Tag: Landslides

  • گلگت دیامر کی حدود میں لینڈ سلائیڈنگ، متعدد گاڑیاں پھنس گئیں

    گلگت دیامر کی حدود میں لینڈ سلائیڈنگ، متعدد گاڑیاں پھنس گئیں

    گلگت: دیامر کی حدود کے کے ایچ کے قریب لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کار پر پتھر گرگئے، خوش قسمتی سے کارسوار محفوظ رہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسافروں کا کہنا ہے کہ لینڈسلائیڈنگ کے باعث بند کے کے ایچ کو کھولنے کیلئے اقدامات کئے جائیں، لینڈ سلائیڈنگ کے باعث متعدد گاڑیوں میں سوار مسافر پھنس گئے ہیں۔

    اس سے قبل خیبرپختونخوا میں بارشوں اور لینڈسلائیڈنگ کے باعث مختلف علاقوں میں چھتیں گرنے،کرنٹ لگنے اور حادثات میں 35 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

    لینڈ سلائیڈنگ کے بعد ایف ڈبلیو او ٹیم ایک اور لینڈ سلائیڈ کی زد میں آ گئی، نائب صوبیدار شہید

    سوات کے تحصیل مٹہ کے علاقہ چاتیکل میں مکان پر تودہ گرنے سے ایک ہی گھر کے سات افراد جاں ہوگئے تھے، لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تودہ گھر پر گرنے سے چھ کمرے منہدم ہوگئے تھے۔

  • بھارتی ریاست قدرتی آفات کی زد میں، ہزاروں افراد محصور

    بھارتی ریاست قدرتی آفات کی زد میں، ہزاروں افراد محصور

    ممبئی: بھارتی ریاست مہاراشتڑ کو قدرتی آفات نے گھیر لیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں شدید موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں اوترم گھاٹ میں تودہ کھسک گیا، جس کے باعث قومی شاہراہ پر آمدورفت معطل ہوگئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مٹی کو تودہ کھسکنے سے کنڑ، پانپوئی، چپنیر، شیور بنگلہ، نندگاؤں اور چالیس گاؤں سمیت کئی علاقوں کو متبادل روٹ فراہم کئے جارہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت: موت کا غار تین نوجوانوں کو نگل گیا

    شدید بارشوں کے باعث مہاراشٹر کے ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے، گیرنا اور تیتور ندیوں میں سیلاب کے باعث کاج گاؤں ، ناگسڑ، کھجولا، نیری، ناگڑ روٹ کو کا زمینی راستہ منقطع ہوگیا ہے اور ہزاروں افراد محصور ہوگئے ہیں۔

    واضح رہے کہ ممبئی اور اس کے مضافات میں دو روز سے بارشوں کو سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہوگیا ہے۔

  • لینڈ سلائیڈنگ، استور کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع

    لینڈ سلائیڈنگ، استور کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع

    چلاس: گلگت بلتستان میں شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں آنے والی طغیانی نے تباہی مچادی، استور میں صورت حال خراب ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چلاس میں بارشوں کے بعد ندی نالوں میں آنے والی طغیانی کے باعث تتہ پانی کے مقام پر سڑک سیلابی ریلے میں بہہ گئی جبکہ کئی مقامات پر لینڈسلائیڈنگ سے شاہراہ قراقرم،بابوسر ناران ہائی وے بند ہوگئی۔

    گلگت بلتستان کے ضلع استور کے گاؤں میر ملک سمیت نواحی آبادی میں طوفانی بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ سےمتعدد گھر تباہ اور درجنوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے،گاؤں کا واحد آر سی سی پل بھی سلائیڈنگ کی زد میں آکر بہہ گیا ہے اور کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں ۔رابطہ سڑکیں متاثرہ ہونے کے باعث مقامی آبادی مشکلات کا شکار ہوگئی ہے۔

    اہل علاقہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے فوری نوٹس لے کر رابطہ سڑکیں اور آر سی سی پل کو بحال کیا جائے اورمتاثرین کو ہنگامی امداد فراہم کی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں موسلا دھار بارشوں نے تباہی مچادی

    دوسری جانب محکمہ موسمیات دو روز گلیشیئر پھٹنے سے متعلق الرٹ جاری کر چکی ہے جس میں کہا گیا کہ موسمیاتی سسٹم جی بی اور چترال میں دو ہفتے تک موجود رہنے کا امکان ہے اور زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے گلیشیر پھٹنے کے امکانات ہیں۔

    پی ڈی ایم اے ترجمان کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اےکایمر جنسی آپریشن سینٹر شب وروز فعل ہے، عوام کوبہترسہولیات فراہم کرنے کیلئے اضافی اسٹاف تعینات کردیا گیا، عوام کسی بھی نا خوشگوار واقعے کی اطلاع ہیلپ لائن 1700پر دیں۔

    گلگت بلتستان ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی نے بھی گلاف دو الرٹ جاری کررکھا ہے، جس میں کہا گیا کہ محکمہ موسمیات نے گلیشیئر پھٹنے کی پیشگی اطلاع دی ہے، گلیشئر پھٹنے سے شاہراہوں پر لینڈسلائیڈنگ ہوسکتی ہے۔

  • لینڈ سلائیڈنگ سے بچنے کا طریقہ

    لینڈ سلائیڈنگ سے بچنے کا طریقہ

    تیز بارشوں کے دوران پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ عام ہوجاتی ہے جو بھاری جانی و مالی نقصان کا سبب بنتی ہے، پاکستان میں ایسے واقعات عام ہیں تاہم افریقی ملک کینیا میں لینڈ سلائیڈنگ سے بچنے کا انوکھا طریقہ اختیار کرلیا گیا ہے۔

    کینیا میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات بہت عام ہیں جو کسانوں کی فصلوں اور بعض اوقات گھروں کو بھی تباہ کردیتے ہیں۔

    ان کسانوں نے اس سے بچنے کے لیے ڈھلوان سطحوں پر بانس کے درخت اگا دیے ہیں۔ بانس کے درخت زمین کی مٹی کو جکڑ کر رکھتے ہیں اور تیز بارشوں میں زمینی کٹاؤ سے حفاظت فراہم کرتے ہیں۔

    یہ درخت جلد نشونما پا کر بہت تیزی سے پھیل جاتے ہیں چنانچہ جلد ہی ڈھلانوں پر ان کا جنگل اگ آتا ہے۔

    یہ درخت گاؤں والوں کو نقصان سے بچانے کے ساتھ ساتھ ان کی کمائی کا ذریعہ بھی ہیں، کسان ان کی لکڑی کاٹ کر فروخت بھی کرتے ہیں جس سے فرنیچر اور گھر وغیرہ بنائے جاتے ہیں۔

    چونکہ یہ درخت جلدی اگ آتے ہیں لہٰذا یہ کسانوں کو باقاعدہ اضافی آمدنی فراہم کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس شمالی کینیا میں طوفانی بارشوں سے خطرناک لینڈ سلائیڈنگ ہوئی تھی جس میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 2 لاکھ کے قریب افراد نقل مکانی پر بھی مجبور ہوئے تھے۔