Tag: Landhi police

  • لانڈھی میں خاتون سمیت دو افراد کے قتل کا ملزم گرفتار، دو فرار

    لانڈھی میں خاتون سمیت دو افراد کے قتل کا ملزم گرفتار، دو فرار

    کراچی : لانڈھی یونس چورنگی میں فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد کی ہلاکت کے واقعے کے مقدمے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پولیس نے دو افراد کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی یونس چورنگی کے قریب گزشتہ روز موٹر سائیکل سوار ملزمان نے رکشہ پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت دو افراد جاں بحق ہوئے، اس سلسلے میں پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دہرے قتل میں ملوث ملزم گرفتار کرلیا۔

    اس حوالے سے یس ایس پی ملیر نے بتایا کہ فائرنگ سےجاں بحق ہونے والی خاتون زاہدہ ملزمان کا ہدف نہیں تھی، خاتون ٹھٹھہ کی رہائشی تھی،رشتےداروں سے ملنے کراچی آئی تھی۔

    ایس ایس پی کے مطابق  فائرنگ سے جاں بحق ہونے والا پیش امام عبید الرحمان ہی ملزمان کا اصل ہدف تھا۔ فائرنگ سے جاں بحق پیش امام عبید الرحمان ہی اصل ہدف تھا۔

    مزید پڑھیں: ڈاکوؤں کی فائرنگ : بینک سے رقم لے کر آنے والا اپنی جان سے بھی گیا

    ایس ایس پی ملیر نے مزید بتایا کہ مقتول عبید الرحمان کا آبائی تعلق مظفر آباد سے تھا، واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ تھا، ملزم کو نامزد ہونے پر گرفتار کیا، واقعے میں ملوث مزید دو ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس کے چھاپے جاری ہیں۔

  • کراچی: ڈی آئی جی بلوچستان کا قاتل گرفتار، دورانِ تفتیش اہم انکشافات

    کراچی: ڈی آئی جی بلوچستان کا قاتل گرفتار، دورانِ تفتیش اہم انکشافات

    کراچی: لانڈھی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بلوچستان کے ڈی آئی جی کے قاتل کو گرفتار کرلیا ہے، ملزم نے دورانِ تفتیش اہم انکشافات کیے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ڈی آئی جی کے قتل میں ملوث ملزم کو لانڈھی سے گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔

    ایس ایس پی کورنگی ساجد امیر سدوزئی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملزم صلاح الدین عرف حاجی کو لانڈھی سے گرفتار کیا گیا۔

    ساجد امیر سدوزئی نے بتایا کہ ملزمان کے حملے میں ڈی آئی جی اپنے گن مین سمیت شہید ہو گئے تھے، گرفتار ملزم کے چار ساتھی مارے جاچکے ہیں۔

    گرفتار ملزم نے دورانِ تفتیش اہم انکشافات کیے، ایس ایس پی کے مطابق ملزم صلاح الدین کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، سرحدی علاقے میں گاڑیاں اور اسلحہ اور دیگر سامان لوٹتے تھے۔

    ایس ایس پی کورنگی کے مطابق گروپ کا لیڈر ظفر، نیکو عرف جھوٹ اور دھانی مفرور ہیں، جب کہ ملزم صلاح الدین کے چار ساتھی پہلے ہی پولیس کارروائی میں مارے جاچکے ہیں۔

    ملزم نے انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ وہ 2003 میں سندھ بلوچستان سرحد پر اپنے ساتھیوں کے ساتھ تھا، سرکاری گاڑی کو آتے دیکھا جس پر پولیس کی لائٹ لگی ہوئی تھی۔

    کراچی سے تعلق رکھنے والے جوزف کوٹس کارڈینل بن گئے


    ملزم کے بیان کے مطابق انھوں نے گاڑی چھیننے کی نیت سے اسے روکنے کی کوشش کی، گاڑی کے نہ رکنے پر انھوں نے فائرنگ شروع کردی تو سامنے سے بھی فائرنگ ہوئی۔

    ملزم نے بتایا کہ دو طرفہ فائرنگ سے ڈی آئی جی بلوچستان اپنے گن مین سمیت جاں بحق ہوئے، مقابلے میں ہمارا ایک ساتھی بھی موقع پر مارا گیا۔

    ملزم صلاح الدین کے بیان کے مطابق ان کے پاس راکٹ لانچر اور کلاشن کوف تھیں، فائرنگ کے بعد وہ فرار ہوگئے، اور اپنا علاقہ مسلسل تبدیل کرتے رہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • طلباء کو مفت فراہم کی جانے والی ہزاروں درسی کتابیں کباڑیے سے برآمد

    طلباء کو مفت فراہم کی جانے والی ہزاروں درسی کتابیں کباڑیے سے برآمد

    کراچی : لانڈھی پولیس نے لاکھوں روپے مالیت کی درسی کتب کباڑیئے سے برآمد کرلیں، یہ کتابیں اسکول کے طلباء کو مفت تقسیم کی جانی تھیں، واقعے کا مقدمہ درج کرکے ایک ملزم گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی میں پولیس نے لاکھوں روپے مالیت کی ہزاروں کتابیں کباڑیے سے برآمد کرلیں، مذکورہ کتابیں سرکاری اسکولوں کے طلباء میں مفت تقسیم کی جانی تھیں، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے تحت چھاپی گئی کتابوں پر بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی نمایاں ہے۔

    ایس ایچ او لانڈھی سرور کمانڈو نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کباڑیے رضوان کو گرفتار کرکے اس کے قبضے اور اس کی نشاندہی پر ہزاروں کی تعداد میں کتب برآمد کی گئی ہیں، یہ کتب سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے تحت چھاپی گئیں جبکہ ان پر بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی چھپی ہوئی ہے۔

    پولیس کے مطابق  یہ کتابیں سرکاری اسکولوں کے طلباء میں مفت تقسیم کی جانی تھیں لیکن سرکاری افسران نے ملی بھگت کرکے یہ کتابیں کباڑ میں فروخت کردیں۔

    کیمیا، ریاضی، انگریزی اور دیگر مضامین کی کتابیں سال2016 ، سال2017 اور سال2018 کی ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ کام عرصہ دراز سے جاری ہے۔

    سرور کمانڈو نے مزید بتایا کہ کتابیں برآمد کیے جانے کے بعد انہوں نے محکمہ تعلیم کے افسران سے رابطہ کیا تو محکمہ تعلیم سندھ کے افسران نے بتایا کہ یہ کتابیں سٹی ڈسٹرکٹ کے ماتحت اسکولوں میں تقسیم کی گئی تھیں۔

    بعد ازاں انہوں نے سٹی ڈسٹرکٹ کے محکمہ تعلیم کے افسران سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ مذکورہ کتابیں لانڈھی کے ایک اسکول کو دی گئی تھیں اور انہوں نے اس حوالے سے محکمہ جاتی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے۔

    بعدازاں کتابیں تقسیم کیے جانے کی مانیٹرنگ کمیٹی کی خاتون فوکل پرسن کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا  اور واقعے کی مزید تفتیش بھی شروع کردی گئی ہے۔

    ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ اس کیس میں مزید کئی گرفتاریاں متوقع ہیں، کتابوں کی تعداد ہزاروں میں ہے جبکہ ان کی مالیت بھی لاکھوں روپے میں ہے۔

    ایک اور سوال کے جواب میں سرور کمانڈو کا کہنا تھا کہ ملزم رضوان نے ابتدائی طور پر بیان دیا ہے کہ وہ کافی عرصے سے یہ کام کررہا ہے اور محض بارہ سے تیرہ روپے فی کلو کے حساب سے کتابیں خرید کر انڈسٹریل ایریا میں مختلف فیکٹریوں کو فروخت کرتا تھا جوکہ ری سائیکل کرکے ان کتابوں کو گتے کی شکل دیتی تھیں ، پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کررہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔