Tag: land mafia

  • کراچی کی دو باہمت لڑکیاں لینڈ مافیا کیخلاف ڈٹ گئیں، ویڈیو وائرل

    کراچی کی دو باہمت لڑکیاں لینڈ مافیا کیخلاف ڈٹ گئیں، ویڈیو وائرل

    کراچی : شہر قائد میں قبضہ مافیا کے راج کیخلاف بات کرنا بہت مشکل ہے، ان بااثر افراد کی پہنچ اداروں کے طاقتور افسران تک ہوتی ہے جس کی وجہ سے ظلم و ناانصافی کا شکار شخص انصاف سے محروم رہتا ہے۔

    لیکن !! کراچی کی دو بہادر خواتین سیدہ ماریہ رضا اور نورین نازلی ہیں جنہوں نے گزشتہ چھ سال سے سپریم کورٹ سے لے کر ضلعی انتظامیہ تک ہر جگہ اس مافیا کیخلاف بغاوت کا علم بلند کر رکھا ہے۔

    مشکل ترین سفر کرکے سرکاری اداروں اور عدالت آنے والی سیدہ ماریہ رضا آئی ٹی کی طالبہ اور نورین نازلی ایک نجی اسکول میں استانی تھیں ماریہ رضا کے گھر والے 2014میں گلشن اقبال منتقل ہوئے تو انہیں دیگر مشکلات کے ساتھ سیوریج اور بارش کے پانی کے مسائل کا بھی سامنا رہا۔

    اس معاملے کی تحقیق کی گئی تو پتہ چلا کہ علاقے کے نالے پہ قبضہ مافیا کا راج ہے جس کے خلاف ماریہ رضا نے ان ذاتی طور پرعدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا اور اس کے بعد اپنی ساتھی نورین نازلی کے ساتھ قبضہ مافیا کیخلاف ڈٹ گئیں۔

    نورین نازلی کی کہانی بھی کچھ اسی طرح کی ہے نورین اورنگی ٹاوٴن کے علاقے جرمن کالونی کی رہائشی ہیں یہاں کے سرکاری اسکول پہ قبضے کیخلاف دو ہزار سولہ نورین نے صوبائی محتسب سے رجوع کیا وہاں سے بات نہ بنی تو سندھ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ پہنچ گئیں۔

    نورین نازلی بھی وکیل کی فیس نہ ہونے کے سبب خود ہی اپنا مقدمہ عدالتوں میں لڑ رہی ہیں نورین کے مطابق عدالت ان کے حق میں فیصلہ دیتی ہے مگر مختلف سرکاری ادارے اس پہ عمل درآمد کرنے میں روکاوٹ بنتے ہیں۔

    لینڈ مافیا کیخلاف ان دونوں خواتین کی مزاحمت اس بات کی علامت ہے کہ اپنے حقوق کے لیے کسی بھی طاقتور مافیا سے خوف کھائے بغیر عزم و ہمت کی داستان رقم کی جاسکتی ہے۔

     

  • اسلام آباد : قبضہ مافیا کے 5 بڑے سرغنہ گرفتار

    اسلام آباد : قبضہ مافیا کے 5 بڑے سرغنہ گرفتار

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کے حکم پر قبضہ مافیا کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا، کارروائی کے دوران اسلام آباد میں سرگرم قبضہ مافیا کے5بڑے سرغنہ گرفتار کرلیے گئے۔

    لاہور کے بعد اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے بھی قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے ان گروپوں کے 80افرادکی فہرست تیار کی ہے۔ قبضہ مافیا کے خلاف کریک ڈاون کے لیے خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جن ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں غوری ٹاؤن کے ملک راجہ عبدالرحمان، راجہ رضا سمیت 5اہم افراد شامل ہیں، ان بااثر شخصیات کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق گرفتارافراد کوتھری ایم پی او کے تحت90دن تک حراست میں رکھا جاسکتا ہے، اس حوالے سے 30کے قریب شخصیات کی فہرست مرتب کی گئی ہے۔

    قبضہ مافیا کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کے دوران ان کا اسلحہ اور گاڑیاں بھی ضبط کی جارہی ہیں، کریک ڈاؤن وفاقی پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے افسران کی زیر نگرانی کیا جارہا ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ رات گئے مزید اہم گرفتاریوں کا بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کے مطابق مذکورہ کمیٹی سرکاری اراضی پر قبضے کو فوری واگزار کروا کر قانونی کارروائی عمل ميں لائے گی۔ قبضہ مافيا کے منظم گروہ اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل ميں لا کر انہیں عوام کے سامنے بے نقاب کيا جائے گا۔

  • قبضہ مافیا کیخلاف کارروائیاں تنازع کی بڑی وجہ بنیں، ذرائع

    قبضہ مافیا کیخلاف کارروائیاں تنازع کی بڑی وجہ بنیں، ذرائع

    لاہور : سابق آئی جی پنجاب شعیب دستگیر سے تنازع کی بڑی وجہ سی سی پی او کی لینڈ مافیا کیخلاف کارروائیاں ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب قبضہ مافیا کیخلاف ہلکا ہاتھ رکھنے کے خواہاں تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کی رخصتی کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان سے تنازع کی بڑی وجہ سی سی پی او لاہور کی لینڈ مافیا کیخلاف کارروائیاں تھیں۔

    اس حوالے سے باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی پی او لینڈ مافیا کیخلاف کارروائیوں پر آئی جی کی رائے کو درگزر کرتے تھے، جبکہ آئی جی پنجاب قبضہ مافیا کیخلاف ہلکا ہاتھ رکھنے کی خواہش رکھتے تھے۔

    واضح رہے کہ شعیب دستگیر کو 26 نومبر 2019 کو آئی جی پنجاب تعینات کیا گیا تھا، شعیب دستگیر بطور آئی جی پنجاب 10 ماہ بھی مکمل نہ کرسکے، صوبہ پنجاب میں موجودہ حکومت کے دو سال کے دوران اب تک پانچ آئی جیز کا تبادلہ کیا جاچکا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مشاورت کے بغیر سی سی پی او لاہور کی تعیناتی پر انسپکٹر جنرل آف پنجاب پولیس شعیب دستگیر صوبائی حکومت سے ناراض ہوئے تھے اور احتجاجا تین روز سے دفتر نہیں گئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق آئی جی شعیب دستگیر کی مرضی کے خلاف عمر شیخ کو سی سی پی او لاہور تعینات کیا گیا تھا، جس کے سبب انہوں نے تین دن سے دفتر کا رخ نہیں کیا تھا۔

    دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر ایماندار اور اچھے آفیسر ہیں، سی سی پی او لاہور بھی دبنگ اور کام کرنے والے افسر ہیں، انہوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ آئی جی پنجاب قبضہ مافیا کیخلاف کارروائی میں رکاوٹ تھے۔

  • نیب کی کارروائی : زمینوں کی جعل سازی میں ملوث چار گرفتار ملزمان کراچی منتقل

    نیب کی کارروائی : زمینوں کی جعل سازی میں ملوث چار گرفتار ملزمان کراچی منتقل

    کراچی : قومی احتساب بیورو نے زمینوں کی غیر قانونی فروخت میں ملوث سرکاری افسران کو اسلام آباد سے کراچی منتقل کردیا، گرفتار ملزمان کا تعلق واٹربورڈ اور کے ڈی اے سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق زمینوں کی جعل سازی کے مقدمات میں ملوث چار گرفتار سرکاری افسران اسلام آباد سے کراچی منتقل کردیے گئے۔

    اس حوالے سے نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان میں واٹربورڈ کےدو اور کےڈی اے کے دو افسران شامل ہیں، ملزمان کے خلاف ریفرنس درج کرکے مزید تفتیش کا آغاز کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ملزمان نے اربوں روپے مالیت کی زمینیں جعل سازی سے الاٹ کیں، گرفتار واٹر بورڈ افسران نے جعلی کاغذات بنا کر زمینیں لینڈ مافیا کو فروخت کیں۔

    گرفتار ملزمان میں ایکس سی این واٹر بورڈ سید اعجاز اور شاہ یوسف امام شامل ہیں، نیب ذرائع کے مطابق کے ڈی اے افسران میں محمد انور فاروقی اور ایگزیکٹیو انجینیئر عبدالجلیل شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں کراچی کے علاقے فیروزآباد میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ اور منشیات برآمد کرلیں۔

    پولیس کے مطابق ملزمان جرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں، ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، کارندوں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل

    قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، کارندوں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل

    اسلام آباد : چیف کمشنر اسلام آباد نے مختلف ناموں سے کام کرنے والے قبضہ گروپوں کیخلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے مافیا کے کارندوں کے نام فورتھ شیڈول میں ڈال دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان گروپ اور دیگر ناموں سے سرگرم قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا، اسلام آباد کے9بڑے قبضہ مافیا کارندوں کے نام فورتھ شیڈول میں ڈال دیئے گئے۔

    قبضہ مافیا میں مصور عباسی، غوری ٹاؤن کا مالک راجہ علی اکبر، آصف کھوکھر، عبدالرحمان اور خرم شہزاد کے نام فورتھ شیڈول میں شامل ہیں، اس کے علاوہ راجہ رضی الرحمان، راجہ ناصر، سائیں فضل انعام اور چوہدری مدثر بھی قبضہ مافیا کا حصہ ہیں۔

    مزید پڑھیں: منشا بم کو ہر دورِ حکومت میں سیاسی پشت پناہی حاصل رہی، پولیس

    ان تمام افراد کے نام انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت فورتھ شیڈول میں ڈالے گئے ہیں، اس حوالے سے جاری کیے گئے نوٹی فکیشن کے مطابق طویل عرصے سے تعینات12پٹواریوں کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے، ان کی جگہ نئے پٹواری تعینات کیے جائیں گے، چیف کمشنر نے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

  • ن لیگی رہنما دانیال عزیز کے قبضہ سے زرعی اراضی واگزار کرا لی گئی

    ن لیگی رہنما دانیال عزیز کے قبضہ سے زرعی اراضی واگزار کرا لی گئی

    سرگودھا : تجاوزات کیخلاف کریک ڈاؤن میں نون لیگ کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر دانیال عزیز کی قبضہ شدہ زرعی اراضی واگزارکرا لی گئی, دانیال عزیز کے خاندان نے سلانوالی میں تین سو ایکڑ سے زائد پر قبضہ کر رکھا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی فیصلوں اور دوسروں پر الزمات لگانے والے مسلم لیگ رہنما دانیال عزیز بھی قبضہ مافیا نکلے، سابق وفاقی وزیردانیال عزیز نے ایک نہیں دو نہیں بلکہ تین سو کنال زرعی زمین پر قبضہ کیا ہوا تھا۔

    حکومت پنجاب نے کارروائی کرتے ہوئے سیکڑوں کنال اراضی واگزار کرالی، دانیال عزیز کے خٓندان نے انیس سو ساٹھ سے تین سو ایکٹر کے قریب زرعی اراضی پر قبضہ کر رکھا تھا۔

    لیز کینسل ہونے کے باوجود دانیال عزیز نے حکومتی اثر رسوخ استعمال کیا اور زمین حکومت کو واپس نہیں کی، موجودہ حکومت نے کیس اینٹی کرپشن کو بھیجا۔

    اینٹی کرپشن نے کارروائی کرتے ہوئے پولیس اورانتظامیہ کی مدد سے کی گئی تعمیرات گرادیں اوراراضی سرکاری قبضہ میں لے لی۔ اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق دانیال عزیز کی طرف سے قبضہ کردہ زمین کی مالیت اربوں روپے ہے۔

  • انتظامیہ لینڈ مافیا کےآگے بے بس ہے مگر میں نہیں ، خود قبضہ ختم کراؤں گا، وزیراعلیٰ سندھ

    انتظامیہ لینڈ مافیا کےآگے بے بس ہے مگر میں نہیں ، خود قبضہ ختم کراؤں گا، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے افسوس کہ کراچی انتظامیہ لینڈ مافیا کے آگے بے بس ہے مگر میں بے بس نہیں، میں خودنکلوں گا اورقبضہ ختم کراؤں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈسے متعلق اجلاس ہوا۔اجلاس میں سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کی زمینی معاملات پر غورکیا گیا، اجلاس میں وزیراعلیٰ کو آگاہی دی گئی کہ سولڈ ویسٹ مینیجمنٹ کو کورنگی و دیگر علائقوں میں گاربیج کی منتقلی اور لینڈ فل سائیٹ کے لیے زمین کے مسائل ہیں۔

    جام خان شورو نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اب تک 4 لاکھ ٹن گاربیج وہاں ڈمپ کیا گیا ہے، سولڈ ویسٹ مینجمنٹ نے 2 لاکھ ٹن گاربیج وہاں سے منتقل کیا ہے کیوں کہ یہ ندی نالوں میں جارہا تھا یہ علائقہ صاف کر رہے ہیں، سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کو جی ٹی ایس کے لیے کے ڈی اے نے سیکٹر 52 کورنگی میں گاربیج ٹرانسفر اسٹیشن کے لیے سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کو زمین الاٹ کی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو احکامات دیتے ہوئے کہا کہ آپ یہ بھی دیکھیں کہ کیا کے ڈی اے اپنی زمین کسی کو الاٹ کرسکتی ہے بھی یا نہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ کیا کے ڈی اے الاٹنگ اتھارٹی ہے کہ اس نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ یا کسی اور ادارے کو زمین الاٹ کرسکتے ہیں، سہراب گوٹھ، ضلع ایسٹ میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو جی ٹی اے کے لیے زمین دی گئی ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ نے ہدایت کی کہ علائقہ فوری طور پر کھالی کروا کر سالڈ ویسٹ میجنمنٹ کے حوالے کیا جائے، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ کراچی ہے کوئی علائقہ غیر نہیں کہ لوگ سہراب گوٹھ میں آپ کو کام کرنے نہیں دے رہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی، ڈی سی ملیر و کمشنر کراچی کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ مجھے آج ہی اس کا قبضہ چاہیے۔

    مراد علی شاہ کا لینڈ مافیا کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    مراد علی شاہ کا لینڈ مافیا کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا افسوس کہ کراچی انتظامیہ لینڈگریبرزکےآگے بےبس ہے،میں بے بس نہیں، میں خود نکلوں گا اورقبضہ ختم کراؤں گا،آج آپ نے قبضہ نہ چھڑایا تو میں خود آؤں گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کے ڈی اے سے قبضہ مافیاسےخالی کرائی گئی زمینوں پررپورٹ بھی مانگ لی، مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ زمین صحیح کاموں میں استعمال لائی جائے، خالی زمینوں پرپارکس ، اسکوائش اورٹینس کورٹس بنائیں۔

    انھوں نے زمینوں پرقبضہ ختم کرانےکیلئے کمیٹی تشکیل دیدی، کمیٹی میں کمشنرکراچی،ممبرایل یو،ڈی جی کےڈی اےاورایڈیشنل آئی جی کراچی شامل ہیں، کمیٹی زمین کا ریکارڈ ترتیب دےکرحفوظ اوراس پرتجاویز دی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اربوں روپے مالیت کے کراچی کے 8بڑے پارکوں پر قبضے کا انکشاف

    اربوں روپے مالیت کے کراچی کے 8بڑے پارکوں پر قبضے کا انکشاف

    کراچی : چائناکٹنگ اور قبضہ مافیا نے پارکس، کھیل کے میدان، رفاہی پلاٹس کچھ نہیں چھوڑا،  ہل پارک، عزیز بھٹی پارک اور جھیل پارک سمیت اربوں روپےمالیت کے آٹھ بڑے پارکس پر بھی قبضے کا انکشاف ہوا، جس سے شہری گہری تشویش میں مبتلا ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں چائناکٹنگ اور قبضہ مافیا بے لگام، اربوں روپے مالیت کے آٹھ بڑے پارکس پر بھی قبضے کا انکشاف ہوا، کراچی میں اربوں روپے مالیت کے آٹھ بڑے پارکوں پر قبضے کا انکشاف ہوا، جن میں ہل پارک، عزیز بھٹی پارک، جھیل پارک، سٹی پارک سمیت دیگر شامل ہیں۔

    کراچی میونسپل کارپوریشن کی دستاویزات کے مطابق تمام پارکوں پر چائناکٹنگ اور غیر قانونی الاٹ منٹ کی گئی، ہل پارک پر کے ڈی اے نے بیالیس پلاٹ غیرقانونی الاٹ کئے، پی ای سی ایچ ایس میں سات پلاٹ غیرقانونی الاٹ کئے گئے جبکہ ہل پارک کی زمین پر شادی ہال، دکانیں، سنیما تعمیرات کیے گئے۔

    دستاویزات میں انکشاف کیا گیا کہ عزیز بھٹی پارک میں شادی لان، کلب کو غیر قانونی طور پر الاٹ کیا گیا، جھیل پارک میں چھ ایکڑ اراضی پر ایک سوسائٹی نے قبضہ کیا، جبکہ احمد علی پارک پر واٹر بورڈ اور لینڈ گریبرز نے قبضہ کیا ہے۔

    سامنے آنے والی دستاویزات اسی طرح سٹی پارک کی تیس ایکٹر اراضی پر قبضہ مافیا نے چائناکٹنگ کی،نیشنل پارک کو ایک سوسائٹی اور قبضہ مافیا نے ٹھکانے لگایا۔

    دستاویزات کے مطابق برما گارڈن پر سیاحتی ادارے نے قبضہ کیا اور لا کالج تعمیر ہوا اور بلک پارک کلفٹن پر ایک کالونی کی تعمیرات ہوئیں۔

    سستی تفریح کا حق مسلسل چھینے جانے پر شہری گہری تشویش میں مبتلا ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • کراچی: سولجر بازار میں تاریخی اسکول منہدم، ایس ایچ او معطل

    کراچی: سولجر بازار میں تاریخی اسکول منہدم، ایس ایچ او معطل

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں لینڈ مافیا نے سنہ 1928 میں تعمیر ہونے والے تاریخی اسکول پر بلڈوزر چلا کر اسے منہدم کردیا۔ معاملے پر غفلت برتنے پر تھانہ سولجر ہاؤس کے ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لینڈ مافیا نے کراچی کے علاقے سولجر بازار میں قائم قدیم  اور قومی ورثہ قرار دیئے گئے سرکاری اسکول کی زمین پر قبضہ کرنے کے لیے بھاری مشنیری کے ساتھ اسکول پر دھاوا بول دیا۔

    بلڈوزر کی مدد سے اسکول کی چار دیواری سمیت کئی کلاسز کو منہدم کردیا گیا۔ جماعت اسلامی کے رہنما محمد حسین محنتی نے الزام لگایا کہ قبضہ مافیا نے پولیس کے ساتھ مل کر اسکول ڈھانے کی کوشش کی۔

    اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا پہلے بھی کئی بار اسکول گرانے کی کوشش کرچکی ہے۔

    تاریخی اسکول کے منہدم ہونے کے باوجود آج پیر کی صبح طلبا بستے اٹھائے چلے آئے اور ملبے پر بیٹھ کر پڑھائی شروع کردی۔

    واقعے کے بعد ای ایس پی ایسٹ فیصل چاچڑ نے تھانہ سولجر ہاؤس کے ایس ایچ او کو معطل کردیا۔

    آئی جی سندھ کا نوٹس

    آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے قدیم اسکول کو گرائے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کرنے کا حکم دے دیا۔

    اسکول گرانے کے عمل میں پولیس اہلکاروں کے ملوث ہونے کی خبر نشر ہونے کے بعد اے ڈی خواجہ نے انکوائری افسر آفتاب پٹھان کو واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ذمے داران کے خلاف تفصیلی رپورٹ تین دن میں پیش کی جائے۔

    پولیس تحفظ دینے میں ناکام

    صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر کا کہنا تھا کہ سرکاری املاک کا تحفظ پولیس کی ذمہ داری ہے لیکن پولیس اسکول کو تحفظ دینے میں ناکام رہی۔ اسکول گرانے کے وقت ہیڈ ماسٹر اکیلے وہاں موجود تھے۔

    جام مہتاب کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے کو گرانا سنگین جرم ہے۔ واقعہ میں ملوث مافیا کے خلاف ایسا ایکشن لیں گے کہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہیں کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ اس اسکول کو ماڈل اسکول بنا کر اسے مثالی تعلیمی ادارہ بنائیں گے۔

    ڈپٹی میئر کا دورہ

    دوسری جانب ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرا نے سولجر بازار میں گرائے گئے اسکول کا معائنہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں واقعے کے خلاف اسمبلی میں قرارداد جمع کروانے کا اعلان کیا۔

    انہوں نے کہا کہ لینڈ مافیا نے رات کی تاریکی میں قیمتی اور تاریخی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے حکومت سندھ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور صحت پر حکومت سندھ کی کوئی توجہ نہیں۔

    ڈپٹی میئر نے اسکول کی دوبارہ تعمیر کا اعلان بھی کیا۔

    بعد ازاں سیکریٹری تعلیم نے اسکول کی تعمیر نو کے لیے محکمہ ورکس کو بھی طلب کرلیا۔ محکمہ ورکس کے عملے نے دیوار کی تعمیر کے لیے تعمیراتی سامان اسکول پہنچا دیا۔

    اسکول کی تاریخ

    کراچی کے مصروف ترین علاقے میں کئی ایکڑ پر پھیلے اس اسکول کا سنگ بنیاد جنگ عظیم دوم میں بچ جانی والی ایک خاتون جفل ہرسٹ نے رکھی۔

    سنہ 1928 میں قائم ہونے والے اسکول میں ایک ہزار سے زائد طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ اس قدیم سکول سے کئی نامور شخصیات بھی تعلیم حاصل کر چکی ہیں۔

    بعد ازاں سنہ 1974 میں اسے گورنمنٹ اسکول کا درجہ دیا گیا۔ سندھ حکومت نے اسکول کی عمارت کی تزئین و آرائش دیکھتے ہوئے اسے قومی ورثہ قرار دیا۔

    طویل عرصہ گزر جانے کے بعد اسکول کی عمارت خستہ حالی کا شکار ہونے لگی اوراب بڑی بڑی عمارتوں سے گھرا یہ اسکول لینڈمافیا کے نشانے پر ہے۔

  • کراچی میں دودھ کے بحران کا خدشہ

    کراچی میں دودھ کے بحران کا خدشہ

    کراچی:بھوسے کے تاجر لینڈ مافیا کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔ بھوسہ منڈی کے صدر کا کہنا ہے لینڈ مافیا کیخلاف کارروائی نہیں کی گئی توبھوسے کی سپلائی بند کردیں گے، کراچی میں دودھ کے بحران کا خدشہ بڑھنے کو تیار ہے۔لینڈ مافیا کی سرگرمیوں کیخلاف بھوسہ منڈی کے تاجر سراپا احتجاج ہیں۔

    مظاہرین نے بھینس کالونی کا روڈ بلاک کردیا۔لینڈ مافیا کے کارندوں کی ایماء پرپولیس بھوسہ منڈی کے تاجروں سے ان کی جگہ خالی کرارہی ہے۔پولیس نے جگہ خالی کرنے کیلئے بلڈوزر منگوالیے ۔تاہم بھوسہ منڈی کے صدر کا کہنا ہے لینڈ مافیا کیخلاف کارروائی نہیں کی گئی توبھوسے کی سپلائی بند کردیں گے۔