Tag: Land grab

  • گرجا گھر کی زمین پر قبضے کا ملزم گرفتار، اہم انکشافات

    گرجا گھر کی زمین پر قبضے کا ملزم گرفتار، اہم انکشافات

    لاہور : محکمہ اینٹی کرپشن کے اہلکاروں نے گرجا گھر کی زمین جعل سازی سے ہتھیانے اور جعلی کاغذآت کی تیاری کے الزام میں ایک پٹواری سمیت دوملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب کے اہلکاروں نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے گرجا گھر کی زمین پر قبضے کے الزام میں اسٹامپ فروش وحید احمد کو لاہور سے گرفتار کیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ گرجا گھر کی زمین کے کاغذات پر ظفراقبال کی جگہ ملزم وحید نے انگوٹھے لگائے، قانون کو چکما دینے کیلئے ظفر اقبال نے ہبہ نامے پر وحید احمد کے انگوٹھے لگوائے۔

    ذرائع کے مطابق ظفر اقبال کے حق میں جعلی ہبہ نامہ تیار کرنے میں وحید احمد ملوث تھا جبکہ دیگر جعلی کاغذات کی تیاری میں وحید احمد کے ملوث ہونے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    واضح رہے کہ فاطمہ جناح روڈ کراچی میں واقع2.42ایکڑ زمین لاہور ڈائسن چرچ کی ملکیت ہے، ملزم ظفر اقبال، وحید احمد نے جعل سازی سے بشپ آف لاہور سے ہبہ نامہ بنوایا اور اسی کی مدد سے ظفر اقبال نے زمین اپنے نام پر منتقل کروائی۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ سال2019میں ظفراقبال نے زمین کا لیز ایگریمنٹ افضل قائم خانی کے ساتھ کیا، ملزمان کے خلاف تھانہ اینٹی کرپشن لاہور میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں اینٹی کرپشن اہلکاروں نے دوسری کارروائی میں جعلی فرد جاری کرنے پر قصور سے پٹواری محمد طفیل کو گرفتار کیا ہے، ملزم طفیل نے شوکت علی کو جعل سازی سے16مرلہ زمین کی فرد جاری کی تھی۔

    اینٹی کرپشن حکام کے مطابق شوکت علی نے جعلی فرد کے ذریعے زمین کو فروخت کر دیا، تھانہ اینٹی کرپشن شیخوپورہ کو مقدمے میں مطلوب اشتہاری ملزم بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

    محکمہ اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق ملزم محمد امجد نے بھائی کی جائیداد کےحوالے سے جعلی پاور آف اٹارنی تیار کی، محمد امجد نے پاور آف اٹارنی سے بھائی کی جائیداد اپنی بیوی کو ٹرانسفر کی۔

    سرکل آفیسر شیخوپورہ نے محمد امجد کو گرفتار کرلیا، خاتون نے ضمانت حاصل کرلی، مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان سابق سب رجسٹرار منیر شاہ اور انصر کی گرفتاری کی کوشش جاری ہے۔

  • ہل پارک کراچی کی زمین مکمل واگزار کرائی جائے، سپریم کورٹ کا حکم

    ہل پارک کراچی کی زمین مکمل واگزار کرائی جائے، سپریم کورٹ کا حکم

    کراچی : سپریم کورٹ نے کڈنی ہل پارک کی زمین مکمل واگزار کرانے کا حکم جاری کردیا، عدالت کا کہنا ہے کہ پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی انتظامیہ نے تو سارے نالے پر قبضہ کرا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہل پارک میں تجاوزات سے متعلق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت ہوئی، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہل پارک پر بنے چار بنگلے ماسٹر پلان میں نہیں ہیں۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ ہل پارک پر کوئی سوسائٹی نہیں ہے۔ سماعت کے دوران کمشنر کراچی نے بتایا کہ ہل پارک میں ڈھلان سمیت13گھر بنے ہیں، چیف جسٹس گلزار احمد نے استفسارکیا کہ کیا وہ13گھر ماسٹر پلان میں شامل ہیں جس پر کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ وہ 13گھر ماسٹر پلان میں نہیں ہیں۔

    کمشنر کراچی کیرپورٹ کے مطابق ہل پارک 56 ایکٹر زمین پر قائم ہے، ہل پارک سے پی ای سی ایچ ایس بلاک6 بھی منسلک ہے، سارے گھر500گز کے ہیں جس کی کیٹگری ہے ہی نہیں۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کڈنی ہل پارک کی زمین مکمل واگزار کرانے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی نے تو سارے نالے پر قبضہ کرا دیا ہے، انہوں نے سرکاری زمین پر موجود نجی اسکول کی عمارت منہدم کرنے کی ہدایت بھی دی۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ الاٹیز رقم کی وصولی کے لیے متعلقہ اداروں سے رجوع کرسکتے ہیں، تجاوزات کے خاتمے کے بعد کمشنر کراچی چار ہفتے میں رپورٹ جمع کرائیں۔

    علاوہ ازیں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کلفٹن میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کی زمین سے قبضہ ختم کرانے پر بھی سماعت ہوئی، اس موقع پر سی اے اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ کام تیزی سے جاری ہے۔

    کورونا کی وجہ سے تاخیر ہوئی، عدالتی حکم کے مطابق زمین پر پلانٹیشن کررہے ہیں، چیف جسٹس نے ایئر پورٹ کے قریب سی اے اے کی زمین پرپارک بنانے کی ہدایت بھی جاری کی ان کا کہنا تھا کہ ہینگر کس کام کے ؟ چالیس پچاس جہاز کھڑے کیے ہوئے ہیں،

    جس پر سی اے اے حکام کا کہنا تھا کہ ہم کمرشل لگانے والوں کو گرین ری منٹین کرنے کی ذمہ داری دیتے ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ جتنا کمرشل کرنا تھا کرلیا مزید کوئی کمرشل کام نہیں کریں ایئر پورٹ پر۔

    عدالت نے سول ایوی ایشن اتھارٹی سےآئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرلی۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے باغ ابن قاسم پارک میں منہدم عمارت کا ملبہ فوری ہٹانے کا حکم بھی دیا۔