Tag: landa bazar

  • عاصم محمود کو لنڈا بازار کے نیلے جیکٹ سے کیا ملا؟

    عاصم محمود کو لنڈا بازار کے نیلے جیکٹ سے کیا ملا؟

    پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار عاصم محمود نے ایک بڑی جیت سے متعلق بتاکر سب کو حیران کردیا۔

    اداکار عاصم محمود بہت باصلاحیت اداکار ہیں جو کئی اچھے ڈراموں کا حصہ رہ چکے ہیں، ان کے کام کو بہت پذیرائی ملی اور انہوں نے کئی بڑے ڈرامے کیے ہیں، اداکار اپنی محنت اور سماجی مسائل پر رائے کے بارے میں کھل کر بات کرتے ہیں۔

    حال ہی میں انہوں نے ایک ایک نجی ٹی وی چینل کے شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے بتایا کہ جب وہ کالج میں تھے تو اُنہیں لنڈے کی جیکٹ میں سے 100 پاؤنڈ کا نوٹ ملا تھا۔

    اداکار نے  بتایا کہ میرے کالج میں صرف نیلے رنگ کی جرسی  پہننے کی اجازت تھی اور اچانک بہت زیادہ سردی بڑھ گئی تو کالج میں نیلے رنگ کی جیکٹ، کوٹ یا سوئیٹر کچھ بھی پہننے کی اجازت دے دی گئی۔

    اداکار نے بتایا کہ میں نے سوچا کہ آج گھر جا کر بولوں گا کہ مجھے نیلے رنگ کا کوئی سوئیٹر یا جیکٹ لا دیں لیکن ہوا کچھ یوں کے گھر سے کالج جاتے ہوئے راستے میں ایک لنڈا بازار آتا تھا جہاں مجھے ایک جیکٹ دیکھتے ہی پسند آ گئی تو میں نے وہ جیکٹ خرید لی۔

    عاصم محمود نے مزید بتایا کہ میں نے گھر آتے ہی جیکٹ مشین میں دھونے کے لیے ڈال دی جب میں جیکٹ کو دھونے اور سکھانے کے بعد استری کر رہا تھا تو اس کے اندر ایک خفیہ جیب تھی۔

    عاصم محمود نے مزید بتایا کہ اس جیکٹ میں 7 سے 8 جیب تھے، میں نے اس نیت کے ساتھ جیکٹ کی اس جیب کو کھولا کہ اس میں سے ڈالرز نکلیں گے، جب میں نے جیکٹ کی جیب کھولی تو اس میں سے مجھے 100 پاؤنڈ ملے۔

    انہوں نے بتایا کہ اگلی صبح میں جب کالج گیا تو وہاں سے کرنسی ایکسچینج والے سے میں نے 100 پاؤنڈ ایکسچینج  کروالیے جس کے مجھے 9 ہزار روپے ملے، جس کے بعد میں نے دوستوں کے ساتھ پارٹی کی اور باقی پیسے سے شاپنگ کرلی۔

    https://urdu.arynews.tv/sabeena-farooq-reveals-behind-her-limited-work/

  • لنڈا بازاروں میں ملنے والے ملبوسات کی قیمتیں آسمان پر

    لنڈا بازاروں میں ملنے والے ملبوسات کی قیمتیں آسمان پر

    کراچی / لاہور : ملک کے مختلف شہروں میں سردی کا زور بڑھتے ہی لوگوں نے گرم ملبوسات کی خریداری کے لیے لنڈا بازاروں کا رخ کرلیا۔

    اس بار لنڈا بازار میں ہونے والی مہنگائی نے خریداروں کی ہمت توڑ دی ہے، ان کا کہنا ہے کہ لنڈے میں سستی اشیاء کی تلاش میں آئے لیکن قیمتیں سن کر سردی میں بھی پسینے چھوٹ گئے ہیں۔

    لاہور :

    پنجاب کے شہر لاہور میں پہلی بارش کے بعد لنڈا بازار میں گرم ملبوسات کی خریداری جاری ہے تاہم کم آمدنی والے شہری سستے کپڑوں اور جوتوں کی تلاش میں سرگرداں دکھائی دیے لیکن انہیں کافی حد تک مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔

     لنڈا بازار

    کراچی :

    شہر قائد میں لگنے والے مختلف بچت بازاروں میں بھی لنڈے کے کپڑے فروخت کیے جاتے ہیں، اس کے علاوہ سویٹر، جرسی، جیکٹ اور جرابوں کی مانگ میں اضافے سے شہر کے اہم گلی محلے اور سڑکیں لنڈے بازاروں میں تبدیل ہوگئیں۔

    صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے دکانداروں نے بھی قیمتوں میں من مانا اضافہ کردیا, لنڈا بازار جانے والوں کے ہوش اس وقت اڑے، جب انہیں معلوم ہوا کہ اب لنڈے کے مال کی قیمت بھی ان کی دسترس سے باہر ہوچکی ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کراچی روحہ فاطمہ کی رپورٹ کے مطابق خریداروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت رواں سال ان بازاروں میں غریب اور متوسط طبقے کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، استعمال شدہ پرانے گرم ملبوسات کی قیمتیں دگنی ہوگئی ہیں۔

    دوسری جانب دکاندار بھی مال مہنگا ملنے کا شکوہ کرتے دکھائی دے رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ مال پیچھے سے ہی مہنگا مل رہا ہے سستا کیسے فروخت کرسکتے ہیں۔

  • لنڈے کے تاجروں نے دکانیں بند کرنے کی دھمکی دے دی

    کراچی : پاکستان میں لنڈے کے تاجروں نے بیرون ملک سے درآمد کیلئے جانے والے لنڈے کے کپڑوں پر عائد ڈیوٹی میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر دکانیں بند کرنے کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سیکنڈ ہینڈ کلاتھنگ مرچنٹ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل محمد عثمان فاروقی نے کہا ہے کہ استعمال شدہ کپڑوں کی درآمدی ویلیو ایشن میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

    ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،لوگوں کا روٹی کھانا مشکل ہوگیا ہے ایسے میں ویلیو ایشن ڈپارٹمنٹ نے ویلیو ایشن میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

    پیرکو کراچی پریس کلب میں حنیف نثار اور امیر محمد کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ غریب لوگوں کے استعمال کے سیکنڈ ہینڈ کپڑوں کی ویلیو ایشن بڑھا کر لوگوں کی دسترس سے دور کردیا گیا ہے، ہم باہر ممالک سے جو سیکنڈ ہیںڈ کپڑے منگواتے ہیں ان کی انکوائری کرسکتے ہیں کہ ہم کس قیمت پر مال منگواتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے ہماری درخواست ہے کہ وہ اس کا نوٹس لیں، عثمان فاروقی نے کہا کہ سابقہ حکومت نے 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھادی تھی اب ویلیو 36 سینٹ سے بڑھا کر 1 ڈالر کردی گئی ہے۔

    اس اضافے سے سیکنڈ ہینڈ کلاتھنگ 300 فیصد تک مہنگا ہوکر غریب کی پہنچ سے دور ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے پورٹس پر موجود کنٹینرز پر 40 ہزار ڈیٹینشن کی بنیاد پر لیا جارہا ہے، پاکستان میں پرانے کپڑے کی درآمدات100 ملین ڈالر ہے لیکن اس وقت پرانے کپڑوں کے 300 کنٹینرز تاحال پورٹ پر موجود ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومتی پالیسی ایف بی آر کے خراب نظام کے سبب صورتحال گھمبیر ہے،12 لاکھ ڈالرز کا مال اس وقت پورٹ پر موجود ہے، زیادہ تر پرانے کپڑوں کے کنٹینرز امریکہ اور یورپ سے آتے ہیں۔

    حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ پرانے کپڑوں کی ویلیو ایشن میں کیا گیا اضافہ واپس لیا جائے اور پرانے ریٹ بحال کئے جائیں ورنہ کاروبار بالکل نہیں رہے گا اور ہم تمام دکانیں بند کردیں گے۔

  • سردی آگئی لیکن لنڈا بازار ویران

    سردی آگئی لیکن لنڈا بازار ویران

    اسلام آباد: ملک بھر میں سردی کی لہر جاری ہے، سردی کی آمد کے ساتھ ہی ہر سال کی طرح بارونق ہوجانے والے لنڈا بازار اس سال مہنگائی کی وجہ سے سنسان پڑے ہیں۔

    لنڈا بازار عموماً کم آمدنی والے افراد کے لیے شاپنگ کی بہترین جگہ ہوتے تھے لیکن رواں برس مہنگائی نے ان افراد کو لنڈا بازار سے خریداری کرنے سے بھی محروم کردیا۔

    لنڈا بازار کے دکان داروں کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ مال کی قیمتیں بڑھ جانے کی وجہ سے انہیں بھی قیمتیں بڑھانی پڑی ہیں جنہیں سن کر گاہک الٹے قدموں لوٹ جاتے ہیں۔

    دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ محدود آمدنی کی وجہ سے وہ صرف لنڈا بازار سے ہی خریداری کرسکتے تھے لیکن اب اس سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔

  • کورونا وائرس : لنڈا بازار کے کپڑے کیسے استعمال کیے جائیں ؟ خصوصی رپورٹ

    کورونا وائرس : لنڈا بازار کے کپڑے کیسے استعمال کیے جائیں ؟ خصوصی رپورٹ

    کراچی : پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا شدت اختیار کرچکی ہے اب اسی وبا کی وجہ سے دنیا بھر سے پاکستان درآمد کیے جانے والے استعمال شدہ کپڑے، جوتے، کیپ اور دیگر اشیاء عوام کے لیے خطرے کی گھنٹی بن چکے ہیں۔

    لنڈا بازار سے خریداری کرنا صرف غریبوں کے لیے ہی نہیں بلکہ متوسط طبقے کی بھی مجبوری بن چکا ہے لیکن اب اس ہوشربا مہنگائی اور کورونا وائرس نے لنڈے کو بھی نہیں چھوڑا۔

    موسم تبدیل ہوتے ہی سردی کی شدت سے بچنے کیلئے لوگوں نے سستے کپڑوں کی خریداری کے لیے لنڈا بازاروں کا رخ کیا لیکن مہنگائی اور بیماری سے بچاؤ کیلئے استعمال شدہ کپڑے خرید کر پہننا بھی صحت کیلئے خطرناک ہے۔

    پاکستان سب سے زیادہ استعمال شدہ کپڑا اور سامان امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا سے درآمد کرتا ہے، اس وقت ان ممالک میں تقریبا آٹھ لاکھ سے زائد افراد کورونا کے مرض میں مبتلا جبکہ ساٹھ ہزار سے زائد افراد اس مرض سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

    ایسے میں ان ممالک سے آنے والی استعمال شدہ اشیاء خصوصاً کپڑے اور جوتے پاکستان میں اس وائرس کو مزید تقویت دینے کیلئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں اس کیلئے ضروری ہے کہ ان کپڑوں کو اچھی طرح دھو کر استعمال کیا جائے۔

    دوسری جانب ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ لنڈا بازار کے استعمال شدہ کپڑوں کو جراثیم سے کیسے پاک کیا جائے اور وبائی اور جلدی امراض کا سبب بننے والے کپڑوں کا استعمال کیسے کیا جائے؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا کی ایک رپورٹ میں اس کا سدباب کرنے کا طریقہ بیان کیا گیا ہے۔

    ماہرین وبائی امراض کا کہنا ہے کہ یہ کپڑے کورونا وبا کے پھیلاؤ کا بڑا ذریعہ بن سکتے ہیں لہٰذا اس کے استعمال سے قبل انہیں گرم پانی سے اچھی دھو کر خوب دھوپ لگائی جائے اور اسے اپنے استعمال میں لایا جائے۔

  • کورونا وائرس یا کچھ اور : لاہور کے گرین ٹاؤن کا لنڈابازار بند کرادیا گیا

    کورونا وائرس یا کچھ اور : لاہور کے گرین ٹاؤن کا لنڈابازار بند کرادیا گیا

    لاہور: ماڈل بازار گرین ٹاؤن کا لنڈا بازار بند کرادیا گیا، دکانداروں کے مطابق کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر بازار بند کرایا گیا جبکہ انتظامیہ نے اس بات کی تردید کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے ماڈل بازار گرین ٹاؤن کا لنڈابازارانتظامیہ نے بند کرادیا ہے، اس حوالے سے دکانداروں نے میڈیا کو بتایا کہ انتظامیہ نے لنڈابازار کو کوروناوائرس پھیلنے کا خدشہ قراردے کربند کرادیا ہے کیونکہ بازار میں بکنے والے متعدد کپڑے چین سے آتے ہیں۔

    دکانداروں کے مطابق انتظامیہ کا خدشہ ہے کہ ایسے کپڑوں سے کورونا وائرس پھیل سکتاہے، دوسری جانب ماڈل بازارانتظامیہ سے رابطے پر ان کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی بات نہیں، کورونا وائرس کی وجہ سے لنڈابازاربند نہیں کرارہے بلکہ لاہور میں جگہ جگہ لنڈابازار قائم ہیں جو مناسب نہیں۔

    مزید پڑھیں: ہلاکت خیز کورونا وائرس نے 132 افراد کی جان لے لی

    یاد رہے کہ چین میں جنم لینے والے کورونا وائرس سے ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 132 تک پہنچی گئی ہے جبکہ فرانس میں بھی کورونا وائرس کے 3 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں۔

  • لیاری آگرہ تاج کے لنڈا بازار میں بڑے پیمانے پر آتشزدگی

    لیاری آگرہ تاج کے لنڈا بازار میں بڑے پیمانے پر آتشزدگی

    کراچی : لیاری میں قائم لنڈا بازار میں آگ لگ گئی ، علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ، تفصیلات کے مطابق لیاری کے علاقے آگرہ تاج کالونی میں قائم لنڈا بازارکے ایک گودام میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی ، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے کئی دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    فائر بریگیڈ کی چھ گاڑیاں جائے وقوعہ پر آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔تاہم اب آگ پر قابو پایا لیا گیا ہے اب تک آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

    فائر بریگیڈ کے عملے نے دو گھنٹے کی جدو جہد کے بعد آگ پر قابو پایا ، آتشزدگی کے باعث گودام میں رکھا سارا سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔

    پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی کسی بھی تخرییی کاراوائی کے خدشے کے پیش نظر جائے وقوعہ پر موجود تھے ۔

    آتشزدگی کے واقعے میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم فائر بریگیڈ کی گاڑیاں دیر سے پہنچنے کا الزام لگاتے ہوئے مقامی دکان داروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا،