Tag: language

  • کشمیر کی ثقافتی زبان گوجری کو آزاد کشمیر حکومت نے نصاب میں شامل کر لیا

    کشمیر کی ثقافتی زبان گوجری کو آزاد کشمیر حکومت نے نصاب میں شامل کر لیا

    کوٹلی: آزاد کشمیر میں کئی زبانیں بولی جاتی ہیں، مگراس خطہ کی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں کے لوگ تمام مقامی زبانیں سمجھتے ہیں، کشمیر کی ثقافتی زبان گوجری کو آزاد کشمیر حکومت نے نصاب میں شامل کر لیا۔

    اس وقت آزاد کشمیر میں گوجری، پہاڑی، ہندکو، کشمیری، پنجابی اور اردو زبانیں بولی جاتی ہیں، مگر تیزی سے بدلتے ماحول اور تقاضوں کے پیش نظر ہر شخص اردو اور انگریزی میں تعلیم حاصل کرنے اور اسے ذریعہ اظہار بنانے کی کوشش کرتا ہے، جس سے مادری زبانوں کے بولنے والوں میں کمی آ رہی ہے۔

    دنیا بھر میں 7097 زبانیں بولی جاتی ہیں، کہا جاتا ہے کہ اس صدی کے اختتام تک نصف کے قریب زبانیں ناپید ہو جائیں گی، اس کی بڑی وجہ 40 فی صد لوگ مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہیں۔


    پشاور میں بینک آف پنجاب کی کیش وین سے ڈاکوؤں نے بڑی رقم لوٹ لی


    اے آر وائی نیوز کے مطابق آزاد کشمیر کی ثقافتی زبان گوجری نصاب میں شامل کیے جانے پر کشمیری خوش ہو گئے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ گوجری صرف زبان نہیں بلکہ کشمی رکی ثقافت ہے۔

    واضح رہے کہ کشمیر میں تخلیق ہونے والا گوجری ادب مقامی لہجوں کا مرکزی روپ ہے، گوجری زبان کا اپنا ایک حلقہ ہے، ایک ادب ہے، اپنے خالص الفاظ کا ذخیرہ ہے اور اپنی ایک الگ پہچان ہے۔ گوجری زبان میں محاورے، ضرب المثل، پہیلیاں، لوک گیت، لوک کہانیاں غیر ہ سب مواد موجود ہے۔

  • لندن : اشاروں کی زبان میں خطاب کرنے والی پہلی خاتون وزیر

    لندن : اشاروں کی زبان میں خطاب کرنے والی پہلی خاتون وزیر

    لندن : برطانیہ کی پہلی خاتون وزیر جنہوں نے پارلیمنٹ میں اشاروں کی زبان میں خطاب کرتے ہوئے قوت گویائی سے محروم افراد کی جانب سے اپنی صلاحیتوں کا مکمل استعمال نہ کرنے کے حوالے سے اراکین پارلیمنٹ کو آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی پارلیمنٹ میں خاتون وزیر برائے ریاستی ترقی پینی مورڈونٹ نے اراکینِ پارلیمنٹ کے روبرو 24 جولائی کو منعقد ہونے والی معذوری سربراہی کانفرنس کے حوالے سے اشاروں کی زبان میں خطاب کیا۔

    خیال رہے کہ پینی مورڈونٹ برطانوی پارلیمنٹ میں اشاروں کی زبان میں خطاب کرنے والی پہلی خاتون ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کے سامنے خاتون وزیر گویائی سے محروم افراد کی جانب سے اپنی صلاحیتوں کا مکمل استعمال نہ کرنے کے حوالے سے تفصیلات بتارہی ہیں۔

    پینی مورڈونٹ نے اپنے خطاب میں اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی و کینیائی حکومت اور معذور افراد کی عالمی الائنس کی جانب سے لندن میں منعقد کی جانے والی کانفرنس کا مقصد طویل عرصے سے غریب ممالک میں زندگی گزارنے والے معذور افراد کی عالمی سطح پر تعاون کے حوالے سے ہے.

    خاتون وزیر کا خطاب کے دوران کہنا تھا کہ غریب ممالک میں ہونے کے باعث انہیں کسی کا تعاون میسر نہیں آتا۔ لہذا یہ کانفرنس عالمی سطح پر ان افراد اور اداروں کی معاونت کرے گی، جو معذور افراد کے لیے کام کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ ممالک ایسے بھی ہیں جس میں معذوروں کو کمزور افراد میں شمار کیا جاتا ہے۔

    مورڈونٹ کا مزید کہنا تھا کہ مجھے فخر ہے کہ ’میں نے ایسی چیز پر اپنی توجہ مرکوز کی جو طویل عرصے سے نظر انداز ہورہی تھی‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • مختلف زبانوں میں عید الفطر کا کیا نام ہے؟

    مختلف زبانوں میں عید الفطر کا کیا نام ہے؟

    عید الفطر اللہ تعالیٰ کی جانب سے مسلمانوں کے لیے ایک تحفہ ہے جو ماہ رمضان کے روزے رکھنے کے بعد مسلمانوں کو عطا کیا جاتا ہے۔

    عید الفطر کو دنیا بھر کے مختلف ممالک میں موجود کروڑوں مسلمان مذہبی جوش و جذبے سے مناتے ہیں۔ ہر ملک میں اس کی زبان اور ثقافت کی مناسبت سے عید الفطر کو مختلف نام سے پکارا جاتا ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں کس زبان میں عید کو کس نام سے پکارا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: عید الفطر کی سنتیں


    عید الفطر ۔ عربی زبان

    چھوٹی عید، میٹھی عید ۔ اردو زبان

    رمضان بیرامی، شکر بیرامی ۔ ترکی زبان

    ہری رایا عید الفطری ۔ انڈونیشیائی زبان

    بجرامی ۔ یونانی زبان

    کائی زہائی جیی ۔ چینی زبان

    رمضان فیسٹ، شگر فیسٹ ۔ جرمن زبان

    اورازا بیرام ۔ روسی زبان

    فیئسٹا ڈع لا روپچورا ڈعل ایونو ۔ ہسپانوی زبان

    شیئد یاری ۔ صومالی زبان

    روزار عید، عید الفطر ۔ بنگلہ زبان

    نونپو پیرونال بڑی عید ۔ تامل زبان

    رمضانسکی بجرام (عید رمضان)، مالی بجرام (صغیر عید) ۔ بوسنین زبان

    رمضان بیرام ۔ بلغارین زبان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خوشبوؤں کی شاعرہ کا آج 65واں یومِ ولادت ہے

    خوشبوؤں کی شاعرہ کا آج 65واں یومِ ولادت ہے

    محبت کی خوشبو بکھیرتی پروین شاکر کا65 واں یوم پیدائش آج منایا جارہا ہے‘ آپ نے روایات سے انکار کرتے ہوئے صنف نازک کے جذبات کی تصاویر بنائیں اوردکھوں اور کرب کو الفاظ کے سانچے میں ڈھال کر اشعار کہے۔

    کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی
    اس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی

    p2

    اردو شاعری کو اک نئی طرز بخشنے والی عظیم شاعرہ پروین شاکر چو بیس نومبر انیس سو باون کو کراچی میں پیدا ہوئیں، پروین شاکر نے جامعہ کراچی سے انگریزی ادب میں ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

    پروین ایک ہونہار طالبہ تھیں۔ دورانِ تعلیم وہ اردو مباحثوں میں حصہ لیتیں رہیں، اس کے ساتھ ساتھ وہ ریڈیو پاکستان کے مختلف علمی ادبی پروگراموں میں شرکت کرتی رہیں، وہ استاد کی حیثیت سے درس و تدریس کے شعبہ سے وابستہ رہیں اور پھر بعد میں آپ نے سرکاری ملازمت اختیار کرلی۔

    p4

    منفرد لہجہ اور ندرت خیال کے باعث جلد ہی شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئیں، الفاظ و جذبات کو انوکھے اندازمیں سمو کر سادہ الفاظ بیان کا ہنر انکا خاصہ تھا ، انہوں نے روایات سے انکار اور بغاوت کرتے ہوئے صنف نازک کے جذبات کی تصویریں بنائیں اوردکھوں اور کرب کو الفاظ کے سانچے میں ڈھال کر اشعار کہے۔

    انہوں نے سچ ہی کہا تھا کہ

    مر بھی جاؤں تو کہاں، لوگ بھلا ہی دیں گے
    لفظ میرے، مرے ہونے کی گواہی دیں گے

    پروین شاکر کی منفرد کتاب خوشبو منظر عام پر آئی تو شاعرہ کے الفاظ کی مہک چارسو پھیل گئی۔

    اپنی منفرد شاعری کی کتاب ’’خوشبو‘‘ سے اندرون و بیرون ملک بے پناہ مقبولیت حاصل کی، انہیں اس کتاب پر آدم جی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ بعد ازاں انہیں پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ بھی ملا۔

    p3

    پروین شاکر کی تصانیف صد برگ، انکار، مسکراہٹ، چڑیوں کی چہکاراور کف آئینہ، ماہ تمام، بارش کی کن من بے پناہ پذیرائی حاصل ہوئی، الفاظ کا انتخاب اور لہجے کی شگفتگی نے پروین شاکر کو مقبول عام شاعرہ بنادیا۔

    پروین شاکر کو اگر اردو کے صاحب اسلوب شاعروں میں شمار کیا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ انہوں نے اردو شاعری کو ایک نیا لب و لہجہ دیا اور شاعری کو نسائی احساسات سے مالا مال کیا۔ ان کا یہی اسلوب ان کی پہچان بن گیا۔ آج بھی وہ اردو کی مقبول ترین شاعرہ تسلیم کی جاتی ہیں۔

    p1

    ابھی فن وادب کے متوالے پو ری طرح سیراب بھی نہ ہو پائے تھے کہ خوشبو بکھیرنے والی پروین شاکر سنہ 1994 کو ایک ٹریفک حادثے کا شکار ہوکر دنیا سے رخصت ہوگئیں۔

    وہ تو جاں لے کے بھی ویسا ہی سبک نام رہا
    عشق کے باب میں سب جرم ہمارے نکلے