Tag: lal shahbaz qalendar blast

  • درگاہ لعل شہبازقلندر دھماکہ، ابتدائی تحقیقات مکمل

    درگاہ لعل شہبازقلندر دھماکہ، ابتدائی تحقیقات مکمل

    سیہون: درگاہ لعل شہبازقلندر دھماکے کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق مبینہ خودکش حملہ آور گولڈن گیٹ سے داخل ہوا اور مزار کی دوسری طرف خود کو دھماکے سے اڑایا۔

    تفصیلات کے مطابق درگاہ لعل شہبازقلندر دھماکے کی ابتدائی تحقیقات تیار کرلی گئی، ابتدائی تحقیقات کے مطابق مبینہ خودکش حملہ آور گولڈن گیٹ سے داخل ہوا، جس وقت دھماکا ہوا اس وقت بجلی نہیں تھی، درگاہ میں پونے 7بجےبجلی چلی جاتی ہے، ممکنہ طور پر حملہ آور اسی وقت داخل ہوا جب بجلی نہیں تھی۔

    تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آور برقعہ پہن کر داخل ہوا تو لیڈی سرچر موجود نہیں تھیں، مبینہ خودکش حملہ آور راہداری سے ہوتا ہوا مزار میں داخل ہوا اور مزار کی دوسری طرف خود کو دھماکے سے اڑایا، دھماکا شام 6بج کر55 کے قریب ہوا۔

    اس سے قبل سہون شریف خودکش حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کی گئی، انچارج سی ٹی ڈی کا کہنا ہے ابتدائی تحقیقات میں بمبار مرد لگتا ہے، تفتیشی ٹیم سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے جائے وقوعہ کا جائزہ لے رہی ہے۔


    مزید پڑھیں : سیہون دھماکہ: شواہد اکٹھے کر لیے گئے، ابتدائی رپورٹ تیار


    سیہون شریف میں خودکش حملے کے بعد تحقیقاتی اداروں نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور شواہد اکھٹے کئے، انچارج سی ٹی ڈی راجاعمرخطاب نےبتایا ابتدائی تحقیقات میں خودکش بمبار مرد لگتا ہے۔

    راجاعمر خطاب کا کہنا تھا کہ دھماکے میں آٹھ سے دس کلوبارودی مواد استعمال کیا گیا، جمعرات کو مزار زائرین سے کھچا کھچ بھرا تھا، قلندر کے دیوانے دھمال ڈالنے میں مگن تھے کہ اچانک خوفناک دھماکہ ہوگیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سیہون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر خوفناک خودکش دھماکے میں 75 افراد شہید اور 150 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔ جاں بحق افراد میں 20 بچے، 9 خواتین، 45 مرد اور ایک پولیس اہلکار شامل ہیں۔

  • درگاہ لعل شہباز قلندر پر حملہ اسلام اور پاکستان پر حملہ ہے، سراج الحق

    درگاہ لعل شہباز قلندر پر حملہ اسلام اور پاکستان پر حملہ ہے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی پاکستان سنیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ دربار لعل شہباز قلندر پر حملہ اسلام اور پاکستان پر حملہ ہے، دو دنوں میں چار دھماکوں سے واضح ہو گیا کہ دشمن جہاں اور جس وقت چاہے حملہ کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سنیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان تمام جماعتوں نے اتفاق رائے سے منظور کیا تھا، حکومت کچھ دن جاگتی رہی، پھر سو گئی ہے۔

    سراج الحق نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کا مقصد مدارس اور مساجد کا محاصرہ نہیں تھا، دہشتگردی کے ساتھ مذہب کا نام لے کر اسے محدود کیا گیا، پاکستان کو صحرا بنانے کا اعلان کرنے والے بھارت کو اسرائیل کی حمایت حاصل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشتگرد داڑھی والا ہو یا کلین شیو، مدرسے کا ہو یا یونیورسٹی کا، اس کیخلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔ فوجی عدالتوں میں توسیع کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ضروری ہے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کا آئین اسلامی ہے اور اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے راستہ صرف جمہوری ہے۔ بندوق کی نوک پر اسلام نافذ نہیں ہو سکتا۔

    انہوں نے زور دیا کہ چمن بارڈر کو کھولا جائے، اس سے نہ صرف افغانوں بلکہ پاکستانیوں کا بھی روزگار وابستہ ہے۔