراچی: لعل شہباز قلندر درگاہ سے سونا چوری کا مقدمہ درج کر لیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ زبیر بلوچ نے مفرور ملازم علی رضا گوپانگ کی مدد سے سونا چوری کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیہون درگاہ قلندر لعل شہباز سے سونا اور چاندی چوری ہونے کے معاملے میں اوقاف کے ترجمان نے کہا ہے کہ درگاہ کے منیجر زبیر بلوچ کو معطل کر کے ان کے اور مفرور ملازم علی رضا گوپانگ کے خلاف ایڈمنسٹریٹر اوقاف سکھر کی مدعیت میں ضلع جامشورو میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    دوسری طرف محکمہ اوقاف سندھ نے زبیر بلوچ سے ریکوری اور کارروائی کے لیے بھی خط لکھ دیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق درگاہ قلندر شہباز کے توشہ خانہ سے 57 تولہ 7 آنہ سونا اور 3133 تولہ 12 آنہ 2 رتی چاندی چوری کیا گیا۔

    مقدمے میں کہا گیا ہے کہ زبیر بلوچ نے علی رضا گوپانگ کی ملی بھگت سے خورد برد کی اور سونا چوری کیا، وزیر اوقاف عمر سومرو کے مطابق زبیر بلوچ کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس کی تنخواہ اور پنشن روک دی گئی ہے۔

  • لعل شہباز قلندر عرس: پنجاب سے خصوصی ٹرینیں چلانے کا اعلان

    لعل شہباز قلندر عرس: پنجاب سے خصوصی ٹرینیں چلانے کا اعلان

    لاہور: صوبہ سندھ کے صوفی بزرگ حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر پنجاب سے 3 اسپیشل ٹرینیں چلانے کا اعلان کیا گیا ہے، تمام اسپیشل ٹرینیں 18 اکانومی کوچز پر مشتمل ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس پر پنجاب سے 3 اسپیشل ٹرینیں چلانے کا اعلان کیا گیا ہے، پہلی اسپیشل ٹرین 19 مارچ کو فیصل آباد سے سیہون شریف پہنچے گی۔

    دوسری اسپیشل ٹرین 19 مارچ کو لاہور سے زائرین کو لے کر روانہ ہوگی جبکہ تیسری ٹرین 20 مارچ کو لاہور ہی سے دوپہر ساڑھے 12 بجے روانہ ہوگی۔

    ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ تمام اسپیشل ٹرینیں 18 اکانومی کوچز پر مشتمل ہوں گی، 25 مارچ کو سیہون شریف سے تینوں اسپیشل ٹرینیں واپس روانہ ہوں گی۔

  • لعل شہباز قلندر کی درگاہ زائرین کے لیے کھول دی گئی

    لعل شہباز قلندر کی درگاہ زائرین کے لیے کھول دی گئی

    جامشورو: سیہون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار کو زائرین کے لیے کھول دیا گیا، درگاہ میں ایس او پیز کی سختی سے پابندی کروائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سیہون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار کو ایس او پیز کے تحت زائرین کے لیے کھول دیا گیا۔ اس موقع پر 80 سے زائد پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

    درگاہ میں بغیر ماسک کسی کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، ہر 8 گھنٹے بعد درگاہ کو دھویا جائے گا جبکہ وہاں میڈیکل کیمپ بھی قائم کردیا گیا ہے۔

    درگاہ کے داخلی دروازے پر 6 واک تھرو سینی ٹائزر گیٹ بھی نصب کردیے گئے ہیں، علاوہ ازیں دھمال میں صرف 25 افراد شریک ہو سکیں گے۔

    خیال رہے کہ مارچ میں پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث ملک بھر کی تمام درگاہوں بشمول درگاہ حضرت لعل شہباز قلندر کو بند کردیا گیا تھا۔

    کرونا وائرس کی وجہ سے رواں برس حضرت لعل شہباز قلندر کا عرس بھی ملتوی کردیا گیا تھا جو ہر سال 18، 19 اور 20 شعبان کو منعقد کیا جاتا ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ کے مطابق سنہ 2019 میں لعل شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر 25 لاکھ سے زائد زائرین نے شرکت کی تھی۔

    سنہ 2017 میں قلندر کے مزار کو خون سے نہلا دیا گیا جب 16 فروری کی شام مزار کے احاطے میں ہولناک خودکش بم دھماکہ ہوا، حملے میں 123 افراد ہلاک اور 550 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    دھماکہ عین اس وقت ہوا تھا جب مزار میں دھمال ڈالی جارہی تھی، جاں بحق ہونے والے افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

  • کرونا وائرس: لعل شہباز قلندر کا سالانہ عرس ملتوی

    کرونا وائرس: لعل شہباز قلندر کا سالانہ عرس ملتوی

    جامشورو: حکومت سندھ نے کرونا وائرس کے پیش نظر صوفی بزرگ لعل شہباز قلندر کا سالانہ عرس ملتوی کردیا، عرس 18 شعبان سے شروع ہونا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر جامشورو کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر لعل شہباز قلندر کا عرس اس سال نہیں ہوگا، عرس کا انعقاد آئندہ سال کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ لعل شہباز قلندر کا عرس ہر سال صوبہ سندھ کے شہر سیہون میں ان کے مزار پر 18، 19 اور 20 شعبان کو منعقد کیا جاتا ہے جس میں پورے ملک سے لاکھوں زائرین شرکت کرتے ہیں۔

    اس موقع پر مزار اور شہر بھر میں سخت سیکیورٹی کا انتظام کیا جاتا ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ کے مطابق گزشتہ برس لعل شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر 25 لاکھ سے زائد زائرین نے شرکت کی۔

    سنہ 2017 میں قلندر کے مزار کو خون سے نہلا دیا گیا جب 16 فروری کی شام مزار کے احاطے میں ہولناک خودکش بم دھماکہ ہوا، حملے میں 123 افراد ہلاک اور 550 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    دھماکہ عین اس وقت ہوا تھا جب مزار میں دھمال ڈالی جارہی تھی، جاں بحق ہونے والے افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

    دھماکے کے باوجود بھی مزار اور صاحب مزار سے لوگوں کی عقیدت کسی طور کم نہ ہوسکی اور آنے والے سالوں میں یہاں رش کم ہونے کے بجائے مزید بڑھا جس سے زائرین کے عقیدے کو مزید تقویت ملتی ہے۔